Tuesday, December 29, 2015

Roots of Sectarianism in Pakistan


https://www.thenews.com.pk/print/216059-The-sectarian-spectre-in-Gilgit-Baltistan
 Colonel John Biddulph in his book ‘Tribes of the Hindoo Kush’ recorded some practices and attitudes among Sunni and Shia communities that showed increasing dislike for each other among normally moderate people in matters of religion.
Biddulph served in Gilgit, Yarkand, the Pamir and Wakhan in the 19th century. Writing his observations about Sunnis and Shias, he states: “The people of Chilas…. boast that, though travellers and traders are safe in their country, no Shia ever escapes....” He also provides details about Shia behaviour towards Sunnis in these words: “In Gilgit…the greater proportion were Shias or Maulais, and it is related that any [Sunni] falling into their hands was branded with a hot iron unless he consented to become a proselyte.” Certainly, the attitudes and practices of that time have a strong affinity with the sectarian attitude in Gilgit today.
....
In 1972, Sunni leaders demanded that the assembly at the end of the procession be shifted to another place. But the Shia community disagreed with that. Three years later, in 1975, the Shia assembly was shot at from a Sunni mosque. The ensuing events led to the mobilisation of thousands of people from the Chilas, Darel and Tangir valleys to support Sunnis in Gilgit, whereas Shias were mobilised from the Nagar Valley. However, the security forces managed to keep armed supporters at bay from Gilgit city.


http://www.sciencespo.fr/mass-violence-war-massacre-resistance/en/document/thematic-chronology-mass-violence-pakistan-1947-2007
Thematic Chronology of Mass Violence in Pakistan, 1947-2007


http://www.refworld.org/docid/3ae6a8248.html
Sectarian violence in Pakistan

http://www.bbc.com/urdu/pakistan/2013/02/130222_sectarian_org_profiles_zs
فرقہ وارانہ تشدد میں ملوث تنظیمیں


https://books.google.com.pk/books?id=ga0NAQAAQBAJ&pg=PA182&lpg=PA182&dq=Allama+Arif+Hussain+Hussaini+Iran&source=bl&ots=670ntxwdSr&sig=g_Mukcxoj4j1U6CAbYC2JY_bsv8&hl=en&sa=X&ved=0ahUKEwi8xbeX_JbSAhUJjZQKHYlNDFg4FBDoAQgwMAU#v=onepage&q=Allama%20Arif%20Hussain%20Hussaini%20Iran&f=false
Mariam Abou Zahab's article on sectarian violence in Parachinar


==================

Intra-Shia takfir in Pakistan

http://islamtimes.org/ur/doc/article/677102/
Khalsi & Sheikhi vs Usuli Shias.
 برطانیہ کے لگائے ہوئے پودے شیخیت اور خالصیت کے فتنے کو بہت ہوا دی گئی اور پوری ملت تشیع فکری طور پر دو حصوں میں بٹ گئی، جس کے نتیجے میں مساجد و امامبارگاہوں میں مکتب اہل بیت علیہم السلام کے پیروکاروں کے مابین واضح تقسیم ہوگئی۔ ایک گروہ اپنے آپ کو موحد و ملتزم اور مدمقابل کو نصیری اور غالی کہنے لگا اور اسی طرح دوسرا گروہ اپنے آپ کو موالی و خوش عقیدہ اور مدمقابل کو وہابی و مقصر کہنے لگا۔




http://islamtimes.org/ur/doc/news/633495/
http://www.urdu.shiitenews.org/index.php?option=com_k2&view=item&id=46939:2017-05-05-10-30-52&Itemid=229
5 May 2017:
جو قوتوں پاکستان کو کمزور کرنا چاہتی ہیں، انہیں بہت جلد اپنے انجام سے دوچار ہونا پڑیگا، علامہ ناصر عباس جعفری
ایم ڈبلیو ایم کا 21 مئی کو نشتر پارک کراچی میں استحکام پاکستان و امام مہدی (ع) کانفرنس منعقد کرنیکا اعلان
امام برحق کیخلاف بات کرنا احادیث نبوی ﷺ کو صریحاََ جھٹلانے کے مترادف اور توہین رسالت ہے، ایسے شخص کا دین اسلام سے کوئی تعلق نہیں



http://islamtimes.org/ur/doc/news/658196/
2 Aug 2017:
حزب اللہ سے اسرائیل کی عبرتناک شکست کے بعد غالی اور نصیری پیدا کئے جا رہے ہیں
توحید اسلام کا بنیادی عقیدہ اور شرک کرنیوالا مرتد ہے، بشارت عظمٰی کانفرنس

علامہ ساجد علی نقوی نے کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے افسوس کا اظہار کیا کہ تشیع کے نام پر سٹیج سے کفریات بکی جا رہی ہیں، وحی الٰہی، توحید اور نبوت کا انکار کیا جانا کسی صورت قبول نہیں، اس بحران کا خاتمہ صبر و تحمل اور حکمت سے کریں گے۔ انہوں نے اتحاد ملت جعفریہ پر زور دیتے ہوئے کہا کہ تشیع کے ذریعے اسلامی تعلیمات کی نفی قبول نہیں۔ اتحاد کیلئے مشترکات اور فارمولا ضروری ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ ذاکرین کا عزاداری کے فروغ میں بڑا کردار ہے، سٹیج حسینی پر کفریات بکنے والوں کا بزرگ ذاکرین کو محاسبہ کرنا چاہیے تھا۔


http://islamtimes.org/ur/doc/news/689346/
10 Dec 2017:
 حسین موسوی نے کہا کہ کربلا ختم نبوت کی اعلٰی اور واضح دلیل ہے، یہ واقعہ واضح کرتا ہے کہ نبوت کا سلسلہ ختم اور امامت کا سلسلہ جاری ہے، قادیانی فرقہ کی تمام دلیلیں مکتب تشیع عقلی دلیلوں سے رد کرچکی ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہر دور میں علمائے تشیع کا اس بات پر اجماع رہا ہے کہ ختم نبوت ضروریات دین میں سے ہے اور اس کا منکر مرتد ہے، 
...

 انہوں نے کہا کہ جو حضرت علیؑ کو الله کے برابر یا حضورؐ کا ہم منصب و ہم رتبہ سمجھتا ہو، وہ بھی مشرک و کافر ہے،


===================


http://www.simonwolfgangfuchs.com/assets/fuchs_jras_third_wave_shiism.pdf
Third Wave Shiʻism: Sayyid ‘Arif Husain al-Husaini and the Islamic Revolution in Pakistan

https://www.academia.edu/7968235/Sharia_Shias_and_Chishtiya_Revivalism
Shari‘a, Shi‘as and Chishtiya Revivalism: Contextualising the Growth of Sectarianism in the Tradition of the Sialvi Saints of the Punjab

http://ur.wikishia.net/view/%D9%BE%D8%A7%D8%B1%D8%A7_%DA%86%D9%86%D8%A7%D8%B1#.D9.85.D8.B0.DB.81.D8.A8.DB.8C_.D9.81.D8.B3.D8.A7.D8.AF.D8.A7.D8.AA
http://www.criticalthreats.org/sites/default/files/pdf_upload/analysis/The_Haqqani_Network_in_Kurram_Agency_-_Reza_Jan_-_Jeffrey_Dressler_0.pdf
Sectarian violence in Parachinar


http://www.iiu.edu.pk/wp-content/uploads/downloads/ird/downloads/madrassa-education-in-pakistan-second-year-report.pdf
Noorani remained a harsh critic of the military regime of General Ziaul Haq, although four of the senior leaders of his party were co-opted by the regime as federal and provincial cabinet ministers. Maulana Noorani was also instrumental in articulating his party’s platform that was quite progressive in terms of affirming the party’s commitment to democratic political process, free elections, civil liberties and the rule of law, freedom of the press, women’s and minorities’ rights, and independent judiciary. On all these issues, the JUP position was much more liberal than those of the JI, JUI and JUAH. Maulana Noorani’s personal charisma and his consensus building approach to politics earned him great respect across the political spectrum; it is no wonder that after the October 1988 elections, the united opposition alliance of all the religious and centrist political parties nominated him as their joint candidate for the prime ministership against Benazir Bhutto.
...

Although the JUP and its affiliated Brelvi organizations remained aloof from the Afghan jihad in the 1980s, they finally decided to join the second jihad in Kashmir a couple of years before the Kargil operation in the summer of 1999. What prompted them to join the Kashmir jihad was not primarily their concern for the liberation of the occupied Kashmir but a more serious and urgent concern that both the Deobandi and the Ahl-e-Hadith jihadis operating in Kashmir were using “jihad to propagate their false creed in Kashmir and {were} even setting fire to tombs of saints under this pretext and {were} trying to take over {Brelvi} mosques.”29

Statement by Saeed Raza Bukhari, Military Commander of the Sunni Jihad Council (later merged with the Indian Kashmir-based organization Al-Barq (Lightening), Monthly Dawat-e-Tanzimul Islam, Gujranwala (Pakistan), March 1999. Allama Pir Muhammad Saeed Ahmad Mujadadi, who founded the Sunni Jihad Council in 1997 in a Brelvi madrassa, also said that “the time has come for the Brelvis to participate in the Kashmir jihad to counter the influence of Deobandis and Ahl-e-Hadith.” Ibid


https://www.facebook.com/shianewspak/videos/1160751530641334/
قادیانیوں کی امام حسین (ع) اور واقعہ کربلا سے متعلق کج فکری
وہابیوں اور قادیانیوں کا کربلا سے متعلق موقف ایک ہی ہے، وہابی اور قادیانی دونوں ہی پاکستان کی سلامتی کیلئے بڑا خطرہ ہیں


http://www.shianews.com.pk/index.php/2013-11-04-04-36-39/item/512-2013-11-06-14-18-49
صدر کے لیے صرف مسلمان کی شرط: 
1970ء کے انتخاب کے موقع پر جماعت اسلامی نے اپنا انتخابی منشور پیش کیا۔ اس کی بعض شقوں پر اہل تشیع کی اس وقت کی قیادت کو اعتراضات تھے جس پر مولانا اظہر حسن زیدی مرحوم صدر ادارہ تحفظ حقوق شیعہ کی جانب سے ایک اخباری بیان شائع ہوا۔ پھر سید مظفر علی شمسی جو اس ادارے کے سیکرٹری جنرل تھے، نے پریس کانفرنس بھی کی۔ اس پر مولانا مودودی نے سید مظفر علی شمسی کو خط لکھا جس میں کیے گئے اعتراضات کے بارے میں وضاحت کی گئی تھی۔ 

اس خط میں ایک جگہ مولانا لکھتے ہیں: 
صدر مملکت کے بارے میں یہ بات میں نے اپنے بیان میں واضح طور پر کہی تھی کہ ہمارے نزدیک اس کا صرف مسلمان ہونا کافی ہے خواہ وہ مسلمہ اسلامی فرقوں میں سے کسی فرقے سے تعلق رکھتا ہو۔ اس سے قادیانی تو بےشک خارج ہو جاتے ہیں مگر جہاں تک شیعوں کا تعلق ہے ان کے بارے میں نہ صرف یہ کہ ان کا ایک اسلامی فرقہ ہونا مسلم ہے، بلکہ مسلمانوں میں اب تک یہ سوال کبھی پیدا ہی نہیں ہوا کہ صدرمملکت کا تعلق کس فرقے سے ہے۔ قائداعظم کو سب نے اپنا قائد مانا اور کسی نے یہ سوچا تک نہیں کہ وہ سنی ہیں یا شیعہ۔ سکندر مرزا ایک مدت تک صدر مملکت رہے۔ ان کے سیاسی کاموں پر ہر طرح سے اعتراضات کیے گئے، کبھی کسی شخص نے اس بنا پر اعتراض نہیں کیا کہ موجودہ صدر [یحییٰ خان] بھی شیعہ ہیں۔ کیا ان کے مذہبی مسلک کی بنا پر کسی نے ان کی صدارت پر اعتراض کیا؟ اس بات سے کسی کو انکار نہیں ہے کہ شیعہ بھائیوں نے پاکستان کے قیام میں برابر کا حصہ لیا ہے اور ان کے حقوق یہاں کسی سے کم نہیں"۔(۲)

.....
۔ پہلا موقع اس وقت آیا جب 24جنوری 1951ء میں ملک کے 31جید علمائے کرام نے 22نکات پر اتفاق کیا۔ اہل تشیع کی طرف سے نمائندگی کا شرف حافظ علامہ کفایت حسین مرحوم اور مفتی جعفر حسین مرحوم کو حاصل ہوا۔ اس اجلاس کے بڑے محرک مولانا مودودی تھے۔ 1952ء-53 میں ختم نبوت کی مہم چلی جس میں امت نے اپنے اتحاد کا مظاہرہ کیا، شیعہ علماء حافظ کفایت حسین اور مظفر علی شمسی مرحوم گرفتار بھی ہوئے۔ یہ تحریک 1974ء میں اپنے انجام کو پہنچی جب قادیانیوں کو کافر قرار دیا گیا۔ اس میں مولانا محمد اسماعیل فاضل دیوبند جو کہ اثنا عشری تھے کی خدمت بھی شامل تھیں۔ انہوں نے ختم نبوت کے حق میں قومی اسمبلی میں دلائل پیش کیے۔ اس تمام تر جدوجہد میں مولانا مودودی اور اہل تشیع ساتھ 
ساتھ رہے۔



http://www.dawnnews.tv/news/107196
انگریز دور میں نہریں کھدیں اور آباد کاری کی غرض سے زمینیں بانٹی گئیں تو جھنگ میں مسلک کی ترتیب یہ ٹھہری کہ زمیندار زیادہ تر اہل تشیع تھے اور مزارعہ جات زیادہ تر اہل تسنن ۔ اب اسے بریلوی مکتبہء فکر کی وسعت قلبی کہئے یا معاشیات کے داؤ پیچ، شہر میں تعزیوں کے تمام اجازت نامے آج بھی انہی سنیوں کے پاس ہیں۔
پاکستان بنا تو ہندوستان سے لٹے پٹے مہاجرین، جھنگ بھی پہنچے۔ روہتک ، حصار، گڑگاؤں اور پانی پت سے آئے ان لوگوں کی بڑی تعداد دیو بند مکتبہ ء فکر کی تھی۔
...
جھنگ میں آنے والے دیوبند ی پہلے سے آباد بریلویوں کی رواداری کو تشکیک کی نگاہ سے دیکھتے اور انہیں گاہے بہ گاہے عقیدے کے راسخ ہونے کی تنبیہ کرتے۔
یہی وجہ ہے کہ جھنگ میں سب سے پہلا مناظرہ دیو بندی اور بریلوی مسلک کے علما کے درمیان ہوا۔ پچاس کی دہائی کے اولین سالوں میں جھنگ میں پہلی بار ایک دیوبندی عالم نے بر سر منبر، زمینداروں کو جاگیردار اور شیعہ ہونے پہ برا بھلا کہا۔
ایک ترکش سے تیر چلا تو دوسری کب خاموش رہتی سو 1957 کے اکتوبر میں ایک نواحی گاؤں ، حسو بلیل میں مقامی زمیندار نے بھی جھنگ کی تاریخ میں پہلی بار ایک صحابی کی بے حرمتی کی۔
ان واقعات کے رد عمل کے طور پہ مجلس تحفظ ناموس صحابہ نامی ایک تنظیم کا قیام عمل میں آیا۔ چند سال تو امن سے گزرے مگر پھر 1964 میں پہلی بار فرقہ کی قربان گاہ پہ انسان کا خون بہا۔
شور کوٹ کے اس مقتول کا تعلق سنی مسلک سے تھا مگر سنی ہونے سے پہلے وہ ایک انسان اور مسلمان تھا ۔ تین سال کے وقفے کے بعد دوبارہ روڈو سلطان میں ایک اور سنی مولوی کو قتل کر دیا گیا جو انسان بھی تھا اور مسلمان بھی۔
....

مارچ 1969 کا محرم آیا تو انتظامیہ نے فسادات کے پیش نظر اطراف سے ضمانت لی کہ کوئی مشتعل بیان نہیں دیا جائے گا اور نہ ہی ایسی کوئی حرکت ہو گی۔ مگر چھ محرم کی شام کو جلوس کے راستے پہ واقع ایک مسجد پہ چند اشتعال انگیز کلمات آویزاں نظر آئے۔
انتظامیہ نے بیچ بچاؤ کروایا تو تصفیہ کی یہ صورت نکلی کہ متنازعہ تحریر پہ اس وقت تک کپڑا پڑا رہے گا جب تک جلوس گزر نہیں جائے گا۔ مگر جب جلوس اس راستے سے گزرا تو کسی نے وہ کپڑا ہٹا دیا اور عبارت واضح کر دی۔ جلوس کے شرکا ء میں سے ایک نے آلودہ کپڑا اٹھایا اور اس عبارت پہ پھینک دیا۔
کہتے ہیں کہ اگر اس دن یحییٰ خان کا مارشل لاء نہ لگتا تو مرنے والوں کی تعداد چھ سے کہیں زیادہ ہوتی۔
مگر اس وقت تک یہ سب کچھ صرف مذہبی فرقہ واریت نہیں تھی۔ عبارت واضح کرنے والا محمد ارشد اور آلائش پھینکنے والا اشرف بلوچ دونوں ہی ایک مقامی سیاسی رہنما کے ملازم تھے جو مسلک کے اعتبار سے شیعہ تھا۔
برسوں بعد اس سیال رہنما کے پوتے نے بتایا کہ اس کے دادا سن 1969 کے الیکشن میں کرنل عابد حسین سے اپنی شکست کا بدلہ لینا چاہتے تھے۔ برادری کی سیاست کے علاوہ اس میں مقامی سرمایہ دار بھی شامل رہے جو مذہب کی خدمت اپنے مسلک کو چندہ دے کر کرتے رہے۔

https://www.dawn.com/news/1301767
The centuries-old social, economic and political arrangement between the Shias and Barelvi Sunnis in Jhang rejected the assertions of the urban migrants. For example, in the 1970 election, all three NA seats in Jhang were won by the Barelvi-dominated Jamiat Ulema-i-Pakistan (JUP).
Hassan writes that though the 1970 election also somewhat stirred up sectarian and sub-sectarian tensions that had been kept in check by the Shia-Barelvi arrangement, the tensions did not come to the fore mainly due to the 1974 anti-Ahmadiyya movement in Punjab.


http://www.dawnnews.tv/news/108981/lashkar-ka-jhang-2-hassan-miraj-aq
ملک کے سب سے روشن خیال دور میں بھی طالبان کو اپنا ہیرو ماننے والے سپاہ صحابہ کے اعظم طارق نے الیکشن تو جیل سے لڑا مگر پھر ظفر اللہ جمالی کو ایک سیٹ کی برتری دلوانے کے لئے پارلیمان لائے گئے۔
جھنگ کے اس ممبر اسمبلی نے پارلیمان میں پہنچنے کے بعد اہم اعلان یہ کیا کہ پاکستان کے 28 منتخب شہروں کو افغانستان کے شہروں کی طرز پہ بدلا جائے گا اور وہاں ٹیلی ویژن، سینما اور موسیقی کی مکمل ممانعت ہوگی۔


https://www.youtube.com/watch?v=dgppb2Lh4-w
https://www.facebook.com/RabwahTimes/videos/1161373643938820/
Pakistan's leading Shia organizations Majlis Wahdat-e-Muslimeen calls for death of Ahmadiyya Muslims


http://ur.ar1979.com/%D9%82%D8%A7%D8%A6%D8%AF-%D9%85%D8%B1%D8%AD%D9%88%D9%85-%D9%85%D9%81%D8%AA%DB%8C-%D8%AC%D8%B9%D9%81%D8%B1-%D8%AD%D8%B3%DB%8C%D9%86-%DA%A9%D8%A7-%D9%82%D9%88%D9%85%DB%8C-%D8%AE%D8%AF%D9%85%D8%A7-2/
ادارہ تحفظ حقوق شیعہ
مارچ 1948ء میں اس ادارہ کی ضرورت اس وقت محسوس کی گئی جب مفادپرست اورذاتی مقاصدرکھنے والے چندنام نہادروایتی رہنماؤں نے ''آل پاکستان شیعہ کانفرنس ''کے پلیٹ فارم سے ایک قراردادمنظورکروائی جس کا مفہوم کچھ اس طرح سے تھاکہ ''ہم شیعان حیدر کرار کے پاکستان میں وہ ہی حقوق ہیں جودوسرے اہلسنت برادران کے ہیں اوردیگرمسلمانوں سے الگ ہمارے کوئی حقوق نہیں ہیں'' اس اجلاس کی صدارت راجہ غضنفرعلی کررہے تھے۔
ظاہرسی بات ہے کہ اگروہ قراردادمان لی جاتی تو اس وقت جن سیاسی اورمذہبی مسائل سے ہماری قوم دوچار ہے اوران کی دست یابی کے لئے قربانیاں دے رہی ہے وہ سب بے سودہوکررہ جاتیں اورکسی طرح بھی ہم اپنے مطالبات پیش نہیں کرسکتے تھے کیونکہ اس ''آل پاکستان شیعہ کانفرنس ''میں ہم یہ قراردادمنظورکرچکے ہوتے کہ ہمارے کوئی مستقل حقوق نہیں تواب مستقل مذہبی آزادی کی گفتگوکرناہمارے لئے قانونی طورپرمشکل ہوجاتا ۔ لہذاجب اس کی خبرحضرت علامہ مفتی جعفرحسین قبلہ اور علامہ حافظ کفایت حسین قبلہ کو ہوئی توانہوں نے دور اندیشی کے ساتھ انتہائی سخت رد عمل کا اظہارکیا اورکہا کہ ''یہ غلط ہے کہ ہمارے دوسرے مسلمانوں سے الگ کوئی اورحقوق نہیں بلکہ حقیقت یہ ہے کہ دوسرے مسلمانوں سے ہماری کچھ الگ خصوصیات اورحقوق ہیں کہ جن کے تحفظ سے ہم دستبردارنہیں ہوسکتے ہیں''
مذکورہ کانفرنس کے چند روز بعد ''ادارہ تحفظ حقوق شیعہ پاکستان'' کا لاہورمیں قیام عمل میں آیا اورمفتی صاحب قبلہ پہلے صدر،حافظ کفائت حسین نائب صدراورخطیب آل محمد (ص) سیداظہرحسین زیدی صاحب قبلہ جونیئرنائب صدر کی حیثیت سے ادارہ تحفظ حقوق شیعہ پاکستان کے طورپرمنتخب ہوئے،مفتی جعفرحسین صاحب قبلہ نے اپنے منصب کی احساس ذمہ داری کے تحت ملک بھرکے طوفانے دورے کئے شہرشہر،گاؤں گاؤں قریہ قریہ اورگلی گلی جاکرملت کوسازش سے آگاہ کیااوربتایاکہ ہمارے کچھ جداگانہ حقوق بھی ہیں آپ کی شب و روزکی محنت رنگ لائی اوراس طرح ایک طرف سے ملت کے اندراجتمائی شعوراوربیداری کی لہرپیداہوئی تودوسری طرف سے پوری قوم نے یک زبان ہوکریک زبان ہوکرشیعہ کانفرنس میں منظورکردہ قرارداد کومسترد کر دیا۔
درحقیقت اس ادارہ کے اہم اغراض ومقاصد کو مندرجہ ذیل نکات میں ذکرکیاجاسکتا ہے:
1۔قوم میں ہم آہنگی اورہمفکری پیداکرتے ہوئے متحداورمتفق کرنا۔
2۔''آل پاکستان شیعہ کانفرنس ''میں منظورشدہ شق کوعوامی اورجمہوری اندازمیں مستردکرنا۔
3۔قوم میں اپنے حقوق کے مطالبات کی لہرپیداکرنا۔(اسی ادارہ کی حقائق پرمبنی کوششوں کے نتیجہ میں آگے چل کریہ تحریک شیعہ مطالبات کمیٹی کارخ اختیار کر گئی)۔
اس طرح سے مرحوم مفتی جعفرحسین صاحب نے اپنی دوراندیشی اورتیزبین نگاہوں سے پاکستان کی تاریخ سے منوایا کہ مملکت خداداد پاکستان اسلامی نظرئے پرقائم ہوا ہے۔ شیعہ قوم اس ملک کااہم حصہ ہے جس نے پاکستان بنانے میں اہم کردار ادا کیا اوراس وقت اپنے ملک کے بچانے میں بھی اہم کرداراداکررہے ہیں لہذا اسلامی نکة نگاہ سے انہیں اپنے مذہب کے مطابق آزادی کاحق حاصل ہوگا۔
اگراس وقت کے سیاسی، اجتماعی، وسائل کی کمی اورمذہبی حالات کو نظرمیں رکھاجائے تو '' ادارہ تحفظ حقوق شیعہ '' کے اغراض و مقاصد سے عوام کو روشناس کرانا اورقوم کواپنے ساتھ لے کر چلنا نہایت ہی نازک اورکٹھن مرحلہ تھاجسے مفتی صاحب نے سرانجام دیا اورادارہ کے تمام تر اجتماعی اہداف تک پہنچنے میں کامیاب ہوئے۔
آپ 1949ء میں تعلیمات اسلامی بورڈ کے رکن کے طورپرمنتخب ہوکراپنے قوم کی ترجمانی سرانجام دی۔
جب پاکستان کی آئین سازی کا مرحلہ آیاتوغیرملکی ایجنسیوں کی طرف سے یہ ظاہرکیاجانے لگاکہ اس ملک میں تومختلف مکاتب فکر کے لوگ رہتے ہیں لہذا کون سے مکتب کے مطابق اس ملک کو اسلامی قراردیاجائے اس طرح سے اس ملک کواسلامی ملک قراردئے جانے سے بہترہے کہ یہاں لائیک حکومت بنائے جائے تو1951 ء میں مختلف مکاتب فکرکے علماء نے مل کر 22نکاتی فارمولہ پیش کیاان علماء کے اجلاس میںاپنے مکتب کی ترجمانی کرتے ہوئے بھرپور کردار ادا کیا۔
18 مئی 1952ء کوچودھری ظفراللہ خان قادیانی نے جہانگیرپارک کراچی میں تقریرکی جس کے نتیجہ میں انجمن آل مسلمین پاکستان کے زیر انتظام کراچی میں ہی ایک کانفرنس کا انعقاد کیا گیا،اس کانفرنس کے انعقاد میں قائد ملت جعفریہ سرکار مفتی جعفرحسین  کابھی اہم رول تھا اس کانفرنس میں مندرجہ ذیل حائزاہمیت قراردادیں پاس ہوئیں .
١۔قادیانیوں(احمدی گروپ)کوغیرمسلم اقلیت قراردیتے ہوئے انہیں حکومت کے اہم اورکلیدی عہدوں سے برطرف کیاجائے.
٢۔چودھری ظفراللہ خان کو وزارت خارجہ کے عہدے سے برطرف کیا جائے .
علامہ سید محمد دہلوی کی دورقیادت میں دہلوی صاحب کابھرپورساتھ دیایہاں تک کہ صدرایوب خان نے شیعہ اکابرین اورعلماء پر مشتمل 50رکنی وفد سے ملاقات کی اورشیعہ مطالبات کوحق بجانب سمجھتے ہوئے ان مسائل کے حل کے لئے پانچ شیعہ اورچارحکومت کی نمائندگی میں مشتمل افراد پرایک کمیٹی بنانے کا اعلان کیا۔ شیعہ نمائندگی میں جن پانچ افراد کے نام تھے ان میں علامہ سید محمد دہلوی کے علاوہ مرحوم علامہ مفتی جعفرحسین اعلی ٰ اللہ مقامھم  جیسی اہم شخصیات تھیں، چنانچہ آپ کی اورآپ کے ساتھیوں کی تگ و دو سے دونومبر1968ء کوحکومت نے نصاب تعلیم کے مطالبہ کوتسلیم کرلیا۔
''ادارہ تحفظ حقوق شیعہ پاکستان''اورسیدمحمددہلوی صاحب کی دورقیادت میں قومی حقوق کے دفاع میں بھرپور کردارکی وجہ سےصدرایوب خان کی دورحکومت میں دوباراسلامی نظریاتی کونسل کے رکن منتخب ہوئے۔



http://pu.edu.pk/images/journal/studies/PDF-FILES/Artical-4_v14_no2_13.pdf
The incident of Rabwah railway station sparked the demonstrations and protests throughout Pakistan. On 14th June a strike was observed on the call of the Majlis-i-Aml against the Qadianis.19 According to Naeem ud Din, the General Secretary Ahmadiya Movement in Islam Huddersfield UK in the result of acts of violence about 500 houses, 600 shops of Ahmadis were looted and burnt and many Ahmadis were killed and within two weeks rioting spread to the North West Frontier and all together 100 lives were lost. After it became clear that the rioting which broke out in the Punjab was serious, Bhutto referred the whole problem to the NA.
The latter developments outside the Parliament forced Bhutto to address the nation on radio and TV on 13th June and to promise to place the matter before the NA after the ongoing budget session, and get a resolution passed about the status of the Qadianis. The matter, he said, could be referred to the Supreme Court or the Council of Islamic Ideology. There were some important factors which led him to change his early decision of not solving the matter through Assembly. Firstly he was disturbed by the reports that Qadianis were transforming their allegiance form PPP to retired Air Marshal Asghar Khan.23 Secondly on foreign level Zafar Ullah Khan started to appeal international institutions and foreign offices to exert pressure on Pakistan for the safety of Qadianis. International media especially of India and Britain also started to assert the statements of Mirza Nasir and Zafar Ullah Khan and described the situation as PPP sponsored. Zafar Ullah Khan also invited the international press to directly investigate into allegation. Zafar Ullah Khan and Ahmadiya chief made the issue more controversial by involving foreign media and agencies in their support.


https://www.aei.org/publication/the-shiites-of-pakistan-a-minority-under-siege/
"Since the late 1970s, however, three key developments inflamed Shi’ite-Sunni tensions in Pakistan: General Muhammad Zia-ul-Haq’s ascension to power, the Islamic Revolution in Iran, and Pakistan’s proxy wars in Afghanistan and Kashmir.
After Muhammad Zia-ul-Haq deposed the elected Bhutto government in the summer of 1977, he implemented a radical “Islamization” agenda that strengthened Sunni extremist groups, alienated the Shi’ite minority, and harmed sectarian harmony in Pakistan forever. Zia-ul-Haq’s Islamization efforts-often described by Shi’ites as “Sunnification”-encompassed all spheres of the Pakistani state and society: he imposed religious tax [zakat], abolished interest, introduced puritanical religious punishments such as flogging and death by stoning, incorporated Sharia law into schools’ curricula, and courted religious scholars for political support and ideological inspiration.
He also invited foreign Sunni activists and preachers to come to Pakistan, turning the country into a headquarters for global Islamic activism and extremist ideology. While Zia-ul-Haq’s policies drew support from Sunni religious groups, they aroused the ire of the Shi’ite community.8
Empowered and politicized by the success of Iran’s 1979 Islamic Revolution, Pakistani Shi’ites opposed Zia-ul-Haq’s compulsory zakat decree, reasoning that Shi’ite jurisprudence dictated religious tax be given to the religious establishment [marja’iyya] rather than to the government. It was not a coincidence that within months of the Iranian revolution, more than 100,000 Shi’ites from across Pakistan gathered in Punjab, the country’s most populous province, demanding the inclusion of Shi’ite laws into the legal system and uniting under a new organization called the Tehrik-e Nifaz-e Fiqh-e Jafari (TNFJ).
A year later, more than 200,000 Shi’ites held a protest rally in Islamabad and brought the capital under a virtual siege. The Shi’ites’ projection of power and a stern warning to Zia-ul-Haq by Iran’s Ayatollah Ruhollah Khomeini ultimately forced the Pakistani leader to back down and exempt the Shi’ites from zakat.9 The triumph of Shi’ite protests with Iranian assistance, however, infuriated Pakistan’s Sunni religious groups and set the stage for armed confrontation between the two sects."




http://www.thefridaytimes.com/tft/beleaguered-but-assertive/
The role of Shia politicians in the creation of Pakistan can be considered not only undeniable but, in fact, decisive. Sir Aga Khan, an Ismaili Shia, became the first President of the Muslim League. The first provisional committee of the Muslim League consisted of four Shia members. Shia politicians played an important role in the Muslim League in its initial decades and some – such as Syed Ameer Ali, Syed Wazir Hasan, Raja Sahib of Mahmudabad, Sir Ali Imam etc. – reached the highest levels of its leadership. Raja Sahib stepped down in 1930 and helped Allama Iqbal to become President ahead of his famed Allahbad address.
Like Jinnah, most Shia politicians (with the exception of Iskander Mirza who even as President would regularly participate in the Ashoura procession) have usually downplayed their Shia faith and identity to emphasise common ground with their Sunni compatriots.

 

"The Shi'i and Ahmediya communities-and the Brelwis among the Sunnis-had been far more involved in the Pakistan movement than Deobandis. Many of the Muslim League's early leaders and patrons such as Muhammad Ali Jinnah, M. A. Ispahani or Raja Mahmudabad were Shi'is; as were M. A. Bugra, H. S. Suhrawardi, I. I. Chundigar-all prime ministers-and Iskandar Mirza, both of whom were governors general, and the latter also president.' The numbers of Shi'is among various ranks of bureaucrats, Muslim League activists and leaders were far more numerous. The Ahmediya too were prominent among Muslim League supporters and the bureaucracy that founded the new state. The most notable Ahmediya among the leadership of the Pakistan movement was Sir Chaudhry Zafaru'llah Khan, a senior Muslim League leader and Pakistan's first foreign minister."
...
"The formation of the Shi'i Tahrik-i Nifaz Fiqh-i Jatfariyah (the Front for Defense of Ja 'fariyah [Shi'i] law, TNFJ) and the Imamia (Shi'ti) Student Organization (ISO) in 1979 (as would also be the case when the militant Sipah-i Muhammad [Muhammad's Army] was formed in 1991) were seen as signs of hardening of Shi'ti identity-which led Sunni Islamizers to conclude that owing to the Iranian revolution they would not be able to win over Shi'is and integrate them into their promised Islamic social order-their disloyalty to Pakistan and its Islamic ideology.' In addition, such actions by Shi'i activists-emboldened by the Iranian revolution and the prodding of the Islamic Republic's envoys to Pakistan-as demanding the removal of Bab-i Umar (Umar's [the second Muslim caliph, much maligned by Shiitis] Gate) in Jhang created antagonisms towards Shi'is at the local and popular level as well.
The threat to the Islamization process became more palpable as the exemptions led to an increase in the number of Pakistan's Shi'is. Pakistanis who wished to distribute their inheritance according to Shi'i law-which favors women more--or avoid paying zakat to the government declared themselves Shi'is. Many Shi'i families who had been close to Sunnism gravitated back to their faith for the same reasons. The apparent rise in the number of Shi'is- and the faith's newly acquired position as a haven from state-led Islamization-was disheartening to General Zia and his Islamist allies. In addition, TNFJ and ISO's adoption of the Iranian model of aggressive oppositional activities was perceived as a threat to both the state and the Sunni establishment."
...
"The  increase  in  the  number  of  madrasahs  since  the  mid-1970s  has  been  evident  among  all  schools  of  Sunnism,  and  in  some  cases  and  periods  more  among  the  Brelwis  than  others.  Nor  have  the  Deobandi  madrasahs  been  the  only  ones  to  engage  in  sectarianism;  for  instance,  JUP  leader,  Mawlana  Shah  Ahmad  Nurani,  was  one  of  the  most  notable  anti-Shi'i  voice in Sind in  the 1970s,  and  the  militant  Sunni  Tahrik  (Sunni  Movement)  is  Brelwi,  and  the  Ahl-i  Hadith as a whole have lent support to anti-Shi'i  activism."
...
"The dominant Brelwi establishments, those under the leadership of Mawlanas Shah Ahmad  Nurani- who had  earlier led anti-Shi 'i movements in Karachi- and Abdu's Sattar Niyazi,  however,  joined  hands with Qazi Husain Ahmad of the Jama'at-i  Islami,  and the leadership of Tahrik-i  Ja'fariyah  Pakistan (the old TNJF) to form the Milli  Yikjahati  Council.  Under  the guise  of  bringing  about  sectarian  peace,  the  Jama'at,  Brelwis  and  Shi'is  were  hoping  to  form  an  anti-Madani  group  coalition. The  Milli  Yikjahati  Council  also  appealed  to  remnants  of  the  Thanwi  group  among  the  Deobandi ulama  for  support.  The  Thanwis,  although  not  active  in  the  political  scene,  have  shown  some  concern  with  the  radicalization  of  Deobandi  madrasahs.  When  Mawlana  Muhammad  Manzur  Nu'mani  of  Lucknow  issued  a  fatwa  (religious  decree),  declaring  Shi'is as infidels (kafirs),  the Korangi Daru'l-'Ulum madrasah in Karachi refused  to  accept the fatwa as valid."





http://apcss.org/Publications/Edited%20Volumes/ReligiousRadicalism/PagesfromReligiousRadicalismandSecurityinSouthAsiach7.pdf
" The first sectarian trouble in Pakistan arose during the month of Muharram in 1950 in the city of Hyderabad in Sindh, in which nine mohajirs (migrants) who had come to Pakistan from India after 1947, were killed by police firing. While the violence was rooted in a rumor that a Sindhi Shia had kidnapped a Sunni mohajir child during the ashura procession, the daylong disturbances that it gave rise to had strong underpinnings of mohajir-maqami (local Sindhis) tensions. However, the first major sectarian agitation that gripped the country was the anti-Ahmadi movement in 1953, which led to the imposition of martial law in the Punjab for the first time. The army had to be called in to control the riots that had erupted in Lahore following a virulent campaign against the Ahmadi community led by the Jamaat-i-Islami and Majlis e Khatme Nabuwwat, a Sunni pressure group."
......
"The high point of SMP’s terrorism was the January 1997 bombing of the Lahore high court where an SSP leader, Ziaur Rehman, arrested earlier by the police during an anti-terrorist raid, was being taken for a hearing. The bombing killed the SSP leader, a journalist, and twenty-two police constables. Retaliation by SSP was swift. Hundreds of enraged activists set ablaze the Iranian cultural center in Lahore on 19 January, and the Iranian cultural center in Multan the following month, killing seven employees of the center, including its director."
.....
"To be sure, the relationship of SSP and LJ with jihadi groups, Taliban and al-Qaeda, predates September 11. Aspects of such a relationship had come to light following LJ’s failed assassination attempt against Prime Minister Nawaz Sharif on 3 January 1999, when a bomb planted under the Raiwind Bridge that Nawaz Sharif’s motorcade was to pass blew up prematurely. The three LJ militants later arrested for involvement in the bombing had received training in Afghanistan, and one of them was a trainer himself in a camp run by HM, the militant group active in Kashmir."  



https://twitter.com/cybertosser/status/855560931123888128
https://books.google.co.uk/books?id=DJQQAwAAQBAJ&pg=PA115&lpg=PA115#v=onepage&q&f=false
1970: Pakistan ulema gave fatwa against socialism. Fatwa endorsed by 230 Sunni and Shia ulema. Extract from page 115 of "Islam's Political Culture: Religion and Politics in Predivided Pakistan" By Nasim Ahmad Jawed.


https://twitter.com/cybertosser/status/855557541832646656
https://books.google.co.uk/books?id=Crg1DgAAQBAJ&pg=PA99&lpg=PA99#v=onepage&q&f=false
Some JUI clerics supported socialism. Extract from page 99 of "The Deoband Madrassah Movement: Countercultural Trends and Tendencies" By Muhammad Moj.

https://groups.google.com/forum/#!msg/progressive-interactions/6RgQZuAlqwk/1hJrc2Pd21AJ 
Maulana Maudodi came out with a fatwa against socialism. Feudalism was the essence of Islam, declared Maudodi. General Yahya Khan, the new military dictator replacing the old, was declared the ‘soldier of Islam’ by Jamaat-e-Islami (JI). Why? First because he was blessed by the US to dam the flood of socialism. Secondly, he had greased Maudodi’s palm with Rs 6.5 million to contest forthcoming elections to stop PPP. On the contrary, Deoband leadership, now organised as Jamiat Ulema Islam (JUI), not just lent support to socialism but held joint meetings with Z A Bhutto’s PPP. While JI was defending feudalism and private property, JUI organ was publishing a series of articles in defence of Islamic Socialism of Bhutto. Even radical was JUI’s alliance with Pakistan Labour Party (PLP) in July 1969. The PLP founded by a labour leader, Bashir Bukhtiar, stood for socialism too.


https://jamestown.org/program/sectarianism-in-pakistans-kurram-tribal-agency/#sthash.OnFtPdO8.dpuf
There are disputes over land and water resources between Sunni and Shi’a tribes and sporadic incidents of communal violence have taken place since the 1930s, particularly during Muharram or Nowruz (the Iranian New year as celebrated by the Shi’a). The massive influx of Afghan refugees in the 1980s caused a distortion in the demographic balance of the area. Afghan refugees introduced a militant brand of Sunni ideology at a time when the Shi’a of Parachinar under the leadership of cleric Allama Arif Hussain al-Hussaini (trained in the Shi’a theological centers of Najaf and Qom) were being radicalized by the Iranian revolution. As modern weapons became available, clashes grew in frequency and intensity, while the local administration was viewed as indifferent or seen as taking sides (Dawn [Karachi], November 19, 2007). The first large-scale attack took place in 1986 when the Turis prevented Sunni mujahideen from passing through to Afghanistan. General Zia ul-Haq allowed a “purge” of the Turi Shi’a at the hands of the Afghan mujahideen in conjunction with the local Sunni population (Daily Times [Lahore], November 11, 2007). Allama Hussaini was killed in 1988 and the Turis held General Zia responsible. There were major clashes again in 1996, in which over 200 Sunnis and Shi’a were killed after a college principal was murdered by Shi’a activists (Gulf Times, September 7, 2005).



http://www.bbc.com/urdu/pakistan/2012/08/120829_tale_of_two_cities_hasan_zs.shtml
اسلام آباد سیکرٹریٹ کا گھیراؤ کرنے والوں کی پولیس سے مدبھیڑ کے جواب میں گولی چلائی گئی جس میں ایک ہلاک ہونے والے کا تعلق جھنگ کے ساتھ والے جڑواں شہر شورکوٹ سے تھا۔ مرنے والا شور کوٹ کے مقامی شیعہ رہنما کا چھوٹا بھائی تھا۔ اب جھنگ اور شور کوٹ کے اپنے شیعہ شہید تھے جن کی تعزیت کیلیے ایرانی قونصل جنرل بھی آئے۔
اسلام آباد سیکرٹریٹ کا گھیراؤ کی قیادت کرنے والے رہنما اور مفتی پر ضیاءالحق سے مل جانے کا الزام بھی لگا۔ اس واقعے کے بعد ضیاءالحق نے ایک طرف تو مصطفیٰ گوکل، علامہ نصیر الاجتہادی جیسی شیعہ شخصیات اپنی کابینہ اور مجلس شوریٰ میں شامل کر لیں تو دوسری طرف سپاہ صحابہ جیسی شدت پسند تنظمیں بنانے کے پیچھے بھی ہاتھ انہی کا بتایا جاتا ہے۔
ضیاء نے ایک طرف فخر امام اور عابدہ حسین جسے شیعہ با اثر سیاستدان بھی اپنے غیر جماعتی نظام میں داخل کرنے دیے دوسری طرف حق نواز جھنگوی اور مولانا طارق اعظم جیسے رہنما بھی۔
یا پھر یہ تب ہوا جب جھنگ شہر میں سنی مولوی شیریں قتل کردیا گیا اور اب جھنگ شور کوٹ کے کے راستوں پر ناکہ لگا اور لوگوں کی قمیضیں اتروا کر شناخت کر کے قتل کیا گیا۔ یہ قمیضیں اتروا کر شناخت کرنے اور قتل کرنے کی رسم بھی جھنگ سے آئی۔ جواب میں سنی خاندان سے تعلق رکھنے والا میٹرک میں پڑھنے والا لڑکا قتل کر دیا گیا۔
سب جھنگ سے آیا۔ لاہور اندرون شہر سے نکلنے والے ذوالجناح بھی جھنگ سے تھے اور ذوالجناحوں کے جلوسوں پر فائرنگ کرنے والے بھی جھنگ سے۔
10 Nov 1987:

Last July the militant new Movement for the Implementation of Shiite Justice made its first appearance as a crowd of about 120,000 gathered in Lahore, in eastern Pakistan, to declare support for its platform: closer links with Ayatollah Ruhollah Khomeini`s Shiite fundamentalist government in Iran;
an end to Pakistan`s military and economic dependence on the United States;
and greater distance from the Sunni Arab regimes in Saudi Arabia, Jordan and the Persian Gulf.
....
http://articles.chicagotribune.com/1987-11-10/news/8703240490_1_shiites-sunni-karachi/2
The party`s Iranian-trained leaders warned that no opposition to Khomeini or the Iranian revolution would be tolerated. Within 48 hours, 13 houses in Karachi and Quetta occupied by Iranian exiles belonging to the leftist anti-Khomeini Mujahidin Khalq were attacked with rocket-propelled grenades and submachine guns. Three people were killed and many more wounded.
Police later arrested nine men trying to slip across the border into Iran and, according to well-informed sources, subsequently identified them as Iranian Revolutionary Guards who had been ordered by Tehran to carry out the attacks.
...
``Our first priority is to end the dependence on Western values in Pakistan,`` says Mohammed Naqwi, a recent medical school graduate and party activist in Lahore who has the same name as the unrelated moderate Shiite commentator in Karachi.
At the Lahore rally in July, Shiite party leader Arif Hussein warned:
``Shiites will topple the government in Islamabad if it helps the United States to launch anti-Iran operations from Pakistan.``

....
Islamabad has been moving to shore up its ties with Iran by rounding up many anti-Khomeini Iranians in the Karachi area and agreeing to handle Iran`s interests in France after Paris and Tehran severed diplomatic relations last summer.
Western diplomats say it is a tricky balancing act, particularly since Pakistan maintains more than 30,000 troops in Saudi Arabia and has close ties with Jordan and a number of gulf Arab states.




https://books.google.com.pk/books?id=HGyMCwAAQBAJ&pg=PA237&lpg=PA237&dq=revolutionary+guards+killed+three+and+wounded+eighteen+Iranian+exiles+in+Karachi+and+Quetta&source=bl&ots=Iy7jED6Us3&sig=WWySkGyq8pJtfU_Xvz48bZ4YfZY&hl=en&sa=X&redir_esc=y#v=onepage&q=revolutionary%20guards%20killed%20three%20and%20wounded%20eighteen%20Iranian%20exiles%20in%20Karachi%20and%20Quetta&f=false
Extract from page 237 of the book "The Shias of Pakistan: An Assertive and Beleaguered Minority" By Andreas Rieck. Zia's nuanced relations with Iran and Pakistani Shias.






https://twitter.com/cybertosser/status/817531053913079809
https://books.google.co.uk/books?id=7czT4fipTyoC&pg=PA30&dq=Zia+and+Iran&hl=en&redir_esc=y#v=onepage&q&f=true
http://www.nytimes.com/1987/10/17/world/iranians-captured-stinger-missiles-from-afghan-guerrillas-us-says.html
General Zia covertly selling weapons to Iran in 1980s


http://www.hudson.org/research/9769-weeding-out-the-heretics-sectarianism-in-pakistan
"An important Shi’a cleric, Mufti Jaafar Husain (1916-1983), had argued for a long time that if Pakistan was to have Islamic law, the Shi’a should be allowed to follow their own jurisprudence—known as Jaafari fiqh after the sixth Shi’a imam, Jaafar al-Sadiq. Husain formed the Tehrik-e-Nifaz-Fiqh-e-Jaafariya (TNFJ), the Movement for the Enforcement of Jaafariya Law, which was later shortened to Tehrik-e-Jaafariya. Soon after Ziaul Haq’s decree authorizing the forcible deduction of zakat, the TNFJ started agitating against the decision. From Ziaul Haq’s point of view, and that of other Sunni Islamists, the Shi’a demand was unjustified. Iran had just had an Islamic revolution the year before (in 1979) and had implemented the Shi’a interpretation of Islamic law. If the majority’s jurisprudence prevailed in Iran, Pakistan’s Sunni Islamists believed the majority should prevail in Pakistan as well, and they saw no reason to make special provisions for the Shi’a minority. The state had become not only more Islamized, but it was also now adopting a sectarian preference within the Islamic context."



https://books.google.co.uk/books?id=gQDzCQAAQBAJ&pg=PT444&lpg=PT444#v=onepage&q&f=false

Extract from the page 444 of the book "The Pakistan Paradox: Instability and Resilience" By Christophe Jaffrelot.


 

http://journals.iium.edu.my/intdiscourse/index.php/islam/article/viewFile/417/367
"As a matter of fact, even before the  announcement of  the Islamic penal code and Zakat and Ushr rules,  some leaders of the JUI and JUP had created a tense sectarian  atmosphere  in Karachi   and   Punjab by delivering inflammatory speeches and adopting an aggressive stance toward the Shi"as. Maulana Shah Ahmad Noorani of the JUP and his followers in the Brelvi madrasas increasingly assumed a belligerent posture in Karachi and in urban Sind. The most aggressive stance toward the Shi'as was, however,  taken by the Deobandi organizations and publications associated with  the  JUI  of  Mufti  Mahmud.  Deobandi journals,  especially al-Haq  (Akora Khatak), al-Balagh (Karachi), al- Bayyanat (Karachi), Tarjuman-i-Islam (Lahore), and Khuddamuddin (Lahore) were publishing  highly  inflammatory writings  against the Shi'as and were, in fact, demanding a separate quota of electoral seats and administrative positions for them as they had earlier demanded in the case of the Ahmadis.  Much of this resentment was the result of the Shi'ah demand, which was subsequently accepted by the government of Mr. Bhutto, that there should be separate Islamic Studies syllabi  and  textbooks for Shi'ah students in government schools. The Sunni Ulama' were also resentful of the  Shi'ah community's support for the People's Party. "

........

In 1988, when Pir Karam Shah, a moderate Brelvi scholar from Sargodha convened a meeting of religious scholars belonging to different schools of thought in order to foster "unity, tolerance and harmony" among the different sects, he was reprimanded by a fellow- Brelvi publication Raza-i-Mustafa in its November1988 editorial:

"There is a tradition of the Prophet (peace be upon him) which says that my ummah (nation) will become divided into seventy-three sects. Pir Karam Shah's efforts to unite different Islamic sects is thus a direct violation of what our Prophet has said. There can be no formula for unity which can succeed against the Prophet's prediction!"
.....
"When Dr. Tahir-ul-Qadri, a  fellow Brelvi  "freelance"  scholar paid tribute to Ayatollah Khomeini on his death in 1989, the monthly Raza-i-Mustafa (July 1989), wrote in its editorial: "How can anyone claim to be a Sunni if he prays for a Shiah leader"?"  






https://www.tasnimnews.com/ur/news/2016/11/12/1238743
شاہ صاحب اسمبلی کے ایوان میں اپنے بزرگ اکابرین کی روایت کو برقراررکھتے ہوئے عوامی نمائندگی کا بھرپور حق ادا کیا اور قومی اسمبلی میں قانون سازی میں بھر پور حصہ لیا اور اسلامی سانچے میں ڈھالنے کے لئے نہ صرف تجاویز دی بلکہ اسے قانونی شکل دی اور ضیاءآمر اور جونیجو کی سرکار کو کھلی من مانی نہیں کرنے دی اور اسمبلی میں اذان سے پہلے درود و سلام نہ پڑھنے کے حوالے سے ایک تحریک میں بھرپور مخالفت کی اور اسمبلی میں درودوسلام پڑھ کر ضیاء آمر کو ہلاکر رکھ دیا اور یوں یہ بل اسمبلی میں کثرت رائے سے اسمبلی کے فلور پر ناکام ہوا۔ 
گستاخ رسول کی سزا سزائے موت کے قانون 295C کیلئے آپ کا کردار قومی اسمبلی میں بنیادی اہمیت کا حامل تھا۔ توہین رسالت کے مجرم کی پہلی سزاعمر قید تھی لیکن آپ کی کوششوں سے یہ عمرقید سے بدل کر سزائے موت میں تبدیل کردی گئی۔
....
شاہ صاحب کی وہابیت سے دشمنی بھی کسی سے ڈھکی چھپی نہیں تھی جس کا اندازہ ان کے مختلف فتوؤں سے بخوبی لگایا جا سکتا ہے۔ وہ اپنے ایک تاریخی فتویٰ میں وہابی العقیدہ علماء کے پیچھے نماز پڑھنے کو جائز قرار نہیں سمجھتے تھے۔



https://www.zmo.de/dietrich/Sectarianism.pdf
"Olivier  Roy  has  remarked  in  another  context  on  the  role  of  the Shi`i clergy in re-socializing Shi`i migrants from a tribal-rural milieu into an urban setting. In Pakistan, such a function is not confined only to the Shi`a. Sunni `ulama', madrasas, and especially an organization such as  the Sipah-i Sahaba play a similar role. But it is not only  to  marginalized  urban  migrants  that  the  Sipah-i  Sahaba,  and no  doubt  Shi`i  madrasas  and  sectarian  organizations,  offer  support and anchorage. They appeal as well to the upwardly mobile middle class and especially to the commercial bourgeoisie or those aspiring (often  without  success)  to  join  their  ranks.  It  is  such  people,  often themselves of a rural background, who are the principal supporters of the sectarian organizations both of the Sunnis and the Shi`a."

.....


Biographical notices of the Shi`i `ulama' of Pakistan are replete with claims of successful proselytizing: see Naqvi, Tadhkira-yi `ulama'-i Imamiyya-i Pakistan , 7 , 9 , 24 , 26 , 28 , 33 , 34 , 38 , 39 , 41 , 45 ± 6 , 48 , 51 , 53 , 55 , 56 , 65 , 69 ± 70 , 71 , 94 , 109 , 118 , 122 , 123 , 125 , 131 , 135 , 150 , 156 , 159 , 164 , 170 , 173 , 199 , 206 , 209 , 211 , 213 , 218 , 222 , 232 ± 3 , 246 , 252 , 262 , 265 , 278 , 291 , 298 , 299 , 305 , 306 , 310 , 323 , 324 , 330 , 343 , 346 , 349 , 371 , 400 , 420 , 422 , 449 , 463 , 474 ± 5 .
.....
For  its  part,  the  TJP  had  generally  tended to maintain a discreet distance from the Sipah-i Muhammad, though without  explicitly  condemning  its  militancy. 


https://www.ctc.usma.edu/v2/wp-content/uploads/2011/05/CTC-OP-Abbas-21-September.pdf
"Soviet war of the 1980s, General Zia-ul-Haq’s controversial ‘Islamization’ policies, and a sense of Shia empowerment in the aftermath of the Islamic  Revolution in Iran in 1979 all combined to transform that status quo. For the  Shia, the results were disastrous: limits on their freedom to practice their religion,  challenges to their loyalty to Pakistan, and persecution at the hands of a number  of militant anti-Shia organizations. Consequently, according to the political scientist Mumtaz Ahmad, "Shiism in Pakistan became more centralized, more clericalist, more Iranianized, and more integrated with the international Shi‘i  community." At the same time, Ahmad suggests Sunnis became "more  Arabicized as a result of the mass migration of Pakistani labor to the Gulf states  and the generous funding of Saudi Arabia to the Pakistani Sunni madrasahs and to the jihadi organizations."

......
According to French scholar Mariam Abou Zahab, a leading expert on Pakistan’s Shia, Iran stopped financing Pakistani Shias in 1996 because it was counter-productive and perhaps also because it feared a backlash of Sunni militancy fuelled by Pakistani Sunni extremists in Iranian Baluchistan. (Some of the Iranian funds were diverted to Shia religious institutions.) Iran may also have decided to scale back its support after LEJ led a devastating attack in 1997 on the Iranian cultural center in the Pakistani city of Multan. By that point, the Iranian-backed Northern Alliance was battling the Pakistan-supported Taliban regime in Afghanistan, and Iranian officials might have calculated that one anti-Pakistan front was enough.

 

http://www.hudson.org/research/9863-the-guardian-of-pakistan-s-shia
"it was arguably not merely the 1979 Iranian revolution that reenergized the Pakistani Shia, but that the regime change in Tehran in 1979 had come at an opportune moment when a Sunni resurgence in Pakistan compelled some Shia activists to look for external patrons. The Shia theocratic regime in Tehran certainly fit the role of a benefactor but, as Abbas aptly points out, even then there were major splits in the ranks of the Pakistani Shia activists about the impact of Iranian patronage. Such dilemmas about Iranian sponsorship still impact the thinking of Shia activists, and not just in Pakistan but also in places such as Iraq, Lebanon and Bahrain." 

..........
from the mid-1990s, Iran’s revolutionary zeal temporarily subsided. Tehran began a policy of détente toward its neighbors under Presidents Ali Akbar Hashemi Rafsanjani and Mohammad Khatami. The exception was Afghanistan, a country in the midst of civil war where Iran had sided with Northern Afghan factions engaging in a fierce power struggle against Pakistani-backed Sunni Pashtun mujahedeen who subsequently coalesced under the Taliban banner. This de facto proxy war between Iran and Pakistan on Afghan soil was arguably one of the main reasons behind Tehran’s decision to cease its until-then patent support of Pakistani Shia organizations. Accordingly, Iran did not see itself as prepared to wage a two-pronged battle against the Pakistani state, and also feared Islamabad’s retaliation.
.......
see Mariam Abou Zahab, “The regional dimension of sectarian conflicts in Pakistan.” Abou Zahab estimated that Iran stopped financially supporting the Pakistani Shia in 1996 as it feared Islamabad’s possible revenge.   

https://www.dawn.com/news/789913/when-nawaz-rocked-the-casbah
1998-9: Nawaz campaign against LeJ and Taliban

http://nation.com.pk/blogs/08-Nov-2016/sleeping-with-sectarianism-how-militants-are-becoming-a-political-force-in-pakistan
In an interview given to Gharida Farooqi on Samaa TV, the then General Secretary of ASWJ, Khadim Hussain Dhilon, revealed that Shahbaz Sharif and Javed Hashmi sought their support in 2008 on PML-N’s ticket. Shahbaz Sharif in fact formed an official alliance making the ASWJ Bhakar President, Abdul Hameed Khalid, withdraw in his favour helping Sharif win the by-election in Bhakar unopposed on his way to becoming Punjab’s Chief Minister.
In addition 25 MPA and MNAs of Pakistan People’s Party (PPP) including former Chief Minister Sindh Qaim Ali Shah, Shah Mehmood Qureshi, Kamaruz Zaman Kaira, Jamshed Dasti, Nazar Gondal and Manzoor Wassan as well as former Chief Minister KPK Ameer Haider Khan Hoti of the Awami National Party also sought and got the support of ASWJ in order to secure their wins in 2008 according to Dhilon.
By 2013, ASWJ was not only forming alliances, but making its own members contest elections under a new and purpose built political party Muttahida Deeni Mahaza (MDM) which was headed by Sami-ul-Haq of JUI-S. The MDM fielded at least 40 candidates from the ASWJ all of whom featured on the fourth schedule of the ATA. Aurangzeb Farooqi, who is the second in command after Ludhianvi, contested from PS-128 in Karachi getting more than 21,000 votes and losing only by a little over 2,000 votes, a margin which he reduced to a little over 200 votes in the by-election in 2015.
People’s Aman Committee (PAC) and MQM workers clashed in Karachi while ASWJ negotiated its co-existence with both of them. ASWJ’s Karachi President, Taj Mohammad Hanfi, performed Dastaar Bandi of PAC’s head Uzair Baloch whereas an MQM delegation met with Aurangzeb Farooqi at ASWJ’s headquarters in Karachi in March 2013. Hanfi who was arrested on Sunday on suspicion of being involved in sectarian violence has also been cleared by the ECP to run for the National Assembly from NA-258 in Karachi on 24th November this year [2016].

https://tune.pk/video/45127/60minut5mar2013
5 March 2013: Gharida Farooqi's show on Samaa TV, 60 Minues, ASWJ secretary Khadim Hussain Dhilon appeared.


https://twitter.com/GFarooqi/status/309206498146402304
6 March 2013: @ASWJPak Secy. Gen reveals CM Punjab,CM Sindh got their seats with ASWJ support! Watch @SAMAASixtyMin Tues 5March2013 http://www.samaa.tv/programdetail.aspx?v=3082&ID=98&dt=3/5/2013 …

http://spyeyesnews.blogspot.com/2014/01/the-roots-of-sectarianism-in-pakistan.html

"Islam has many sects. They are supposed to run into scores. Each region however chooses its own primordial hate-object which is then collectively apostatised. The Shias don’t qualify as the “death wish” object of hatred for Pakistan the same way as the Ahmedis. In Iran, it is not the Sunnis so much as the Bahais who arouse primordial hatred. In Pakistan, another sect with equally covert articles of faith – the Ismailis – don’t arouse the same vehemence of feeling as the Ahmedis although hate material against them has recently come to light. The hatred of the Shia has focused on the clerics of Deoband and, after the Afghan war of the 1980s, on the Ahle Hadith. "   
..."Consider the case of the Nadwatul Ulama in Lucknow, one of the largest and most influential madrassas in India. Established in the late nineteenth century, the Nadwa was intended as a bridge between the rigidly conservative Deoband madrassa and the thoroughly westernised Aligarh College. Its founders also envisaged it as broadly ecumenical, seeking to promote a sense of unity among the different Muslim sects. Among its early supporters and founder-members were traditional Deobandi-type ulama, western educated Muslims, and even Shias and ulama of the Barelwi school. The Barelvi association with Nadwa proved short-lived, and the leading light of the Barelvis, Ahmad Raza Khan, went so far as to issue fatwas of kufr (infidelity) against the founders of the Nadwa. One of his main grouses against the Nadwa was that it had included the Shias, whom Khan considered to be heretics, in its programmes. The Nadwa did not go on to fulfil the hopes of its founders. Its early Shia supporters soon withdrew, and the Nadwa emerged as a centre for the promotion of Sunni orthodoxy, hardly different from Deoband."


"In 1983, the death of Mufti Jafar Hussain enabled Allama Arif Hussain al-Hussaini to take over the TNFJ. This Pashtun from the Turi (Shia) tribe of Kurram (FATA), who had been appointed vakil (representative) of Khomeini in Pakistan, according to Hassan Abbas, ‘can be considered the architect of Shia radicalism in Pakistan.’ He transformed the TNFJ into a political party in 1987. Sectarian violence took on new forms around that time: riots (such as in Lahore in 1987) and targeted killings. The principal leaders were assassinated one after another in the late 1980s-early 1990s: in 1987, Ehsan Elahi Zaheer, the Al-e-Adith leader and author of Khomeini and the Shias, a book criticizing the Iranian leader, was killed; the following year came the turn of Allama Arif Hussain, reportedly with the complicity of the ISI and Zia’s entourage; in 1990, Haq Nawaz Jhangvi, founder of the SSP, was shot dead, probably by a Sunni rival, but the SSP accused the Shias and in retaliation killed the Iranian consul general in Lahore."


Shia-Sunni conflicts in Jhang by Mariam Abu Zahab

https://books.google.com.pk/books?id=oPLZ8lzi39QC&pg=PA142&lpg=PA142#v=onepage&q&f=false 
Haq Nawaz's militancy against Shias annoyed Maulana Fazlur Rehman who did not want to anatagonize his sizeable Shia constituency in Dera Ismail Khan and who opposed his election as amir of the JUI for Punjab.
 

http://herald.dawn.com/news/1153276

In 1984, Quetta witnessed its first Shia uprising when Tehreek Nifaz-e-Fiqh Jafriya (TNFJ) rallied here against General Ziaul Haq’s moves to enforce a state-supported Sharia in Pakistan and put forward a 14-point charter of demands which included abolishing the police’s power to revoke licences for Muharram processions. Khaliq was a college student then and a member of the Hazara Student Federation. He, however, did not take part in the TNFJ protest that, in an unintended endorsement of his boycott, resulted in the death of six policemen. He warned against the dire consequences of raising sectarian boundaries too high to scale for anyone trying to remain within the national mainstream. “In a country with only 20 per cent Shia population, how would it work to have the state enforce Shia jurisprudence? It will only make matters worse.” Thirty years later, his apprehensions are becoming a self-fulfilling prophesy.
....
 On July 5, 1980, this ground was overflowing with more than 50,000 Shia activists. They had gathered under the banner of the newly-formed TNFJ and its leader Mufti Jafar Hussain to assert their distinct sectarian identity in a national context heavily informed by religion. A year earlier, Zia had enforced the collection of zakat through government agencies, among a slew of Islamisation measures. This enraged the Twelvers, the largest of Shia sects in Pakistan — paying zakat to the state was anathema to their sectarian beliefs.
The Islamabad event was the culmination of a series of protests that had started from Bhakkar in 1979 — the same year when Ayatollah Khomeini had led a Shia revolution in Iran, toppling a Westernised monarchy and enforcing a religious state that follows the Jafri fiqh, or jurisprudence. Those who led and took part in this movement in Pakistan essentially wanted to be treated differently from others around them. They were asking for exemptions on the basis of their sectarian identity as much as they were looking for special financial favours. Waiver from zakat sat uneasily with demands for state subsidies for pilgrimage to holy shrines, jobs for Shia clerics in Shariat courts and even guarantees for inviting Shia scholars from Iraq and Iran to visit Pakistan at government expense in the same way that visits of Saudi scholars were being sponsored.
...
"In a security situation that guarantees no protection to a besieged Shia community, violent retaliations have become far more pronounced in recent years — but still rare when compared to attacks on them.
Tit for tat killings in southern and western Punjab (in 2011, five Sunni boys were killed at a billiards club in Darya Khan town and two Sunni clerics were abducted and killed in sectarian rioting in Bhakkar in the summer of 2013) are one example of this phenomenon. So were the activities of Sipah-e-Mohammad Pakistan in the early 1990s. Formed in response to the assassination of Arif Hussaini, a central leader of TNFJ, the organisation was responsible for carrying out multiple terrorist attacks on the main leaders of Sunni sectarian organisations as well as for target-killing many Sunni activists. At one stage, it became an elaborate combination of sectarian terrorism and crime.


Writing in the June 1994 issue of the Herald, Aamer A Khan noted: “The Sipah-e-Mohammad Pakistan is believed to be one of the most well armed groups in the Punjab. Unlike the Imamia Student Organisation, whose violence was restricted mostly to the campuses, the workers of the Sipah are suspected of a wide range of undercover activities, which include large-scale gun running operations, to raise funds for their political purposes.”
The organisation was finally banned in 2001. But most Shias, including spirited sectarian activists, do not see Sipah-e-Mohammad Pakistan as their representative organisation for various reasons. Firstly, it largely went against the narrative popular among Shias that they are the followers of mazloomeen ki nasl (descendants of the oppressed) and inheritors of shahadat ka virsa (heritage of martyrdom). Secondly, major Shia political organisations such as TNFJ never quite endorsed Sipah-e-Mohammad Pakistan. As Khan wrote two decades ago, “The Sipah members also believe that the [TNFJ] leadership’s incompetence was primarily responsible for allowing [Sipah-e-Sahaba Pakistan] to grow unchecked.” The Sipah-e-Mohammad Pakistan’s failure to have a wide popular appeal is precisely why violent Shia retaliation remains sporadic and episodic."



http://islamtimes.org/ur/doc/article/386927/ 
بھٹو دور میں قادیانیوں کیخلاف آئینی ترمیم بریلوی اور اہل تشیع مسلک سے تعلق رکھنے والے علماء کی علمی اور فکری تگ و دو کا نتیجہ تھی۔ یہ وہابی گروہوں کا سیاسی حربہ تھا کہ انہوں نے ختم نبوت کو بنیاد بنا کر ایک احتجاجی محاذ بنا دیا۔ عام مسلمانوں کی نگاہ میں قادیانی ختم نبوت کے منکر تھے تو اسی طرح دیوبندیوں کو گستاخ رسولؑ سمجھا جاتا تھا۔ امت مسلمہ میں تفریق کے موجد، وہابی طبقات خود ہمیشہ منظم جتھوں کی صورت میں اپنی طاقت میں اضافہ کرتے رہے ہیں۔


http://khatm-e-nubuwwat.org/LeafLet/text/14Adalti/14-07.htm
1984:
اپریل 1984ء کو صدر مملکت جنرل محمد ضیاء الحق مرحوم نے آرڈیننس نمبر 20 موسومہ امتناع قادیانیت آرڈیننس جاری کیا‘ جس کے تحت مرزائیوں کے ہر دو گروپ لاہوری و قادیانی کو ان کی خلافِ اسلام سرگرمیوں سے روک دیا گیا۔ آرڈیننس کے ذریعہ تعزیرات پاکستان کی دفعہ 298بی اور سی کا اضافہ کیا گیا
......
عدالت نے مولانا صدر الدین الرفاعی‘ پرفیسر محمود احمد غازی‘ علامہ تاج الدین حیدری ‘ پروفیسر محمد اشرف‘ علامہ مرزا محمد یوسف‘ پروفیسر مولانا طاہر القادری اور قاضی مجیب الرحمن کو اپنی معاونت کے لیے بلایا جن کے تفصیلی بیانات ہوئے۔




http://www.tnfj.org.uk/mics/aeenae-amal/21.htm
It was Tehreek-e-Nafaz-e-Fiqh-e-Jafariya (TNFJ) which, on the request of the government of Pakistan, defeated Qadianis in the Federal Sharia Court with the help of strong legal arguments and firm reasoning against Qadiani lawyers.


https://books.google.co.uk/books?id=GbgoBGFSMRQC&printsec=frontcover&pg=PT207&lpg=PT207#v=onepage&q&f=false
Emergence of Lashkar e Jhangvi in 1995-96 as a splinter of Sipah Sahaba. Pages 207-209 of the book "Pakistan's Drift Into Extremism: Allah, the Army, and America's War on Terror" By Hassan Abbas.



http://muftah.org/sectarianism-in-pakistan-school-textbooks-national-identity/#.WBKG2ZMrI1g 
Indeed, against Shia objections, Islamic studies textbooks in Pakistan actively promote the Sunni method of ablution, fasting, zakat (alms giving), and so forth. The companions of the Prophet, like Abu Bakar, Umar and Usman, whom the Shia vilify, are held in high regard in these texts.
This framework, in which one form of belief is presented as the only form of belief, explicitly prevents members of other faiths, including other Islamic sects, from being true “Pakistanis.” Any threat to Pakistan is considered a threat to Islam and vice versa.
In the hopes of removing sectarianism from the country’s educational system, members of Pakistan’s Shia community have argued in favor of a secular curriculum. In her research on sectarianism in northern Pakistan, Nosheen Ali notes that Shia interests are best served when aligned with those of other minorities. Due to the diversity of belief systems among these groups, Pakistani Shia have had little choice but to call for the removal of religious education altogether from the country’s public and private school systems.


http://www.larouchepub.com/eiw/public/1989/eirv16n39-19890929/eirv16n39-19890929_038-pakistans_benazir_bhutto_fights.pdf
http://www.upi.com/Archives/1989/08/18/Pakistan-marks-Zia-crash-anniversary/9704619416000/
18 August 1989:
'God has imposed a woman on us and it is a curse,' Abdul Qadir Azad said of Prime Minister Benazir Bhutto during prayers Thursday at Zia's gravesite in the grounds of Islamabad's Faisal Mosque. 'We pray that God deliver us from this curse.'


https://www.youtube.com/watch?v=Gexy6aK64c8
http://www.ucanews.com/story-archive/?post_name=/1990/10/22/muslim-religious-leader-declares-bhutto-nonmuslim&post_id=31401 
22 Oct 1990: The caretaker prime minister´s advisor for religious affairs, a general secretary of the Ulema Mashaiekh Council (Islamic religious body), has declared sacked prime minister Benazir Bhutto a non-Muslim.
Sahibzada Syed Mohammad Younus Shah Kazmi said Bhutto´s comment that "Islamic laws requiring the amputation of human limbs are cruel and inhumane" is an insult to the laws of God.
On Oct. 8, Kazmi requested that the Election Tribunal also declare Bhutto non-Muslim and reject her candidacy.
....

Maulana Syed Abdul Qadir Azad, a prominent Muslim religious leader and in charge of "Badshahi Masjid" (the second largest mosque in the country), said that due to Bhutto´s statement, those who vote for her will not go to heaven.



https://twitter.com/cybertosser/status/860266805025280001
https://books.google.co.uk/books?id=aVp5AAAAQBAJ&pg=PT64&lpg=PT64#v=onepage&q&f=false
Maulana Syed Abdul Qadir Azad defending fatwa against Benazir


https://twitter.com/mughalbha/status/790932103311585281
https://www.scribd.com/document/184839525/Sectarianism-the-Players-the-Game-by-Azmat-Abbas
"Sectarianism the Players & the Game" by Azmat Abbas. Profile of terrorist acts of Sipah Sahaba and Sipah Muhammad.
....
The bomb blast at the Lahore Sessions Court on January 18, 1997, still remains an event where police suffered maximum casualties ever in the history. As many as nineteen  policemen and three religious activists, including Sipah-e-Sahaba leader Ziaur Rehman Farooqi, were among the people killed. The SSP leaders had been arrested in connection with a murder case and were brought to the Lahore Sessions Court for hearing where a  bomb planted on a motorcycle exploded killing several and injuring over 50 people. 
The police investigations revealed that it was for the first time in the history of the country that plastic explosive was used in the making of a bomb. A similar type of material is used by Lebanon’s Hizbullah organization in its operations against the Israeli armed forces. One of the alleged bombers, Mehram Ali, was arrested from the scene and was awarded capital punishment by the courts. On August 11, 1998, Mehram Ali went to the gallows becoming the first person ever in the history of Pakistan to be hanged for a sectarian crime. His suspected co-accused, Dr Qaisar Abbas, a medical graduate from the  prestigious Allama Iqbal Medical College, still remains at large. The government has announced a reward of RS 500,000 for any information that might lead to his arrest. 
The same year a bridge was blown up in Sargodha on October 3, by a time-bomb when the car of anti-terrorist court judge, Zawar Husain Shah, was passing through it. The  judge survived with minor injuries but the incident revealed that both the warring parties had bomb making expertise and easy access to material required for making bombs. A similar attempt was foiled a few months later when police defused bombs planted underneath a bridge in Bahawalpur from where a funeral procession of victims of sectarian terrorism was about to pass. Several central leader of the Tehrik-e-Jafria were leading the funeral procession.


http://dailynewspakistan.com/?p=34180
The following excerpt is from the book titled: “KARACHI – ORDERED DISORDERED AND THE STRUGGLE FOR THE CITY” authored by LAURENT GAYER (178-183)
Indeed, if the Barelwis are thought to be numerically dominant among Pakistan’s Muslims, their lack of state support (either from the Pakistani state or from foreign countries funding Sunni groups in Pakistan, such as Saudi Arabia and to a lesser extent Iraq) and their long-time opposition to militancy contributed to their rapid marginalisation by smaller but better endowed sects. Incidentally, the militant stand of the ST against Saudi-backed groups seems to have earned it the financial support of Iran, within ST’s turf wars against the SSP and the Jama’at-ud-Dawa (JuD, the public face of the jihadist organisation Lashkar-e-Taiba) presenting elements of a proxy war between Iran and Saudi Arabia as a result.



http://www.phayul.com/news/article.aspx?id=325&t=1
1998: But unlike other trekking regions in the Himalaya, Baltistan is not characterised by tourist ghettos, Bob Marley blaring out of cafes, or leather-jacketed local youth trying to pick up Western women. The graffiti and billboards in Skardu make it clear that Western influence is regarded with suspicion.

The Shias, who represent roughly 60 percent of the population, turn to Iran for education and guidance. Shia imams also offer formidable resistance to the forces of cultural change sweeping South Asia. 

There are no movie theatres in Skardu, satellite dishes are frowned upon, and even the all-pervasive video shops are scarce. 

Skardu’s Urdu graffiti extols the virtues of prayer and Qur’anic study, with the occasional anti-US slogan thrown in. There are numerous reminders to visitors to keep their bodies covered. A recent poster called for a day of mourning to mark the 1967 Israeli occupation of Jerusalem, Islam’s third holiest city. As in so many other parts of Pakistan, a growing population of educated unemployed youth is fuelling the transformation of Balti culture via religious 
politics. 
Bolstered by the success of the Iranian Revolution, the imams have become active politically and are represented by the Tehrik-i-Jaffaria Pakistan (TJP), a party which promotes Shia interests. Although Balti loyalty once rested with the Pakistan People’s Party, of Bhutto’s willingness to abolish feudal power, the TJP emerged as a significant force in the 1994 National Assembly Council elections. They now hold four of Baltistan’s nine Council seats (the other five are held by the PPP and independents) and are a force to be reckoned with in Skardu and Shigar.


http://www.dawn.com/news/10747
14 Dec 2001:
The Al-Quds Day was observed here on Friday by Tehrik-e-Jafria Pakistan, Asgharia Students Organisation, Imamia Students Organisation and Jamaat-i-Islami.
Speakers expressed solidarity with the people of Palestine.

https://www.youtube.com/watch?v=nWi5_dJEoT0
http://www.siasat.pk/forum/showthread.php?64084-Mr-Yousaf-Ali!-a-Real-Kazab-or-a-Bait-for-War-Between-Two-Ahl-e-Sunnat-Sects-(DeoBandi-Brailvy)-What-Do-You-Feel-Honestly/page3
2002: Deobandi, Barelvi, Ahle Hadis and Shia clerics give death fatwa against Yousaf Kazzab



https://www.scribd.com/document/178645945/Amnesty-International-Report-on-Shia-Genocide-in-Pakistan-2002
https://www.amnesty.org/en/documents/asa33/030/2002/en/
Oct 15, 2002: Amnesty International Report on Shia killings in Pakistan



http://herald.dawn.com/news/1153564/punjabs-encounters-with-sectarianism 
Official statistics say as many as 69 ‘jet black terrorists’ were killed in the first seven months of the current year [2016] in special operations conducted by CTD Multan, Muzaffargarh, Layyah, Lodhran, Dera Ghazi Khan, Sheikhupura and Gujranwala. The department claims to have eliminated the entire top and middle-level leadership of three organisations – LJ, Sipah-e-Mohammad Pakistan and Hizbut Tahrir. “There has always been propaganda that the Punjab government is soft towards these organisations or that there are safe havens in Punjab,” says Sanaullah.” Now you can see we are serious.”
.... 
In late 1996, Basra killed Commissioner Sargodha Tajammul Abbas in a targeted attack. By 1997, the activities of LJ had gained extremely deadly proportions. Basra led an attack on the Iranian Culture Center in Lahore in January 1997, leading to the death of over 20 people. Then LJ operatives killed Gujranwala SSP Muhammad Ashraf Marth and constable Shamim Ahmad. Around 193 people were killed that same year in different incidents of sectarian violence.
The then government of Nawaz Sharif was forced to initiate action. Encounters or extrajudicial killings – apart from an anti-terrorism law and special anti-terrorism courts – were a cornerstone of that action. Seven members of SSP and LJ were killed in police encounters in the span of just a month between September 25, 1998, and October 23, 1998, this magazine noted in a report published back in 1998.
In response, Basra announced a bounty of 135 million rupees for anyone who killed Nawaz Sharif, Shahbaz Sharif and the then federal information minister Mushahid Hussain. An attack targeting Nawaz Sharif did take place. A concrete bridge on the route from his office in Lahore to his residence in Jati Umra blew up, killing two people and injuring one. Sharif was lucky to have delayed his schedule for the day by 10 minutes.

http://www.pakistanpressfoundation.org/2011/09/pakistan-press-freedom-report-1997-by-owais-aslam-ali/
1997:
Z.A. Shahid, news photographer of daily Khabrain was killed when a powerful bomb exploded outside the Sessions Court premises in Lahore on January 17.
Five journalists were also injured in the incident. The injured journalists included Arif Ali of The News, Abid Husain of Nawa-i-Waqt, SA Raza of Jang, Muhammad Riaz of Akhbar-i-Lahore and Nadeem of Pakistan.
The targets of the blast were leaders of an anti-Shiite group, Sipah Sahaba Pakistan (SSP) who were being brought to the court for a hearing. Nineteen people were killed and 80 injured in the blast. Police arrested a man suspected of planting the bomb, which was concealed in a motor cycle.


http://www.pakistanpressfoundation.org/2011/09/pakistan-press-freedom-report-1998-by-owais-aslam-ali/
1998:
On September 27, members of the Shiite political party ‘Tehrik e Jafaria Pakistan’ (TJP) attacked four photojournalists in Karachi, covering the funeral of the slain TJP leader and his son. After the funeral mourners became agitated and set buses and tires ablaze, as a result of which the Paramilitary Rangers started firing to disperse the crowd. The infuriated mob returned their fire, leaving two persons dead and 11 injured.
They were on their way to their newspaper offices after covering the incident, when they were stopped and surrounded by 20 to 25 TJP activists who seized and damaged their cameras and manhandled them to prevent the publication of photographs. The names of the injured journalists are Shoaib Ahmad of Jang, Riaz Shahid of Ibrat, Javed Jeayja of Kawish and Ashraf Memon of Qaumi Akhbar.

http://www.dawn.com/news/113852 
4 Sep 2003: Peshawar: The Jamiat Ulema-i-Islam (constitutional group) and Imamia Students Organisation (ISO) jointly staged protest demonstration here on Thursday against the United States occupation of Iraq and killing of civilians, including top leader Ayatollah Mohammed Baqer al Hakim in Najaf car bomb blast.
The rally started from Shoba Bazaar and proceeded towards Qissa Khwani Bazar where a protest meeting was held.
JUI-CG provincial chief Maulana Mohammad Shoaib Nadeem and Allama Abid Shakeri led the rally.
The protesters, carrying placards and posters of Iranian spiritual leader Ayatollah Ali Khamenai, chanted slogans against the US and its allies. They also set the US flag on fire.
Speaking at the rally, Maulana Shoaib demanded withdrawal of US and British forces from Iraq.


http://www.dawn.com/news/114040 
5 Sep 2003: 
seven men, including complainant Subedar Abdul Ghafoor, Mian Amir Qadri and his son Shabbir Hussain, Khadim Hussain, Tanvir Hussain, Sadaqat Ali and Zaman, were coming home on motorcycles after attending a meeting convened to finalize arrangements for a function at Al Fatah Markazi Jamia Mosque in Chak Sikandar on Sept 7 in connection with Qadiani Sheikh Raheel Ahmad’s acceptance of Islam.
The complainant alleged that near Bansarain, the motorcycle of Mr Qadri and his son Shabbir Hussain was intercepted by 10 persons who opened fire on it, killing both the riders on the spot.
.....
A visit to Chak Sikandar revealed that tension had gripped the locality where around 80 houses belonged to the Qadianis and 400 to the Sunnis.
Villagers told this reporter that the slain Qadri had also been a Qadiani before 1989 when he embraced Islam in the presence of Sultan Fiazul Hasan Qadri, who was then chairman of the Hazrat Sultan Bahu Trust.
A few months after his acceptance of Islam, an armed clash between the Qadianis and the Sunnis of the village occurred over possession of a mosque, they said. Three Qadianis, including a brother-in-law of Amir Qadri, and one Sunni, Ahmad Khan, died while over 70 houses of the two sides were reduced to ashes. The villagers alleged that police registered a case against 17 Sunnis including Mr Qadri, but none against the Qadianis. Mr Qadri was later acquitted of all charges.
A villager said that all the male Qadianis had fled the village for fear of arrest following the Thursday night incident. 

http://www.dawn.com/news/359783/south-asia-dangerous-region-for-journalists
http://www.refworld.org/docid/47c566e923.html
29 Feb 2004: On February 24, Geo television broadcast a talk show during which the moderator made statements that some members of the Shiite minority found offensive, according to local journalists and press reports. On February 29, hundreds of protesters gathered outside the Karachi Press Club, chanting slogans against the Geo program. About 15 of the protesters stormed the building and beat up a security guard, according to a report in the national English-language Dawn newspaper.


https://rsf.org/en/news/reporters-without-borders-fears-new-upsurge-violence-against-press-after-bloody-attack-against
2 March 2004:
Within two days, Shiite demonstrators have attacked the press club in Karachi and torched the offices of the daily Jang in Quetta. The demonstrators accused the privately-owned Geo TV which is part of the Jang, press group of having broadcast "insulting remarks" on 24 February.
The bomb and machine-gun attack against a procession to mark the Shia holy day of Ashura on 2 March left at least 44 dead. On the fringes of the scene of the attack, demonstrators torched cars and businesses, including the offices of the national daily Jang in Quetta. The authorities imposed a ceasefire in a bid to restore order.





































































































A group of Shiite demonstrators ransacked a part of the press club in southern Karachi on 29 February. Several hundred people came to protest against Geo TV. This followed a broadcast at the end of February during which members of the Sunni religious community reportedly made insulting remarks towards the Shia community.
Some 20 demonstrators scaled the walls and broke windows at the press club. They also beat a watchman, who tried to stop them. He needed hospital treatment but his injuries were not life-threatening. The journalists inside the building took refuge in a room on the first floor while the demonstrators ransacked the premises. The demonstrators then made their way to the Geo TV studios but police blocked their way.


http://www.nytimes.com/2004/10/03/world/asia/shiites-in-pakistan-riot-after-a-funeral.html
http://www.nbcnews.com/id/6147712/ns/world_news/t/shiites-riot-pakistani-city-after-mosque-attack/#.WMzXZxLygyk
2 Oct 2004:
Thousands of minority Shiite Muslims rampaged through an eastern Pakistan city Saturday in a riot sparked by a suicide bombing at a Shiite mosque that killed 31 people.
Rioters set fire to a police station and the mayor’s office in Sialkot, destroyed several motorcycles and attacked a court. Firefighters rushed to the scene, while troops tried to restore order.


https://www.independent.co.uk/news/world/asia/pakistan-car-bomb-kills-40-during-rally-27476.html
7 Oct 2004:
A remote-controlled car bomb targeting Sunni Muslim radicals exploded in the central city of Multan yesterday, killing at least 40 people and wounding more than 100.
The attack occurred during a rally commemorating the assassinated militant religious leader Azam Tariq, head of the outlawed Sipah-e-Sahaba (Soldiers of Mohammad's Companions), and was the latest in a series of terrorist attacks which have alarmed the government and the local population.
....
Yesterday's bombing came less than a week after a suicide attack left 31 dead at a minority Shia mosque in the eastern city of Sialkot.

http://www.bbc.com/urdu/miscellaneous/story/2004/10/041030_mush_history_rza.shtml
http://www.bbc.com/urdu/pakistan/story/2004/10/041029_senate_row_rza.shtml
29 Oct 2004:
حکومت کے حامی اور متحدہ قومی موومینٹ کے سینیٹر عباس کمیلی نے کہا کہ پیغمبرِ اسلام اور خلفاء نے بھی سربراہ حکومت اور فوج کے سپہ سالار کے دونوں عہدے ایک وقت میں اپنے پاس رکھے تھے لہٰذا صدر جنرل پرویز مشرف کے دو عہدے رکھنے پر کسی کو اعتراض نہیں کرنا چاہیے۔
ان کے بیان پر حزب مخالف کے اراکین نے سخت احتجاج کیا’نو نو، اور ’شیم شیم، کے نعرے بھی لگائے۔ متحدہ مجلس عمل کے سینیٹر مولانا راحت حسین نے عباس کمیلی پر جوکہ ایک ذاکر بھی ہیں، توہیں رسالت کا الزام لگایا۔
عباس کمیلی کی بات پر حکومت کے حامی اراکین ڈیسک بجا کر خوشی کا اظہار کرتے رہے۔ عباس کمیلی نے حزب مخالف کو چیلنج کیا کہ وہ قرآن کی کوئی آیت یا کوئی حدیث پیش کریں جس میں سربراہ حکومت اور سپہ سالار کے دو عہدے ایک شخص کے پاس ہونے کی ممانعت ہو۔
انہوں نے دعویٰ کیا کہ وردی مقدس ہے اور اس کی توہین قرآن کی توہین ہے، وردی کی مخالفت جہاد کی مخالفت ہے۔ عباس کمیلی نے کہا کہ ہر نوجوان کو وردی پہننی چاہئے تاکہ جہاد اور فساد میں فرق رہے۔


http://web.archive.org/web/20130413115618/http://www.dailytimes.com.pk/default.asp?page=story_10-1-2005_pg3_1
10 Jan 2005:
EDITORIAL:Story of Gilgit deaths foretold
At least 14 people were killed, six of them burnt alive and 14 injured during sectarian attacks in Gilgit on Saturday, after which a curfew was imposed on the city and troops deployed to restore order. The clashes took place after “unidentified” people shot at the car of Agha Ziauddin, a Shia community leader and imam of the main Gilgit mosque, killing two of his bodyguards and seriously wounding him. One of the assailants was shot dead when fire was returned.

The Gilgit population, which is 60 percent Shia, then came out of their homes and rioted, setting fire to several government and private buildings and torching the home of forest officer Taighun Nabi, burning him and five others alive. In another attack, the local health department chief, Dr Sher Wali, was shot dead by the infuriated mob. A male passer-by was also killed. The injured included the Northern Areas home secretary’s assistant and a Gilgit municipal committee member. The Northern Areas home secretary has stated that the one killer shot dead in the return-fire was from ‘outside’ Gilgit.

Let us note that on December 27, 2004, four masked men killed two workers of the Aga Khan Health Services Office in Chitral and burnt four vehicles belonging to the charity organisation. The police registered a case against “unknown assailants” and arrested four persons belonging to “a banned organisation”. The press later carried the name of the organisation: Harkatul Mujahideen, whose leader Fazlur Rehman Khaleel — known for his close links with Osama bin Laden — had been released from detention the same week by the authorities in Islamabad. The name of the “banned organisation” was changed in some papers to Lashkar-e-Jhangvi, a “blanket” term to conceal the identities of those that the state wished to gloss over. The Lashkar-e-Jhangvi terrorists so far captured have all been Punjabis.

We editorialised in this paper on December 29, 2007: “This kind of violence has happened in the area before but has gained momentum after the MMA campaign against the Aga Khan Foundation in the rest of the country. In the adjacent Northern Areas (Gilgit) the Aga Khan charity institutions have come under attack regularly in the past years after being targeted by the radical religious elements waging jihad in Kashmir.

“Earlier this year, we had news about sectarian unrest in the North for almost six months. Schools were closed and there were instances of sporadic violence in areas where Shia and Ismaili populations are concentrated but where power and influence have passed to Sunni clerics.”

We went on to warn the government that: “The truth is that a hidden desire to exclude one more community from the pale of Islam persists after what the religious fanatics have done to non-Sunni majority locations in the North. What was happening so far in the periphery is now threatening to come to the centre. That is why General Pervez Musharraf must take firm action against the elements which have attacked the Aga Khan Health Services Office in Chitral and are working under a scheme to destabilise the country by exacerbating its sectarian conflict. That is also why he should seriously think of displacing the reactionary MMA with a liberal party in his political affections.”

Following the incident in Chitral, the chief of the banned Lashkar-e-Tayba, Hafiz Saeed, proclaimed in Lahore that the government was “apostatising” the Muslims of the Northern Areas, meaning that it was supporting the so-called “heresy” of Ismaili and Shia Islam. The Lashkar-e-Tayba gained influence in the Northern Areas during the Kargil Operation in 1999, not without causing some sectarian incidents. From being a completely Ismaili region in history, it has been injected with external populations through natural immigration from the rest of the country. But there have been manipulations too, as a result of which the region has suffered violence.

Let us take a close look at the distribution of population in the Northern Areas according to the various Muslim denominations. Islam came to the region in the 13th century and it was Ismaili Islam. (The Ismailis were in Multan before Muhammad bin Qasim came to Sindh.) But in the following years there was competition of sorts between the big sects, and clerics from other parts of the country introduced the Twelver Shia and Sunni faiths too. Today Gilgit is 60 percent Shia, 40 percent Sunni; Hunza 100 percent Ismaili; Nagar 100 percent Shia; Punial 100 percent Ismaili; Yasin 100 percent Ismaili; Ishkoman 100 percent Ismaili; Gupis 100 percent Ismaili; Chilas 100 percent Sunni; Darel/Tangir 100 percent Sunni; Astor 90 percent Sunni, 10 percent Shia; Baltistan 96 percent Shia; 2 percent Nurbakhti; 2 percent Sunni.

Saturday’s killing in Gilgit is a big incident recalling the 1988 massacre which accounted for 44 deaths after “lashkars” sent in by a politician nicknamed the “devil of Hazara” entered the Shia city after travelling the Karakoram Highway which was supposed to be guarded closely by the Pakistan Army. Then it was the high tide of General Zia’s jihad in Afghanistan and the Shia — from Kurram Agency to the Northern Areas — were considered “non-cooperative”. That year, Parachinar and Gilgit were both subjected to invasions and hundreds of people were put to death. The climax of the anti-Shia campaign was reached when the all-Pakistan Shia leader Allama Arif ul Hussaini — a Turi from Kurram Agency and close companion of Imam Khomeini — was murdered in Peshawar. Shockingly, ten days later General Zia was himself killed in an air-crash in Bahawalpur.

Was the Musharraf government not forewarned? Sadly, it was, when last year there was unrest in the Balti Shia areas and the local population gathered several times in protest against the textbooks being prescribed in their schools. There were also complaints against clerics coming from ‘outside’ the area and delivering fiery sermons based on sectarian hatred. But nothing was done. The incidents were not treated as a series of connected happenings leading up to a climax. Islamabad seems to be more concerned about mollifying the clergy on “religion entry” in the passports than about thinking of how to save our vulnerable populations from increasingly falling victim to religio-ideological policies. *


https://rsf.org/en/news/ten-journalists-injured-religious-students-raid-lahore-press-club
http://www.pakistanpressfoundation.org/2005/01/nine-journalists-injured-in-mob-attack/
14 Jan 2005:
Ten persons, including nine journalists, were injured on January 14 when activists of a sectarian religious organization attacked the Lahore Press Club (LPC) in the capital city of Punjab province in Pakistan. The attackers threw stones and bricks smashing cars parked inside the club as well as window panes of the building.
Activists of the Imamia Students Organisations (ISO) had gathered outside the press club to stage a protest demonstration against the death of Shiite religious scholar Agha Ziauddin who had earlier been injured in sectarian riots in the Northern Areas of Pakistan.
The demonstrators started misbehaving with a senior journalist Asghar Butt. When some journalists came to rescue their colleague, the ISO activists started beating them and started pelting stones and petrol bombs at the club premises. They then entered the club premises and broke the window panes and doors.
The journalists asked the police officials present outside the press club to take action but police made no effort to stop the attackers. The demonstrators remained in the courtyard of the press club for almost 30 minuets, before the police escorted them out of the premises.
Journalists Amer Moghal, Moazzam Bhatti, Rai Hasnain Tahir, Shadab Riaz, Shujaat Hamid, Haji Abdul Ghafoor, Amer Sohail, Shoaib Ahmad, Ijaz Mirza and club guard Wasif sustained injuries.

https://rsf.org/en/news/second-bomb-attack-against-journalist-khursheed-ahmed
9 March 2005:
Reporters Without Borders today condemned an attack with a home-made bomb on the home of leading local journalist Khurshid Ahmed, the correspondent of the national daily Khabrain, on 3 March in Gilgit, capital of the Northern Areas, in Pakistan's far north.
Thrown at the house in the evening, the bomb caused no injuries. But Ahmed told Reporters Without Borders his family was "distraught." No one has claimed the attack and the police have made no arrests, although the police station is just 20 metres from Ahmed's home.
"It is very alarming that criminals can endanger the lives of a journalist and his family without being caught," the press freedom organization said, calling on the local authorities to carry out an investigation and shed light on the case.
Ahmed, who is president of the Gilgit Press Club, told Reporters Without Borders the bomb could have been an attempt to intimidate local journalists in response to their recent decision not to report hate messages by local religious extremists. The journalists refused to let their newspapers serve as mouthpieces for Shiite and Sunni leaders in their sectarian feuding.
Shocked by the incident, Gilgit journalists organized a sit-in outside the office of the federal government's representative in the city. They have given the authorities a week to identify the perpetrators. Some weekly newspapers have temporarily suspended publication.
Pakistan is currently in the grip of religious tension, especially since the 8 January murder of Shiite leader Agha Ziauddin in the north. Members of the Imamia Students Organization, a religious group that accused the press of failing to give adequate coverage to this murder, attacked the press club in the eastern city of Lahore on 14 January, injuring 10 journalists.


http://www.dawn.com/news/384154/newspaper/column
http://www.dawn.com/news/384845
9 March 2005:
The Muttahida Majlis-i-Amal (MMA) on Wednesday held a protest demonstration against removal of the religion column from the Pakistani passport.
The demonstration, held under the aegis of the Majlis Tahaffuz Khatm-i-Nabuwat, was addressed by MMA President Qazi Hussain Ahmed, Secretary General Maulana Fazlur Rahman, Liaqat Baloch, Hafiz Hussain Ahmed, Maulana Abdul Ghafoor Haideri, Maulana Allah Wasaya, Dr. Abul Khair Muhammad Zubair, Maulana Hamidul Haq, Qari Gul Rahman, Allama Ibtisam Elahi Zaheer and Allama Jalil Naqvi.




http://www.mei.edu/sites/default/files/publications/Arif%20Rafiq%20report.pdf
Arif Rafiq's report: Deobandi-Shia sectarian violence since 2007


http://tahaffuz.com/3854/#.VxT8xxMrLwd
ڈاکٹر موصوف نے (نوائے وقت 8 جون 1989ء کے مطابق) اثناء عشری شیعہ کے مسلمہ پیشوا خمینی ایران کے ماتمی
 اجلاس میں سیاہ چوغہ پہن کر شرکت کی اور کہا ’’امام خمینی تاریخ اسلام کے شجاع اور جری مردان حق میں سے تھے، جن کا جینا علی رضی اﷲ عنہ اور مرنا حسین رضی اﷲ عنہ کی طرح ہے۔ خمینی سے محبت کا تقاضا ہے ہر بچہ خمینی بن جائے‘‘ حالانکہ اہل علم سے مخفی نہیں کہ خمینی عقائد میں اثناء عشری ملا باقر مجلسی کا پیروکار تھا اور ملا باقر مجلسی نے اپنی کتب میں ام المومنین حضرت عائشہ اور ام المومنین حضرت حفصہ رضی اﷲ عنہما کی شان اقدس میں انتہائی غلیظ تبرے بکے ہیں اور تین چار صحابہ کرام کو چھوڑ کر حضرت ابوبکر و عمر و عثمان رضی اﷲ عنہم سمیت تمام صحابہ کو کافر و مرتد قرار دیا ہے۔ اسی طرح قرآن پاک کو گھڑا ہوا قرار دے کر اسلام کی بنیاد ختم کرنے کی ناپاک کوشش کی ہے۔
پھر ڈاکٹر موصوف نے برطانیہ میں دیوبندی فرقہ کے ایک عالم کے پیچھے نماز پڑھی اور علماء دیوبند کی اقتداء میں نماز پڑھنے کے جواز کا فتویٰ دیا جبکہ حرمین شریفین کے تین درجن اور پاک و ہند کے تین سو اکابر علماء نے حسام الحرمین اور الصوارم الہندیہ میں انتہائی گستاخانہ عقائد کی بناء پر اکابر علماء دیوبند اور ان عقائد میں ان کے متبعین کو کافر و مرتد قرار دیا ہے۔
ڈاکٹر موصوف نے اپنے خطابات میں یہودی و نصاریٰ کو بھی Believers یعنی مومنین قرار دیا اور منہاج القرآن کی مسجد میں انہیں عبادت کرنے کی کھلی اجازت بخشی اور اپنی کتب ’’اسلام اور تصور اعتدال و توازن‘‘ اور فرقہ واریت کا خاتمہ کیونکر ممکن ہے‘‘ میں شیعہ سنی اور سنی وہابی اختلاف کو فروعی قرار دے کر سب فرقوں کو اصول میں مسلمان قرار دیا تو مرکز اہلسنت بریلی شریف کے چشم و چراغ مفتی اسلام حضرت مولانا علامہ محمد اختر رضا خان دامت برکاتہم العالیہ نے ڈاکٹر موصوف کے کافر و مرتد ہونے کا فتویٰ جاری کیا۔
 


http://www.bbc.com/urdu/news/020515_sectarianhitman_si.shtml
شیعہ گروہ سپاہ محمد کے شدت پسندوں میں جو نام سامنے آئے ان میں سب سے اہم غلام رضا نقوی کا ہے۔ دسمبر چھیانوے میں اپنی گرفتاری کے وقت غلام رضا نقوی کا شمار ریاض بسرا، اکرم لاہوری اور ملک اسحاق کے برابر ہوتا تھا اور ان کے سر کی قیمت دس لاکھ روپے تھی۔ شیعہ حلقوں میں اس کی اہمیت کا اندازہ اس بات سے لگایا جا سکتا ہے کہ ا پنی گرفتاری سے ایک سال پہلے وہ لبنان گیا اور حزب اللہ کے سربراہ حسن نصراللہ سے ملاقات کی۔ 

ملتان کے موضع عباس پور میں انیس سو چھپن میں پیدا ہونے والے غلام رضا نقوی کے بارے میں کہا جاتا ہے کہ انہوں نے ایران میں آیت اللہ خومینی کے آبائی شہر قم کے ایک مدرسے سے مذہبی تعلیم حاصل کی اور پھر ایران عراق جنگ کے دوران بھاری اسلحے کا استعمال سیکھا۔ وہ پہلے جھنگ (جہاں اس کا خاندان آباد ہوگیا تھا) اور بعد میں ٹھوکر نیاز بیگ (جہاں اس نے سپاہ محمد کا بنیاد ڈالی) میں سرگرم عمل رہا۔ 

اسی جانب سے سیشن کورٹ بم دھماکے کے ملزم محرم علی، جھنگ سے تعلق رکھنے والےشبیر شاہ، کلور کورٹ (بھکر) کے اعجاز ہیوی اور ذوالقرنین حیدر، ٹھوکر نیاز بیگ کے منور عباس علوی اور مجاہد حسین خاصے معروف ہوئے۔



http://www.freerepublic.com/focus/f-news/1543756/posts
https://web.archive.org/web/20060219232831/http://www.jang.com.pk/thenews/dec2005-daily/16-12-2005/metro/l25.htm
http://www.telegraph.co.uk/news/worldnews/asia/pakistan/1507856/London-cab-driver-leads-religious-cult-in-attempted-coup.html
16 Dec 2005:
The gun-toting gang marauded through the streets of the Pakistani city claiming the end of the world was nigh and that people should herald a new leader sent by God to save them on "Judgment Day".
"Our leader Shahbaz Khan is Imam Mehdi and he'll grace the world at 4pm after a severe earthquake. All Muslims are directed to contact him immediately," announced one follower, without a hint of irony, over a megaphone.
As the situation escalated, the armed "disciples", holding multicoloured flags and dressed in uniforms of traditional maroon shalwar kameez, took nearly 40 bus passengers and a senior police officer hostage.
After a shoot-out with police that left two of the religious followers dead and another injured, there was a two-hour stand-off before police tricked the group's leader into surrendering after promising, falsely, that he could meet Pakistan's president, General Pervez Musharraf.
It has been claimed that the alleged leader of the uprising is a minicab driver from south London.
Until late last year, Shahbaz Ahmed, 39, a married father of three, was working for Courier Cars, whose modest offices are at Norwood Junction. Ahmed, 39, is a British passport-holder of Pakistani descent who also uses the names Shahbaz Khan and Shahbaz Ali. If found guilty of terrorist offences or blasphemy he could be executed in Pakistan.
Ahmed has been living in Britain for some 20 years: he initially worked for 10 years as a butcher but for the past decade has worked as a minicab driver.
Ahmed and a group supporting Riaz Ahmed Gohar Shahi, a Pakistani religious leader, lived until last September in a three-bedroom terrace house in Streatham, south-west London, which they rented privately for £900 a month.
Neighbours in the street looked upon the religious group as "troublesome" and "strange" and they were reported to both Scotland Yard and Lambeth borough council for their behaviour.
Ahmed's next-door neighbour, a 25-year-old Polish builder who would not be identified for fear of reprisals, said: "They were religious fanatics who always had meetings at which they sang loud religious songs. One would lead and the others would repeat what he said."
Several other neighbours, who also asked not to be identified, told how the group had turned the house into a centre for chanting disciples. Sometimes the chanting went on until 4am and they erected a marquee in the 30ft-long garden to hold religious meetings.
One neighbour said she had been given a leaflet encouraging her to become a follower of Gohar Shahi. The group's website supports chanting and meditation but distances itself from Muslim extremists, including Osama bin Laden.
Before his death three years ago Gohar Shahi claimed that he had met Jesus. He was charged with blasphemy in Pakistan in 1999 but fled to Britain. In 2000 he was given three life sentences in his absence.
There is no suggestion that leaders of the Gohar Shahi religion either organised Ahmed's actions in Pakistan or knew what he and his disciples were planning.
According to the Pakistani police, Ahmed claimed during his failed coup that he was the Imam Mehdi, a religious leader who some believe will appear on Earth shortly before the world ends.
Ahmed allegedly marched through the crowded streets of Faisalabad, an industrial city in central Punjab, with nearly 40 armed followers. Members of the public were ordered at gunpoint to acknowledge the appearance of Imam Mehdi. Most succumbed to the threats but one man and a woman were wounded when the disciples opened fire on a group that refused. Others were beaten up.
Police sources say the disciples then travelled in a lorry and car and on two motorcycles to Lahore, where they took over a private television station and announced "the resurgence of Imam Mehdi". When they were confronted by armed police the gunmen drove to the outskirts of the city, where they seized a bus and took its passengers hostage.
According to sources in Pakistan, Ahmed and his followers believe Mohammed to be the last of God's prophets but that the Imam Mehdi would appear before the Day of Judgment. In Pakistan Ahmed is said to have supported a free society in which a man could have sex with any woman of his choice. Among his disciples were at least seven married women in their thirties.
Ahmed is one of nearly 50 people arrested in connection with the uprising. Police also seized guns, computers, CDs and air tickets. The men face the death penalty or long jail sentences if found guilty.


https://web.archive.org/web/20110606111427/http://www.dailytimes.com.pk/default.asp?page=2005%5C12%5C28%5Cstory_28-12-2005_pg7_7 
http://www.shiachat.com/forum/topic/74446-sunni-self-proclaimed-imam-mahdi/ 
28 Dec 2005:
Gohar Shahi group funding ‘Imam Mehdi’ network



https://web.archive.org/web/20060524012920/http://www.dailytimes.com.pk/default.asp?page=2006\05\19\story_19-5-2006_pg3_3
According to Khabrain (March 22, 2006) two boys thinking they would have a nice time entered a Majlis of Shia women on Imam Husain’s chehlum in Dera Ghazi Khan. Misled by hostile sectarian myths, the two boys wore burqas and entered the Majlis but were quickly identified as boys. The guards opened fire whereupon one got killed. The other boy was caught by the men who broke his arms and legs.

The incident occurred because the Sunni boys believed in the myths associated with the rituals followed by the Shia community. Allowed by the Sunni mullahs as “sacred lying” against the Ismailis in the distant past, today the same lies cause people to be killed.




http://www.bbc.com/urdu/pakistan/story/2006/06/060624_death_sentence_zs.shtml
June 24, 2006:
لاہور میں انسداد دہشت گردی کی ایک عدالت نے کالعدم شیعہ تنظیم سپاہ محمد کے سربراہ غلام رضا نقوی کو ایک بارہ سال پرانے مقدمۂ قتل میں دو بار سزائے موت دینے کا حکم دیا ہے۔
غلام رضا نقوی پر سنہ انیس سو چورانوے میں مخالف تنظیم کالعدم سپاہ صحابہ کے سربراہ اعظم طارق پر سرگودھا میں قاتلانہ حملہ کرنے کا الزام تھا۔
اس حملہ میں اعظم طارق تو بچ گئے تھے لیکن ان کے دو ساتھی محمد امتیاز اور محمد شاہد ہلاک ہوگئے تھے۔ یاد رہے کہ بعد ازاں اکتوبر سنہ دوہزار تین میں اعظم طارق اسلام آباد کے پاس ایک قاتلانہ حملہ میں ہلاک ہوگئے تھے۔
عدالت نے اس مقدمہ میں غلام رضا نقوی کے ساتھ ایک اور ملزم شبر عباس کو بھی دو بار سزائےموت دی ہے جبکہ دس
دوسرے شریک ملزموں کو بری کرنے کا حکم دیا ہے۔ یہ ملزمان پہلے ہی ضمانت پر رہا ہوچکے تھے۔


http://www.academia.edu/797215/Sectarian_Imaginaries._The_Micropolitics_of_Sectarianism_and_State-making_in_Northern_Pakistan
In July 2006, the government-run Karakurum International University(KIU) – which is the only university in Gilgit – held its first convocation.On this occasion, the university administration awarded an Honor Shieldeach to its first dean and first vice chancellor for services to the university,as well as one to the most prominent mountaineer of the Northern Areas,Nazir Sabir, for outstanding performance at an international level. Sabiris the first Pakistani to climb Mount Everest.
Soon after the convocation, the  Aman Jirga (Peace Jirga) of Gilgit 12  passed a resolution which strongly condemned KIU for these honors, andargued that there were ‘sectarian interests’ behind the selection of recipi-ents. This was an allusion to the fact that no Shia was awarded an honor,as the first dean and first vice chancellor were known to be Sunnis, whileNazir Sabir was from the Ismaili sect. The resulting controversy was cov-ered in the local Urdu press, generating public visibility and debate. ThePeace Jirga also wrote a sharply worded letter to the KIU administration,demanding an apology for its alleged discrimination.


http://www.dawn.com/news/211441
22 Sep 2006:

BOOKS: The books that have been banned include the following: ‘Phir Main Hidayat Pa Gaya’ written by Allama Dr Mohammad Samavi (Shia) printed by Moassisa Ahle Bait Pakistan (the book has been translated into Urdu by Roshan Ali Najfi). ‘Tohfa Hanfia Jawab Tohfa Jaffaria’ written by Ghulam Hussain Najfi and published by Jamiat-ul-Muntazir Lahore. The author of the book was murdered on April 1, 2005 in Lahore. ‘Seraat-i-Mustaqeem’ written by Syed Ahmed Shaheed (Deoband), published by Islami Academy Lahore, ‘Taqviat-ul-Emaan’ written by Shah Ismail Shaheed of Deoband sect and published by Al-Maktab Al Shifa Sheesh Mahal Road Lahore, ‘Fatwa Rasheedia’ written by Maulana Rasheed Ahmed Gangohi and published by Education Press Pakistan Karachi, ‘Shia Aur Hazrat Ali’ written by Maulana Kaleemullah Rabbani (Deoband) published by Haq Nawaz Shaheed Library Sargodha, ‘Ikhtilaf-i-Ummat aur Siraat-i-Mustaqeem’ written by Maulana Mohammad Yousuf Ludhianvi (Deoband) published by Maktab Ludhanvia, ‘Miraj-i-Sahabiat Bajawab Miyar Sahabit’written by Maulana Mehar Mohammad (Deoband) published by Tahaffuze Namoos-i- Sahaba Pakistan, ‘Sunni Mazhab Sacha Hai’ written by Hafiz Mehar Mohammad Mianwalvi published by Maktab Usmania Bin Hafiz Gee Mianwali, ‘Al Majalis-ul-Irfan Shariat aur Siyat’ written by Allama Syed Irfan Haider Abidi (Shia) published by Mahfooz Book Agency Karachi, ‘Shia Hi Ahle Sunnat Hain’ written by Dr Mohammad Tajani Samaavi (Shia) published by Ansarian publications Qum/Iran, ‘Tohfa Imamia’ written by Hafiz Mehar Mohammad Mianwali (Deoband) published by Maktab Usmania Bin Hafiz Jee Mianwali, ‘Haqeeqat Tabarra’ written by Allama Faroogh Kazmi (Shia) published by Idara-i-Tehzeeb-o-Adab Lukhnow, ‘Allama Ziaur Rehman Farooqi Shaheed Hayat-o-Khidmat’ written by Sanaullah Saad Shuja Abadi (Deoband) published by Maktaba Bukhari Liayari Town Karachi, ‘Muqabala Musavri’ written by general secretary of Pakistan Bible Society Anarkali Lahore and ‘Maloomat-i-Ittelaat written by workers Quaid-i-Millat (Shia community).
DAILY NEWSPAPER: Islam of Al Rashid Trust published in Karachi.

WEEKLY MAGAZINES: ‘Risalat-ul-Ikhwan’ published from London, ‘Ghazwa’ of Jamaat ud Dawa Pakistan, ‘Al Qalam’, ‘Rah-i-Wafa’ and Jaish-i-Mohammad of Khuddam ul Islam, ‘Zarb-i-Momin’, ‘Khawateen’, ‘Bachoon Ka Islam’ and ‘Islam’ of Al-Rashid Trust, ‘Al Akhtar’ of Al-Akhtar Trust and ‘Al Arif’ of Islami Tehrik Pakistan.

MONTHLIES: ‘Nafhat’ of Mille Bahayian Pakistan, ‘Al Dawa’, ‘Tayyabat for Women’, ‘Zarb-i-Tayyaba’ and Voice of Islam of Jamaat ud Dawa, ‘Khilafat-i-Rashida’ of Millat-i-Islamia Pakistan, ‘Intaqam-i-Haq’ of Lashkar-i-Jhangvi, ‘Al Hadi’ and Al Muntazir of Islami Tehrik Pakistan.



http://www.dawn.com/news/215724
21 Oct 2006:
In Hyderabad, Shia Ulema Council and MMA held a rally outside the press club to condemn Israeli occupation of the holy land and express solidarity with the people of Palestine and Lebanon.
Allama Altaf Al-Hussaini, MPA Abdul Rehman Rajput, Syed Kazim Hussain Shah Naqvi and Moazzam Shah Naqvi said if the Muslim world united on one platform, Israel would be wiped off the face of the earth.
The participants adopted a resolution calling upon the United Nations to put pressure on the United States and its allies to withdraw their army from Iraq. Later, they burnt American and Israeli flags.


http://www.thefridaytimes.com/tft/spiral-of-sectarian-bloodletting/
Local journalist Anwar Shah tells me that on the 16th of November, 2007, at 2pm a grenade exploded in Parachinar city. He says some people belonging to the Sunni practice of Islam were killed. And it was the beginning of a long war between the two sects.
Take the case of villages like Ali Zai and Manduri Bangash – the first a Shia-majority village and the second predominantly Sunni. Residents tell me both the sects had very friendly and pleasant relations between themselves. There were some 90 to 100 houses in Manduri Bangash and the occupants seem to have got along just fine with the Shias of Ali Zai before 2007. But then in the last months of 2007, terrorists killed Shias in a brutal attack.
From that day onwards, an irreparable crack appeared in the centuries-old relations between the two sects, a retired school teacher in Ali Zai bazaar tells me on condition of anonymity. For centuries both tribes (the Turi and Bangash, Shia and Sunni) coexisted cordially in the picturesque Kurram Agency. Here in Kurram, the primary identity of the people was not based on religion or sects but only on tribal affiliation.
.....
He shows me one of the demolished houses sadly.
“Out of these demolished villages, some 36 belong to Sunnis while another 5 belonged to the Shia”, he believes.
The facts of the brutal sectarian conflict are clear, at least to residents – both Shia and Sunni – of the area. They say that during this time hundreds of Shias have been massacred by the intensely sectarian Taliban and their allies. Revenge was in much the same coin – dozens of Sunnis were massacred in retaliation – and some 41 predominantly Sunni villages have been wrecked, allegedly by Shia fighters.
An official of the FATA Disaster Management Authority (FDMA) confirms to me that 36 Sunni and 5 Shia villages have been demolished in sectarian war. He further says that the government has announced some US $ 3,000 per family to help rebuild their lives, but many are yet to receive such assistance. The official admits that even among those who do receive this amount, there are justified complaints that it is a meagre sum – people have lost millions in destroyed properties.
....
Bangash shares his own tale of sorrow – from that fateful eve of Independence Day (the 13th of August) 2008, when alleged Shia fighters attacked as part of the worsening sectarian conflict.
“They were shelling on mud-brick houses and that forced all of us to leave the village. I won’t forget the pain of that day when our family was in a hurry to find shelter” he recalls. “On that day I wished I should die instead of living here or there as an Internally Displaced Person (IDP)!” His disappointment in life is evident from his tone, as he continues: “The war has broken us. It will take decades to build the same house in this village.”





https://www.thenews.com.pk/archive/print/119627-China-claims-support-for-stance-on-S-China-Sea-case
https://www.thenews.com.pk/archive/print/119627-clerics-flay-commutation-of-death-sentence
26 June 2008: NOTED Islamic scholars and leaders have strongly criticised Prime Minister Yousuf Raza Gilani and PPP government for commuting of death sentence into life imprisonment, calling the act as un-Islamic and aimed at pleasing the West.

In a joint statement issued on Wednesday by noted scholars of all schools of thought, they warned that the actual purpose of the act was to commute death sentence for blasphemers under 295-C PPC which had been a long and pressing demand of the West. These scholars unequivocally stated that any ruler or parliament had no powers to annul the death punishment in respect of crimes stated in the Holy Quran and Sunnah. In case of murder, only the heirs of the victims have the right to pardon, they added. 

The statement was issued by president Ittehad Tanzimat Madaris Deenia Maulana Saleemullah Khan, Tanzimul Madaris president Mutfi Muneebur Rehman, Wafaqul Madaris president Qari Hanif Jallundhary, president Wafaqul Madaris Salfia Maulana Naeemur Rehman, Wafaqul Madaris Shai president Maulana Niaz Hussain Naqvi, president Rabitarul Madaris Maulana Abdul Maalik, Jamaat-e-Islami Pakistan ameer Qazi Hussain Ahmad, president Muttahida Ulema Council Maulana Abdur Rauf Malik, Maulana Khurshid Gangohi, Jamia Naeemia principal Dr Mufti Sarfraz Naeemi, Ameer Khatm-e-Nabuwwat Conference Maulana Ilyas Chinnoti, president Ittehadul Ulema Maulana Inayyatulah Gujrati and Asadullah Bhutto.

They demanded the government immediately retract the clemency summary sent to the president for approval. They maintained that the death punishment was awarded on the crimes like murder, dacoity, to married adulterer (male/female both) and to the person who committed blasphemy. Even the apostate is subjected to death punishment in Islam. “No one is empowered to pardon these capital punishments,” they warned. 



The Islamic scholars and political leadership regretted that the infidels were ruthlessly killing the Muslims across the world. 



The rulers are not able to question their bombardment inside Pakistani areas which is claiming the lives of their own subjects while on the other hand they are more concerned about pardoning those who disregarded humanity by committing nefarious crimes. 



They further said that Prime Minister Yousuf Raza Gilani, by announcing the commutation of death punishments, had exposed himself and his party that they did not believe in keeping Pakistan an Islamic state and wanted to turn it secular by amending the Quranic injunctions.



https://www.youtube.com/watch?v=hxVqSitcDIY
7 Sep 2008:  Muhammad Amin of Jamia Banoria (Sunni) and Amin Shaheedi (Shia) on Geo TV program "Aalim Online" declared Ahmadis wajib-ul-qatl. Shia cleric Muhammd Amin Shaheedi's segment is from 0.22. 



http://islamtimes.org/ur/doc/news/8055
13 July 2009:
حسن رضا کمپلیکس پولیس لائن راولپنڈی میں جہلم،اٹک،چکوال اور راولپنڈی سے آئے ہوئے 150 سے زائد علمائے دیوبند اور دیوبند مدارس کے مہتمم حضرات کی میٹنگ میں خودکش حملوں کی روک تھام اور انسداد کیلئے مشترکہ لائحہ عمل تیار کیا۔ علمائے کرام نے خودکش حملوں کو حرام اور گناہ کبیرہ قرار دے کر خودکش حملہ کرنے والے کو دائرہ اسلام سے خارج قرار دیا ہے۔


https://www.thenews.com.pk/archive/print/196045-ulema-call-for-interfaith-harmony 
11 Sep 2009:
Mufti Munibur Rehman said according to Shariah and the Constitution, the followers of Mirza Ghulam Ahmed Qadiani could not be defined as Muslims. He also viewed that the country could not afford any controversy on such issues.
Allama Zafar Abbas Kazmi said it does not suit anybody to dig out the once-settled issue in accordance with the Shariah and the Constitution.Jamaat-e-Islami leader Liaquat Baloch said Qadianis should not be allowed to preach their ideology in Pakistan.




http://www.bbc.com/urdu/lg/pakistan/2009/10/091027_sindh_tableegh_rh.shtml
27 Oct 2009:
سندھ کے ضلع سانگھڑ میں ایک تبلیغی جماعت میں شامل افراد کو مبینہ طور پر تشدد کا نشانہ بنانے کے بعد ان کی داڑھیاں مونڈنے کا واقعہ پیش آیا ہے۔
اس جماعت کے ایک رکن کے مطابق تشدد کے دوران تین افراد کے ہاتھ بھی توڑ دیےگئے۔
حاجی فضل اللہ ہنگورہ کے مطابق یہ تبلیغی جماعت جب سانگھڑ کے علاقے کھپرو کے نزدیک ایک گاؤں رئو جو تڑ پہنچی تو انہوں نے ناشتے کے بعد مقامی مسجد میں آرام کا فیصلہ کیا۔ اسی اثناء میں لگ بھگ تیس افراد لاٹھیوں اور ڈنڈوں کے ساتھ مسجد میں داخل ہو گئے اور انہوں نے ان لوگوں پر مبینہ طور پر حملہ کردیا۔ حاجی فضل کے مطابق حملہ آوروں کے ہمراہ دو مسلح افراد بھی تھے۔
...
رائے ونڈ سے نکلنے والے تبلیغی جماعت کے اس قافلے کو وسیع و عریض ریگستانی علاقہ اچھرو تھر میں پاکستان اور بھارت کی سرحد تک جانا تھا۔ رئو جو تڑ بھی اچھرو تھر میں واقع ہے۔ اس گاؤں میں راجپر قبیلے کے لوگ رہتے ہیں جو پیر پگارا کے مرید اور حر جماعت سے تعلق رکھتے ہیں۔




http://nation.com.pk/lahore/08-Dec-2009/Ulema-urge-OIC-to-counter-West-conspiracy 
8 Dec 2009: 
Allama Syed Abdul Jalil Naqvi said that actions against Muslim symbols were growing in Europe and Switzerlands ban was the latest conspiracy in this regard.
If mosques minarets put the western world in trouble why dont they face trouble over cross signs on churches, he questioned? He said neither the United Nations nor any non-governmental organisation had raised voice against injustices against Muslims and their way of life. 



https://www.thenews.com.pk/archive/print/227624
19 Mar 2010: SSP leader Hafiz Abdullah murdered after killing a guy.




https://www.thenews.com.pk/archive/print/241739-naeemi-comes-to-nawaz-rescue-on-ahmadis-issue 
10 June 2010: Though most of the religious leaders have slammed PML-N chief Mian Nawaz Sharif for committing the ‘blasphemy’ of calling Qadianis “our brethren”, Jamia Naeemia principal Raghib Hussain Naeemi has absolved him of the charge, saying “Nawaz Sharif, apparently, committed no blasphemy.”


https://www.youtube.com/watch?v=U6W-VNzO_4k
https://hazaranewspakistan.wordpress.com/2010/09/28/%D8%B9%D9%84%D8%A7%D9%85%D9%87-%D8%B3%DB%8C%D8%AF-%D8%AC%D9%88%D8%A7%D8%AF-%D9%86%D9%82%D9%88%DB%8C-%DA%A9%D8%A7-%D9%87%D8%B2%D8%A7%D8%B1%D9%87-%D9%82%D9%88%D9%85-%DA%A9%DB%92-%D8%AE%D9%84%D8%A7%D9%81/
28 Sep 2010:
کوئٹه میں سانحه میزان چوک اور اس کے بعد عوام کا قدس ریلی کے منتظمین پر کڑی تنقید کرنے کے بعد، سید علامه جواد نقوی نے اپنی ایک مبغضانه تقریر میں دنیا کی سب سے بڑی ذمه دار، مخلص، ایماندار، صادق، اصول پرست اور قربانی دینے والی قوم یعنی هزاره کو منافق کہا ہے. ان کے بقول کوئٹہ میں کچه بی شعورنام نہاد شیعه لوگ نه صرف یوم القدس ریلی کی مخالفت کرتے ہیں بلکه نماز جمعه، جلوس عاشور، اسلامی انقلاب اور رهبر کے بهی سخت مخالف ہیں. یه لوگ قران کے مطابق منافق ہیں



http://www.bbc.com/urdu/pakistan/2010/12/101215_blasphemy_protest_rza.shtml
15 Dec 2010:
اہلِ تشیع کے رہنماء ساجد نقوی نے کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ تمام مذہبی جماعتوں کو اس کا نوٹس لینا چاہیے کہ توہینِ رسالت قانون کا غلط استعمال نہ ہو کیونکہ ماضی میں کچھ ایسی خبریں ملی تھیں کہ کچھ عناصر نے اس قانون کو غلط استعمال کیا تھا۔
اس کانفرنس میں بتایا گیا کہ پاکستان میں توہینِ رسالت قانون کے تحت نو سو چونسٹھ مقدمات درج ہوئے جن میں سے مسلمانوں کے خلاف چار سو اناسی، احمدیوں کے خلاف تین سو چالیس، عیسائیوں کے خلاف ایک سو انیس اور ہندؤں کے خلاف ایک سو بارہ مقدمات درج ہوئے۔


2011:  The people of Kurram Agency have previously experienced lethal sectarian outbursts in 1986 and 1996, but the deadliest conflicts here started in April 2007 and continued till February 2011. According to an official report, between the year 2007-2009, 1,500 people had died while 5,000 were injured in the infighting between Pashtun tribes belonging to the Sunni and Shia sects. Per unofficial data gathered from local sources, the number of Shia Pashtuns, including children and women, killed in sectarian conflict was 1,100 while more than 10,000 were injured. In addition, the number of Sunni Pashtuns killed in the conflict was 1,537 and more than 25,000 were injured. Almost 43 villages were reduced to cinders during this entire phase of constant strife.
Later, the warring Shia and Sunni tribes were brought together for a meeting in February 2011 where a peace agreement was signed between both the parties under the aegis of Sirajuddin Haqqani.


http://islamtimes.org/ur/doc/news/50893/
18 Jan 2011:
لاہور میں تحفظ ناموس رسالت محاذ کے زیر اہتمام داتا دربار سے گورنر ہاﺅس تک تحفظ ناموس رسالت ریلی نکالی گئی۔ ریلی میں شرکاء نے حکومت سے مطالبہ کیا کہ 295/c کے بارے میں شہباز بھٹی کی سربراہی میں بنائی گئی کمیٹی کو تحلیل کر دیا جائے اور پارلیمنٹ اور سینٹ سے 295/cکو کبھی بھی نہ چھیڑنے کا بل پاس کرایا جائے۔ انہوں نے کہا کہ ہائیکورٹ اور سپریم کورٹ ممتاز قادری کے اہل خانہ کو تنگ کرنے کا از خود نوٹس لیتے ہوئے ملوث پولیس اہلکاروں کے خلاف کارروائی کرنے کے علاوہ ممتاز قادری کو باعزت بری کر کے دنیا و آخرت میں سرخروئی حاصل کرے۔ انہوں نے مطالبہ کیا کہ وفاقی اور صوبائی حکومتیں پاکستان کے تمام مزارات پر جعلی پیروں، عریانی، فحاشی، ڈھول کی تھاپ پر ڈانس کرنے والوں اور دیگر غیر شرعی حرکات پر فوری طور پر پابندی عائد کرے۔ 


http://islamtimes.org/ur/doc/news/74133/
24 May 2011:
اسلامی جمہوریہ ایران میں سیدہ زینت کی یوم ولادت کو نرسنگ ڈے، جبکہ حضرت فاطمہ الزھرا کی یوم ولادت کو یوم خواتین کے طور پر منانے کا رواج ہے۔ انہوں نے مطالبہ کیا کہ اسلام کے نام پر بننے والے ملک پاکستان  میں 20 جمادی الثانی کو  یوم خواتین کے طور پر منایا جائے۔ 


http://islamtimes.org/ur/doc/news/73631/
22 May 2011:
خطیب مرکزی جامع امامیہ مسجد علامہ سید راحت حسین الحسینی نے جشن ولادت حضرت زینب سلام اللہ علیہا کے موقع پر ایک اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ پاکستانی میڈیا یکطرفہ رپورٹنگ کر رہا ہے اُنہیں پاراچنار میں جاری مظالم نظر نہیں آتے ہیں، پاراچنار روڈ کئی سالوں سے بند ہے جبکہ صوبہ خیبر پختونخواہ پر دہشت گردوں کا راج ہے۔ اُنہوں نے کہا کہ کمپیوٹر کی تعلیم اور موبائل کے غلط استعمال کرنے کی وجہ سے معاشرہ بے راہ روی کا شکار ہوا ہے اور بےحس ہوتا جا رہا ہے، جس سے عوام کی غیرت جواب دے گئی ہے۔ اُنہوں نے کہا کہ جدید کمپیوٹر اور سائنسی تعلیم کو انسانی فائدے کے لئے استعمال کیا جائے اور اسے بربادی کا ذریعہ نہ بنایا جائے۔ اُنہوں نے کہا کہ آئمہ معصومین ع نے ہر کھٹن وقت میں ایمان اور پردے کا ساتھ نہیں چھوڑا، حتٰی کہ کربلا میں بھی خواتین باعصمت نے شام کے بازاروں میں حق و صداقت کی ترجمانی کی اور خواتین کو پردے میں رہ کر حقوق کے لئے جدوجہد کرنے کا سلیقہ سکھایا۔


http://islamtimes.org/ur/doc/news/74938/
27 May 2011:
آئمہ علیہم السلام کی شان میں گستاخی کرنے والوں کی رہائی افسوس ناک اور قابل مذمت ہے، اگر عدالتیں اسی طرح مجرموں اور دہشت گردوں کو رہا کرتی رہیں تو پاکستان آگ کا گولا بن جائے گا۔ ان خیالات کا اظہار امام جمعہ جامعہ مسجد شگر سید طہ نے جمعہ کے اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔


http://www.islamtimes.org/ur/doc/gallery/78368/3/12/
http://islamtimes.org/ur/doc/gallery/75448/2/ur/doc/article/468631/
http://www.islamtimes.org/ur/doc/gallery/78368/2/ur/doc/article/545764/
http://islamtimes.org/ur/doc/gallery/76625/3/0/
http://islamtimes.org/ur/doc/news/79438/
http://islamtimes.org/ur/doc/news/76701
4 June 2011:
آل بلتستان ویمن آرگنائزیشن کے زیر اہتمام گستاخ اہل بیت علیہم السلام و رشدی ثآنی علی محمد ہادی کی رہائی کے خلاف خواتین کے عظیم الشان احتجاجی جلسے سے خطاب کرتے ہوئے عصمت فاطمہ رضوی نے کہا کہ سکردو جیسے پر امن علاقے کے امن کو تہ و بالا کرنے کے لئے کچھ عناصر سرگرم عمل ہیں جو شیعہ اور نوربخشیہ سمیت تمام مسلمانوں کی دل آزاری کرنے اور جذبات کو ٹھیس پہنچانے پر تلے ہوئے ہیں، جس کی بدترین مثال گستاخ اہل بیت علیہم السلام علی محمد ہادی کی ہے جس نے اہل بیت اطہار علیہم السلام کی شان میں گستاخی پر مبنی مواد شائع کیا اور عوامی دباو پر حکومت نے اسےگرفتار کر کے انسداد دہشت گردی کی خصوصی عدالت کے ذریعے پانچ سال کی سزا سنائی تھی تاہم عدالت عالیہ گلگت بلتستان نے اسے رہا کر کے ملت اسلامیہ کو مشتعل کر دیا ہے۔


https://www.thenews.com.pk/archive/print/305659-okara-city-news
9 June 2011:
Jamiat Ulema-e-Pakistan secretary general Qari Zawar Bahadur has accused Federal Interior Minister Rehman Malik of working for foreign agencies. Addressing a press conference at Okara Press Club here on Wednesday, he said that after unanimous resolution of the parliament against drone attacks, the US had increased the attacks. He asked the Jamaat-e-Islami and Jamiat Ulema-e-Islam-Fazl (JUI-F) leaders to shun their differences and forge unity among their ranks. He said that Pakistan had offered innumerable sacrifices in the war against terror, but America was still demanding ‘Do More’. He said that the rulers were helpless in stopping the American drone attacks. He criticised the opposition parties for quarrelling over petty issues.


http://islamtimes.org/ur/doc/interview/107450/
Oct 2011:
اس موقع پر ایک منظر کو میں نہیں بھول سکتا۔ مہمانوں کی دوسری صف میں پانچویں یا چھٹی کرسی پر مولانا سمیع الحق بیٹھے تھے۔ تو آغا  سید علی خامنہ ای نے جب خطاب ختم کیا ہے تو مولانا سمیع الحق، جنہیں جسمانی ضعف کے باعث سہارے کی ضرورت بھی پڑتی ہے، وہ تیزی سے اُٹھے اور محافظوں کے روکنے کی پروا نہ کرتے ہُوئے سٹیج سے نیچے اُترے، سیّد علی خامنہ ای تک بے اختیاری و وارفتگی کے عالم میں پہنچے اور آپ کے ہاتھ کا، داڑھی کا بوسہ لیا۔ یہ وہ اثر تھا جس نے پورے ماحول کو اپنے اثر میں لے رکھا تھا۔ ان کے وجود سے نورانی شعاعیں نکلتی ہیں، جو قبول کرنے والے ہوتے ہیں وہ قبول کرتے ہیں جو نہیں کرتے، و ہ تو رسول صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم اور مولا علی ع کے ہاتھ بھی چوم رہے ہوتے ہیں، لیکن ان کی شعاعیں ان کی دل کو پاک نہیں کرتیں۔
...
 پاکستان سے جو زعماء گئے تھے ان میں قاضی حسین احمد، مولانا سمیع الحق، مولانا عرفان الحق (مولانا سمیع الحق کے بھتیجے اور داماد)، اعجاز الحق، نور الحق قادری، عبدالغفور حیدری وغیرہ شامل ہیں۔
 عبدالغفور حیدری کا مقالہ ایکسپریس میں چھپا بھی ہے۔ اسی طرح یہ بات بھی خاص طور پر نوٹ کرنے کی ہے کہ مولانا سمیع الحق نے عربی میں خطاب کیا اور اس میں حضرت خامنہ ای کے لیے لفظ ’’اِمام‘‘ استعمال کیا، یہ اسی ہمہ گیر اثر کا نتیجہ ہے۔ ان کے علاوہ اپنے جو تھے راجہ ناصر، امین شہیدی، شفقت شیرازی، سینیٹر عباس کمیلی، آغا مرتضےٰ پویا موجود تھے۔


https://www.youtube.com/watch?v=rXF5KJeBDok
http://islamtimes.org/ur/doc/interview/127953/
اسلام ٹائمز: حالیہ دورہ ایران میں آپکی کن کن شخصیات سے ملاقات ہوئی۔؟ 
مولانا سمیع الحق: ملاقاتیں ہوتی رہتی ہیں، رہبر صاحب علی خامنہ ای سے ملاقات ہوئی، حزب اللہ اور حماس کے لوگوں سے ملاقات ہوئی، اس کے علاوہ مقتدا الصدر کے ساتھ کھانا کھایا، عمارالحکیم بھی موجود تھے۔ ملی یکجہتی کونسل کے وقت مُتفقہ طور پر۔
 
اسلام ٹائمز: کیا آپ ایرانی علماء اور پاکستانی شیعہ علماء کو اپنے مدرسے میں آنے کی دعوت دیں گے، اگر وہ آنا چاہیں تو آپ ان کو خوش آمدید کہیں گے۔؟ مولانا سمیع الحق: ہمارے مدرسے میں اگر شیعہ علماء آنا چاہیں تو خوش آمدید کہیں گے، ہمارے ہاں تو انگریز اور امریکی آتے ہیں، تو ان علماء کو کیوں نہیں خوش آمدید کہیں گے، وہ تو ہمارے بھائی ہیں۔ پاکستانی شیعہ علماء اس ملک کا حصہ ہیں، ایسے مت سوچیں، میری اپنی ذات تک کوشش ہوتی ہے کسی کو دور مت کریں، عملاً بھی میں نے کوشش کی ہے۔ رہبر صاحب کے نمائندہِ خاص آیت اللہ تسخیری ہمارے ہاں آ چکے ہیں، ایرانی سفیر ماشاءاللہ شاکری سے متعدد نشستیں ہوتی رہی ہیں، ایرانی قونصلیٹ متعدد مرتبہ ہماری طرف آ چکا ہے، میں خود بھی مختلف پروگراموں میں کئی دفعہ ایران جا چکا ہوں۔




https://www.thenews.com.pk/archive/print/342297-lalamusa-city-news
20 Jan 2012: PML-N MNA Captain (retd) Muhammad Safdar has said that PTI chairman Imran Khan is the B team of former dictator Pervez Musharraf and how he can bring a revolution when his children are being brought up by Jews. 

He was addressing the Istehkam-e-Pakistan Conference organised by the PML-N Ulema Mushaikh Wing here on Thursday. He claimed that Qadianis were behind Musharraf’s unconstitutional step on October 12, 1999. “The first conspiracy was hatched against Pakistan when Sir Zafarullah Khan, a Qadiani, was made the foreign minister,” he added. 

He called Mumtaz Qadri as a Muhajid. 



http://www.nawaiwaqt.com.pk/back-page/20-Mar-2012/87086
20 March 2012:
لاہور (خصوصی رپورٹ) ملک کے مختلف مکاتب فکر کے ممتاز علمائے کرام کا کہنا ہے نو مسلموں کو مرتد کرنے کی کوشش کرنے والے انجام سوچ لیں۔ جو لوگ محض اپنے سیاسی مفاد کی خاطر نو مسلم خواتین ڈاکٹر حفصہ اور فریال بی بی کو مرتد بنانے کیلئے ہندوﺅں کے دست و بازو بنے ہوئے ہیں ان کی یہ حرکت قابل تعزیر ہے۔ امت کی رپورٹ کے مطابق مولانا عبدالرحمن مکی نے کہا کسی کو بھی یہ حق حاصل نہیں کہ وہ ان دونوں کو راہ ہدایت سے ہٹانے کی کوشش کرے۔ اسلام قبول کرنے والوں کے ٹرائل کا کسی کو حق حاصل نہیں۔ ڈاکٹر ابوالخیر زبیر نے کہا امت کو چاہئے وہ اپنی نومسلم بہنوں کی پشت پناہی کیلئے میدان میں آ جائے۔ مولانا محمد احمد لدھیانوی نے کہا ہائیکورٹ میں واضح بیان کے بعد دونوں خواتین کا ٹرائل مذاق ہے۔ حافظ حسین احمد نے کہا یہ رویہ قابل مذمت اور قابل افسوس ہے۔ علامہ ساجد نقوی نے کہا اپنی مرضی سے مسلمان ہونے والی بچیوں کے مسئلہ کو اچھالنا آئین و قانون سے کھیلنے کے مترادف ہے۔



http://islamtimes.org/ur/doc/news/150150/
3 April 2012:

حکیم ﷲ محسود نے خاص طور پر جماعت اسلامی کے سابق امیر قاضی حسین احمد اور جمعیت علمائے اسلام کے سربراہ مولانا فضل الرحمن پر شدید تنقید کی ہے۔ طالبان سربراہ کے بقول قاضی حسین احمد کے شیعوں کے ساتھ قریبی روابط ہیں اور وہ اکثر ان کے ساتھ اکٹھے نماز ادا کرتے ہیں۔ 

حکیم ﷲ محسود نے اپنے دس منٹ کے اس ویڈیو پیغام میں کہا ہے کہ جماعت اسلامی پاکستان میں طالبان کے جاری جہاد کو فساد قرار دیتی ہے اور خودکش حملوں کو حرام سمجھتی ہے۔ انہوں نے قاضی حسین احمد کو مخاطب کرتے ہوئے کہا ہے کہ اگر امریکی فورسز جیکب آباد، جلال آباد، بگرام اور بلوچستان میں یکساں طور پر موجود ہوں تو پھر آپ کو جہاد اور فساد میں فرق نظر کیوں نہیں آتا۔ تحریک طالبان کے سربراہ کا کہنا تھا کہ افعانستان اور پاکستان دونوں ملکوں میں جہاد ضروری ہے کیونکہ یہاں امریکی فورسز موجود ہیں۔




http://www.taghribnews.com/vdcc41qo.2bqxs87ca2.html
4 April 2012:
ان کا کہنا تھا کہ ہم مفاہمت کی سیاست پر یقین رکھتے ہیں اور متحدہ قومی موومنٹ کی قیادت کو متنبہ کرتے ہیں کہ وہ اپنے ذمہ داران کی جانب سے شیعہ نوجوانوں کو دی جانے والی قتل کی دھمکیوں کا نوٹس لیں اور عوامی نیشنل پارٹی کی قیادت سے مطالبہ کرتے ہیں کہ وہ پہلوان گوٹھ میں 
شہید ساجد حسین کے قتل میں ملوث دہشتگردوں جن کا تعلق عوامی نیشنل پارٹی سے ہے، ان کو اپنی صفوں سے نکال باہر کریں، جس سے ملت جعفریہ میں شدید اشتعال پایا جاتا ہے۔ 

علامہ ناصر عباس جعفری نے شرکاء سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ایک عرصہ سے پاکستان میں دہشتگردوں کو جو کھلی چھوٹ حاصل ہے یہ درحقیقت اس بات کی علامت ہے کہ حکومت اپنے شہریوں کی جان، مال، عزت و آبرو کی حفاظت میں ناکام ہے۔ 

گلگت و بلتستان میں بلوچستان طرز کی جو ریاست قائم کرنے کی گھناؤنی سازش کی جا رہی ہے، ملت جعفریہ اس سے ہوشیار ہے۔ 

انہوں نے اپنے خطاب میں کہا کہ ملت جعفریہ اب تمام سیاسی جماعتوں سے تعلق رکھنے والے سینیٹ اور قومی و صوبائی اسمبلیوں کے اراکین کے عمل و کردار سے شدید مایوس ہو چکے ہیں اور اب انہوں نے فیصلہ کیا ہے کہ وہ ازخود کوئی نوٹس لیں۔

ان کا کہنا تھا کہ افتخار محمد چوہدری کو ہر چھوٹی سے چھوٹی بات نظر آتی ہے اور وہ تمام جزئی مسائل کا ازخود نوٹس لیتے ہیں لیکن انہیں گلگت و بلتستان سمیت کوئٹہ و کراچی میں شیعوں کی نسل کشی اور قتل عام نظر نہیں آتا؟ 

انہوں نے اپنے خطاب میں کہا کہ فرقہ وارانہ اختلافات کو ختم کرانے کیلئے حکومت اگر سنجیدہ ہے تو انھیں چاہئے کہ وہ امریکہ سفارت خانوں کو پاکستان میں بند کر دیں اور ان کے سفارت کاروں کو فوراً ملک بدر کرے۔


http://herald.dawn.com/news/1153580/
May 2012: it is harder to identify some Sunni killings as sectarian, mainly because of the confusing mix of ethnic, criminal and political violence that goes on unabated in the city. “When a Shia is killed, it is easy to identify the killing as a sectarian attack,” says the political scientist. “But when a Sunni is killed, it becomes harder to identify the real cause.”
This is exactly what happened in the case of a doctor who spent more than half of his life in Karachi but moved to Lahore with his family after his brother was killed in a drive-by shooting incident. “There seemed to be no explanation of the killing at first,” he says. It was only months later that it was found to be a sectarian death.
Yet, the political scientist says, it “is the bitter truth” that most of the people killed in sectarian violence in Karachi happen to be Shias. Given the strength of the Sunni organisations and their reach and ability to strike, their retaliatory attacks are almost always deadlier than the original incidents they seek revenge for. On January 25, 2012 three Shia lawyers were shot dead in the city’s Arambagh area. Investigators believe that they were killed in response to the murder of a lawyer affiliated with ASWJ a day before.
.... 
“During interrogation, target killers belonging to some mainstream political parties disclosed that they had been involved in sectarian killings as well. We are talking about political parties in power,” says an intelligence official, confirming what Naqvi says.
....
Senior journalists, quoting intelligence agencies, claim that Shia groups generally enjoy support from the Muttahida Qaumi Movement while the Awami National Party backs Sunni groups. The two parties, however, strongly reject these charges.
...
Security officials say sectarian militants move around the country depending on where their services are needed. “Shia militants from Gilgit often come down to Karachi to carry out killings here and Sunni militants move from Punjab to Balochistan or from Mansehra to Gilgit, depending on their organisational needs,” says a police official.

http://islamtimes.org/ur/doc/news/166400/ 
28 May 2012:
جمعیت مشائخ پاکستان کے کارکنوں نے علاقہ گڑھی شاہو میں قادیانی فتنہ کی بڑھتی ہوئی سرگرمیوں کے خلاف 10 شالیمار روڈ گڑھی شاہو میں ایک بھرپور احتجاجی مظاہرہ کیا، قادیانی فتنہ کی بڑھتی ہوئی اسلام و آئین پاکستان مخالف سرگرمیوں کے خلاف شدید نعرہ بازی کی گئی۔ اس موقع پر رہنماؤں نے خطاب کرتے ہوئے جمعیت مشائخ پاکستان کے چیف آرگنائزر پیر ایس اے جعفری، پیر سیف اللہ چشتی، مولانا نور اللہ نعمی، مفتی مختیار نعیمی، علامہ اصغر عارف چشتی و دیگر نے کہا کہ گڑھی شاہو میں قادیانی فتنہ کی بڑھتی ہوئی سرگرمیاں علاقے میں شدید تشویش کا باعث ہیں۔

رہنماؤں نے کہا کہ مسلمانوں کے اندر شدید بے چینی پائی جاتی ہے انہیں نہ روکا گیا تو دینی جماعتیں احتجاجی تحریک چلائیں گی۔ پیر ایس اے جعفری نے مزید کہا کہ یہ کس قدر ظلم کی بات ہے علامہ اقبال روڈ کی تعمیر میں تجاوزات کی آڑ میں مسلمانوں کی قدیمی مسجد کمبوہ کا ایک حصہ شہید کر دیا گیا جبکہ وہاں پر موجود قادیانیوں کی نام نہاد عبادت گاہ کے مین گیٹ سڑک پر واقع چوکیاں جو سرا سر روڈ کے اوپر بنائی گئیں ہیں تجاوزات میں آتیں ہیں لیکن انہیں نہیں ہٹایا گیا۔

رہنماؤں نے کہا کہ ہم مطالبہ کرتے ہیں کہ گڑھی شاہو میں قادیانیوں کی نام نہاد عبادت گاہ پر بنائی گئی چوکیاں سراسر تجاوزات میں آتی ہیں انہیں فی الفور ہٹا کر سڑک کو کشادہ کیا جائے بصورت دیگر بھر پور احتجاجی تحریک چلائی جائیگی۔



http://islamtimes.org/ur/doc/fori_news/167330/
1 June 2012:
خیبر پختونخواہ میں ایک عشرہ قبل امریکہ کی جانب سے یو ایس ایڈ کے نام پر اپنی مخصوص کرم نوازی کے ذریعے تحریک طالبان پاکستان کی تشکیل، فرقہ وارانہ کشیدگیوں میں اضافے، جگہ جگہ بم دھماکوں، خودکش حملوں اور انفرادی و شخصی آزادی کے نام پر ہم جنس پرستی کے مراکز کے قیام و فروغ جیسے مقاصد کی تکمیل کے بعد اب امریکہ کی نظر کرم چین اور بھارت سے متصل نئے تشکیل شدہ غیر آئینی صوبہ گلگت بلتستان پر جمنا شروع ہوگئی ہیں۔
....
اس سے قبل یو ایس ایڈ سینٹرل ایشیاء کے بعض ملکوں میں اپنا اثر و نفوذ ترقی کے نام پر حاصل کر چکی ہے۔ خصوصاً جمہوریہ آذربائیجان میں یو ایس ایڈ اور اس کی ذیلی تنظیمیں عرصہ دراز سے سرگرم عمل ہیں، اسی کا شاخسانہ تھا کہ اٹھانوے فی صد مسلم اکثریتی ملک ہونے کے باوجود آذربائیجان کے دارالحکومت باکو میں گزشتہ ہفتے کھلم کھلا سرکاری سرپرستی میں ’’گے پریڈ‘‘ جیسے شرمناک اجتماعات ہوئے۔ اس سے قبل بھی اسلام آباد کے سفارتخانے میں امریکی امدادی اداروں، سی آئی اے کے ملکی و غیر ملکی ایجنٹس نے ڈالروں کے سائے میں ہم جنس پرستوں کا اجتماع منعقد کرکے پاکستانی مسلمانوں کی مذہبی و ثقافتی غیرت کا پہلا امتحان لیا تھا۔ ذرائع کا دعویٰ ہے کہ اس وقت بھی یو ایس ایڈ کی امداد کے بل پر اسلام آباد کے متعدد سیکٹروں، پشاور کے بعض علاقوں میں مختلف پرکشش ناموں سے کلب قائم کرکے در پردہ ہم جنس پرستی کو فروغ دیا جارہا ہے۔


http://www.reuters.com/article/us-pakistan-militants-idUSBRE89N00W20121024
24 Oct 2012: When the Taliban and al Qaeda want to reach targets outside their strongholds on the Afghan border, they turn to LeJ to provide intelligence, safe houses or young volunteers eager for martyrdom, police and intelligence officials said.
"Lashkar-e-Jhangvi is the detonator of terrorism in Pakistan," said Karachi Police Superintendent Raja Umer Khattab, who has interrogated more than 100 members. "The Taliban needs Lashkar-e-Jhangvi. Al Qaeda needs Lashkar-e-Jhangvi. They are involved in most terrorism cases."

The massacre of Shi'ite bus passengers outside Gilgit has had a profound impact on this mountaineering hub in the Himalayan foothills. Never before had Sunni extremists asked for identification to single out Shi'ites and then kill them on such a large scale.
Sunnis and Shi'ites, who had lived in harmony for decades, now cope with sectarian no-go zones. 
"Sunnis can't go to some areas and Shi'ites can't go to others," lamented Gilgit shopkeeper Muneer Hussain Shah, a Shi'ite whose brother was killed in a grenade attack. 
When violence erupts, text messages circulate rallying one sect or the other. Shops and schools close. Authorities have banned motorcycles to stop drive-by shootings. 
Law enforcement itself is a victim of sectarianism in Gilgit, said police chief Usman Zakria. Shi'ite officers are reluctant to investigate crimes committed by Shi'ites, and the same is true of Sunnis.

http://islamtimes.org/ur/doc/news/196560/
18 Sep 2012:
تحریک منہاج القرآن کی نظامت بین المذاہب ہم آہنگی کے تحت ’’احترام مذاہب سیمینار ‘‘سے خطاب کرتے ہوئے ناظم اعلیٰ ڈاکٹر رحیق احمد عباسی نے کہا ہے کہ جمہوریت اور انسانی حقوق کو مذہب کا درجہ دینے والے آزادی رائے کی چھتری تلے ناپاک جسارتوں کا عمل جاری رکھ کر دنیا کو تصادم کی طرف دھکیل رہے ہیں جو انتہائی قابل مذمت عالمی جرم ہے، عورتوں، بچوں حتیٰ کہ جانوروں تک کے حقوق کو تحفظ دینے والے محسن انسانیت(ص) کی ذات مقدسہ پر کیچڑ اچھالنے والے انسانیت کے دشمن اور عالمی دہشت گرد ہیں۔


http://islamtimes.org/ur/doc/news/208266/
1 Nov 2012:
جمعیت علماء پاکستان کے صدر ڈاکٹر صاحبزادہ ابوالخیر محمد زبیر نے کہا ہے کہ امریکہ میں قرآن پاک جلانے اور نبی کریم ﷺ کی شان اقدس میں فلمیں اور خاکے بنا کر توہین اور گستاخیوں کی کھلے عام اجازت دی گئی ہے اور امریکی صدر نے ان گستاخوں کی حمایت کر کے اللہ کے غضب کو دعوت دی ہے اور یہ اللہ کا غضب امریکی طوفان کی صورت میں ان پر نازل ہورہا ہے۔


http://islamtimes.org/ur/doc/news/208782/
4 Nov 2012:
 تحریک ناموس رسالت کے سربراہ اور جمعیت علماء پاکستان کے صدر ڈاکٹر صاحبزادہ ابوالخیر محمد زبیر نے موت کی سزا کو ختم کرنے کی خبروں پر انتہائی تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ ملک میں بسنے والے عاشقان مصطفےٰ اس سازش کو ہرگز کامیاب نہیں ہونے دینگے۔ انہوں نے کہا کہ اس سازش کے پیچھے قادیانیوں کا ہاتھ ہے جو موت کی سزا کو ختم کرا کے قادیانیوں کو غیر مسلم اقلیت قرار دینے والے اور تحفظ ناموس رسالت کے قانون کو غیر موثر بنانا چاہتے ہیں


https://web.archive.org/web/20140220190938/http://www.babulilmlibrary.com/news/2013/02/23/%D8%A7%DA%AF%D8%B1-%D8%B4%DB%8C%D8%B9%DB%81-%D9%86%DB%81-%DB%81%D9%88%D8%AA%DB%92-%D8%AA%D9%88-%D9%BE%D8%A7%DA%A9%D8%B3%D8%AA%D8%A7%D9%86-%DA%A9%D8%A8-%DA%A9%D8%A7-%D9%B9%D9%88%D9%B9-%DA%86%DA%A9/
http://www.babulilmlibrary.com/news/2013/02/23/%D8%A7%DA%AF%D8%B1-%D8%B4%DB%8C%D8%B9%DB%81-%D9%86%DB%81-%DB%81%D9%88%D8%AA%DB%92-%D8%AA%D9%88-%D9%BE%D8%A7%DA%A9%D8%B3%D8%AA%D8%A7%D9%86-%DA%A9%D8%A8-%DA%A9%D8%A7-%D9%B9%D9%88%D9%B9-%DA%86%DA%A9/
17 Feb 2013:


 دفتر قائد ملت جعفریہ پاکستان مشہد مقدس کی پریس رپورٹ کے مطابق مورخۂ 2013 /17/2 کو دفتر قائد ملت جعفریہ پاکستان مشہد مقدس کے زیر اہتمام سانحہ کوئٹہ کے خلاف احتجاجی اجتماع منعقد کیا گیا، احتجاجی اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے شیعہ علماء کونسل پاکستان کے مرکزی رہنماء علامہ سید شہنشاہ حسین نقوی نے کہا کہ میں حب وطنی میں پاکستانیوں کے درمیان بات کر رہا ہوں وگرنہ دوسرے ملک میں وطن عزیز کے منفی پہلوؤں کو بیان کرنے کا ایک شیعہ سوچ بھی نہیں سکتا بلکہ میں یہ کہتا ہوں کہ اگر شیعہ نہ ہوتے تو پاکستان کب کا ٹوٹ چکا ہوتا۔ ہم نے اتنے جنازے اٹھانے کے بعد بھی کبھی پاکستان کے ٹوٹنے کا تصور نہیں کیا ورنہ جو اپنے سینے پر ہاتھ مار سکتا ہے وہ کسی اور کو بھی مار سکتا ہے۔ ہماری فطرت اور سرشت میں نہیں کہ ہم اسلامی سرزمین کے ٹکڑے ہوتے دیکھیں بلکہ یوں کہوں کہ یہ قربانیاں،جان نثاریاں یہ شہادتیں ہم دے ہی اسی لیے رہے ہیں کہ ہم اس ملک کو ٹوٹتا ہوا نہیں دیکھ سکتے۔
شیعہ علماء کونسل پاکستان کے مرکزی رہنماء نے کہا کہ پاکستان 1947 کو بنا اور قائد اعظم محمد علی جناح کے ساتھ شیعوں کا کتنا حصہ تھا وہ تاریخ پاکستان میں موجود ہے۔ جسٹس امیر علی، راجا صاحب محمود آباد خود قائد اعظم محمد علی جناح اور انکی بہن فاطمہ جناح اور علمائے کرام میں میر حسن جارچوی، علامہ رشید ترابی، اظہر حسن زیدی، حافظ کفایت حسین اور اس خطے میں شیعہ علماء نے جو کردار ادا کیا ہے وہ سنہرے حروف میں لکھے جانے کے قابل ہے۔
انہوں نے کہا کہ اگر بانی ملک کو ہی چھ ماہ میں مار دیا جائے تو اس ملک کی بنیادیں مستحکم ہونا مشکل امر تھا ۔امام خمینیؒ کو دس سال ملے انقلاب اسلامی کو مضبوط کرنے کے لیے آپ نے ایسے شاگرودں کی تربیت کی کہ اگر آج خمینی ؒہوتے تو یہی کرتے جو خامنہ ای (حفظہ اللہ)کر رہے ہیں، کوئی فرق نہیں ہوتا لیکن پاکستان میں قائد اعظم کو مار دیا گیا، فاطمہ جناح زیادہ عرصہ نہیں رہیں ، راجا صاحب محمود آباد دل برداشتہ ہو کر لندن چلے گئے اور بانیان پاکستان کو گھر بٹھا دیا گیا۔
علامہ سید شہنشاہ حسین نقوی نے پاکستان کے حکمرانوں کو بے بس اور کمزور طبقہ جانتے ہوئے کہا کہ یہ ڈیل پر آنے والے لوگ ہیں جنہوں نے پانچ سال پورے کرنے تھے چاہے جتنے ہی لوگ مارےجائیں اور وہ اصلی لوگ ، نادیدہ قوتیں اگر ان کا ذکر کیا جائے تو وہ شجرۂ ممنوعہ ہے جو اس کا تذکرہ کرے گا وہ مار دیا جائے گا، ایک ہزار سے زیادہ مسنگ پرسن آپ کے ذہنوں میں رہنے چاہئیں جو بھی اُس شجرہ ممنوعہ کی طرف جاتا ہے انہیں مشکلات کا سامنا ہوتا ہے۔ قائد اعظم کے بعد آج تک پاکستان پر حکومت کرنے والے لوگ پاکستان سے سنجیدہ نہیں ہیں۔ یہ ایک شکوہ ہے، گلہ ہے ، حقیقت ہے۔ قانوں کو روڈ پر چلنے والا نافذ نہیں کرتا بلکہ کرسی پر بیٹھا شخص نافذ کرتا ہے۔ جس ملک میں اداروں پر اعتماد نہ ہو، ادارے اپنے کام انجام نہ دیتے ہوں اور ان پر بھروسہ نہ ہو تو پھر پاکستان کے یہی حالات ہونے ہیں۔
شیعہ علماء کونسل پاکستان کے مرکزی رہنماء نے کہا کہ پاکستان کے اندر فرقہ واریت نہیں ہے بلکہ دہشت گردی ہے۔ فرقہ واریت کا تو ایسا جنازہ نکلا ہے کہ 25 سے زائد سنی تنظیمیں ملت جعفریہ کے ایک فردِ فرید کو اپنا قائد ماننے کے لیے تیار ہیں۔ آج ملی یکجہتی کی تمام تر جماعتیں یہ فیصلہ کر چکی ہیں کہ جسے علامہ سید ساجد علی نقوی صدر منتخب کریں وہی ہمارا صدر ہوگا۔ جو شیعوں کو دیوار سے لگانے کی بات کرتے تھے آج وہ خود دیوار سے لگے ہوئے ہیں ، انہیں سنی اپنے ساتھ بٹھانے کو تیار نہیں ہیں ، آج دہشت گرد ٹولہ جو پاکستان میں شیعہ کافر کے نعرے لگاتے ہیں، جو پاکستان کے آج کے حالات کے ذمہ دار ہیں، آپ کو کسی فورم پر نظر نہیں آئے گا پس پاکستان میں فرقہ واریت نہیں بلکہ دہشت گردی ہے۔
علامہ سید شہنشاہ حسین نقوی نے کہا کہ وہ شخص جو آج ٹی وی چینلز پر کہتا ہے کہ پاکستان میں فرقہ واریت کا سبب انقلاب اسلامی ایران ہے ۔ میں کہتا ہوں ایسا نہیں ہے دنیا میں اگر فرقہ واریت پھیلی ہے تو 1924 سے پھیلی ہے جب وہابیت کی بنیاد پڑی اور اس کی دلیل یہ ہے کہ 1963 میں تو انقلاب اسلامی ایران رونما نہیں ہوا تھا جب پاکستان کی تاریخ کا تیسرا بڑا واقعہ رونما ہوا تھا اور دو بڑے واقعات ابھی رونما ہوئے ہیں، اس وقت ہمیں 140 جنازے ملے تھے جبکہ 250 افراد شہید ہوئے تھے۔
انہوں نے کہا کہ بوڑھے شیطان برطانیہ نے تین مکاتب کی بنیاد رکھی تھی۔1۔بہائیت۔2۔قادیانیت۔3۔وہابیت؛ تینوں کی تاریخ پیدائش 1924 ہے۔ ایک گروہ فارسی زبان والوں کے لیے ، دوسرا عرب دنیا کے لیے اور تیسرا برصغیر کے لیے بنایا گیا۔ قادیانیت اور بہائیت کچھوے کی چال چل رہی ہیں لیکن ان سب سے زیادہ طاقتور وہابیت ہے۔
وہابیت نے سب سے پہلا فرقہ وارنہ جرم آئمہ علیہم السلام کے مزارات کو منہدم کر کے کیا، کربلا پر چڑھائی کی اور 6000 ہزار افراد کو شہید کیا۔ یہ سب 1924 اور 1925 کے واقعات ہیں اس وقت تو انقلاب اسلامی رونما نہیں ہوا تھا۔
علامہ سید شہنشاہ حسین نقوی نے کہا کہ سعودی حکومت اپنے ملک میں کاغذ کا ایک ٹکڑا بھی داخل نہیں ہونے دیتی اور حاجیوں کو ایک ایک کتاب تھما دیتی ہے جس میں لکھا ہوتا ہے کہ شیعہ کافر ہیں۔ جب اس سانپ کا سر پاکستان میں کچل دیا گیا تو دہشت گردی کا آغاز ہوتا ہے یہ ایک مخصوص گروہ ہے جو کہیں سے تنخواہ لیتا ہے اور شیعوں کے خلاف مقدمہ درج کروانے کے لیے قرآن جلا دینے کے لیے بھی تیار ہے ۔
شیعہ علماء کونسل پاکستان کے مرکزی رہنماء نے یہ بیان کرتے ہوئے کہ ہماری قوم بحیثیت قوم سیاسی شعور نہیں رکھتی،کہا کہ پاکستان پیپلز پارٹی میں اکثریت شیعوں کی ہے، مسلم لیگ اور دوسری جماعتوں میں بھی شیعہ موجود ہیں۔
انہوں نے کہا کہ ایک مدت تک بحثیں رہیں کہ سیاست دین سے جدا ہے ۔ہمارا سلام ہو ان علماء پر جنہوں نے کوششیں کیں۔ اگر آج سے ہم کام کرنا شروع کریں تو پاکستان کے صدر اور وزیر اعظم شیعہ ہوں گے۔ پاکستان کی دوسری بڑی قوت شیعہ ہیں اور نواز شریف نے اپنے دور حکومت میں اعلان کیا تھا کہ اگر بینکوں کا ریکارڈ دیکھا جائے تو ملک کے 90 فیصد لوگ شیعہ ہیں۔
علامہ سید شہنشاہ حسین نقوی نے کہا کہ پاکستان میں دو طرح کے شیعہ ہیں ایک عاطفی شیعہ اور دوسرے فقاہتی شیعہ؛ عاطفی شیعہ وہ ہیں جو علم لگاتے ہیں، ماتم کرتے ہیں لیکن نماز ہاتھ باند کر بھی پڑھ لیتے ہیں بلکہ میں تو اُن لوگوں کو بھی عاطفی شیعہ کہوں گا جو مسلک میں ہندو ہیں لیکن عزاداری کرتے ہیں۔ اگر ان پر کام ہو جائے تو ہم اپنا وزیر اعلی ٰبھی شیعہ بنا سکتے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ ہمارے اندر ہم آہنگی کا نہ ہونا بھی مسائل کا باعث بنتا ہے۔ ہم اس مسلک سے تعلق رکھتے ہیں جہاں صلاحیت اور میرٹ کی بنیاد پر امامت بنتی ہے۔ اس وقت کی آئیڈیل شخصیات کو آج کے حالات کے ساتھ منطبق کیے بغیر تجزیہ کرنا درست نہ ہوگا، جون 1963 ٹھیڑی کے واقعہ کے بعد 350 علماء کراچی رضویہ امام بارگاہ میں جمع ہو کر متحد صورت میں قائد ملت جعفریہ علامہ سید محمد دہلوی کو قائد منتخب کرتے ہیں اور پھر 1979 میں جناب علامہ مفتی جعفر حسین کو قائد منتخب کیا گیا۔ 1984 میں ہمیں بہترین قیادت نصیب ہوئی علامہ سید عارف حسین الحسینیؒ جنہوں نے سیاست میں رسمی طور پر داخل ہونے کا اعلان کیا۔ 1988 میں ان کی مظلومانہ شہادت کے بعد ہمیں ایک اور قیادت نصیب ہوئی جنہیں مقتدر علماء نے انتخاب کیا اور وہ علمائے کرام آج بھی زندہ اور آپ کی قیادت پر متفق ہیں۔
انہوں نے کہا کہ 1979 میں انقلاب کے بعد ضیاء نے انقلاب اسلامی کی برکتوں اور نورانیتوں کو روکنے کے لیے اسلام کا نعرہ شیعہ دشمنی میں لگایا،اس نے شہید کو قتل کروایا اور جب شیعوں نے سینٹ اور پارلیمنٹ میں اپنا بھرپور کردار ادا کیا تو پھر سازش ہوئی لیکن میرا سلام ہو سید نقوی پر جن کے اعصاب بہت مضبوط ہیں ،جسے چاہیں بھلا دیتے ہیں انہوں نے جدوجہد کو نہیں روکا۔

http://islamtimes.org/ur/doc/news/263850
15 May 2013:
11
  مئی کے الیکشن میں حصہ لیکر پوری پاکستانی قوم نے اللہ کی ربوبیت کا انکار کیا ہے، علامہ سید جواد نقوی


http://islamtimes.org/ur/doc/news/347056/
31 Jan 2014:
 جعفریہ اسٹوڈنٹس آرگنائزیشن پاکستان گلگت ڈویژن قراقرم انٹرنیشنل یونیورسٹی یونٹ کے صدر سید وقار حسین رضوی نے اپنے ایک بیان میں کہا ہے کہ ڈاکٹر نجمہ نجم کو جامعہ قراقرم کا دوبارہ وائس چانسلر بنانا گلگت بلتستان کے خلاف گہری سازش اور تعلیم دشمن اقدام ہے۔ انہوں نے کہا کہ نجمہ نجم کے پانچ سالہ دور میں یونیورسٹی میں تعلیم سے زیادہ فحاشی، عریانی کو فروغ دیا گیا جبکہ نجمہ نجم کی بدولت آئے روز علاقےکے حالات خراب ہوئے اور یونیورسٹی بند ہوئی


http://www.mwmpak.org/index.php/2015-04-23-09-10-57/2015-04-23-09-14-41/item/4440
http://ur.abna24.com/service/archive/2014/02/02/502410/story.html
2 Feb 2014:
یوم عشق مصطفٰی (ص) و شہدائے پاکستان کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے مقررین نے کہا ہے کہ مرکزِ اتحاد و وحدت حضرت محمد مصطفٰی (ص) کی ذات اقدس ہے، اس مرکز پر جع ہو کر مسلمان عالمی استعمار و سامراج پر غلبہ حاصل کرسکتے ہیں۔ مقررین نے کہا کہ ہم خوش قسمت ہیں اور ہمیں فخر ہے کہ پروردگار عالم نے ہماری رہنمائی اور ہدایت کیلئے نبیوں کے سردار حضرت محمد مصطفٰی (ص) کو مبعوث کیا۔ انہوں نے کہا کہ مباہلہ کے دن اسلام نے عیسائیت کے مقابلے میں جبکہ خیبر کے روز اسلام نے یہودیت پر فتح حاصل کی۔ مقررین کا کہنا تھا کہ آج اسلام میں جو تفرقہ بازی نظر آتی ہے وہ انُہی یہودیوں کی سازشوں کا تیجہ ہے جو مسلمانوں کے روپ میں دائرہ اسلام میں داخل ہوئے تھے۔ انہوں نے مزید کہا کہ کراچی سمیت ملک بھر میں جتنی بھی دہشتگردی ہو رہی ہے اس میں یہودی بلیک واٹر اور اسکے مقامی ایجنٹ ملوث ہیں۔ مقررین نے کہا کہ تعلیمات قرآن و سیرت حضرت محمد (ص) و آل محمد (ع) سے روگردانی کے نتیجے میں امت مسلمہ انحراف کا شکار ہوچکی ہے، لہٰذا امت مسلمہ کو سربلندی حاصل کرنے کیلئے واپس قرآن و اہلبیت (ع) کی جانب رجوع کرنا ہوگا۔


http://www.shiitenews.org/index.php/component/k2/item/8201-allama-nazir-abbas-asks-supporters-to-kill-the-takfiris-if-they-call-shia-as-infidels/8201-allama-nazir-abbas-asks-supporters-to-kill-the-takfiris-if-they-call-shia-as-infidels
http://en.abna24.com/service/centeral-asia-subcontinent/archive/2014/06/12/615392/story.html
11 June 2014: Shia Ulema Council’s leader Allama Nazir Abbas Taqvi has asked the supporters to kill those takfiri elements who call Shia infidels.

Speaking to the supporters at a sit-in on main M.A. Jinnah Road that was to protest against the massacre of Shia pilgrims in Taftan, the SUC leader said that if relevant authorities don’t take action against the takfiris for their declaring Shia as infidels, then you shut their mouth by killing them, we shall see them.

Deputy Speaker Shehla Reza who hails from the Sindh’s ruling Pakistan People’s Party also participated in the rally. Allama Shabbir Meesami, Allama Jafar Subhani and other officials were also present.     

http://islamtimes.org/ur/doc/article/482581/
http://www.urdu.shiitenews.org/index.php?option=com_k2&view=item&id=36877:2015-08-29-08-16-05&Itemid=239
مفتی جعفر حسین اور قادیانیت 
18 مئی 1952ء کو وزیر خارجہ چوہدری ظفر اللہ خان نے کراچی میں مسلمانوں کے مذہبی جذبات کو مجروح کرنے والی تقریر کی، جس پر علماء اسلام نے اجلاس طلب کرلیا۔ مفتی جعفر کو بھی اس میں خصوصی دعوت دی گئی۔ آل پارٹیز کانفرنس کے اس اجلاس میں قادیانیت کے خلاف مفتی جعفر حسین نے اہنے مکتب تشیع کا نقطہ نظر پوری صراحت اور جامیعت کے ساتھ واضح کیا۔ اس کے علاوہ آپ نے تحریک تحفظ ختم نبوت میں بڑھ چڑھ کر حصہ لیا، اور ختم نبوت کے متعلق امامیہ نقطہ نظر واضح کیا۔ آپ نے قادیانیت کے خلاف ایک جامع رد کی تقریر پیش کی۔ جس میں آپ نے قادیانیت کے متعلق فقہ جعفریہ کی رائے کو بھی واضح کیا۔ اس مجلس میں قادیانیوں کو غیر مسلم قرار دینے کا آغاز ہوا اور ظفر اللہ چوہدری کو عہدہ سے برطرف کرنے کا فیصلہ کیا گیا۔


https://www.youtube.com/watch?v=2buLNkmWdaM
15 August 2012: Dastar Bandi of Uzair Jaan by Molana Taj Muhammad Hanfi Sahib [ASWJ] at Yusufi Masjid 27th Ramazan


http://islamtimes.org/ur/doc/news/226843/
Dec 31, 2012:
امیر عالمی تنظیم اہلسنت پیر محمد افضل قادری، ڈاکٹر اشرف آصف جلالی، شیخ الحدیث علامہ خادم حسین، عراق کے مذہبی رہنماء شیخ عمر بغدادی، سید مختار اشرف رضوی، مولانا ضیاء اللہ قادری، مفتی عبدالغفور اور دیگر سنی رہنماؤں نے لاہور پریس کلب میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ وطن عزیز اس وقت تاریخ کے نازک ترین دور سے گزر رہا ہے، معیشت کی تباہ حالی، دہشت گردی و بدامنی، ملکی سالمیت کو درپیش شدید خطرات اور بالخصوص مسلمانوں کے دین و ایمان کیخلاف سازشوں کی وجہ سے ہر محب وطن پاکستانی اور ہر مسلمان سخت کرب میں مبتلا ہے۔
  رہنماؤں نے کہا کہ اندریں حالات ڈاکٹر طاہر القادری جس کا کردار تضادات کا مجموعہ ہے اور جسے اسکے اساتذہ سمیت اندرون و بیرون ملک کے اکابر علماء اسلام گمراہ قرار دے چکے ہیں اور اس کیخلاف دنیا بھر سے کئی فتوے جاری کئے جا چکے ہیں اور جس نے یہود ونصاریٰ کی خوشنودی کیلئے ہر حربہ استعمال کیا ہے، حتٰی کہ دین کو مسخ کرنے کی سازش کی ہے، اب یہ شخص غیر ملکی لامحدود وسائل کے ہمراہ پاکستان آ کر چور دروازے سے اقتدار کے ایوانوں تک پہنچنا چاہتا ہے، اور مخصوص لابی کا ایجنڈا مسلط کرنا چاہتا ہے۔ لہذا علماء و مشائخ اہلسنت اعلان کرتے ہیں کہ وہ اسلام اور پاکستان کیخلاف کسی سازش کو کامیاب نہیں ہونے دینگے۔  انہوں نے کہا کہ پاکستان میں دو مسلح مذہبی گروپ دہشت گردی کے مرتکب ہیں، جبکہ موصوف نے ایک کیخلاف کتاب لکھ ڈالی اور دوسرے سے یارانے ہیں، لہذا یہ ملک میں خانہ جنگی اور مزید دہشت گردی کا سبب بن سکتے ہیں۔ اس موقع پر میڈیا کو ایک سی ڈی جاری کی گئی، جس میں ڈاکٹر طاہر القادری کا اپنے شاگردوں کو 6 ماہ کیلئے عیسائی پوپ کے پاس تربیت کیلئے بھیجنے، مسلمانوں اور غیر مسلموں کے سامنے ناموس رسالت (ص) کا مؤقف رکھنے میں تضاد و غلط بیانی کرنے اور اپنے مغربی آقاؤں کی خوشنودی کیلئے انہیں اپنی کارکردگی دکھانے کا ویڈیو ثبوت پیش کیا گیا ہے۔  سنی رہنماؤں نے مزید کہا کہ ملکہ برطانیہ سے وفاداری کا عہد کرکے غیر اسلامی ملک کی نیشنلٹی لینے والا، مینار پاکستان کے جلسہ میں عصر کا وقت شروع ہونے سے قبل ہی نماز عصر پڑھ لینے کا اعلان کرنیوالا، مغربی ممالک میں جا کر جہاد کو مسترد کرنے والا، رمضان میں صحافیوں کو کھانے کی دعوت دینے والا، اپنے اداروں میں کرسمس کی مشرکانہ رسم رائج کرنیوالا، غیر مسلموں کو اپنی مسجد میں شرک وکفر کی اجازت دینے والا، یہود ونصاریٰ کو مؤمن کہنے والا شخص، دشمنان اسلام سے مراعات تو لے سکتا ہے، لیکن اسلام اور پاکستان سے مخلص نہیں ہو سکتا۔ 
علماء نے بتایا کہ 24 ستمبر 2011ء کو موصوف نے برطانیہ میں کانفرنس کرکے ہندوں، یہود، نصاری وغیرہ کے رہنماؤں سے ’’بھائی چارے و دوستی‘‘ کا معاہدہ کیا تھا جبکہ قرآن مجید سورہ حجرات آیت 10 میں ارشاد ہے ’’صرف مومن ہی آپس میں بھائی ہیں‘‘ اور سورہ مائدہ آیت 51 میں اللہ تعالٰی نے فرمایا: ’’اے ایمان والو ! تم یہود ونصاری کو دوست نہ بناؤ کیونکہ کہ وہ آپس میں ایک دوسرے کے دوست ہیں، جو بھی اُن سے دوستی کرے تو وہ انہی میں سے ہوگا۔‘‘ 

 انہوں نے مزید کہا کہ حضرت عمر فاروق اور دیگر صحابہ کرام نے گستاخان رسالت (ص) کو کیفر کردار تک پہنچایا اور قائد اعظم نے غازی علم الدین کا مقدمہ لڑا اور علامہ اقبال نے انہیں غازی اسلام قرار دیا، جبکہ ڈاکٹر موصوف کے نظریات غازیان اسلام کے متعلق اسلام اور بانیان پاکستان کے نظریات کیخلاف ہیں۔ اس موقع پر حوالہ دیا گیا کہ ہائیکوررٹ کے جوڈیشل ٹربیونل نے اپنی رپورٹ میں لکھا تھا کہ ڈاکٹر طاہر القادری ذہنی بیمار، خود غرض، دولت کے پجاری، خود پرست اور شہرت کے بھوکے ہیں۔ علماء نے مزید بتایا کہ ٹربیونل نے ڈاکٹر موصوف کے اس دعوے کو کہ ’’ان پر قاتلانہ حملہ ہوا ہے‘‘ ڈرامہ قرار دیا اور ان کے اس بیان کہ ’’حملہ آور جوابی فائرنگ سے زخمی ہوا تھا اور اسکا خون یہاں گرا تھا ‘‘ کی تفتیش کی تو وہ خون لیبارٹری ٹیسٹ کیمطابق مرغی کا خون ثابت ہوا۔ لہذا درج بالا حقائق کے بعد میڈیا واہلیان پاکستان موصوف پر زور دیں کہ وہ سب سے پہلے اپنی تطہیر کریں اور خلاف اسلام تمام عقائد ونظریات و جھوٹ سے اعلانیہ توبہ کریں۔

http://www.mwmpak.org/index.php/en/2015-04-23-09-10-57/2015-04-23-09-14-41/item/5320
علامہ اعجاز بہشتی نے کہا کہ قرآن ایک مظلوم کتاب ہے، اسے پروردگار عالم نے جس مقصد کے تحت امت محمدی ص پر نازل فرمایااس سے استفادہ نہیں کیا گیا، قرآن مجید کو فقط مردوں کو بخشنے اور بیماروں کو ہوا دینے کی غرض سے استعمال کیا جاتا رہا ، جب کہ احادیث کے مطابق قران مجید مکمل آئین حیات ہے، قرآن مجیدمردہ دلوں کو زندہ کرنے والی کتاب ہے نہ کہ مردہ جسموں کو، انہوں نے کہا کہ امت مسلمہ کو درپیش چیلنجز، مشکلات ، مصائب اور سختیوں کی ایک بڑی وجہ روح قرآن ، منابع قرآن ، مناطق قرآن سے روگردانی بھی ہے، امت مسلمہ صریحاً احکامات قرآنی سے منکر ہے، بنی کریم ص نے واضح ارشاد فرمایا تھا کہ تمہاری رہنمائی کے لئے قرآن و اہل بیت ع چھوڑے جا رہا ہوں نے لیکن افسوس ہمارے اہل تشیع بھائیوں نے فقط اہل بیت ع کے دامن کو تھامہ اور قرآن کو کلی طور پر چھوڑ دیا، جب کہ اہل سنت بھائیوں نے قرآن مجیدسے تو اپنا رشتہ مضبوط رکھا لیکن اہل بیت ع کے دامن کو چھوڑ دیا،انہوں نے فلسطینیوں کی جملہ مشکلات اور اسرائیلی مظالم کی بنیادی وجہ بھی قرآن مجید سے قرار دیتے ہوئے کہا کہ یہود و نصاریٰ سے دوستی کی مخالفت پردردگار عالم کا فیصلہ ہے، لیکن ہمارے نام نہاداسلام پرست حکمرانوں انہی یہود و نصاریٰ کو اپنا ولی و سرپرست قرار دے دیا۔


http://www.persecutionofahmadis.org/administration-and-police-2005/
On the night of 20th/21st July 2005, Syed Walah police proceeded to arrest Hafiz Mushtaq Ahmad, Mullah Khadim Hussain and Afzal Haqqani etc, of the Majlis Khatam-e-Nabuwwat.  They arrested some Shia leaders as well.  They were accused of spreading religious hatred, making anti-government speeches and illegal use of loud speakers.  Despite the intervention of the local political leaders the police initially did not release them.  The MPA, Agha Ali Haider supported the arrested fanatics, demanded their release, and threatened mob action.  Consequently the police registered a case against the MPA, 33 named individuals and approximately 150 other unnamed men, under the anti-terrorism law.  Though the police raided at night and arrested 22 of the accused, this led to tension in the area, and the impression was given that the action was underway on behest of Ahmadis; that was, of course, not true.  The MPA met the Chief Minister, and through him had a meeting with the Inspector General of Police.  As a result, reconciliation got underway between the police and the politico-religious operatives.  The police gave the indication to withdraw the anti-terrorism clause in the new FIR, while the MPA insisted that the four-year old FIR registered in the anti-Ahmadiyya riots, be also quashed.


http://www.persecutionofahmadis.org/the-media-2009/
September 3, 2009: A TV channel Express News holds a weekly talk-show “Point Blank with Lucman” which is hosted by Mr. Mobashir Lucman. Lucman is known for discussing sensitive issues. On September 3, 2009 he invited three mullas, Jalil Naqvi a Shia, Amir ul Azim of Jamaat Islami and Tahir Mahmud Ashrafi, a Brelvi political cleric. Lucman took up the issue of Ahmadiyyat for about 10 minutes. It is rare that the electronic media mentions Ahmadiyyat; occasionally when it does, it provides an opportunity to the mulla to restate his aggressive and obscure position.
Lucman introduced the subject by showing a video of the incident of Lathianwala where the police undertook the sacrilege of defiling the Ahmadiyya mosque. ...Lucman asked them:    “These holy inscriptions are being broken up with hammer and chisel. This whole big tile, on which Allah and Masha Allah are written, fell down in the gutter below. Let me tell you that this place is a Masjid of Jamaat Ahmadiyya from which the Kalima is being defaced while the worshippers are (seen) offering prayers (Namaz). All the homes (that were shown) belong to Ahmadis. I do not belong to any sect, particularly Jamaat Ahmadiyya, but I do know that defiling the Kalima or Quranic verses (that is a sin), what should be done about this? Will you please tell me?”
At this Allama Naqvi, the Shia took the plea that as the constitution of Pakistan has declared Ahmadis non-Muslims they should forego their link with Islamic practices like other non-Muslims.



http://www.persecutionofahmadis.org/human-rights-of-ahmadis/
Bado Malhi:   Qadiani arrested for preaching Mirzaiat in the open. His companion fled. Javed Ahmad and Hameed Tahir were converting the poor and destitute by offering them financial support. The Sunni and Shia Ulama requested police intervention. Police raids continue to arrest the other accused.
The daily Ausaf, Lahore; October 1, 2009

http://www.dailymotion.com/video/x2lnj2c
https://www.youtube.com/watch?v=OdLMj6vMPzQ
http://www.dawn.com/news/850096
10 June 2010:
The Pakistan Muslim League-N has rejected criticism of its leader Nawaz Sharif's remarks about Ahmadis' rights following the suicide bombings on two mosques in Lahore last month. Mr Sharif upset religious and political circles last week after he said that “Ahmadi brothers and sisters are an asset” of the country. The former prime minister said Ahmadis were citizens of Pakistan.
.....
PML-N spokesman Ahsan Iqbal told Dawn that the criticism was “just an act of exploitation”.
“Nawaz Sharif said what the Quaid-i-Azam had already stated that all Pakistanis were brothers irrespective of their religion, language or caste,” he added.
Mr Sharif's comments drew criticism from Jamiat Ulema-i-Islam, Jamaat-i-Islami, Wafaqul Madaris, Jamiat Ahl-i-Sunnat and Al-Hadith, Jamia Banuria and Khatm-i-Nabuwat Movement, Ulema and PML-Q.


https://www.thenews.com.pk/archive/print/242314-naeemis-anniversary 
13 June 2010:
Addressing a seminar to mark the first death anniversary of noted scholar and Jamia Naeemia principal Dr Sarfraz Naeemi on Saturday, the speakers warned against an international conspiracy to scrap blasphemy laws by taking advantage of the attacks on Qadiyanis worship places, vowing to launch a movement to resist such moves with all possible might.
They also lashed out at PML-N chief Mian Nawaz Sharif for declaring Qadianis “our brethren” and announced that followers of Ahle Sunnat school of thought would not vote for him in future elections and would contest elections from their own platform. 

http://islamtimes.org/ur/doc/interview/139881/
23 Feb 2012:
علامہ امین شہیدی:  راولپنڈی میں دفاع پاکستان کونسل کے پروگرام کے لئے گاڑیاں آئیں جن پر جماعۃ دعوۃ کے پرچم لگے ہوئے تھے اور وہاں سے کافر کافر کے نعرے لگے۔ جب ہمیں یہ اطلاع ملی تو میں نے حافظ سعید سے رابطہ کیا جو ممکن نہ ہو سکا۔ اس سے اگلے دن جماعت الدعوۃ کے سیاسی امور کے مسؤل جو حافظ سعید کے داماد بھی ہیں، حافظ خالد ولید انہوں نے رابطہ کیا اور ان تک یہ بات پہنچائی گئی کہ کیا یہی دفاع پاکستان ہے۔

..۔ اس پر جماعت  الدعوہ نے فوری معذرت کی اور کہا کہ اگر ایسا ہوا ہے تو ہم اس کی تفتیش کریں گے ذمہ داران کا محاسبہ ہو گا۔ اس کے بعد معذرت کے لئے جماعت الدعوہ کا ایک وفد جس میں حافظ ولید اور یحییٰ مجاہد شامل تھے ایم ڈبلیو ایم آفس آئے اور باقاعدہ انہوں نے معذرت کی اور کہا کہ یہ ہمارے ایجنڈے میں شامل نہیں ہے کہ ہم کسی کی تکفیر کریں۔ وفد نے کہا کہ ایم ڈبلیو ایم اور جماعت الدعوہ امریکی انخلاء کے مشترکہ ایجنڈے پر کاربند ہیں، جس کے لئے دونوں جماعتیں ایک طرح سے سوچتی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ہم آپکو اپنا مسلمان بھائی سمجھتے ہیں اور آپ کے ساتھ کھڑا ہونا چاہتے ہیں۔



http://www.persecutionofahmadis.org/mulla-2012/
Chiniot: According to a report in the daily Waqt, Lahore of November 9, 2012, the DCO Chiniot, under the instructions of the Home Department Punjab banned the entry of 50 ulama and Zakirs (Shia clerics) in the district during the month of Muharram, in order to maintain peace. In addition, 23 ulama have been ‘gagged’ (Zuban bandi).
            Among the above 73 named ulama following mullas deserve special mention:
            Muhammad Ahmad Qadri, Abdul Ghafoor Haqqani, Muhammad bin Alam Tariq, Abdul Majid Nadeem, Masud Azhar, Abdul Ghafoor Taunswi, Zahidur Rashidi, Khadim Hussain Dhilon, Alam Tariq of Chicha Watni, Hussain Muavia, Akram Toofani, Muhammad Ahmad Ludhianwi;...
            The above mentioned have one thing in common. They are routinely permitted to visit Rabwah, address rallies and indulge in abusive and provocative talk against Ahmadis. How is it that if they speak against Shias, that is not acceptable to the authorities, but when they speak sectarian slander against Ahmadis, that is acceptable.

http://usatoday30.usatoday.com/news/world/afghanistan/2010-11-27-shite-pakistan_N.htm
11 Nov 2010: Under the agreement, the Shiites gave the Haqqani network safe passage through Kurram from its Pakistan strongholds in neighboring North and South Waziristan across the border to its Afghan bases in Khost and Paktia provinces, Bangash said.
In return, the Haqqanis intervened with the Sunni Muslim militants to get them to agree to a truce with the Shiites in Kurram. The two sects have been engaged in brutal tit-for-tat killings, although most of the dead have been Shiite Muslim.
....
The bloodletting peaked in 2007 when Shiites drove Sunnis out of Parachinar, the regional government headquarters. Sunni Muslims retaliated by denying Shiite Muslims access to road. In some instances, Sunni militants have stopped buses on the road, taken out Shiite passengers and executed them.
The Shiite militias had to turn to the Haqqanis to strike a deal "because they are so strong. No one else is as strong," Bangash said.
Neither Bangash nor other Kurram tribesmen could say whether negotiations involved a member of the Haqqani family. Sirajuddin Haqqani, the network's operational head, was in Kurram in September, according to the Long War Journal, a U.S.-based Web periodical which tracks insurgent activity.
While Kurram's Sunnis have come under Taliban sway, its Shiites have come under the influence of two local militias called Hezbollah and the Mehdi militia — unrelated to the militant groups of the same name in Lebanon and Iraq, respectively — Bangash said.
"The Shiites are held hostage to the Hezbollah and Mehdi militias, like the Sunnis are held hostage to the Taliban," said Bangash.


http://islamtimes.org/ur/doc/news/141337
27 Feb 2012:
علامہ ناصر عباس جعفری نے کہا کہ امریکی میڈیا اس بات کا انکشاف کر چکا ہے کہ پاکستان میں 2005ء کے زلزلے کے دوران ہزاروں کی تعداد میں امریکی خفیہ اداروں کے ایجنٹ یہاں بھیجے گئے۔ آج جو کچھ ملک میں ہو رہا ہے اس میں سی آئی اے اور بلیک واٹر جیسی امریکہ خفیہ ایجنسیاں ملوث ہیں۔ انھوں نے کہا کہ پاکستان اس وقت حالت جنگ میں ہے اور حکومت کو امریکہ سے تعلقات اس کی پالسیوں کی حمایت کے حوالے سے کوئی واضح حکمت عملی بنانا ہو گی۔ 



http://islamtimes.org/ur/doc/news/177389/
8 July 2012:
مجلس وحدت مسلمین بلتستان کے ترجمان فدا حسین کا کہنا ہے کہ یو ایس ایڈ فتنوں کی جڑ ہے، جہاں جہاں یہ تنظیم پہنچتی ہے وہاں بدامنی، فسادات، قتل و غارت، جنسی بے راہ روی اور دیگر اخلاقی مسائل جنم لیتے ہیں۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے اسکردو میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کیا۔ انکا کہنا تھا کہ سانحہ چلاس جیسے افسوسناک واقعات کی کڑیاں بھی یو ایس ایڈ سے ہی ملتی ہیں۔ سانحہ چلاس، امریکہ کی بلاواسطہ اور بلواسطہ ایجنسیوں کی کارستانی ہے۔ ان واقعات میں حکومت کا رویہ افسوسناک رہا ہے، اور حکومت کا دست شفقت قاتلوں کے سر پر ہی رہا ہے۔ ایک سوال کا جواب دیتے ہوئے انہوں نے کہا آج سے کئی سال پہلے AKRSP جیسی مغربی ثقافت کی نمائندہ تنظیم نے جب یو ایس ایڈ کے سامنے اپنی جھولی پھیلائی تو انہوں نے امداد دینے سے انکار کر دیا تھا۔ اس وقت یہ تنظیم خیبر پختونخوا میں عوام کی خدمات میں مصروف تھی اور انہیں ترقی کی راہ پر گامزن کر رہی تھی۔ آپ دیکھتے ہیں کہ انہیں تباہ و برباد کرنے کے بعد آج اس تنظیم نے گلگت بلتستان کا رخ کیا ہے۔ یہاں پر ہونیوالے فرقہ وارانہ فسادات میں امریکہ سرمایہ گزاری کر رہا ہے۔ سانحہ چلاس امریکہ کی ہی کارستانی ہے۔ اس جیسے واقعات کو رونما کراکے امریکہ، پاکستانی ایجنسیوں اور چائنہ کو خبردار کرنا چاہتا ہے کہ خیبر پختونخوا سمیت دیگر قبائلی علاقوں میں ہمارا غیر معمولی کنٹرول ہے اور ہم جب چاہیں ملکی سالمیت پر حملے کراسکتے ہیں۔ 


http://tribune.com.pk/story/409680/rally-against-blocking-of-website-turns-violent/
18 July 2012:
At least three passenger vehicles were set on fire on Tuesday evening when a heavy police contingent tried to stop the participants of a rally organised by the Shia Action Committee (SAC) to stop them from going towards the office of the Pakistan Telecommunication Authority (PTA) on Sharae Faisal. They were protesting against the ban on a Shia website which was blocked recently by the PTA.


http://islamtimes.org/ur/doc/news/197373/ 
22 Sep 2012: 
امریکہ یو ایس ایڈ کے ذریعے بلتستانی عوام کو غلام بنا رہا ہے، علامہ شیخ زاہدی


http://islamtimes.org/ur/doc/news/198027/ 
24 Sep 2012:
یو ایس ایڈ مسلمانوں کو ترقی و کمال دینے نہیں بلکہ تباہ و برباد کرنے آئی ہے۔ یو ایس ایڈ پہلے خیر پختونخواہ میں منصوبوں پر کام کرتی رہی جس کے نتیجے میں دہشت گرد پلے بڑھے ہیں اور جو دہشت گرد ڈالروں سے پلے ہیں وہ پاکستان کی سلامتی کے لیے خطرہ بن چکے ہیں۔ ان خیالات کا اظہار مرکز انجمن امامیہ بلتستان کے سینئر نائب صدر علامہ سید مظاہر حسین الموسوی نے کیا۔ انہوں نے کہا کہ یہی یو ایس ایڈ ہے جس نے تین چار سال تاجکستان میں مسلسل کام کیا اور اتنے مختصر عرصے میں لوگوں کو اتنا بے غیرت اور بے شرم بنا دیا کہ وہاں " گے پیریڈ " تک کا انعقاد بغیر کسی روٹ ٹوک کے کروایا۔ 
ان کا کہنا تھا کہ گزشتہ سال اسلام آباد میں امریکی ایمبیسی میں پاکستانی ہم جنس پرستوں کا اجتماع کر کے پاکستان کی نظریاتی سرحدوں پر حملہ کیا تھا۔ جس پہ ہمارے بے غیرت حکمرانوں نے چپ سادھ لی۔ انہوں نے مزید کہا کہ جو دشمن رسول پاک (ص) ہوں، جو توہین رسالت (ص) کے مرتکب ہوں وہ کس طرح مسلمانوں کے خیر خواہ ہو سکتے ہیں۔ یاد کھیں یو ایس ایڈ اسلامی اقدار و تشخص کے لیے زہر قاتل ہے۔ عشق رسول (ص) کا تقاضا ہے کہ ان کی راہیں مسدود کریں۔




https://tribune.com.pk/story/423784/eidul-fitr-being-observed-in-parts-of-charsadda/
18 Aug 2012:
SHABQADAR: 
The Charsadda police,  on the directives of the district government, arrested the cleric who announced Eidul Fitr in certain areas of Charsadda on Saturday.
Certain areas of Charsadda are celebrating Eidul Fitr today, one day before Saudi Arabia, following a late night sighting of the Shawwal moon by Barelvi sect clerics. The arrested cleric has been identified as Lal Rehman.
...
A total of 10 percent of the province will be celebrating Eid today, while the majority Deobandi sect will assemble for moon sighting today evening.

http://islamtimes.org/ur/doc/interview/202997/
14 Oct 2012:
علامہ جمعہ اسدی: ویسے تو پورے پاکستان میں دہشتگردی اپنے عروج پر ہے لیکن کوئٹہ میں چونکہ ہزارہ برادری اپنے چہرے سے واضح طور پر پہچانی جاتی ہے، اسی وجہ سے دہشتگرد انہیں شیعہ کہہ کر باآسانی ٹارگٹ کر لیتے ہیں۔ لیکن یہاں پر شیعہ سنی کا مسئلہ نہیں ہے۔ ہر ماہ ہماری اہل سنت علماء کیساتھ میٹنگز منعقد ہوتی ہیں، جس میں مولانا شیرانی اور حافظ حمداللہ وغیرہ لشکر جھنگوی جیسے دہشتگرد گروہوں کی شدید مذمت کرتے ہیں۔ ان کا یہی کہنا ہے کہ یہ انتہاء پسند تنظیمیں استعمار کی ایجنٹ ہیں، جو بے گناہ انسانوں کو نشانہ بناتی ہیں۔


http://www.islamtimes.org/ur/doc/news/203909
16 Oct 2012:
علامہ افتخار حسین نقوی نے کہا کہ پاکستان کی سب سے بڑی مشکل یہ ہے کہ یہاں لادینیت کو دین بنا کر پیش کیا جا رہا ہے۔ سوات کی طالبہ ملالہ یوسف زئی پر حملے کی مذمت کرتے ہوئے انہوں نے اسے اسلام دشمن اور جاہلوں کی کارروائی قرار دیا۔ ان کا کہنا تھا کہ بچی پر حملے میں امریکی ملوث ہیں، جو دہشت گردی کو جاری رکھنا چاہتے ہیں۔


http://islamtimes.org/ur/doc/news/207982/
31 Oct 2012:
جمعیت علماء پاکستان کے رہنماؤں ناظم علی آرائیں، ڈاکٹر محمد یونس دانش، صوفی عبدالکریم نے ان خیالات کا اظہار سید عبدالغنی شاہ، مولانا غلام سرور، علامہ شاہنواز زبیری سے گفتگو کرتے ہوئے کیا۔ انہوں نے کہا کہ جو لوگ دنیا میں فرعون بن کر بے گناہوں کے لہو سے ہولی کھیلتے ہیں اسلام کی حرمت کو پامال کرتے ہیں اللہ کی مقدس کتاب اور اس کے پیارے حبیب کی شان اقدس میں گستاخیاں کرتے ہیں وہ اللہ کے عذاب سے بچ نہیں سکتے۔ سینڈی طوفان اللہ کی قدرت کا ایک اظہار ہے کہ اب بھی امریکہ اور اس کے حواری ہوش کے ناخن لے لیں کہیں ایسا نہ ہو کہ امریکہ ماضی کا حصہ بن جائے


http://islamtimes.org/ur/doc/news/209093/
4 Nov 2012:
سرگودھا میں علامہ عبدالخالق اسدی صوبائی سیکرٹری جنرل مجلس وحدت مسلمین پنجاب نے اجتماع سے خطاب کیا۔ ...۔ انہوں نے کہا کہ ملت اسلامیہ اگر ولایت علی(ع) پر متفق ہو جائے تو دنیا کی کوئی طاقت اسلام کی جانب میلی آنکھ سے نہ دیکھ سکے۔


http://www.urdu.shiitenews.org/index.php?option=com_k2&view=item&id=28918 
16 Nov 2012:
A.R.Y News Channel  واضح رہے کہ گذشتہ روز
 کے پروگرام کھرا سچ جس کا میزبان قادیانی مبشر لقمان ہے میں کالعدم سپاہ صحابہ کے سربراہ احمد لدھیانوی کو دعوت دی گئی تھی 


http://www.persecutionofahmadis.org/severe-threats-2011-2012/
Bheni, District Sheikhupura; November 2012:         An Ahmadi, Mr. Barkat Ali works as a guard in a market of a nearby town, so he is often seen in uniform. One day he was sitting at a shop owned by a non-Ahmadi who did not know that Mr. Ali was an Ahmadi; he thought that he was a policeman. The shopkeeper asked Mr. Ali to get him a gun. When he asked the purpose, the former told him that he intended to shoot two Mirzais (Ahmadis) namely, Khuram Shahbaz and Adil Shahbaz. “Their murder will ensure my admission to paradise; I cannot bear the sight of these two”, he confided. Mr. Ali told him that he will think it over, and departed.
In the same context, a venomous youth of the same village, who belongs to Shia denomination has often stated his desire to kill his Ahmadi neighbours. These Ahmadis were advised by the community leaders to exercise great caution.


https://www.thenews.com.pk/archive/print/397316-religious-parties-urged-to-unite
21 Nov 2012:
Allama Masher Abbas Alvi of the Shia Ulema Council said that the dominant majority of Pakistan is pro-Islam and all secular control is a sham representation. 

The people want enforcement of the Islamic system however, the religious parties, over the years, have failed to provide the kind of leadership needed for this cause. He dispelled the notion that the Shia Community only votes for PPP. He held the stance that the Shia voter respect the opinion and decision of its leadership and votes for the alliances it represents. 

http://islamtimes.org/ur/doc/interview/221952/
20 Dec 2012:
گلگت بلتستان میں یو ایس ایڈ کے روپ میں سی آئی اے متحرک ہے، سید ہادی حسینی



http://www.dawn.com/news/784332
7 Feb 2013:
The most surprising announcement came from the Shia Ulema Council, supporting the ASWJ’s strike call while stressing that it would back every move made for peace and against terrorism....
Maulana Taqvi said that the council supported the ‘shutdown appeal’ even though it had been made by the ASWJ and other Sunni organisations only to show its resolve against every kind of terrorism, especially in Karachi.

http://islamtimes.org/ur/doc/interview/239290/
14 Feb 2013
آغا مظاہر موسوی: امریکہ ایک طرف مسلمانوں کو آنکھیں دکھا رہا ہے تو دوسری طرف ایڈ کی باتیں کر رہا ہے، یہاں پر امریکہ کی ایڈ امام علی (ع) کے اس فرمان کے مطابق کہ جس میں آپ نے فرمایا تھا کہ دنیا مردار ہے اور اس کے گرد گھومنے والے کتے۔ آج امریکہ کی ایڈ مردار کی طرح ہے اس کے گرد گھومنے والے کتے بلکہ میں یہاں یہ کہنا مناسب سمجھوں گا کہ جن لوگوں کو یہ مردار اور کتے نظر نہیں آ رہے ہیں، ان کے خلاف کچھ کرنے کو تیار نہیں وہ ان کتوں سے بھی بدتر ہیں۔ میں نے عرض کیا کہ ایک غیرتمند مسلمان اس بات کی اجازت نہیں دیتا کہ وہ کسی مسلمان سے بھیک مانگے چہ جائیکہ دشمن رسول (ص) سے، دشمن قرآن سے، دشمن اسلام سے، دشمن پاکستان سے۔ جس میں تھوڑی بھی شرم و حیا اور ایمان کی رمق ہو وہ دشمن اسلام کے در پر نہیں جھک سکتا۔ پیٹ پر پتھر باندھ کر فاقوں پہ فاقہ کاٹ سکتا ہے لیکن شاتم رسول (ص)، یہود و نصاری اور یو ایس ایڈ  جیسی امریکی تنظیموں کے در پر نہیں جھک سکتا۔



http://www.geourdu.com/districts-22-02-2013-news/
22 Feb 2013:
اتحاد امت کونسل پاکستان کے سربراہ الحاج حیدر علی مرزا نے کہا ہے کہ الطاف حسین کو ہمارے علما اور قوم کے خلاف بیانات دینے سے پہلے اپنے گریبان میںجھانکنا چاہیے ۔آج جو کوئٹہ میں ہمارے شہدا کی لاشوں پر سیاست کررہے ہیں پہلے وہ کراچی میں ہرروز شہید ہونے والے شیعوں کے خون کا حساب دیں ۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے گزشتہ روز مجلس وحدت مسلمین پنجاب کے صوبائی آفس کے دورے کے دوران صوبائی سیکرٹری جنرل پنجاب علامہ عبدالخالق اسدی سے گفتگو کرتے ہوئے کیا۔اس موقع پر مرکزی سیکرٹری سیاسیات سید ناصر عباس شیرازی ، علامہ احمد اقبال رضوی بھی موجود تھے۔الحاج حیدر علی مرزا مزید کہا کہ پوری قوم جانتی ہے الطاف حسین شیعہ قوم کے لیے کتنی مخلص ہے ۔ کراچی میں ہونے والی ٹارگٹ کلنگ میں کون کون سے ہاتھ ملوث ہیں۔ انہوں نے کہا کہ الطاف حسین نے علما کے خلاف بیان دے کر شیعوں کے دلو ں کو زخمی کیا ہے متحدہ قومی موومنٹ شیعوں کے ساتھ جو صرف مفادات کی حد تک ہیں۔ ہم الطاف حسین کو واضح کردینا چاہتے ہیں اب ملت جعفریہ ایک بیدار اور مضبوط حیثیت رکھتی ہے اب وہ دور نہیں کہ ہمارے نوجوان الطاف حسین یا متحدہ قومی موومنٹ کے ہاتھوں بک جائیں



http://islamtimes.org/ur/doc/interview/242250
24 Feb 2013:
ملک بھر میں جاری دہشتگردی میں امریکی و اسرائیلی مزدور ملوث ہیں اور انکو ماحول تکفیری ملاوں نے فراہم کیا ہے، علی احمد نوری


http://islamtimes.org/ur/doc/news/234503
25 Feb 2013:
 حیدرآباد کے علاقے چانڈیہ گوٹھ قاسم آباد میں 9 ربیع الاول عید سعید زہرا (س) کے موقع پر جشن کا اہتمام کیا گیا تھا۔ جشن کے اختتام پر اہلیان علاقہ نے قاتل شہدائے کربلا ملعون عمر ابن سعد کا پتلا نذرِ آتش کیا۔ جسے بنیاد بناکر کالعدم سپاہ صحابہ کی جانب سے توہین صحابہ کے جھوٹے الزام میں 6 افراد کے خلاف مقدمہ درج کروا دیا گیا۔ ایف آئی آر میں مؤقف اختیار کیا گیا ہے کہ ان نامزد ملزمان نے خلیفہ دوئم حضرت عمر بن خطاب کا پتلا بنا کر ان کی توہین کی اور اس پتلے کو نذرآتش کردیا۔ اسی طرح کا ایک اور واقعہ کوٹری کے مقام پر پیش آیا جہاں کالعدم سپاہ صحابہ کے کارندوں نے خود کوئلے سے صحابہ کرام کی شان میں گستاخانہ وال چاکنگ کی اور الزام شیعہ مکینوں اور امام بارگاہ کے متولی پر لگایا۔

واضح رہے کہ دو ماہ آٹھ دن کے ایام عزاء کے اختتام پر مومنین 9 ربیع الاول عید سعید زہرا (س) کے طور پر مناتے ہیں۔ یہ روایت صدیوں سے جاری ہے۔ عقیدۂ مکتب تشیع کے مطابق واقعہ کربلا کے تین سال گزرنے کے بعد جنابِ مختار ثقفی نے قیام کیا اور قاتلانِ امام حسین (ع) کو نشانِ عبرت بنایا۔ کوفہ سے جناب مختار ثقفی نے 65ھ میں واقعہ کربلا کے اہم مجرموں عمر ابن سعد، شمر بن ذی الجوشن اور عبید اللہ ابن ذیاد کے سر قلم کرکے مدینہ امام زین العابدین (ع) کی خدمت میں روانہ کئے۔ امام (ع) قاتلانِ حسین (ع) کے سر دیکھ کر خوش ہوئے۔ واقعہ کربلا کے بعد یہ پہلا موقع تھا کہ جب اہلبیت (ع) کے چہروں پر مسّرت نمایاں ہوئی۔ مورخین کے مطابق وہ دن 9 ربیع الاول تھا اور اسی مبارک دن کی یاد میں ہر سال شیعہ پوری دنیا میں عید سعید زہرا (س) کے طور پر مناتے ہیں اور اس دن لشکر یزید کے کمانڈر عمر ابن سعد کی موت کا جشن اس کا پتلا جلا کر مناتے ہیں نہ کہ خلیفہ دوئم حضرت عمر بن خطاب کا جو کہ ایک پارسی آتش پرست ابولولو فیروز کے ہاتھوں قتل ہوئے۔ 9 ربیع الاول کو عمر ابن سعد کا پتلا جلانے کی یہ روایت صدیوں قبل نجف سے برصغیر منتقل ہوئی تھی۔



http://www.express.pk/story/96859/
1 March 2013:
جے ٹی آئی کی جانب سے بھٹ شاہ آڈیٹوریم میں منعقدہ سندھ شاگرد کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے جے یو آئی کے مرکزی رہنما حافظ حسین احمد نے کہا کہ پاکستان میں انگریزوں کے تعلیمی نصاب کے بجائے حضرت محمدﷺ کا تعلیمی نظام نافذ کرنا ہوگا جو سب مسلمان تسلیم کرتے ہیںاور اس نظام میں بیروزگاری اور کرپشن کا خاتمہ بھی ہے۔
انھوں نے کہا کہ ملک میں خود ساختہ دہشت گردی کروا کرانتخابات ملتوی کرنے کی سازشیں کی گئیں لیکن الیکشن وقت پر ہوں گے۔ حافظ حسین احمد نے کہا کہ جے یو آئی سندھ کی درگاہوں اور ان کے گدی نشینوں پر حملوں کی شدید مذمت کرتی ہے۔ انھوں نے کہا کہ درگاہوں پر میلی نظریں ڈالنے والوں کی  آنکھیں نکال دی جائیں گی، حضرت شاہ عبداللطیف بھٹائی میرے اکابر اور روحانی بزرگ ہیں جن کے نقش قدم پر چل کر ہم آپس میں پیارو محبت کے ساتھ رہ سکتے ہیں ، جے یو آئی میں نہ صرف ہندوئوں کے سینیٹر اور وزیر ہیں بلکہ  عیسائی وفاقی وزیر بھی موجود ہیں،اگر قادیانی پاکستانی آئین کے تحت زندگی گزاریں اور اسلامی آئین قبول کریں تو ہم ان کے لوگوں کو بھی وزیر بنا ئیں گے۔


http://islamtimes.org/ur/doc/news/248412/
22 March 2013:
 ایرانی ڈراموں کی پاکستان میں نمائش کی خبر سے عوامی حلقوں میں خوشی کی لہر دوڑ گئی ہے۔ شہریوں کا کہنا ہے کہ غیراسلامی قوتوں کی اس ثقافتی یلغار کا مقابلہ اسلامی ثقافت سے ہی ممکن ہے۔ شہریوں کا کہنا ہے کہ ایرانی ڈرامے نوجوان نسل کو گمراہی سے بچائیں گے اور غیراسلامی ثقافتی یلغار کے سامنے بہترین ڈھال ثابت ہوں گے۔



http://islamtimes.org/ur/doc/news/250811
2 April 2013:
ملکی سیاست میں پرویز مشرف اور طاہر القادری کی آمد خوش آئند ہے، علامہ عباس کمیلی
 

http://islamtimes.org/ur/doc/news/251923/
6 April 2013:
اسلام ٹائمز۔ پچھلے پانچ سال میرا یہ دعویٰ تھا کہ چوہدری نثارعلی خان کے قادیانیت سے مراسم ہیں، جس کا جواب نہیں دیا گیا۔ چوہدری نثار اس بات کی یقین دہانی کرائیں کہ وہ ختم نبوت پر ایمان رکھتے ہیں اور مرزا قادیانی پر لعنت بھیجتے ہیں۔ ان خیالات کا اظہار سابق وزیر محنت و افرادی قوت اور حلقہ این اے 53 سے پاکستان تحریک انصاف کے امیدوار غلام سرور خان نے میڈیا سے بات کرتے ہوئے کیا۔


http://islamtimes.org/ur/doc/news/255606/
18 April 2013:
فضائل اعمال کو جلانے والی جماعت اسلامی مذہبی جماعت نہیں بلکہ سیکولر جماعت ہے، جمعیت کی مقبولیت سے خائف جماعت اسلامی کے لیڈران حواس باختہ ہوچکے ہیں۔ وزارتوں اور سیٹوں کی خاطر ایم ایم اے کو غیر فعال کرکے اسلام دشمن قوتوں کو خوش کیا گیا۔ ان خیالات کا اظہار جمعیت علماء اسلام (ف) خیبر پختونخوا کے ڈپٹی جنرل سیکرٹری مفتی عبدالشکور، صوبائی جنرل کونسل کے رکن شمس الرحمان اور ضلعی ڈپٹی جنرل سیکرٹری حاجی اورنگزیب آفریدی نے ایک مشترکہ بیان میں کیا۔ 



http://urdu.shiitenews.org/index.php?option=com_k2&view=item&id=29504:2014-09-17-14-49-57&Itemid=229
20 April 2013:
آل پاکستان شیعہ ایکشن کمیٹی کے مرکزی محرک علامہ مرزا یوسف حسین نے سابق صدر پاکستان جنرل (ر) پرویز مشرف کو نااہل قرار دینے کے عدالتی فیصلے پر کڑی تنقید کرتے ہوئے کہا ہے کہ اسلام آباد ہائیکورٹ کے جانبدارانہ اور متعصبانہ
فیصلے سے پوری دنیا میں پاکستانی عدلیہ کی بدنامی ہوئی ہے، یہ عدالت کا انتقامانہ فیصلہ ہے۔


http://www.nawaiwaqt.com.pk/lahore/30-Apr-2013/%DA%AF%D9%84%D8%B4%D9%86-%D8%B1%D8%A7%D9%88%DB%8C-%DA%AF%D8%B3%D8%AA%D8%A7%D8%AE%D8%A7%D9%86%DB%81-%D9%85%D9%88%D8%A7%D8%AF-%D8%A8%D8%B1%D8%A2%D9%85%D8%AF-%DB%81%D9%88%D9%86%DB%92-%D9%BE%D8%B1-%D9%82%D8%A7%D8%AF%DB%8C%D8%A7%D9%86%DB%8C-%D8%B9%D8%A8%D8%A7%D8%AF%D8%AA-%DA%AF%D8%A7%DB%81-%D8%B3%DB%8C%D9%84%D8%8C-7-%DA%A9%DB%8C%D8%AE%D9%84%D8%A7%D9%81-%D9%85%D9%82%D8%AF%D9%85%DB%81
30 April 2013:
ورلڈ پاسبان ختم نبوت کے سربراہ علامہ ممتاز اعوان چاروں مسالک کے علماءکرام ، مولانا غلام حسین نعیمی، مفتی سیف اللہ قاسمی، مولانا عبداللہ روپڑی اور علامہ وقار حیدر نقوی نے کہا کہ اس سے قبل چند ماہ میں لاہور کے نصف درجن مقامات سمن آباد ، اسلام پورہ، کرشن نگر اور رائل پارک سمیت قادیانی مراکز سے آئے روز توہین آمیز گستاکانہ اور فرقہ وارانہ مواد کی برآمدگی ملکی حالات خراب کرنے کی ناپاک سازش ہے جسے غیور مسلمان قطعی طور پر برداشت نہیں کر سکتے۔ الیکشن کی آمد پر قادیانی شرانگیزیوں میں دن بدن اضافہ کسی خفیہ سازش کا حصہ ہے اس ضمن میں نگران حکومت نے قادیانی فتنہ کی اسلام و آئین پاکستان مخالف سرگرمیوں اور امتناع قادیانیت ایکٹ کی کھلے عام خلاف ورزیوں کا نوٹس نہ لیا تو دینی جماعتیں متحد ہو کر قادیانی فتنہ کی اسلام و ملک دشمن سرگرمیوں کے خلاف بھرپور ملک گیر احتجاجی تحریک چلانے پر مجبور ہونگی۔


http://islamtimes.org/ur/doc/news/259804
1 May 2013:
 مدرسہ دار الزہرا (س) پارا چنار میں 20 جمادی الثانی کی مناسبت سے یوم خواتین اور آمد خاتون جنت حضرت بی بی زہرا (س) کے موقع پر میلاد کا انعقاد کیا گیا۔... اس موقع پر مطالبہ کیا گیا کہ  مغرب کی اندھی تقلید اور یورپ کے معین کردہ دن پر یوم خواتین منانے کی بجائے 20 جمادی الثانی کو پاکستان بھر میں یوم خواتین کے طور پر منایا جائے۔


http://www.shiitenews.org/index.php/pakistan/item/2216
2 May 2013:
Maulana Mohammad Khan Shirani, Chief of Jamiat Ulema-e-Islam (Fazal), Balochistan chapter and Chairman of Council of Islamic Ideology (CII), has said that Shia Hazra genocide was being perpetrated by a nexus of an Arab country and the United States.
Shia Hazara Muslims are being killed to please the U.S.,” said Mr. Shirani speaking at a reception held in his honour by Kharuti tribe in Zhob area of Balochistan.

Shirani said that all politicians know of the facts about the Shia Hazra Muslims genocide but they kept mum because they are scared of the nexus of Saudi Arabia with the United States.

In the past, Maulana Shirani had said that all militant groups in the country work under the patronage of Pakistani intelligence agencies


http://www.bbc.co.uk/news/world-asia-22469090
9 May 2013:
So why should the JUI-F be supported here of all places ahead of general elections on 11 May?
For Joseph Colony's Christian residents, the answer is straightforward.
"JUI-F leaders were the only ones who approached us after the carnage and offered us both moral and material support," says Daniel, 30, a local resident.
"The only other party to do the same was [another Islamist party] the Jamaat-e-Islami. None of the others came to ask how we were managing under the open sky during those hard days."
Later, the Punjab government provided financial assistance for homeless people to rebuild their homes. But residents say some rebuilding funds also came from the JUI-F.
....
After the 2008 elections, the JUI-F became the first political party to select a Christian woman, Aasia Nasir, for one of its parliamentary seats reserved for women.
Women have 60 reserved seats in the Pakistani parliament, filled by MPs nominated by their parties. No other party has ever nominated a non-Muslim woman for one of these seats.

11 May 2013:
Among the onlookers stood Elvin Gill, leader of the minority wing of Jamiat Ulema-e-Islam-Fazlur (JUI-F), Pakistan's largest Islamic party. Mr Gill is also a Pentecostal minister and lives in Azam Basti, home to Karachi's largest Christian community. With 23,000 people, it could prove a crucial swing demographic in this constituency.
 

http://islamtimes.org/ur/doc/news/272396/
10 June 2013:
گلگت میں کل سے شروع ہونے والے تبلیغی اجتماع میں حجۃ الاسلام والمسلمین آغا سید راحت حسین الحسینی بھی شرکت کریں گے۔ مرکزی امامیہ جامع مسجد گلگت میں تبلیغی جماعت کے ایک وفد نے ممتاز عالم دین مولانا طارق جمیل کی قیادت میں مولانا عتیق الرحمان اور مفتی سرور کے ہمراہ آغا سید راحت حسین الحسینی سے مرکزی امامیہ جامع مسجد گلگت میں ملاقات کی، اور مولانا طارق جمیل کی طرف سے آغا سید راحت حسین الحسینی کو تبلیغی اجتماع میں شرکت کی باضابطہ دعوت بھی دی، جس پر آغا سید راحت حسین الحسینی نے مولانا طارق جمیل کی دعوت قبول کرتے ہوئے کہا کہ دین اسلام کی ترویج کے لیے تبلیغی اجتماعات انتہائی موثر ہیں۔ انہوں نے کہا کہ گھر گھر جا کر دین اسلام کی تبلیغ کرنا دنیا میں اسلام کی ترویج اور دین محمدی (ص) کی سربلندی کے لئے انتہائی موثر ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ گلگت بلتستان میں تمام مسلمانوں کی عبادات کی بجاآوری کی مکمل آزادی ہے۔ اس موقع پر مولانا طارق جمیل نے کہا کہ علما انبیا کے وارث ہیں، اس لیے علما کی قدر کرنی چاہیئے۔ انہوں نے کہا کہ ہم سرزمین گلگت میں اس لیے جمع ہیں کہ ایک دوسرے کے دلوں کو جوڑیں اور گلگت کی فضا کو اس طرح سے پرامن بنائیں کہ یہاں پر عوام پرسکون زندگی بسر کریں۔ انہوں نے کہا ہر ایک کے عقیدے کا احترام ہم سب پر فرض ہے۔ آخر میں آغا سید راحت حسین الحسینی نے وفد کو مجموعہء صیحفہ کاملہ سجادیہ کی کتابوں کے تحائف بھی دیئے۔


http://islamtimes.org/ur/doc/news/276132/
24 June 2013:
سیاحوں پر حملہ یو ایس ایڈ اور اسرائیلی منصوبوں کا ایک حصہ ہے، علامہ آغا مظاہر موسوی


http://islamtimes.org/ur/doc/news/288618/
31 July 2013:
 امریکی بدنام زمانہ تنظیم یو ایس ایڈ کے چہرہ سے نقاب ہٹنے لگا اور انکی سیاہ کاریاں واضح ہونے لگیں۔ تفصیلات کے مطابق یو ایس ایڈ پاکستان بھر کی طرح گلگت بلتستان میں گذشتہ ایک سال سے سرگرم عمل ہے اور فلاح و بہبود کے نام پر تمام علاقوں میں گھس گئی ہے۔ دوسری طرف بلتستان میں علامہ شیخ محمد حسن جعفری سمیت دیگر جید علمائے کرام کی بھرپور مخالفت کے باوجود اپنی سرگرمیاں جاری رکھی ہوئی ہیں۔ ذرائع کے مطابق یو ایس ایڈ اسکردو میں کام کرنے والے ملازمین بلتستان بھر میں امریکہ اور اسرائیل کے خلاف در و دیوار پہ درج شدہ نعروں کو رات کے اندھیرے میں مٹا رہے ہیں۔ واضح رہے کہ ان دنوں یوم القدس کی آمد آمد ہے اور اس سلسلے میں مختلف مذہبی تنظیموں کی امریکہ اور اسرائیل کے خلاف وال چاکنگ کو مٹا رہے ہیں۔ یو ایس ایڈ کے ملازمین نے امریکی نمک حلالی کرتے ہوئے شاہ سے زیادہ شاہ کے وفادار بننے کی کوشش شروع کر رکھی۔



http://www.islamtimes.org/ur/doc/news/293945/
19 Aug 2013:

مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے مرکزی رہنما و سیاسی امور کے سربراہ سید ناصر عباس شیرازی نے وزیراعظم کی جانب سے سزائے موت کے قانون پر عملدرآمد کے التوا پر اپنے ردعمل دیتے ہوئے کہا کہ سزائے موت کے قانون پر عمل درآمد کو روکنا قرآن وسنت کی رو سے انصاف کا قتل ہے، سینکڑوں معصوم بے گناہ محب وطن شہریوں کے قاتلوں، مغریبی ممالک اور ان کے آلہ کار این جی اوز کی خواہشات پر قصاص جیسے اسلامی قانون سے روگردانی اسلامی نظام اور آئین سے غداری کے مترادف ہے۔



http://www.nawaiwaqt.com.pk/%D8%A8%D9%82%DB%8C%DB%81-%D9%86%DB%8C%D9%88%D8%B2/26-Aug-2013/234819
26 August 2013:
ورلڈ پاسبان ختم نبوت کے امیر مولانا پیر سلمان منیر ناظم اعلیٰ علامہ محمد ممتاز اعوان سمیت مختلف دینی جماعتوں کے راہنما¶ں حافظ حسین احمد‘ مفتی عاشق حسین‘ علامہ شعیب الرحمٰن‘ سعود اعظم صدیقی‘ پروفیسر عبدالکریم طاہر‘ علامہ وقار حیدر نقوی‘ مولانا غلام حسین نعیمی‘ مولانا محمد یوسف احرار‘ پیر سید احمد علی شاہ‘ رانا محمد ایوب‘ حافظ عمر فاروق اور قاری محمد حنیف حقانی نے اپنے ایک مشترکہ بیان میں لاہور مرکز سراجیہ تحفظ ختم نبوت غالب مارکیٹ میں پولیس چھاپے کی شدید مذمت کرتے ہوئے اسے ملکی حالات خراب کرنے کی قادیانی بیوروکریسی کی ایک سوچی سمجھی سازش قرار دیا اور کہا کہ اسلام کے بنیادی عقیدہ ختم نبوت کا تحفظ ا ور منکرین ختم نبوت فتنہ قادیانیت کا تعاقب آئینی و قانونی تقاضا ہے تحفظ ختم نبوت کے مراکز پر پولیس گردی بدترین قادیانیت نوازی ہے۔


https://daily.urdupoint.com/livenews/2013-10-06/news-245564.html
6 Oct 2013:

سُنی تحریک نے سزائے موت پر پابندی کا حکومتی اعلان مستردکردیا ، ایک سوسے زائدجید علماء و مُفتیان کرام نے حکومتی فیصلے کو شریعت کے منافی قراردے دیا ،سزائے موت کے قانون پرعملدرآمدکا مطالبہ ، اسلام نے قصاص کو زندگی قراردیا ہے ،سزائے موت پر پابندی کا فیصلہ مداخلت فی الدین ہے ،حکومت اسلامی قوانین پر بیرونی ڈکٹیشن لینے سے بازرہے 


http://islamtimes.org/ur/doc/news/312342
19 Oct 2013:
مولانا محمد اعظم نعیمی نے فتویٰ دیتے ہوئے اپنے بیان میں کہا کہ جن سادہ لوح مسلمانوں نے قادیانیوں کے ساتھ ملکر قربانی کی ہے ان کی قربانی شرعاً جائز نہیں، اس لیے ایسے سادہ لوح مسلمانوں کو چاہیے کہ وہ اللہ سے توبہ کریں اور آئندہ ایسے فعل باز رہیں۔ ان کا مزید کہنا تھا کہ قادیانی سادہ لوح مسلمانوں کو گمراہ کرنے سے باز آ جائیں اور حکومت قادیانیوں کی بڑھتی ہوئی ریشہ دوانیوں کو کنٹرول کرے۔



http://islamtimes.org/ur/doc/news/297546/
2 Sep 2013:
سی آئی اے کی ٹیم نے دورہ اس بنیادوں پر کیا تھا کہ یو ایس ایڈ نے اسکردو میں الگ عمارت، آفس کے لئے لی تھی جو انہیں سکیورٹی خدشات کے پیش نظر چھوڑنا پڑی، تو آغا خان فاؤنڈیشن کے مقامی دفتر میں یو ایس ایڈ کو جگہ دی گئی تھی۔ اس سلسلے میں اسکردو کے ایک مقامی عالم سید مظاہر حسین الموسوی نے آغا خان فاؤنڈیشن اسکردو سے اپنے خطاب میں کہا ہے کہ آغا خان فاؤنڈیشن تم نے جس شیطان (یو ایس ایڈ) کو پناہ دی ہے وہ اتنی بڑی غلطی ہے جس کی پاداش میں اس علاقے کو خیر باد کہنا پڑے گا۔ انہوں نے انتظامی اداروں سے کہا کہ یو ایس ایڈ کی سرگرمیوں کو انتظامیہ لگام دے، اگر جوان اس راہ میں نکلیں گے تو یقیناً اسکردو کا نقشہ بدل جائے گا اور انہوں نے مزید کہا کہ نجس امریکہ اور اس کی تنظیمیں برداشت کرنا گویا موت واقع ہونا ہے۔ 


http://islamtimes.org/ur/doc/news/298563/
4 Sep 2013:
اس موقع پر انجمن جلالیہ رضویہ کے سرپرست اعلیٰ ڈاکٹر ظفر اقبال جلالی نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ عظمت مصطفی (ص) اور آبروئے مصطفی (ص) کا دوسرا نام ختم نبوت ہے۔ حضرت محمد (ص) اللہ کے آخری نبی اور رسول ہیں۔ آپ کے بعد کسی قسم کا کوئی تشریعی، غیرتشریعی، ظلی، بروزی یا نیا نبی نہیں آئے گا۔ آپ (ص) کے بعدجو شخص بھی نبوت کا دعویٰ کرے وہ شریعت مطہرہ کی رُو سے کافر، مرتد، زندیق اور واجب القتل ہے۔


http://urdunews.thenewstribe.com/2013/10/06/347030
6 Oct 2013:
پاکستان کی مذہبی و سیاسی جماعت سنی تحریک کے علماء نے حکومت کی جانب سے سزائے موت پر پابندی کے فیصلے کو مداخلت فی الدین قرار دیا ہے۔
سنی تحریک کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ حکومت کے سزائے موت پر پابندی برقرار رکھنے کا اعلان مسترد کرتے ہیں۔

http://islamtimes.org/ur/doc/news/310868/
14 Oct 2013:
گذشتہ روز یو ایس ایڈ اور اے کے آر ایس پی نے کچھ زیادہ ہی دیدہ دلیری کا مظاہرہ کرتے ہوئے شگر میں رات کے وقت سپیس ہوٹل میں شگر ہی کے معروف سیاسی رہنما کی ضمانت سے محفل رقص و سردو کا اہتمام کیا گیا۔ مذکورہ محفل کو زیور کامیابی سے آراستہ کرنے کے لیے موصوف نے اپنے خاندان کے جوانوں کو ذمہ داری سونپ دی اور ذرائع کے مطابق اس بےغیرتی اور بےحیائی کی محفل کی زینت کیلاش اور ہنزہ کی لڑکیاں تھیں جو نہ صرف اپنی آواز کا جادو جگاتی تھیں بلکہ رقص سے بھی سرزمین علماء کے جوانوں کو محظوظ کرتی تھیں۔ اس تقریب میں لگ بھگ تین سو کے قریب مقامی لوگوں کو بھی دعوت دی گئی تھی جبکہ گلگت بلتستان بھر سے بھی مہمانان شریک تھے۔ مذکورہ محفل کے لیے لاکھوں روپے اڑائے گئے، اس جم غفیر کو نہایت ہی پر تعیّش کھانا کھلایا گیا اور محفل سج گئی۔ جیسے ہی سپیس ہوٹل شگر سے سازو سرود کی آواز بلند ہوئی علاقے کے غیور جوان آپے سے باہر ہوئے اور محفل کو روکنے کی کوشش کی۔ مزاحمت پر ان جوانوں کو خوب زدو کوب کا شکار بنایا گیا تو ہوٹل سے باہر بیٹھے ہوئے جوان جن میں نوجوان علماء بھی تھے ہوٹل میں داخل ہوگئے اور محفل کو روکنے کی کوشش کی تو فریقین باہم دست و گریبان ہوگئے۔ 

ایک طرف تین سو سے زائد اجتماع جبکہ دوسری طرف دو درجن کے قریب جذبہ ایمانی سے سرشار جوانان لیکن جوان خود پر لاتوں، گھونسوں، مکوں اور کرسیوں تک کی بارش کے باوجود میدان میں ہی رہے اور انتظامیہ بھانپ گئی کہ ان سے مقابلہ ممکن نہیں۔ انہوں نے بجلی بند کر کے محفل رقص و سرود کو تاریکی میں بدل دیا۔ اسی تاریکی میں ان خواتین سمیت دیگر مہمانوں کو چور دروازوں سے نکال کر گاڑیوں میں بٹھا کر اسکردو شہر کی جانب چلتا کر دیا جبکہ دیگر لوگ بھی ایک ایک کر کے بھاگ نکلے۔ دوسرے روز شگر کے علماء اور تمام مذہبی تنظیموں نے شگر کے اس افسوسناک اور شرمناک واقعہ کے خلاف احتجاجی ریلی نکالی۔ احتجاجی ریلی میں یو ایس ایڈ اور اے کے آر ایس پی کے خلاف شدید نعرہ بازی کی۔ مظاہرین نے اے سی آفس کا گھیراو کیا اور یوا یس ایڈ اور اے کے آر ایس پی کے پروگرامات پر پابندی عائد کرنے کا مطالبہ کیا۔
ادھر اسکردو میں بزرگ عالم دین علامہ شیخ محمد حسن جعفری نے اپنے خطبہ جمعہ اس محفل موسیقی کی شدید الفاظ میں مذمت کی اور اسے امریکہ کی جانب سے اسلامی اقدار کو زک پہنچانے اور علاقہ میں فحاشی و عریانی کو تقویت پہنچانے کی سازشوں کا شاخسانہ قرار دیا۔



http://www.islamtimes.org/ur/doc/news/334943/
28 Dec 2013:
مذہبی رہنماﺅں نے پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری کے بیان کہ ''زندگی میں پاکستان کا عیسائی وزیراعظم دیکھنا چاہتا ہوں''کی پرزور مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ امریکہ کو خوش کرنے والے یاد رکھیں اقتدار دینے والا اللہ ہے امریکہ نہیں۔ بلاول نے آئین پاکستان کے منافی بیان دے کر امت مسلمہ کے جذبات کو مجروح کیا ہے۔ اسلامی جمہوریہ پاکستان کا سرکاری مذہب اسلام ہے۔ بلاول بھٹو زرداری نے یہ بیان دے کر اپنے نانا ذوالفقار علی بھٹو کی روح کو بھی تڑپا نے کے ساتھ ساتھ متفقہ آئین کی بھی توہین کی ہے۔ سیاست کی ابجد سیکھنے میں ابھی انہیں وقت لگے گا۔ ان خیالات کا اظہار ملی یکجہتی کونسل کے سربراہ صاحبزادہ ابوالخیر زبیر اور سیکرٹری جنرل جماعت اسلامی لیاقت بلوچ نے میڈیا سے بات کرتے ہوئے کیا۔



http://imamiatarbiat.com/%DB%8C%D8%A7-%D8%B1%D8%B3%D9%88%D9%84-%D8%A7%D9%84%D9%84%DB%81-%D8%B3%DB%92-%D8%A7%D9%86%DA%A9%D8%A7%D8%B1%D8%8C-%D8%AA%DA%A9%D9%81%DB%8C%D8%B1%DB%8C%D8%AA-%D8%B3%DB%92-%D9%BE%DB%8C%D8%A7%D8%B1/
جب دہشت گردوں کی نشانی ہی یہ ہے کہ وہ یارسول اللہ (ص) کا نعرہ نہیں لگاتے تو ان تمام گروہوں اور جماعتوں کے پاس ایک ہی راستہ ہے کہ وہ دہشت گردی سے لاتعلقی کا اظہار کریں اور مسلمانوں کیساتھ مل کر یارسول اللہ (ص) کا نعرہ لگائیں، اگر ایسا نہ ہو تو، مسلمان مسالک اور مکاتب فکر مل کر ان کیخلاف قومی ایکشن پلان پر عمل درآمد کروانے کے لیے ویسی ہی مشترکہ تحریک کا اعلان کریں، جس طرح اسلام کے لبادے میں چپھے ہوئے قادیانیوں کیخلاف مسلمانوں نے یکجا ہو کر قیام کیا اور انہیں مسلمانوں کی مساجد، مدارس اور مراکز خالی کرنے پر مجبور کر دیا۔
اب بھی وقت ہے، اہلسنت اور اہل تشیع مسلمان متحد ہوجائیں، جن ہزاروں بچوں، بزرگوں، خواتین، سپاہیوں اور معصوم شہریوں کو تکفیریوں نے، یہ کہتے ہوئے نشانہ بنایا ہے کہ وہ پاکستان میں عاشقان رسول (ص) اور اہلبیت (ع) کے ماننے والوں کو تکفیری نظام کی راہ میں رکاوٹ سمجھتے ہیں، انکے خلاف قیام کریں۔ پاکستان کی باگ ڈور اپنے ہاتھ میں رکھتے ہوئے، حکمت کا ثبوت دیں، ورنہ دیر ہوجائے گی، جس طرح قادیانی فتنہ اسرائیل کی سرپرستی میں پوری دنیا میں اسلام کے نام پہ یہودیت کو فروغ دے رہا ہے، عراق اور شام میں اسرائیل کی مدد سے مسلح کارروائیاں کرنے والی تکفیری داعش، اب القاعدہ، طالبان، لشکر جھنگوی، سپاہ صحابہ کی بنیادوں پہ اپنی عمارت کھڑا کرنے میں مصروف ہے، موجودہ حکمران، عراق میں صدام کی باقیات کی طرح، ضیائی باقیات ہونے کے ناطے انہیں تکفیری قوتوں کے ساتھ ہیں۔



http://videos.mwmpak.org/2015-04-23-09-10-57/2015-04-23-09-39-16/%DB%8C%DB%81%D9%88%D8%AF-%D9%88-%DB%81%D9%86%D9%88%D8%AF-%DA%A9%DB%8C-%D8%AA%D9%86%D8%B8%DB%8C%D9%85%DB%8C%DA%BA-%D8%A7%D9%88%D8%B1-%D8%B3%D8%B1%DA%AF%D8%B1%D9%85%DB%8C%D8%A7%DA%BA-%D8%A8%D9%84%D8%AA%D8%B3%D8%AA%D8%A7%D9%86-%DA%A9%DB%8C-%D8%A7%D9%85%D9%86-%DA%A9%DB%8C%D9%84%D8%A6%DB%92-%D8%AE%D8%B7%D8%B1%DB%81-%DB%81%DB%92%D8%8C%D8%A2%D8%BA%D8%A7-%D8%B9%D9%84%DB%8C-%D8%B1%D8%B6%D9%88%DB%8C
http://islamtimes.org/ur/doc/news/338219/
6 Jan 2014:
مجلس وحدت مسلمین پاکستان بلتستان ڈویژن کے سیکرٹری جنرل علامہ آغا علی رضوی نے اپنے ایک بیان میں کہا ہے کہ بلتستان انتظامیہ، سیکیورٹی ادارے اور خفیہ ایجنسیاں بلتستان میں یہود و ہنود اور اسلام دشمن تنظیموں کی سرگرمیوں پر نظر رکھیں اور پاکستان کے دفاعی اہمیت کے حامل حساس سرحدی خطے کی رگ و پے میں سرائیت ہونے نہ دیں۔ امریکہ اسلام کا دوست ہو سکتا ہے اور نہ پاکستان کا۔ ملک بھر میں جاری دہشت گردی امریکی تنظیموں جو کہیں بلیک واٹر، کہیں زی اور کہیں یو ایس ایڈ کے نام سے سرگرم عمل ہیں، کی کارستانی ہے۔ مغربی اور یہود و ہنود کی ٹکروں پر پلنے اور اکڑنے والے قومی اور دینی تشخص کو تباہ و برباد کر کے چھوڑیں گے۔ ایک غیر مند مسلمان یہ کبھی گوارا نہیں کرتا کہ جس ملک نے عراق، افغانستان، بحرین اور شام میں مسلمانوں کے خون کے دریا بہادیئے ان سے خیرات لیں۔ غیرت مند مسلمان پیٹ پر پتھر باندھ کر فاقوں کو برداشت کر کے شعب ابی طالب کے ایام تو گزار سکتا ہے لیکن کسی یہودی این جی او کے سامنے دست سوال دراز نہیں کرسکتا۔ 

آغا علی رضوی نے کہا کہ یہودی تنظیموں کے سامنے جھکنا اسلامی تعلیمات کے منافی ہیں کیونکہ یہود و نصاری کو قرآن نے اسلام کا دشمن قرار دیا ہے۔ اگر امریکی و اسرائیلی این جی اوز کو اس طرح بے لگام چھوڑ دیا گیا تو بلتستان سے امن اور حب الوطنی کی بساط الٹ دے گی اور بلتستان کچھ ہی عرصے میں بلوچستان اور عراق کا منظر پیش کر رہا ہوگا۔ میں انتظامیہ کو متنبہ کرتا ہوں کہ ان امریکہ و اسرائیل کی تنظیموں اور انکی سرگرمیوں کو محدود کریں، بصورت دیگر علاقے میں جو حالات پید ا ہونگے ان کی تمام تر ذمہ داری انتظامیہ پر عائد ہوگی۔





http://islamtimes.org/ur/doc/news/340128/
11 Jan 2014:
اسلام ٹائمز۔ پاراچنار سٹی میں منشیات اور کرپشن کے خلاف تحریک حسینی کے زیر اہتمام ایک پرامن واک کا انعقاد کیا گیا۔ جس میں سینکڑوں کی تعداد میں لوگوں نے شرکت کی۔ واک تحریک کے صدر مولانا منیر حسین کی قیادت میں تحریک حسینی کے مرکزی دفتر سے شروع ہوئی، جس نے کشمیر چوک پہنچ کر جلسے کی صورت اختیار کر لی۔ جلسے سے تحریک حسینی کے صدر مولانا منیر حسین اور دیگر رہنماؤں نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ پاراچنار میں فحاشی پھیلانے کی کسی کوشش کو کامیاب نہیں ہونے دیں گے۔ انہوں نے کہا کہ حکومت سے ہمارا مطالبہ ہے کہ وہ خود ان کارندوں پر ہاتھ ڈالے، ورنہ ہم خود ہی کاروائی کرنے پر مجبور ہونگے۔

انہوں نے پاراچنار شہر میں موجود عیسائی برادری کو متنبہ کرتے ہوئے کہا کہ نشہ کی تیاری ترک کر دیں، ورنہ ان کے خلاف آہنی ہاتھوں سے نمٹا جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ عامل تعویذات تعویذ اور گنڈوں کی شکل میں خواتیں میں فحاشی پھیلانے کی کوششوں میں مصروف ہیں۔ ان سے ہماری گزارش ہے کہ وہ یہ پیشہ ترک کر دیں، یا کم از کم خواتین کو بغیر محرم کے اپنے پاس آنے سے منع کریں، ورنہ ایسے عاملوں کے سنٹروں سے تمام وسائل و اسباب اٹھا کر لے جائیں گے اور انکے مراکز کو تحریک کی مہر لگا کر سیل کر دیں گے۔


http://islamtimes.org/ur/doc/news/341616
16 Jan 2014:
نشتر پارک میں شرکاء سے خطاب کرتے ہوئے جماعت اہلسنّت پاکستان کراچی کے امیر علامہ شاہ تراب الحق قادری نے کہا کہ ملک بچانے کیلئے کسی انقلاب کی نہیں بلکہ نظام مصطفٰی کے عملی نفاذ کی ضرورت ہے۔ انہوں نے کہا کہ یہ ملک اسلام کے نام پر وجود میں آیا، یہاں آج تک نظام مصطفٰی (ص) سے متصادم مختلف نظام ہائے حکومت کو اپنایا گیا، جس سے ملک میں انارکی اور تباہی پھیلی ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ لندن سے پڑھ کر آیا ایک نوجوان ملک میں غیر مسلم وزیراعظم دیکھنا چاہتا ہے، اسے سیاست میں آنے سے قبل آئین پاکستان کا مطالعہ کرنا چاہیے۔ امیر جماعت اہلسنت کراچی نے وزیراعظم کی یوتھ لون اسکیم کو سود میں ڈوبی ہوئی قرار دیا اور کہا کہ قرضہ اسکیم سے متعلق اسلامی نظریاتی کونسل سے استفادہ کیا جائے۔ علامہ شاہ تراب الحق نے واضح کیا کہ اہلسنّت صرف میلاد منانے اور صدائے یا رسول (ص) لگانے والے ہیں، اہلسنّت کا نام استعمال کرنے والی کالعدم تنظیم پر پابندی لگائی جائے۔ 

http://islamtimes.org/ur/doc/news/347522/
1 Feb 2014:
جماعت اہلسنّت پاکستان کے راہنماؤں صاحبزادہ سیّد مظہر سعید کاظمی، علامہ سیّد ریاض حسین شاہ، علامہ شاہ تراب الحق قادری، پیر سیّد خضر حسین شاہ، مفتی محمد اقبال چشتی، پیر سیّد شمس الدین بخاری، صاحبزادہ غلام صدیق نقشبندی، الحاج شیخ امجد علی چشتی نے مطالبہ کیا ہے کہ گستاخِ رسول اصغر کذاب کو سنائی گئی سزا پر عمل کیا جائے۔ شاتمِ رسول کو بیرونی دباؤ پر رہا کیا گیا تو شدید احتجاج کریں گے۔ اصغر کذاب کی رہائی کے لیے بیرونی کوششیں ہمارے اندرونی معاملات میں مداخلت ہیں۔ اصغر کذاب کو سنائی گئی سزا پر عالمی قوتوں کا واویلا بلاجواز ہے۔ گستاخِ رسول کو سزا سے دنیا کی کوئی طاقت نہیں بچا سکتی، حکومت قادیانیوں کو جج بنانے سے باز رہے اور قادیانیوں کی غیرآئینی سرگرمیوں کو روکا جائے۔ قادیانیت نواز حکومتی پالیسیاں ناقابل برداشت ہیں، قادیانی اسلام اور پاکستان کے دشمن ہیں، ریاستی ادارے قادیانیوں کی ملک دشمن سرگرمیوں پر کڑی نگاہ رکھیں۔



http://islamtimes.org/ur/doc/news/364819
23 March 2014:
 مجلس وحدت مسلمین پاکستان صوبہ سندھ کے سیکریٹری جنرل علامہ مختار احمد امامی نے کہا ہے کہ پاکستان کو آج انہیں قوتوں سے خطرات لاحق ہیں جنہوں نے قیام پاکستان کی مخالفت کی تھی، پاکستان بچانے کے لئے قائد اعظم محمد علی جناح اور علامہ محمد اقبال کے افکار و نظریات پر عمل کرنا ہوگا۔ 






http://www.mwmpak.org/index.php/2015-04-23-09-10-57/2015-04-23-09-14-41/item/4803
6 April 2014:
مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے مرکزی سیکرٹری سیاسیات سید ناصرعباس شیرازی ایڈووکیٹ نے کہا ہے کہ دنیا میں دہشتگردی کے جتنے واقعات ہوئے ہیں کسی میں بھی ملت تشیع شامل نہیں۔ جن علاقوں میں ملت تشیع اکثریت میں ہے وہاں بھی امن قائم ہے۔ انہوں نے پاکستان کی مثال دیتے ہوئے کہا کہ گلگت، بلتستان، پاراچنار کوئٹہ جہاں بھی ملت تشیع اکثریت میں ہیں کسی سے لڑائی نہیں کی اور کسی کو ہم سے خطرہ نہیں ہے
....
سیکریٹری سیاسیات نے کہا کہ دنیا میں قائم تسلط ختم کیا جا سکتا ہے اور یہاں پر اس نظام کی راہ ہموار کی جا سکتی ہے۔ جس کے بارے میں خدا نے قرآن مجید میں وعدہ فرمایا ہے جس سے پوری دنیا پر عدل و انصاف کا پرچم بلند ہو گا۔ دنیا میں جو مکتب اس کا عملی نفاذ کر سکتا ہے وہ مکتب صرف محمد و آل محمد علیھم السلام کا مکتب ہے۔ ناصر عباس شیرازی نے طلباء سے مخاطب ہوتے ہوئے کہا کہ دنیا میں مضبوط ترین آئیڈیالوجی محمد و آل محمد کی آئیڈیالوجی ہے۔ اس آئیڈیالوجی کے ترجمان سرزمین پاکستان پر امامیہ طالبہ ہیں،





http://islamtimes.org/ur/doc/news/380104/
7 May 2014:
 تکفیری دہشت گرد سندھ کے پر امن ماحول کو خراب کرنے کے درپے ہیں، ڈگری میں جشن مولود کعبہ ولادت مولائے متقیان امام علی ابن ابیطالب علیہ السلام کے بینرز کی توہین کرنے والے تکفیری بدمعاشوں کے خلاف توہین صحابہ کا مقدمہ درج کیا جائے، ورنہ میرپورخاص میں امن کی ذمہ داری نہیں دے سکتے۔ ان خیالات کا اظہار مجلس وحدت مسلمین ضلع میرپورخاص کے رہنما بشیر شاہ نقوی نے محمدی چوک ڈگری پر جاری احتجاجی دھرنے کے شرکاء سے خطاب کرتے ہوئے کیا، یہ احتجاجی دھرنا 6 گھنٹے تک جاری رہا جس میں شریک مظاہرین شبیہہ خانہ کعبہ اور نام حضرت علی علیہ السلام کی توہین پر سراپا احتجاج تھے اور مجرموں کی فوری گرفتاری کا مطالبہ کر رہے تھے۔ 
 



http://www.dawn.com/news/1112729
http://tribune.com.pk/story/721787/jui-f-mna-questions-why-minorities-could-not-be-pm-or-president/
14 June 2014: The issue was raised by Jamiat Ulema-e-Islam-Fazl (JUI-F) MNA Asiya Nasir, who questioned the constitutional provision that puts a bar on minorities from holding the office of prime minister as well as that of the president.
“Article 25 of the Constitution says all men and women are equal but at the same time non-Muslims cannot hold the office of prime minister as well as that of the president … this is not acceptable to us,” remarked the JUI-F MNA.

http://urdu.shiitenews.org/index.php?option=com_k2&view=item&id=31587:2014-09-17-14-49-57&Itemid=229
15 July 2014:
آئی ایس او جامعہ اردو کے ترجمان کے مطابق یونیورسٹی کے ایک پروفیسر حسن امام جو مولائے متقیان کی گستاخی کے مرتکب ہیں،انہیں یونیورسٹی میں انتظامی کام کرنے سے روک دیا گیا ہے، یونیورسٹی نے امامیہ اسٹوڈنٹس آرگنائزیشن جامعہ اردو کے شدید
احتجاج کے بعد یہ فصیلہ لیا ہے، اس گستاخ امام کو 3 سال بعد یونیورسٹی نے پرائیوئٹ امتحانات کی انتظامی زمہ داری سونپی تھی، جس پر آئی ایس او نے شدید احتجاج کیا تاہم دبائو کے بعد یونیورسٹی انتظامیہ نے انہیں عہدے سے برطرف کردیا گیا ہے


http://www.paknewslive.com/okara-association-students-protested-against-the-ahmadiyya-muslim-jamaat
24 Sep 2014:
اوکاڑہ _ انجمن طلبا اسلام نے جماعت احمدیہ کے خلاف بھرپور احتجاج کیا


http://www.shianews.com.pk/index.php/2013-10-22-04-24-21/2014-02-13-13-54-58/item/11874-2014-10-30-10-51-58
30 Sep 2014:
اسلامک یونیورسٹی میں اسرائیلی ثقافتی اسٹال فلسطینی شہداء کے خون سے غداری ہے، اے ٹی آئی


http://islamtimes.org/ur/doc/news/416471/
26 Oct 2014:
 امامیہ اسٹوڈنٹس آرگنائزیشن پاکستان کے مرکزی رہنماء رضا احمد نے اسلام آباد انٹرنیشنل اسلامیہ یونیورسٹی میں اسرائیلی کلچر ڈے منانے پر تشویش کا اظہار کیا۔ یونیورسٹی میں اسرائیلی نمائش کی مذمت میں جاری کئے گئے بیان میں انہوں نے کہا کہ انسانیت کی تذلیل کرنیوالی ناجائز ریاست کی ثقافت کا دن منایا جانا ناقابل فہم اور قابل مذمت ہے۔ پاکستان ایک اسلامی ملک ہے، یہاں پر اسلامی کلچر کا احیاء ہونا چاہئے ناکہ صیہونی کلچر کو فروغ پانا چاہئے۔ امسال اسرائیل کے غزہ پر انسانیت سوز مظالم کسی سے پوشیدہ نہیں ہیں۔ اس کے باوجود اسلامی ملک میں اسرائیلی کلچر ڈے منایا جانا اسلامی ملک کے آئین و قوانین کی توہین ہے، جس پر یونیورسٹی کو پاکستانی قوم سے معافی مانگنی چاہئے۔


http://mail.islamtimes.org/ur/doc/news/429686
2 Jan 2015:
یو ایس ایڈ کی گاڑی گذشتہ روز بھاری بارودی مواد کیساتھ بلتستان جا رہی تھی کہ اسے ہری پور کے مقام پر پکڑ لیا گیا۔ گاڑی میں موجود بارودی مواد کو مقامی پولیس نے اپنی تحویل میں لے لیا اور ڈرائیور سمیت دیگر افراد کو ہری تھانے میں بند کر دیا گیا۔ ذرائع کے مطابق کچھ ہی لمحے میں یو ایس ایڈ اسلام آباد آفس حرکت میں آگیا اور امریکن ایمبیسی کی کالوں نے پولیس کو گاڑی چھوڑنے پر مجبور کر دیا۔
 
ذرائع کے مطابق گاڑی میں بلتستان انتظامیہ کا ایک فرد بھی موجود تھا جسے اس بات کا علم ہی نہیں تھا کہ گاڑی میں بارودی مواد بھی موجود ہے۔



http://urdu.pamirtimes.net/archives/18635
21 Jan 2015:
 ترک سفیر کے ساتھ نگران وزیر اعلیٰ شیر جہان میر کی ملاقات اور ترکی کے سفیر کی  جانب سے علاقے میں سرمایہ کاری کرنے پر اتفاق کرنا گلگت بلتستان کے عوام کیلئے نیک شگون نہیں ہوگا۔ترکی وہ واحد ملک ہے جو بدنام زمانہ دہشت گرد تنظیم داعش کو وجود بخشنے اور اس کی پشت پناہی میں ہراول دستے کا کردار ادا کررہا ہے۔ان خیالات کا اظہار مجلس وحدت مسلمین گلگت بلتستان کے سیکرٹری سیاسیات غلام عباس نے اپنے ایک بیان میں کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ اس وقت بھی ترکی میں داعش کی ٹریننگ کیلئے باقاعدہ کیمپس موجود ہیں جہاں سے ٹریننگ کے بعد ان دہشت گردوں کو ملک شام اور عراق میں دہشت گردی کیلئے بھجوایا جارہا ہے۔ایسے حالات میں نگران وزیر اعلیٰ گلگت بلتستان کا ترک سفیر سے ملاقات کرنا اور انہیں علاقے میں سرمایہ کاری کی دعوت کو ہم گلگت بلتستان میں داعش کیلئے راہ ہموار کرنے کے مترادف سمجھتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ترکی دہشت گردوں کی امپورٹ ایکسپورٹ میں بہت مہارت رکھتا ہے اور ترک حکومت کوگلگت بلتستان میں سرمایہ کی دعوت دینے سے نہ صرف دہشت گردی کو فروغ ملے گا بلکہ اس کے ساتھ فحاشی اور عریانی کا سیلاب بھی علاقے کو اپنی لپیٹ میں لے لیگا۔


http://www.shianews.com.pk/index.php/2013-10-22-04-24-21/2013-10-22-04-28-25/item/13637-2015-02-10-05-33-18
10 Feb 2015:
مجلس وحدت مسلمین پاکستان بلتستان ڈویژن کے ڈپٹی سیکرٹری جنرل علامہ شیخ زاہد حسین زاہدی نے کہا کہ نگران حکومت کی جانب سے گلگت بلتستان میں صنف علماء کے داخلے پر پابندی علماء کی توہین ہے۔ انہوں نے علماء کے خلاف عملی اقدام کر کے اپنی ذہنیت واضح کر دی ہے، وزیراعلٰی فوری طور علماء کی اہانت پر معافی مانگیں ورنہ تمام مکاتب فکر کے علماء کو جمع کر کے نام نہاد نگران حکومت کے خلاف احتجاج کا سلسلہ شروع کیا جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ نگران حکومت کو شاید معلوم نہیں کہ اگر گلگت بلتستان میں امن قائم ہے تو حکومتی اداروں اور طاقت کی وجہ سے نہیں بلکہ یہاں کے امن پسند علماء اور عوام کی وجہ ہے اور ان علماء سے ملک بھر کے محب وطن دہشتگردو مخالف علماء کا رابطہ ہے اگر حکومتی ادارے امن قائم کر سکتے ہیں تو ملک کے دیگر حصوں میں کیوں نہیں قائم کرتے۔ ہم علماء کی توہین کو ایک لحظہ کے لیے برداشت نہیں کر سکتے اگر وزیراعلٰی کو کلمہ پاک بھی یاد ہے تو علماء کی تعلیم کردہ ہے۔ انکے علماء کے خلاف اقدام پر تمام مکاتب فکر کے علماء کو دکھ پہنچا ہے۔ اگر پابندی عائد کرنی ہے تو گلگت بلتستان میں دہشتگرد عناصر کے آمدورفت پر پابندی عائد کی جائے، اسلحے کی نقل حمل پر پابندی عائد کی جائے، منشیات کی خریدوفروخت پر پابندی عائد کرے، ترکی کے فحش ڈراموں پر پابندی عائد کی جائے۔ لیکن سلسلہ اس کے برعکس ہے۔


http://webmail.islamtimes.org/ur/doc/news/443469/
26 Feb 2015:
یہ خطوط وفاق المدارس الشیعہ کے قائم مقام صدر علامہ قاضی نیاز حسین نقوی کی طرف سے لکھے گئے ہیں۔ جن میں متوجہ کیا گیا ہے کہ جیو نیوز چینل پر 22 فروری کو کالعدم تنظیم کے سرغنہ احمد لدھیانوی کی مکتب اہل بیت کے خلاف ہرزہ سرائی سے عوام اہل تشیع میں شدید غم و غصہ اور اشتعال پایا جاتا ہے۔ اینکر پرسن طلعت حسین، مالک میر شکیل الرحمان اور مذکورہ دہشت گرد گستاخ مولوی کے خلاف کارروائی کی جائے، ورنہ ملک میں بدامنی پیدا ہونے کا خدشہ ہے۔ انہوں نے واضح کیا کہ عوام اہل تشیع میں سخت بے چینی اور اضطراب پایا جا رہا ہے، قائدین صبر و تحمل کی تلقین کر رہے ہیں، مگر یہ زیادہ دیر نہیں چلے گی، فی الفور جیوز نیوز پر پابندی عائد کرکے گستاخان تشیع کو توہین مذہب کے جرم میں گرفتار کرکے کیفر کردار تک پہنچایا جائے، ورنہ ملکی حالات خراب ہوں گے، جس کی تمام تر ذمہ داری حکومت پر عائد ہوگی۔


http://islamtimes.org/ur/doc/article/445067/
March 3, 2015:
بانی پاکستان قائداعظم محمد علی جناح نے قیام پاکستان کے فوری بعد نہج البلاغہ میں موجود مولا علی ؑ کے اس مکتوب گرامی کے انگریزی ترجمے کا اقدام کیا جو امیرالمومنینؑ نے گورنر مقرر کرتے ہوئے حضرت مالک اشتر کے نام لکھا تھا۔ قائداعظم مرحوم اس مکتوب میں بیان کئے گئے حکمرانی کے اصولوں کو پاکستان میں رائج اور اختیار کرنا چاہیے تھے۔ یہی مکتوب سابق عبوری وزیراعظم ملک معراج خالد نے پاکستان کے تمام ارکان پارلیمان کو اس وقت بھجوایا، جب وہ قومی اسمبلی کے اسپیکر تھے بلکہ ملک معراج خالد تو تمام عمر اس مکتوب گرامی کی نشر و اشاعت کا اہتمام کرتے رہے۔ یہی کام انھوں نے اسپیکر پنجاب اسمبلی، وزیراعلٰی پنجاب اور بعدازاں وزیراعظم کی حیثیت سے بھی انجام دیا۔ اگر کسی کے ذہن میں اسی کتاب پر پابندی عائد کرنے کا خبط پیدا ہوجائے تو اسے ذہنی زوال حکمت ہی کہنا پڑے گا۔


http://mag.hudamission.com/urdu/paper/subject/?id=1918
16 April 2015:
وفاق المدارس شیعہ پاکستان نے؛ جماعت اسلامی بنگلہ دیش کے رہنما کی پھانسی کی شدید مذمت کی

http://www.tnfj.org/sec/rnd300.htm#3may15
3 May 2015: The TNFJ chief said the Satanic forces are crushing the oppressed using the power of technology and Muslims will have to reconnect their broken relation with Baab-e-Madinatul Ilm bowing down to it instead of the White House. He said the similar Nizam-e-Salaat is an open interference in the beliefs of other Makatib and has created unrest among the Maktab-e-Tashih. He said the Ministry of Religious Affairs should remain within its limits and should not touch the sensitive issues and create new problems. He lamented that the Ministry of Religious Affairs has been turned into the Ministry of Maslaks. He said the clarification of the Ministry of Religious Affairs viz. Haj forms is vague because there are five recognised fiqhs in Islam so why not all these five mentioned in the form? He said the Qadianis should have been mentioned who reap the benefits by reaching the Haram’s soil on the basis of mistakes in the forms.


http://www.mwmpak.org/2015-04-23-09-10-57/2015-04-23-09-39-51/%D8%A7%DB%81%D9%84-%D8%B3%D9%86%D8%AA-%D8%B9%D9%84%D9%85%D8%A7%D8%A1-%D9%88%D8%B9%D9%88%D8%A7%D9%85-%DA%A9%D9%88-%DB%8C%D9%85%D9%86-%DA%A9%DB%92-%D9%85%D8%B9%D8%A7%D9%85%D9%84%DB%92-%D9%85%DB%8C%DA%BA-%D8%B3%D8%B9%D9%88%D8%AF%DB%8C-%D8%AC%DA%BE%D8%A7%D9%86%D8%B3%DB%92-%D9%85%DB%8C%DA%BA-%D9%86%DB%81-%D8%A2%D9%86%DB%92-%D9%BE%D8%B1-%D9%85%D8%A8%D8%A7%D8%B1%DA%A9-%D8%A8%D8%A7%D8%AF%D9%BE%DB%8C%D8%B4-%DA%A9%D8%B1%D8%AA%DB%92-%DB%81%DB%8C%DA%BA%D8%8C%D8%B9%D9%84%D8%A7%D9%85%DB%81-%D8%AA%D8%B5%D9%88%D8%B1-%D8%AC%D9%88%D8%A7%D8%AF%DB%8C
5 May 2015:
وحدت نیوز (تتہ پانی) عقیدہ ختم نبوت ہماری اساس ہے، ختمی مرتبت ؐ کی ناموس کے لیئے جان کی قربانی بھی دینی پڑی تو دیں گے، سنی اتحاد کونسل و تحریک جانباز ختم نبوت کو خراج تحسین کہ انہوں نے ناموس رسول کے لیئے اتحاد بین المسلمین کا خوبصورت گلدستہ سجایا،رسولؐ خدا خاتم النبین ؐ ہیں ، رسول عربی ؐ نے غدیر خم کے میدان میں ولایت علی کا اعلان کر کے یہ واضح کر دیا تھا کہ میرے بعد کوئی نبی نہیں آئے گا بلکہ میرے اولیاء ہوں گے ۔ان خیالات کا اظہار ریاستی سیکرٹری جنرل مجلس وحدت مسلمین پاکستان آزاد جموں و کشمیر علامہ سید تصور حسین نقوی الجوادی نے تحریک جانباز ختم نبوت کے زیر اہتمام کل جماعتی ختم نبوت کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کیا ۔

انہوں نے کہا کہ اتحاد وقت کی اہم ضرورت ہے، شیعہ سنی جھگڑا ہے نہ ہو گا، ہم آخری نبی ؐ کے پرچم تلے کلمہ لا الہ کی بنیاد پر ایک ہیں، کل جب ہمیں ضرورت پڑی تو اہلسنت نے بڑھ کر ساتھ دیا ، اور ہم بھی اس عزم کا اعادہ کرتے ہیں کہ جب بھی انہیں ہماری ضرورت پڑی تو ہم بھی ساتھ ہوں گے، ہمارے بڑوں نے یہ کہہ رکھا ہے کہ جہاں اہلسنت کا پسینہ گرے گا وہاں ہم اپنا خون دیں گے،


http://islamtimes.org/ur/doc/news/459980/
11 May 2015:
پرویز رشید کا بیان قابل مذمت لیکن ذمہ دار فقہاء کی مشاورت کے بغیر کفر کا فتویٰ درست نہیں، علامہ نیاز نقوی


http://www.nawaiwaqt.com.pk/%D8%A8%D9%82%DB%8C%DB%81-%D9%86%DB%8C%D9%88%D8%B2/12-May-2015/%D8%AA%D9%88%DB%81%DB%8C%D9%86-%D8%B1%D8%B3%D8%A7%D9%84%D8%AA-%D8%AF%D9%86%DB%8C%D8%A7-%DA%A9%DB%8C-%D8%B3%D8%A8-%D8%B3%DB%92-%D8%A8%DA%91%DB%8C-%D8%AF%DB%81%D8%B4%D8%AA-%DA%AF%D8%B1%D8%AF%DB%8C-%DB%81%DB%92-%D8%A7%D8%B4%D8%B1%D9%81-%D8%A2%D8%B5%D9%81
12 May 2015:
توہین رسالت دنیا کی سب سے بڑی دہشت گردی ہے: اشرف آصف جلالی


http://mail.islamtimes.org/ur/doc/news/460897
14 May 2015:
 وفاق المدارس الشیعہ پاکستان کے رہنما اور ملی یکجہتی کونسل کے مرکزی نائب صدر علامہ نیاز حسین نقوی نے وفاقی وزیر اطلاعات سینیٹر پرویز رشید کے مدارس دینیہ اور شریعت کے خلاف توہین آمیز ریمارکس کی مذمت کرتے ہوئے انہیں عہدے سے ہٹانے کا مطالبہ کیا ہے۔ علما سے گفتگو میں علامہ نیاز نقوی نے کہا کہ مدارس دینیہ، اسلامی علوم کے مراکز ہیں کوئی مسلمان ضروریات دین کا انکار نہیں کر سکتا۔ دینی شعار کی توہین کر کے پرویز رشید نے گستاخی کا ارتکاب کیا ہے۔ اس سے مسلمانوں کے جذبات مجروح ہوئے ہیں۔ وہ شریعت محمدی کی توہین پر امت مسلمہ اور خداوند قدوس سے معافی طلب کریں اور توبہ کریں۔


http://dunya.com.pk/index.php/city/karachi/2015-05-12/567119#.WDdaIaKLS8o
http://ur.rasanews.ir/detail/news/8144/2
http://islamtimes.org/ur/doc/news/461035/
15 May 2015:
 ملی یکجہتی کونسل پاکستان کے فیصلہ کے مطابق ملک بھر کے مساجد میں علمائے کرام نے نماز جمعہ کے خطبہ میں وفاقی وزیر اطلاعات و نشریات سینیٹر پرویز رشید کے دینی مدارس و مساجد کے خلاف بیان کی شدید مذمت کی گئی۔ ملی یکجہتی کونسل پاکستان کے مرکزی صدر ڈاکٹر ابو الخیر محمد زبیر نے حیدرآباد میں نماز جمعہ کے اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ایسے تعلیمی ادارے جہاں قرآن و سنت کی تعلیم دی جاتی ہے، انھیں جہالت کے مراکز قرار دینا بہت بڑی جسارت ہے۔ انھوں نے کہا کہ پرویز رشید کو وضاحت کی بجائے اپنا بیان واپس لینا چاہیے اور توبہ کرنی چاہیے۔ حکومت بھی اس سلسلے میں اپنی پوزیشن واضح کرے۔ بصورت دیگر پرویز رشید کو وزارت سے برطرف کیا جائے۔

تنظیم المدارس کے سربراہ اور رویت ہلال کمیٹی کے چیئرمین مفتی منیب الرحمن نے بھی پرویز رشید کے بیان کی شدید الفاظ میں مذمت کی اور حکومت سے نوٹس لینے کا مطالبہ کیا ہے۔ اسی طرح رابطۃ المدارس کے سربراہ مولانا عبدالمالک نے لاہور، پیر عبدالشکور نقشبندی نے کراچی، مولانا محمد خان لغاری نے لاہور، مولانا عبدالنبی نے لاڑکانہ، مولانا عبدالرشید اعوان نے حیدرآباد اور شیعہ عالم دین علامہ جعفر سبحانی نے کراچی میں نماز جمعہ کے خطبات میں انہی جذبات و خیالات کا اظہار کیا ہے۔



https://m.prod.facebook.com/story.php?story_fbid=885795964789239&id=639044259464412
https://twitter.com/inaqvi9/status/608216180436959232
9 June 2015:
جی بی الیکشن،علامہ جواد نقوی نے شیخ نئیراور شیخ زاہد کے عمامے نوچنے کا فتویٰ دیدیا:



https://www.youtube.com/watch?v=BmXgioU8pLs
June 2015: Allama Jawad Naqvi opposes participating in election in Gilgit-Baltistan


19 July 2015: The ruling Pakistan People’s Party (PPP) has recently announced an electoral alliance with the Jamiat-e-Ulema-e-Islam-Fazl (JUI-F), a leading religio-political party, in the upcoming local bodies polls in Sindh scheduled to be held in September.
....
The JUI-F in Northern Sindh is different from those in the rest of the country. Siddiqa says that it is because its leadership has a mix of religion and Sindhi nationalism and it is far more responsive to local political needs.
Sohail traces the reasons for JUI’s popularity in history. He says that the JUI-F’s Sindh leadership fully participated in the populist MRD movement against Ziaul Haq’s dictatorship and also took part in rallies against ‘anti-Sindh’ projects such as Kalabagh Dam, the NFC Award and division of province.
“Under the cover of pro-Sindh politics, the JUI-F had successfully become an influential stakeholder in Sindh’s politics and spread the madrassas’ network from Kacha’s area to deserts of Thar. This is why Sindh’s nationalist parties have also abandoned their resistance against its influence and instead made electoral alliance with the JUI-F in last general elections,” he says.


http://www.nawaiwaqt.com.pk/lahore/30-Aug-2015/411104
http://dunya.com.pk/index.php/city/lahore/2015-08-30/620439#.WEwoFqKLTaY
30 August 2015:
متحدہ مجلس عمل کی طرز پر دینی جماعتوں میں صوبائی سطح پر اتحاد ہوگیا جس کے تحت فیصلہ کیا گیا کہ بلدیاتی انتخابات مشترکہ پلیٹ فارم سے لڑے جائیں گے ۔ اس اتحاد میں جمعیت علما پاکستان ،جماعت اسلامی،جمعیت علما اسلام (ف)اور اسلامی تحریک پاکستان شامل ہے ۔مز ید برآں جمعیت علما پاکستان کے صوبائی صدر قاری محمد زوار بہادر کی سربراہی میں تمام شریک جماعتوں پر مشتمل 5 رکنی کمیٹی قائم کردی گئی ہے جو وفتاً فوقتاً اپنے اجلاس منعقد کرکے اس فیصلے کو عملی شکل دینے کیلئے اقدامات کرے گی ۔ اس امر کا فیصلہ جمعیت علما پاکستان کے مرکزی دفتر جامعہ محمدیہ رضویہ گلبرگ میں دینی جماعتوں کے مشترکہ اجلاس میں کیا گیا۔ اجلاس میں جمعیت علما اسلام(ف)پنجاب کے امیر قاری عتیق الرحمن اور قاری ثنا اﷲ ، جمعیت علما پاکستان کے ڈاکٹر جاوید اختر ،رشید احمد رضوی اور حافظ نصیر احمد نورانی ،جماعت اسلامی پنجاب کے قائم مقام امیر اور مرکزی سیکرٹری اطلاعات امیر العظیم اور میاں مقصود احمد، اسلامی تحریک پاکستان کے رہنما موسیٰ رضا جسکانی اور میاں فرزند علی چھجرنے شرکت کی ۔ اجلاس میں دینی جماعتوں کی طرف سے بلدیاتی انتخابات میں مشترکہ امیدوار کھڑے کرنے کا فیصلہ کیا گیا اور ان جماعتوں کی مرکزی قیادتوں سے بھی کہا گیا کہ وہ مرکزی سطح پر دینی جماعتوں کے اتحاد کے حوالے سے اقدامات اٹھائیں ،اجلاس میں دینی مدارس پر چھاپوں اور علما کی بلاجواز گرفتاریوں ، پیپلزپارٹی کے رہنما واجد شمس الحسن کی طرف سے ختم نبوت کے طے شدہ مسئلے کو دوبارہ چھیڑنے کی مذمت کی گئی اور کہا گیا کہ آئین میں متفقہ طور پر قادیانیوں کو اقلیت قرار دیئے جانے کے بعد اس ایشو کو چھیڑنا آئین پاکستان کی خلاف ورزی ہے ۔


http://islamtimes.org/ur/doc/article/483194
31 August 2015:
گذشتہ دنوں ٹیکسلا پولیس کو ایک درخواست موصول ہوئی، جس میں انکشاف کیا گیا کہ مسجد اللہ والی کے خطیب مولوی افنان نے دوران خطبہ جمعہ تقریر کرتے ہوئے کہا کہ اگر ملا عمر، اسامہ بن لادن اور ملک اسحاق دہشت گرد ہیں تو نعوذ بااللہ محمد (ص) دنیا کے سب سے بڑے دہشت گرد تھے۔ درخواست گزار نے لکھا کہ جونہی میں نے یہ الفاظ سنے بمشکل اپنے جذبات کو قابو میں رکھ کر مسجد سے باہر آگیا اور میں نے یہ بھی سنا کہ مولوی افنان نے افواج پاکستان اور تمام سکیورٹی اداروں کے خلاف بھی الفاظ استعمال کئے۔ جن کے بارے میں سید اجمل حسین گیلانی سے بات کی، جنہوں نے تمام علماء سے بات کی اور اس توہین پر مولوی افنان کے خلاف پولیس کارروائی عمل میں آئی۔

پولیس جب مذکورہ مولوی کو تھانے میں لائی تو جان بچانے کے لئے تکفیری ملاں نے باآواز بلند نعتیں پڑھنا شروع کر دیں، اور صاف مکر گیا کہ اس نے ایسی کوئی گستاخی کی ہے۔ مولوی افنان نے حلفاً بیان دیا کہ میں نے حضور (ص) کی طرف دہشت گردی کی نسبت صراحتاً یا اشارتاً نہیں دی اور میرا عقیدہ ہے کہ جو بھی شخص حضور (ص) کی طرف صحابہ کرام رضی اللہ علیھم یا سیدنا امام حسین رضی اللہ عنہ کی طرف دہشت گردی کی نسبت کرے وہ کافر ہے، دائرہ اسلام سے خارج ہے اور اگر وہ شادی شدہ ہے تو اس کا نکاح ٹوٹ گیا اور اس کی بیوی اس کے نکاح سے نکل گئی ہے۔ یوں اپنا نکاح توڑوانے کے بعد مولوی افنان نے اپنی جان چھڑائی


http://islamtimes.org/ur/doc/news/484796/
http://ur.rasanews.ir/detail/news/8431/2
8 Sep 2015:
 ملی یکجہتی کونسل کے نائب صدر نے لاھور پاکستان میں طلباء سے خطاب کرتے ہوئے کہا: حضرت محمد مصطفی کی رسالت پر ایمان اسلام کی بنیاد ہے اور منکرین ختم نبوت کا اسلام سے کوئی تعلق نہیں ۔ 
رسا نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق ، شیعہ وفاق المدارس کے نائب صدر حجت الاسلام نیاز حسین نقوی نے جامعۃ المنتظر لاہور میں طلباء سے خطاب کرتے ہوئے کہا : عقیدہ ختم نبوت مسلمانوں کے بنیادی عقائد میں سے ہے۔

انہوں نے یہ کہتے ہوئے کہ قادیانیوں کو کافر قرار دلوانے میں شیعہ سنی سب اکٹھے تھے کہا: پارلیمنٹ کی طرف سے قادیانیوں کو غیر مسلم قرار دینا، ایسا فیصلہ تھا کہ جس سے فتنہ قادیانیت ختم ہوگیا، اب کوئی شخص ایسا نظر نہیں آتا جو کھلے عام نبی ہونے کا دعویٰ کرتا ہو اور مسلمان بھی کہلاتا ہو۔

حجت الاسلام نقوی نے یہ بیان کرتے ہوئے کہ عقیدہ ختم نبوت مسلمانوں کے بنیادی عقائد میں سے ہے اور پیغمبر اکرم حضرت محمد مصطفٰی صلی اللہ علیہ وآلٰہ وسلم کے آخری نبی ہونے سے انکاری کا اسلام سے کوئی تعلق نہیں کہا: اس پر تمام اسلامی مسالک کا اتفاق ہے کہ رحمت العالمین کے بعد بھی کسی کو نبی ماننے والا مسلمان نہیں ہوسکتا۔

انہوں نے یہ بتاتے ہوئے کہ ذوالفقار علی بھٹو کی قیادت میں پارلیمنٹ کے فیصلے نے ختم نبوت کے عقیدے کو آئینی تحفظ فراہم کرکے مسلم ایوان ہونے کا ثبوت فراہم کر دیا کہا: عقیدہ توحید، قرآن مجید آخری کتاب اور قیامت کے دن کی آمد پر یقین مسلمانوں کا مسلمہ عقیدہ ہے، اس سے انحراف ممکن نہیں۔

http://www.urdupoint.com/pakistan/news/karachi/important-news/live-news-495318.html
8 Sep 2015:
قادیانیوں کو غیر مسلم قرار د ے کر اسمبلی نے تاریخ ساز جرأت مندانہ کردار ادا کیا، متحدہ علماء محاذ



http://islamtimes.org/ur/doc/interview/487007/
23 Sep 2015:
اسلام ٹائمز: کیا واقعی خواتین کے تعلیمی اداروں میں مذہبی پروگرامات پر پابندی اور این جی اوز کو کھلی چھٹی دے رکھی ہے، اگر ایسا ہے تو یہ بہت خطرناک ہے۔؟
شفقت غازی:
 بلتستان میں موجود سرکاری تعلیمی اداروں میں ہر طرح کے مذہبی پروگرامات کی اجازت نہیں دی جاتی۔ ایک بات آپ سے شیئر کروں کہ اس سال آئی ایس او چاہ رہی تھی کہ گرلز کالج میں ایک مذہبی پروگرام ہو اور خواتین نے ہی اس کا انعقاد کرنا تھا، لیکن پرنسپل صاحبہ نے صاف یہ کہہ کر انکار کر دیا کہ یہاں مذہبی پروگرامات کی اجازت نہیں ہے، جبکہ اسی مہینے میں ہم نے دیکھا کہ بدنام زمانہ امریکی تنظیم یو ایس ایڈ اپنے لاو لشکر سمیت پروگرام کرنے میں مصروف ہے، اس کے علاوہ غیر ملکیوں کو بھی وہاں پر دیکھا گیا اور ریڈ کریسنٹ والے بھی لڑکیوں کے درمیان تقریب میں دیکھے گئے۔ یعنی تمام ان اداروں کو اجازت تھی، جنکی فنڈنگ باہر سے ہوتی ہو، کوئی یہود و نصاریٰ جس کی پشت پر ہوں، جنکے نزدیک محرم و نامحرم کی تمیز نہ ہو، جنکے اہداف میں سے ایک جنسی مساوات ہو، ان سب کو اجازت ہے، لیکن اللہ رسول، قرآن، دین، تزکیہ سے متعلق پروگرام کرنے کی اجازت نہیں دی جاتی ہے اور یہ یقیناً خطرناک ترین امر ہے۔ اس سلسلے میں ہم میکانزم بنا رہے ہیں اور بہت جلد پلان چاک آوٹ کرنے کے بعد کسی بھی غیر ملکی این جی اوز کو خواتین کے تعلیمی اداروں میں گھسنے نہیں دیں گے۔


http://www.presstv.com/Detail/2015/10/07/432304/Anti-Shia-cleric-Pakistan-jail-hate-speech
7 Oct 2015:
A court in Pakistan has convicted a cleric of spreading sectarianism particularly against Shia Muslims. The anti-terrorism court in Rawal-pindi sentenced the cleric to 6 months in prison. Analysts say the move signals a significant shift in the government's policies regarding the sectarian discourse, which is posing serious problems in the country.


https://twitter.com/Nagar_Media01/status/657219535829934080
22 Oct 2015: HUNZA: Ismaili Community ne Shia Matami Juloos ko Ali Abad Masjid Jane se Rok Diya. Matami Daste ka KKH pe Dharna Jari.  LABBAIK YA HUSSAIN


https://www.youtube.com/watch?v=-93_psrC2LQ
Faisal Raza Abidi praising Zulfiqar Ali Bhutto for excommunication of Ahmadis


http://www.dunya.com.pk/index.php/city/lahore/2015-11-12/662149#.WDGjHdwpEnM
12 Nov 2015:
چاروں مسالک کی ‘‘اتحاد علما کونسل’’کے چیئرمین مفتی سید عاشق حسین،علامہ شعیب الرحمن قاسمی،مولانا غلام حسین نعیمی،مولانا عبد اﷲ روپڑی ، علامہ وقار حیدر نقوی اور عمر ممتاز اعوان نے کہا ہے کہ پاکستان میں اقلیتوں کو تمام حقوق حاصل ہیں جبکہ دہشتگردی میں اقلیتوں سے زیادہ اکثریت مسلمان سب سے زیادہ متاثر ہوئے ہیں ،اکا دکا واقعہ کو بنیاد بنا کر اقلیتوں کے حوالہ سے منفی پراپیگنڈا اسلام و ملک دشمن یہودی و قادیانی ایجنڈا ہے اور اسکے پیروکار بے بنیاد بیان بازی کررہے ہیں جس کی تمام مکاتب فکر کے علما مذمت کرتے ہیں ۔علما نے کہا کہ اقلیتوں کے نام نہاد حقوق کی بات کرنے والے بھارت میں اقلیتوں کے حقوق کی پامالی پر آواز کیوں نہیں اٹھاتے ۔ - See more at: http://www.dunya.com.pk/index.php/city/lahore/2015-11-12/662149#.WDGjHdwpEnM
چاروں مسالک کی ‘‘اتحاد علما کونسل’’کے چیئرمین مفتی سید عاشق حسین،علامہ شعیب الرحمن قاسمی،مولانا غلام حسین نعیمی،مولانا عبد اﷲ روپڑی ، علامہ وقار حیدر نقوی اور عمر ممتاز اعوان نے کہا ہے کہ پاکستان میں اقلیتوں کو تمام حقوق حاصل ہیں جبکہ دہشتگردی میں اقلیتوں سے زیادہ اکثریت مسلمان سب سے زیادہ متاثر ہوئے ہیں ،اکا دکا واقعہ کو بنیاد بنا کر اقلیتوں کے حوالہ سے منفی پراپیگنڈا اسلام و ملک دشمن یہودی و قادیانی ایجنڈا ہے اور اسکے پیروکار بے بنیاد بیان بازی کررہے ہیں جس کی تمام مکاتب فکر کے علما مذمت کرتے ہیں ۔علما نے کہا کہ اقلیتوں کے نام نہاد حقوق کی بات کرنے والے بھارت میں اقلیتوں کے حقوق کی پامالی پر آواز کیوں نہیں اٹھاتے ۔



http://www.thefridaytimes.com/tft/left-right-and-center/
20 Nov 2015:
In Muzaffarabad Colony, Maulana Mohuiddin of the PRHP – a Deobandi group founded by a former leader of Sipah-e-Sahaba in 2012 – is running for the chairman of the union council, and Haji Misal Khan, associated with PPP, is his running mate, contesting for vice chairman.
....
PPP is not the only liberal party to have made an alliance with the PRHP. In the city’s central district, the Awami National Party (ANP) and PRHP have fielded joint candidates for chairman and vice chairman in the Pashtun neighborhood of Pahar Jang.
“We have more than 250 candidates, and are supporting ANP’s panel in at least three union councils,” said Ashraf Memon, the Karachi chief of the PRHP.
In the UC-2 constituency of the Malir district council, the PRHP has allied with the PML-N. In UC-1, their chairman’s candidate has a Jamaat-e-Islami candidate as his running mate. The two parties have also made alliances in North Karachi.


http://ur.rasanews.ir/detail/news/8723/2
22 Nov 2015:
ملی یکجہتی کونسل کے مرکزی راہنما صاحبزادہ ابوالخیرزبیر، حجت الاسلام ساجد علی نقوی اور لیاقت بلوچ نے آل پارٹیز کانفرنس میں ایک مشترکہ بیان میں تاکید کی : پاکستان کو لبرل بنانے کا وزیراعظم کا اعلان ناقابل قبول ہے۔ پاکستان کلمہ طیبہ کے نظام کے لیے معرض وجود میں آیا تھا اسے سیکولر بنانے کی اجازت نہیں دی جاسکتی۔ 



http://ur.rasanews.ir/detail/News/8730/2
23 Nov 2015:
ملی یکجہتی کونسل پاکستان نے ملک کی اسلامی نظریاتی اساس کے تحفظ کے لیے تحریک کا اعلان کرتے ہوئے کہا: پاکستان کو کسی بھی قیمت پرسیکولر ریاست نہیں بننے دیں گے ۔

رسا نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، ملی یکجہتی کونسل پاکستان کے سربراہ ڈاکٹر صاحبزادہ ابوالخیر محمد زبیر نے آل پارٹیز کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے ملک کی اسلامی نظریاتی اساس کے تحفظ کے لیے تحریک چلانے  کا اعلان کیا ۔
...
مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے نائب امیر حجت الاسلام والمسلمین محمد امین شہیدی نے اس بات کی تاکید کی کہ ہمیں مسائل کی جڑ تک پہنچنا چاہیے اور اس کے خاتمے کے لیے عملی اقدامات کرنے چاہیں ۔

تحریک اسلامی کے جنرل سکریٹری حجت الاسلام والمسلمین عارف حسین واحدی نے بیان کیا: ملک کی اسلامی نظریاتی اساس کے تحفظ کے لیے ہمیں مغربی کلچر کا خاتمہ کرنا ہوگا ۔

http://islamtimes.org/ur/doc/news/501286/
29 Nov 2015:
13
 صفر المظفر کو امام بارگاہ قصر شبیر (ع) ٹیکسلا میں منعقدہ مجلس عزاء کے دوران ذاکر حامد رضا سلطانی نے مقام معظم رہبری سید علی خامنہ سے متعلق ہتک آمیز کلمات ادا کئے ہیں، جس پر علاقہ بھر کی شیعہ تنظیمات اور ماتمی دستے سراپا احتجاج بن گئے ہیں۔


http://islamtimes.org/ur/doc/news/502857/
6 Dec 2015:
بلتستان کے ایک معروف روزنامہ ’’ کے ٹو ‘‘ کی جانب سے رہبر معظم آیت اللہ العظمٰی سید علی خامنہ کی شان میں جسارت اور قابل اعتراض خبر چھاپنے کے بعد مختلف سطح پر ردعمل کا آغاز ہوگیا۔ بلتستان بھر کی مختلف مذہبی جماعتوں اور سول سوسائٹی کی جانب سے مذکورہ روزنامے کے خلاف اخباری بیانات، وال چاکنگ اور سوشل میڈیا پر مذمتوں کا سلسلہ جاری ہے۔ ذرائع کے مطابق گذشتہ روز ڈگری کالج اسکردو کے بیسیوں طالب علموں نے روزنامہ ’’ کے ٹو‘‘ کے ریجنل آفس میں جاکر ملازمین کو متنبہ کیا کہ اس مذموم اور شرمناک فعل پر اخبار کی جانب سے پوری ملت سے معافی مانگی جائے بصورت دیگر روزنامہ کے ٹو کے خلاف شدید احتجاج کیا جائے گا۔ 
..... 

ذرائع کے مطابق روزنامہ ’’ کے ٹو ‘‘ گلگت بلتستان کا وہ ادارہ ہے جس کے لیے سب سے زیادہ اشتہارات یو ایس ایڈ کی طرف سے مہیا ہوتے ہیں اور سالانہ امریکی تنظیم یو ایس ایڈ سے لاکھوں ڈالر بھی کماتا ہے۔ واضح رہے کہ روزنامہ کے ٹو میں چھپنے والے خبر میں رہبر معظم کی شان میں گستاخی جس انداز میں کی گئی اس سے لگتا ہے کہ یہ غلطی نہیں بلکہ یہ کام دیدہ و دانستہ طور پر کیا گیا ہے اور اسکے پیچھے مختلف مقاصد ہوسکتے ہیں۔...۔ روزنامہ کے ٹو میں چپھنے خبر کچھ یوں ہے ’’ "روسی صدر خامنہ ای کو بھی مامو بنا گئے۔


http://www.dunya.com.pk/index.php/city/lahore/2015-12-30/692592#.WdyS_RNSw1g
30 Dec 2015:
ثروت قادری نے شرکا کانفرنس کے سامنے قرار دادیں پیش کیں جسے شرکا کی بھر پور تائید کے ساتھ پاس کیا گیا ۔ ممتاز حسین قادری کو فی الفور رہا کیا جائے ،قادیانی چونکہ جہاد کو حرام کہتے ہیں لہذاانہیں فوج کے اعلیٰ عہدوں اور فوج سے فارغ کیا جائے ، شناختی کارڈ پر مذہب کا خانہ رکھا جائے ،قادیانی کی ٹیچر بھرتی پر پابندی لگائی جائے ،قادیانیوں کو کلیدی عہدوں سے فی الفور ہٹایا جائے ۔


http://ur.abna24.com/732091/print.html
http://ur.abna24.com/cultural/archive/2016/01/26/732091/story.html
22 Jan 2016:
پاکستان کی انقلابی شخصیت حجۃ الاسلام و المسلمین علامہ سید جواد نقوی کا جامعہ جعفریہ گجرانوالہ میں 22 جنوری 2016 کو نماز جمعہ کا خطبہ جس میں انہوں نے موجودہ حالات کا تجزیہ پیش کیا ہے:
...
الہٰی نظام ہی تنہا وہ نظام ہے جو اللہ تعالی نے مقرر فرمایا ہے جس نظام کے اندر نجات ہے اور وہ نظام امامت و ولایت ہے ،اس کا کوئی متبادل نظام نہیں ہے ۔یوں نہیں ہے کہ اللہ تعالیٰ نے اختیار دیا ہوا ہے کہ تمہاری مرضی ہے کہ نظام امامت اپنالو یا اس کا کوئی متبادل نظام اپنا سکتے ہو، اس کو کوئی متبادل نہیں ہے ، انسان ولایت خدا میں ہے یا ولایت طاغوت میں ہے


http://islamtimes.org/ur/doc/news/515243/
25 Jan 2016:
شیعہ علما کونسل پنجاب کے صدر علامہ سید سبطین حیدر سبزواری نے مساجد اور امام بارگاہوں کی انتظامی انجمنوں کو ریاستی اداروں کی طر ف سے ہراساں کرنے کی شدید مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ حکومت کی ملک کو سیکولر ریاست بنانے کی سازش کو کامیاب نہیں ہونے دیں گے، پاکستان اسلام کے نام پر بنا تھا، اسلامی نظام حکومت ہی اس میں چلے گا۔ انہوں نے کہا کہ ترکی کا ملحدانہ ماڈل یا کوئی اور نظام یہاں نافذ نہیں ہو سکتا، یہ عاشقان مصطفی صلی اللہ علیہ وآلہ ٰ وسلم اور محبان اہل بیت علیہم السلام کی سرزمین ہے، کسی اتاترک کو نہیں مانتے اور انتہا پسندی کو بھی مسترد کرتے ہیں۔ سیالکوٹ اور سرگودھا کے تنظیمی دورے سے واپسی پر لاہور میں کارکنوں سے خطاب میں علامہ سبطین سبزواری نے کہا کہ مساجد اور امام بارگاہوں کی انجمنوں کو پرفارما پر کرنے پر مجبور کیا جا رہا ہے، جس میں غیر ضروری سوالات پوچھے گئے ہیں، اس پر شیعہ علما کونسل کو شدید تحفظات ہیں۔


http://islamtimes.org/ur/doc/news/517541/
2 Feb 2016:
  مفتی محمد خان قادری، پروفیسر ڈاکٹر محمد امین، ڈاکٹر فرید احمد پراچہ مولانا راغب حسین نعیمی، مولانا امیر حمزہ، ڈاکٹر میاں محمد اجمل قادری، علامہ نیاز حسین نقوی، حافظ عبدالغفار روپڑی، مولانا احمد علی قصوری، قاری خلیل الرحمن قادری، حافظ عاکف سعید، مجلس رابطۃ المسلمین مولانا عبدالرب امجد سمیت دیگر نے اپنے خطاب میں کیا۔ شرکاء نے کہا کہ گستاخ رسول ﷺ کی شرعی سزا موت ہے۔ 



http://www.dawn.com/news/1243422
4 March 2016:  “Both the bills – the Punjab law and the KP draft – are contrary to Sharia, our culture and the norms of our society,” the CII chief said.
..“The bills contain the terms ‘male/female child, persons etc’, which discourages relations based on family values – promoting the way they live in the West,” Maulana Sherani said, as other clerics belonging to the Shia, Deobandi and Barelvi sects nodded in appreciation. The lone woman in the CII, Dr Samia Raheel Qazi, was also among them.

http://islamtimes.org/ur/doc/news/528407/
19 March 2016:
اجلاس میں علامہ حافظ ریاض حسین نجفی، علامہ سید ساجد علی نقوی، علامہ نیاز حسین نقوی، لیاقت بلوچ، عاکف سعید، علامہ امین شہیدی، پروفیسر محمد ابراہیم خان، علامہ محمد افضل حیدری، علامہ عارف واحدی، ثاقب اکبر، آصف لقمان قاضی، ڈاکٹر وسیم اختر، نذیر احمد جنجوعہ، عبدالمتین اخونزادہ، علامہ حسین احمد اعوان، صفدر گیلانی، حافظ محمد حبیب، سید لطیف الرحمان شاہ، حمزہ نوید، حافظ کاظم رضا نقوی، ایوب بیگ، مولانا محمد باقر گھلو، مولانا سید علی نقوی، نثار علی ترمذی اور دیگر قائدین شریک تھے۔

ملی یکجہتی کونسل نے پنجاب حکومت کی نصاب کمیٹی کی اس سفارش کو مسترد کرتے ہوئے تشویش کا اظہار کیا ہے کہ طلباء کو پڑھایا جائے کہ پیغمبر اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم سابقہ مذاہب کی تنسیخ کیلئے نہیں آئے تھے اور واضح کیا گیا کہ یہ تصور تعلیمات الٰہیہ کیخلاف ہے، ایسی کوئی بھی تجویز لادینیت پھیلانے کے مترادف ہوگی جسے ہم مسترد کرتے ہیں، حضرت محمد مصطفٰی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم آخری پیغمبر اور خاتم النبین ہیں، جن کی آمد پر گذشتہ ادیان کی تنسیخ ہوگئی، اسلام مکمل دین ہے، جس کے بعد کسی دین کی ضرورت نہیں۔ اجلاس میں کہا گیا کہ پاکستان اسلامی جمہوری ریاست ہے، اسے لبرل اور سیکولر بنانے کی اجازت نہیں دی جائے گی۔

اجلاس میں قاضی ظفرالحق کی سربراہی میں ملی یکجہتی کونسل کے علمی تحقیقاتی کمشن سے متنازع حقوق نسواں بل میں سے قرآن و حدیث سے متصادم شقوں کی نشاندہی اور ڈاکٹر سمیحہ راحیل قاضی کے متبادل مسودہ پر غور کرکے نیا مسودہ قانون مرتب کرنے کی ہدایت کی گئی، جس میں علماء کی رہنمائی اور خواتین کی مشاورت شامل ہوگی، تاکہ خاندانی نظام کو بچایا جاسکے، شہید ناموس رسالت غازی ممتاز حسین قادری کے 27 مارچ کو لیاقت باغ میں منعقد ہونیوالے چہلم میں تمام رکن جماعتوں نے بھرپور شرکت کا فیصلہ کرتے ہوئے اسے تاریخ ساز اجتماع بنانے کے عزم کا اظہار کیا جبکہ اسی دن (27 مارچ) لاہور میں جماعت اسلامی خواتین کے ناموس رسالت و حقوق نسواں مارچ کو کامیاب بنانے پر زور دیتے ہوئے واضح کیا گیا کہ طے شدہ معاملات کو چھیڑنے کی اجازت نہیں دی جائے گی، حکومت لادینیت کا پرچار چھوڑ دے۔

ملی یکجہتی کونسل کی مرکزی مجلس عاملہ نے صوبائی تنظیموں کو 2 اپریل کو اسلام آباد میں ہونیوالی علماء و مشائخ کانفرنس کو کامیاب بنانے کی ہدایت کرتے ہوئے کہا کہ ملک کے اسلامی تشخص کو درپیش خطرات کا بھرپور مقابلہ کیا جائے گا۔ اجلاس میں جماعت اسلامی بنگلہ دیش کے رہنما مولانا مطیع الرحمان کے ڈیتھ وارنٹ جاری کرنے کی مذمت کرتے ہوئے حکومت سے انڈیا، پاکستان اور بنگلہ دیش کے درمیان سہ فریقی معاہدے کی خلاف ورزی کی روشنی میں معاملہ عالمی عدالت انصاف میں لے جانے اور وزارت خارجہ سے احتجاج کرنے کا مطالبہ بھی کیا گیا۔ میڈیا بریفنگ دیتے ہوئے ملی یکجہتی کونسل کے صدر صاحبزادہ ابوالخیر محمد زبیر نے مصر میں اخوان المسلمون کی منتخب حکومت کی برطرفی اور حزب اللہ کو دہشتگرد قرار دینے، سعودی عرب اور ایران کے درمیان کشیدگی کو یہود ونصاریٰ کی سازشیں قرار دیا اور واضح کیا کہ اتحاد امت کے ذریعے ہی اس بحران سے نکلا جاسکتا ہے، ورنہ عالم اسلام میں فرقہ واریت پھیلنے کا خدشہ ہے۔

ایک سوال پر علامہ سید ساجد علی نقوی نے کہا کہ حکومت نے سپریم کورٹ کے حکم پر آئین شکن فوجی آمر جنرل پرویز مشرف کا نام ای سی ایل سے خارج کرکے انہیں ملک سے باہر بھجوا دیا ہے، جبکہ اتحاد امت اور سیاست میں کلیدی کردار ادا کرنیوالی تحریک جعفریہ پاکستان پر 18 نومبر 2014ء کے سپریم کورٹ کے پابندی اٹھانے کے فیصلے کے باوجود اور کالعدم جماعتوں کی لسٹ سے نام نکالنے پر ابھی تک عملدرآمد نہیں کیا گیا جو کہ آئین اور قانون کا مذاق اڑانے کے مترادف ہے۔ لیاقت بلو چ کا کہنا تھا کہ گناہگاروں کو ایگزٹ کنٹرول لسٹ سے نکال دیا گیا ہے تو بے گناہ تحریک جعفریہ کو بھی نکالا جائے۔ ایک سوال پر رکن پنجاب اسمبلی ڈاکٹر وسیم اختر نے وضاحت کی کہ حقوق نسواں بل پر ان کے اختلافی نوٹ موجود ہیں، حکومت نے عددی برتری پر متنازع مسودہ منظور کروایا۔


http://islamtimes.org/ur/doc/news/531115/
2 April 2016:

دینی جماعتوں نے ملک میں اسلامی نظام کے نفاذ کیلئے "نظام مصطفٰی تحریک" چلانے اور ملین مارچ کا اعلان کر دیا، نظام مصطفٰے کانفرنس میں علمائے کرام نے اعلان کیا کہ لبرل یا سیکولر پاکستان نہیں، اسلامی پاکستان چاہتے ہیں، تحفظ خواتین ایکٹ خاندانی نظام کا شیرازہ بکھیرنے کا قانون ہے، متبادل بل پیش کریں گے۔ جماعت اسلامی کے زیراہتمام منصورہ لاہور میں 20 سے زائد دینی جماعتوں کے رہنماؤں نے نظام مصطفٰے کانفرنس میں شرکت کی۔ دینی جماعتوں کے سربراہان سینیٹر سراج الحق، مولانا فضل الرحمٰن، مولانا سمیع الحق، حافظ سعید، صاحبزادہ ابوالخیر محمد زبیر، علامہ عارف واحدی، علامہ امین شہیدی، علامہ سبطین سبزواری، پیر اعجاز ہاشمی سمیت علماء و مشائخ عظام کی کثیر تعداد نے شرکت کی۔
.....
علامہ امین شہیدی کا کہنا تھا کہ پاکستان کو لبرل سیکولر بنانے کی سازشوں کا ڈٹ کر مقابلہ کیا جائے گا، پاکستان اسلام کے نام پر بنا اور یہاں اسلامی نظام ہی نافذ کیا جائے گا۔ علماء نے اعلان کیا کہ ملک بھر میں تحریک نظام مصطفٰی چلائی جائیگی اور اسلام آباد کی جانب ملین مارچ بھی کیا جائیگا۔ علامہ سبطین سبزواری نے کہا کہ پاکستان میں تمام مکاتب فکر متحد اور ایک پیج پر ہیں۔ انہوں نے کہا کہ تکفیری آج تنہا ہوچکے ہیں اور وطن دوست قوتیں آج اپنے وطن کی بقا کیلئے متحد ہو کر سوچ رہی ہیں، یہ اہل حق کی فتح ہے۔

 علامہ سبطین سبزواری نے کہا کہ پاکستان میں اسلامی نظام کا نفاذ وقت کی ضرورت بن چکا ہے، مغرب پرست حکمران ملک کو بھی مغربی رنگ میں رنگنے کیلئے سازشیں کر رہے ہیں، یہی وجہ ہے کہ کبھی عجلت میں تحفظ نسواں کے نام پر خواتین کی تذلیل کروانے کا بل پاس کروا لیا جاتا ہے تو کبھی انسانی حقوق کے نام پر عوام کے حق پر ڈاکہ ڈالا جاتا ہے۔ علامہ عارف واحدی نے کہا کہ آج پوری قوم متحد ہے اور دشمن کو منہ چھپانے کیلئے جگہ تک نہیں مل رہی۔ انہوں نے کہا کہ علامہ ساجد علی نقوی، علامہ شاہ احمد نورانی اور قاضی حسین احمد مرحوم کی کوششوں سے دینی قوتیں متحد ہوئیں اور آج انہیں کی شروع کی گئی کوششوں سے تمام دینی جماعتیں ہم آواز ہیں۔


http://nation.com.pk/lahore/07-Apr-2016/shehbaz-hints-at-amending-women-protection-act
7 April 2016:
The representative delegation assured full cooperation for amendments in Women Protection Bill. Those who met the Chief Minister included Chairman Punjab Quran Board Maulana Ghulam Muhammad Sialvi, Chairman Pakistan Ulema Council Hafiz Muhammad Tahir Mahmood Ashrafi, head of Jamia Naeemia Maulana Raghib Hussain Naeemi, Syed Mehfooz Mashhadi MPA, member Jamiat Ulema-e-Pakistan Maulana Muhammad Khan, member Shia Ulema Council Hafiz Kazim Raza, Allama Arif Wahidi, member of Jamiat Ahle Hadith Faisalabad Maulana Yousaf Anwar, Sahibzada Saeed Ahmed of Jamiat Ulema-e-Pakistan, Allama Anwar-ul-Haq Mujahid of Wifaq-ul-Madaaris Al-Arabia Pakistan, Mufti Qavi of Sheikh-ul-Hadith Dar-ul-Aloom Ubadia Islam & Chairman Seminaries Board and Maulana Abdul Khabeer Azad Khateeb of Badshahi Masjid.
 

http://urdu.baaghi.tv/news/76654 
15 May 2016:
 کرپٹ سیاستدان کو باوا آدم کہنا توہین نبوت کے زمرے میں آتا ہے :علامہ ممتاز اعوان جدِ آدم حضرۃ آدم ؑ صفی اللہ، اللہ کے نبی اورخلیفتہ اللہ ہیں،بیان پر توبہ کریں :علماء کا ردعمل  لاہور: کل مسالک’’ورلڈ پاسبان ختم نبوت ‘‘کے سربراہ علامہ محمد ممتاز اعوان اور ورلڈ پاسبان ختم نبوت میں شامل مذہبی جماعتوں کے راہنما پیر سلمان منیر،مفتی سیف اللہ قاسمی،مولانا غلام حسین نعیمی، مولانا عبد اللہ روپڑی، علامہ وقار حیدر نقوی،مولانا محمد اسلم ندیم،مولانا محمد نعیم بادشاہ، مفتی عاشق حسین،مولانا الطاف الرحمن،حافظ حسین احمداور ڈاکٹر شاہد نصیر نے اپنے ایک مشترکہ بیان میں وفاقی وزیر اطلاعات پرویز رشید کا اپنے بیان میں عمران خان کو آف شور کمپنیوں کے ’’باوا آدم ‘‘کہنے پر شدید رد عمل کا اظہار کیا ہے کہ اور کہا ہے کہ ایسا لگتا ہے کہ پرویز رشید کے منہ میں یہود و ہنود کی زبان ہے اور وہ اسلام کی مقدس شخصیات کے بارے اول فول بکتے رہتے ہیں وزیر موصو ف قادیانیت نواز شہریت کے حامل ہیں اور آج تک انہوں نے اپنے قادیانی ہونے کی تردید بھی نہیں کی مذہبی جماعتوں نے پرویز رشید کو موجودہ دور کا  ابو جہل قرار دیا اور کہا کہ وہ پیغمبر اسلام کے بارے نازیبا الفاظ پر توبہ کریں علامہ ممتاز اعوان نے کہا کہ قرآن و سنت اور 73ء کے آئین پاکستان کے تحت اللہ تعالیٰ کے کسی بھی نبی کی اشارتااور کنایتا توہین ایک ناقابل معافی جرم ہے ۔کسی بھی کرپٹ سیاستدان کو اللہ کے سچے نبی آدم ؑ سے منسوب الفاظ سے باوا آدم کہنا صریحاً توہین نبوت کے زمرے میں آتا ہے جدِ آدم حضرۃ آدم ؑ صفی اللہ ،اللہ تعالیٰ کے پہلے سچے نبی اور خلیفتہ اللہ ہیں پرویز رشید اپنے ان بیان پر معافی مانگیں بصورت دیگر ان کی اسلام دشمن ہرزہ سرائیوں کیخلاف نہ صرف ایک وائیٹ پیپر شائع کیا جائے گا بلکہ دینی و مذہبی جماعتیں انکی برطرفی کا مطالبہ لیکر ملک گیر احتجاج اور مظاہرے کرینگی اور بھرپور احتجاجی تحریک چلائی جائیگی۔



http://www.dawn.com/news/1269845
10 June 2016:
The brothers of the deceased were of the view that under the Shia law of inheritance, “an issueless widow is not entitled to claim her share from the inheritance of her deceased husband”.
In order to support their stance, the brothers produced a book titled “Beevi ki Meeras” before the court authored by Allama Mufti Syed Tayab Agha Mausvi Jazairi. According to the book, when the West Pakistan Legislative Assembly was going to promulgate a law allowing issueless widows a share of the estate of their deceased husbands, the Shia community agitated against the move. As a result, the Legislative Assembly did not legislate on the matter.
A Shia lawyer explains that as there is a possibility that the childless widow may get married a second time, she is not entitled to the share in inherited land....
Renowned Shia scholar and member of the Council of Islamic Ideology (CII) Allama Syed Iftikhar Hussain Naqvi Najafi is of the view that the issueless widow is entitled to inherit 1/4th share from the leftover estate of her deceased husband.
According to Mr Najafi, the issue of inheritance has been addressed in Surah Al-Nisa, according to which, the widow is entitled to inheritance. The scholar also referred to the books authored by Iraqi, Iranian and Pakistani scholars on the law of inheritance.
It has been over a month since the judgment was announced. However, it has not been challenged as yet.



http://www.shianews.com.pk/index.php/2013-10-22-04-24-21/2014-02-13-13-54-58/item/21197-2016-06-21-14-23-56
21 June 2016:
شیعہ نیوز ( پاکستان شیعہ خبر رساں ادارہ )غیر انسانی اور غیر ملکی و غیر شرعی حقوق کے حوالے سے سرگرم غیر سماجی رہنما اور سینئر وکیل عاصمہ جہانگیر نے سپریم کورٹ سے اپیل کی ہے کہ فوجی عدالتوں میں چلنے والے ملک دشمن، اسلام دشمن تکفیری دہشتگردوں کے ان تمام مقدمات کی دوبارہ سماعت کا حکم دیا جائے جن میں تکفیری دہشتگردوں 
کو سزائے موت یا دیگر سزائیں دی گئی ہیں۔


http://www.persecutionofahmadis.org/wp-content/uploads/2010/03/Final-June-16.pdf
2016: Mufti Abid Mubarak of Darul Ulum… In 1953, more than 10,000 Muslims were martyred merely because they believed that their Prophet had a right upon them…. (Note: This statement on TV was a lie because the number of dead counted and mentioned by the authoritative Judicial inquiry in 1953 Punjab riots put the level of deaths in the entire Punjab in two figures.) Also, when Abbasi proposed to him to have a discussion on the TV program with an Ahmadi so that he could present arguments in favour of his belief, the Mufti immediately retorted: “No. No. He (the Ahmadi) does not have the right to preach.”
Jamil Rathore said on Abbasi’s program: In an interview, Maulana Shah Ahmad Noorani had once said that apart from Sunni and Shia sects, all other sects in the sub-continent were founded by the British.
Agha Alam Rizvi (a Shia scholar, participant of the Abbasi program) said that he fully agreed with Mufti Mubarak and Jamil Rathore.


https://www.facebook.com/samaaosrparachinar/videos/1563809600581103/?fallback=1
1 July 2016:American and Israeli flgs burnt in Parachinar Quds Rally. Posters of Khomeini, Khamenei & Nasrallah all around.


http://videos.mwmpak.org/en/2015-04-23-09-10-57/2015-04-23-09-14-41/%DA%AF%D8%B1%DB%8C%D9%B9%D8%B1%D8%A7%D8%B3%D8%B1%D8%A7%D8%A6%DB%8C%D9%84-%DA%A9%DB%92-%D9%85%D9%86%D8%B5%D9%88%D8%A8%DB%92-%DA%A9%D9%88-%DA%A9%D8%B1%D8%A8%D9%84%D8%A7%D8%A6%DB%8C-%D9%81%DA%A9%D8%B1-%D9%86%DB%92-%D9%BE%D8%A7%D8%B4-%D9%BE%D8%A7%D8%B4-%DA%A9%D8%B1%D8%AF%DB%8C%D8%A7%DB%81%DB%92%D8%8C-%D8%B9%D9%84%D8%A7%D9%85%DB%81-%D8%B1%D8%A7%D8%AC%DB%81-%D9%86%D8%A7%D8%B5%D8%B1%D8%B9%D8%A8%D8%A7%D8%B3-%DA%A9%D8%A7-%D9%85%D8%B1%DA%A9%D8%B2%DB%8C-%D8%A7%D9%84%D9%82%D8%AF%D8%B3-%D8%B1%DB%8C%D9%84%DB%8C-%D8%B3%DB%92-%D8%AE%D8%B7%D8%A7%D8%A8
1 July 2016:
 یوم القدس کے مرکزی اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے ایم ڈبلیو ایم کے سربراہ علامہ راجہ ناصر عباس جعفری نے کہا کہ جو اسرائیل دجلہ و فرات تک اپنی سرحدیں پھیلانے کے خواب دیکھ رہا تھا، اسے کربلائی فکر نے شکست سے دوچار کر دیا۔ ہماری جدوجہد مظلوموں کی حمایت میں قرآنی حکم کی تائید ہے۔ ہم فلسطین، بحرین، شام، افغانستان سمیت دنیا بھر کے مظلوموں کے ساتھ ہیں۔ یوم القدس فداکاری، حریت اور بصیرت کا دن ہے۔ فلسطین پر اسرائیل بربریت اور قبل اول کی آزادی کے لئے عالم اسلام کو متحد ہونا ہوگا۔ یہود و نصاریٰ اپنے منافقانہ طرز عمل سے عالم اسلام کو دنیا بھر میں ذلت کا شکار کرنا چاہتے ہیں۔



http://islamtimes.org/ur/doc/news/550036/
1 July 2016:
لاہور میں تعینات امریکی قونصل جنرل زیچرے وی ہرکن رائیڈر نے قصور میں بابا بلھے شاہؒ کی درگاہ کا دورہ کیا۔....۔ عوامی حلقوں کا کہنا تھا کہ ایک غیر مسلم کا مقدس مقامات پر حاضری دینا تشویشناک ہے، امریکی قونصل جنرل مزاروں پر حاضری دے کر صوفی ازم نہیں بلکہ بھنگی چرسی کلچر کو فروغ دینے کیلئے فنڈنگ کرنے میں مصروف ہیں۔ مبصرین کا کہنا ہے کہ امریکہ پاکستانی قوم کو چرس اور بھنگ کے نشے پر لگانے کیلئے مصروف عمل ہیں، حکومت کو اس حوالے سے نوٹس لینا چاہیے کیونکہ یہ صوفی ازم کی آڑ میں غیر اسلامی کلچر کو پروموٹ کر رہے ہیں۔ مبصرین نے اس بات پر بھی تشویش کا اظہار کیا کہ ایک غیر مسلم مسلمان صوفی کے مزار پر فاتحہ خوانی کر رہا ہے، یہ ہاتھ اٹھا کر کیا پڑھ رہا ہے؟ جبکہ مسیحیت میں فاتحہ خوانی نہیں بلکہ ایک منٹ کی خاموشی اختیار کی جاتی ہے۔



http://www.jafariapress.com/?p=7866
http://ur.rasanews.ir/detail/News/422869/4 
August 27, 2016:

گولڑہ شریف جو اھلسنت برادران اور مشائخ عظام کی ملک میں سب سے بڑی درگاہ آستانہ عالیہ گولڑہ شریف میں شیعہ علما کونسل کے مرکزی سیکریٹری جنرل حجت الاسلام عارف حسین واحدی کا اھلسنت کے بھت بڑے اجتماع سے خطاب کیا ۔
قادیانیت کے خلاف اعلی حضرت پیر مھر علی شاہ کی جدوجہد کی مناسبت سے ایک عظیم الشان کانفرنس، "عالمی خاتم النبیین کانفرنس" میں حجت الاسلام عارف حسین واحدی صاحب نے شرکت اور خطاب کیا ۔
حجت الاسلام عارف واحدی نے خطاب کرتے ہوئے کہا : پیر مہر علی شاہ کی عالمی سازش قادیانیت کے خلاف جدوجہد کو خراج تحسین پیش کرتے ہیں، ان کے ساتھ اس جدوجہد میں تمام مسالک کے علما کرام شریک تھے ۔
..
شیعہ علما کونسل کے رہنما نے وضاحت کی : مغرب کو اسلام سے خطرہ محسوس ھوا تو قادیانی جیسے اپنے ایجنٹ کے زریعے اسلام پر ضرب لگانے کی کوشش کی جو اتحاد امت کے ذریعے ناکام ھوئی، اس کے علاوہ سامراجی قوتوں نے مسلمانوں سے روح محمدی نکالنے کے لئے مغربی کلچر کو رواج دینے کی کوشش کی مٰیڈیا کو استعمال کیا ۔
...
حجت الاسلام عارف واحدی نے کہا : اول اسلام کے مقدس و مبارک چہرے کو بدنام کرنے اور اسے دھشت گرددین کے طور پر دکھانے کی سازش ھوئی، دوم امت اسلامی کو آپس میں لڑا کر مسلمانوں کو کمزور کرنے کی ناکام کوشش کی گئی میں تمام مسالک کے جید علما اور مشائخ عظام کو سلام پیش کرتا ھوں کہ اس سازش کو بھانپ کر اپنی صفوں میں اتحاد کے ذریعے سامراجی اور کفریہ سازشوں کو ناکام کیا ۔
شیعہ علما کونسل کے رہنما نے نے بیان کیا : آج درگاہ عالیہ گولڑہ شریف نے یہ عظیم کانفرنس بلا کر اور تمام مسالک کے علما اور عوام کو اس میں دعوت دے کر اسلاف کی یاد تازہ کردی، جب ھم سب متحد تھے تو انگریزوں اور ھندووں سے ملک چھین لیا آزادی حاصل کی، آج امت کے خلاف ھندو اور یہودی متحد ھیں ھمارے اندر اختلاف ڈال کر ھمیں کمزور کر کے ھم پہ اپنے نظام کو مسلط کرنے کے درپے ھیں ھماری قیادت حجت الاسلام ساجد نقوی کی ، دیگر مسالک کے علما کرام سے ملکر اتحاد امت کے لئے جدوجہد کسی سے ڈھکی چھپی بات نہیں مولانا فضل الرحمان، مولانا شاہ احمد نورانی، قاضی حسین احمد، اور دیگر علما کی کاوشیں لائق تحسین ھیں ۔بیداری کا ثبوت ہے ۔
حجت الاسلام عارف واحدی نے کہا : امت اگر اسی طرح اتحاد و وحدت سے آگے بڑھتی رھی تو ھر سازش ناکام ھو گی فلسطیں و کشمیر آزاد ہو گا ، وطن عزیز بھی امن کا گہوارہ بنے گا اور اسلام و مسلمان سرفراز و کامیاب ھو نگے، دشمنان اسلام ذلیل و رسوا ہونگے ۔



http://www.shianews.com.pk/index.php/2013-10-22-04-24-21/2014-02-13-13-54-58/item/23116-16
20 August 2016:
زرائع کے مطابق وطنِ عزیز میں دہشتگردی کرنے والے سفاک تکفیری دہشتگردوں کے حقوق کے لئے سرگرمِ عمل ملک دشمن، شریعت دشمن عاصمہ جہانگیرکو اس وقت شدید رسوائی کا سامنا کرنا پڑگیاکہ جب سپریک کورٹ آف پاکستان نے فوجی عدالتوں سے سزائے موت پانے والے16 سفاک تکفیری دہشت گردوں کی سزاؤں کے خلاف دائر کی گئی اپیلوںکو مسترد کرتے ہوئے سزاؤں کو برقرار رکھنے کا حکم سنا دیا۔ 


http://islamtimes.org/ur/doc/news/563961/
30 August 2016:
مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے مرکزی ڈپٹی سیکرٹری جنرل علامہ احمد اقبال رضوی نے کہا ہے کہ عالمی طاغوت اپنی پوری طاقت اور وسائل کے ساتھ امت مسلمہ کے خلاف برسرپیکار ہے۔ اسلام کی حقانیت اور عظمت رفتہ سے خائف یہ مذموم طاقتیں عالم اسلام کو منتشر اور بدحال دیکھنے کے لئے بے قرار ہیں۔ طالبان، داعش، النصرہ اور اس جیسی دیگر تنظیمیں عالمی استکبار کی پیداوار ہیں، جن کا مقصد اسلام کے روشن چہرے کو بدنما کرکے دنیا کے سامنے پیش کرنا ہے، تاکہ مسلمانوں کی ساکھ اور اسلامی تشخص کو تباہ کیا جا سکے۔ انہوں نے کہا مسلمانوں کو اسلام کی حقیقی تعلیمات سے دور کرنے کے لئے مختلف محاذوں پر تیزی سے کام جاری ہے۔ ثقافتی یلغار کے ہتھیار سے مغربی اور ہندوانہ کلچر کا فروغ، ٹی وی پروگراموں کے ذریعے پرتعیش رہن سہن کی ترغیب اور روشن خیالی کے نام پر بے راوی کی طرف مائل کیا جانا سب اسلام دشمنوں کی چالیں ہیں، جن کا مقصد اسلامی معاشرے کو اس کی بنیادی قدروں سے دور کرکے تنزلی کی طرف دھکیلنا ہے۔

...۔ جو حکمران یہود و نصاریٰ کو اپنا دوست سمجھتے ہیں، انہیں صدام اور قذافی کے انجام سے عبرت حاصل کرنی چاہیے۔ ہمارے تمام مسائل کا واحد حل اتحاد بین المسلمین میں مضمر ہے۔ انہوں نے کہا کہ اسلام کے خلاف باطل طاقتیں ایک پلیٹ فارم پر جمع ہیں، جو مسلم حکمران یہود و نصاریٰ کی پیروی میں مگن ہیں، انہوں تاریخ میں غدار اور اسلام دشمن جیسے القاب سے یاد رکھا جائے گا۔ ایسے لوگ امت مسلمہ کی تنزلی کا باعث اور دین کے مجرم ہیں۔



http://islamtimes.org/ur/doc/news/566095/
8 Sep 2016:
پاکستان سنی تحریک کے مرکزی رہنما محمد شاداب رضا نقشبندی نے کہا کہ عظمت مصطفی ﷺ اور آبروئے مصطفی ﷺ کا دوسرا نام ختم نبوت ہے، حضرت محمدﷺ اﷲ کے آخری نبی اوررسول ہیں، آپ ﷺ  کے بعد کوئی نبی نہیں آئے گا، آپ ﷺ کے بعد جو شخص بھی نبوت کا دعویٰ کرے وہ شریعت کی رُوسے کافر، مرتد، زندیق اور واجب القتل ہے۔



http://www.mwmpak.org/2015-04-23-09-10-57/2015-04-23-09-14-41/2016-09-21-09-44-08
19 Sep 2016:

کانفرنس سے خطاب کر تے ہوئے علامہ راجہ ناصر عباس جعفری کا کہنا تھا کہ ہمارا اصلی دشمن عالمی استکبار ہے اور اس کے ایجنٹ پاکستان کی سلامتی کے دشمن ہیں، امت مسلمہ کے اتحاد کے دشمن ہیں، عالمی استکبار نے لبرل ڈیموکریسی کے نظام کے ذریعے دنیا کو اپنے شکنجے میں جکڑ رکھا ہے، پاکستان میں دہشت گردی کے خاتمہ کیلئے نیشنل ایکشن پلان کے اصل اہداف پر عمل کرنا ہوگا، افسوس کے ساتھ کہنا پڑتا ہے کہ نیشنل ایکشن پلان کا رخ ملت جعفریہ کی جانب موڑ دیا گیا ہے، کراچی سمیت پنجاب بھرسے ہمارے بے گناہ افراد کو اغوا کیا جارہا ہے، ہم اس کی بھرپور مذمت کرتے ہیں اور نیشنل ایکشن پلان کے نام پر محب وطن اہل تشیع عوام کو ہراساں کرنے کا راستہ روکیں گے، شکار پور سے گرفتار خودکش بمبار کی تحقیقات کو منظر عام پر لایا جائے، عزاداری امام حسین ہماری شہ رگ حیات ہے اس پر کوئی پابندی قبول نہیں۔ انہوں نے کہا کہ سی پیک منصوبہ پاکستان میں اقتصادی و معاشی ترقی کے راستہ کھول دے گا۔
انہوں نے وفاقی حکومت سے مطالبہ کیا کہ بلوچستان تافتان روڈ پر زائرین کی سہولیات کیلئے فوری اقدامات کرے، قائد اعظم محمد علی جناح کے پاکستان کی بحالی کیلئے ہماری تحریک جاری رہے گی، شیعہ و سنی مل کر تکفیریت کی جڑوں کو اکھاڑ پھنکیں گے، غدیر کادن امت کے اتحاد کا مظہر ہے، رسول اکرم (ص) نے 18 ذالحج کو غدیر کے مقام پر علی علیہ السلام کی ولایت کا اعلان کر کے اتمام حجت کر دیا، آج ہماری ذمہ داری ہے کہ ولی فقیہہ کے دامن کو تھامیں، اللہ تعالیٰ نے آیت اللہ خامنہ ای کی صورت میں ہمیں عظیم نعمت سے نوازا ہے، یہ وہ شخصیت ہے کہ جس نے عالم اسلام کی آبرو بچائی ہے ورنہ عالمی استکبار نے اپنے ایجنٹ داعش، القاعدہ و دیگر تکفیری دہشت گردوں کے ذریعے اسلام کا چہرہ مسخ کرنے کی کوشش کی تھی، ہمیں چاہیئے کہ ولی فقیہہ آیت اللہ خامنہ ای کی قیادت میں متحد ہوکر عالمی استکبار کی امت مسلمہ کے خلاف سازشوں کو ناکام بنائیں۔ کانفرنس کے اختتام پر ایم ڈبلیو ایم کی جانب سے شاندار آتش بازی کی گئی اور جشن غدیر کی مناسبت کیک کاٹا گیا۔




http://www.dawn.com/news/1286080
26 Sep 2016:
The Shia Ulema Council (SUC) Sindh chapter has demanded that the government exempt Majlis-i-Aza and Eid Miladun Nabi (PBUH) from the loudspeaker act and withdraw FIRs registered for holding Majlis-i-Aza. The SUC war­ned that if these demands were not met before Muha­rram, after Ashur they would launch a ‘Jail Bharo Tehreek’.

http://tns.thenews.com.pk/curious-case-shikarpur/#.WEZ5taKLSuU
16 Oct 2016: In an interesting by-poll in PS-11 next week, a prominent Shia family [Jatois] and Sindhi nationalists have announced support for the JUI-F


https://www.thenews.com.pk/print/158587-PM-urged-to-restore-status-of-Bari-Imams-grave
20 Oct 2016:
In a letter to the prime minister, president of Noorpur Shahan Community Development Organisation, Islamabad,  Tanvir Hussain, representatives of Majlis Wahdat Muslimeen and scores of devotees of the saint have drawn his attention to the matter, which they say, is so close to their heart and soul. A copy of the letter is with this correspondent, which carries their signatures.  
They pointed out that both Sunni and Shias had great reverence and affinity with the saint and his mausoleum and alleged that those made responsible had not only dumped the grave of Hazrat Bari Imam but also removed the epitaph, inscribed with names of Ahle Bait and the term ‘syed’ had also been removed and a new title ‘qadri’ attached to the saint’s name.

http://search.jang.com.pk/print/198255-todays-print-city-news 
20 Oct 2016: 
توہین رسالت دہشت گردی کی بدترین شکل ہے ،اشرف آصف جلالی



http://voiceofworldroof.com/News/2404
21 Oct 2016:
اسلام کے نام پر وجود میں آنے والی مملکت خداداد پاکستان کے تعلیمی اداروں میں مذہبی پروگرامز پر پابندی جبکہ فحاشی و عریانی پھیلانے والوں کو کھلی آزادی قابل مذمت ہے۔بعض این جی اوز کے اشارے پر تعلیمی اداروں خاص کر قراقرم یونیورسٹی میں بے پردگی کو پروان چڑھایا جارہا ہے ۔یوم حسین ؑ پر پابندی کا مطالبہ کرنے والی قوتوں نے کبھی بھی فحاشی و عریانی کے پروگرامز پر پابندی کے حوالے سے بات تک نہیں کیا۔حکومت اس ناجائز پابندی کو فوری ختم کرے اور تمام تعلیمی اداروں میںیوم حسین ؑ کے انعقاد کو یقینی بنائے بصورت دیگر اس پابندی کو خاطر میں نہیں لایا جائیگا۔مجلس وحدت مسلمین کے رہنما محمد الیا س صدیقی نے کہا ہے کہ گلگت بلتستان میں سوچے سمجھے منصوبے کے تحت نوجوان نسل کو بے راہ روی کی طرف گامزن کیا جارہا ہے ۔اپنے مذموم مقاصد کی تکمیل کیلئے لادین قوتوں نے سکول،کالجز اور یونیورسٹی کو ہدف نشانہ بنایا ہے جہاں آئے روز ثقافت کے نام پر فحاشی کو پروان چڑھایا جارہا ہے ۔انہوں نے کہا کہ انتہائی افسوس کا مقام ہے کہ تعلیمی اداروں میں یوم حسین ؑ کے انعقاد پر پابندی کا مطالبہ تو کیا جارہا ہے جبکہ نوجوان نسل کی بے راہ روی پر کوئی نوٹس نہیں لیا جارہا ہے ۔قوم کے مستقبل کو مذہب سے دور کرکے بے راہ پر گامزن کرکے حکومت عوام کی کونسی خدمت انجام دے رہی ہے؟نواسہ رسول امام حسین ؑ تمام مذاہب کیلئے محترم ہیں اور تعلیمی اداروں میں یوم حسین ؑ کا انعقادامت کے درمیان اتحاد و وحدت کو قائم رکھنے اور نوجوا ن نسل کے ایمان کو پختہ کرنے میں معاون ثابت ہوسکتا ہے۔یوم حسین ؑ کے انعقاد پر پابندی لگانے والی حکومت یہ جان لے کہ حسینی جوان ایسی کسی پابندی کو ہرگز قبول نہیں کرینگے۔ انہوں نے مطالبہ کیا کہ تمام تعلیمی اداروں میں یوم حسین ؑ اور یوم میلاد النبی ؐ کے انعقاد کو لازمی قرار دیا جائے۔


http://taiz.urdupoint.com/live/777727.html
3 Nov 2016:
کل مسالک ’’ورلڈ پاسبان ختم نبوت ‘‘کے سربراہ علامہ محمد ممتاز اعوان سمیت 20 دینی و سیاسی جماعتوں کے راہنمائوں عالمی تحریک ختم نبوت کے مولاناپیر سلمان منیرجے یو آئی کے حافظ حسین احمد جے یو پی کے مفتی عاشق حسین علماء و مشائخ اہلسنت کے پیر ولی اللہ شاہ بخاری جمعیت اہلحدیث کے شیخ محمد نعیم بادشاہ جمعیت اہلسنت کے مولانا محمد حنیف حقانی ملت جعفریہ کے علامہ وقار حیدر نقوی خاکسار تحریک کے ڈاکٹر شاہد نصیر سنی علماء کونسل کے مولانا غلام حسین نعیمی مسلم لیگ علماء و مشائخ کے پیر جمشید نورانی پیپلز موومنٹ( بھٹو شہید )حافظ عمر فاروق تحریک ناموسِ رسالت ؐ کے عمر ممتاز اعوان مجلس احرار اسلام کے میاں محمد اویس تحریک اتحاد بین المسلمین کے مولانا منیب الرحمن مصطفائی جسٹس فورم کے میاں اشرف عاصمی ایڈووکیٹ قومی تحریک حرمت رسول ؐ کے ماسٹر عباس علی جمعیت مشائخ کے پیر سلیم عباس جعفری جمعیت علماء اہلسنت کے حافظ حسین احمد اعوان اور تحریک اتحاد امت کے سید غلام محی الدین شاہ نے اپنے ایک مشترکہ بیان میں اسلام آباد کو جام کرنے پر اپنی ناکامی کو چھپانے کیلئے عمران خان کا پی ٹی آئی کے جلسہ میں وزیر اعظم میاں محمد نواز شریف کو استعفیٰ دینے کے مطالبے کو یکسر مسترد کرتے ہوئے کہا ہے کہ سیاسی بحران کا خاتمہ عمران خان اور یہودی و قادیانی لابی کی بدترین شکست ہے ... وہ لندن میئر کے انتخاب میں مسلمان امیدوار کی بجائے اپنے یہودی سالے کی حمایت کی قوم کو بتائیں کہ انکی یہودیوں سے کیاہمدردیاں ہیں نیز انہوں نے ملک کی سب سے بڑی دینی ٬سیاسی جماعت جے یو آئی کے سربراہ مولانا فضل الرحمن کیخلاف گٹھیا الزام تراشی اور انکے خلاف ہرزہ سرائی کی شدید مذمت کی اور کہا کہ عمران خان یہ غلط فہمی اپنے دل سے نکال دیں کہ وہ علماء اسلام کی مخالفت اور یہودیوں کی حمایت انہیں وزارت عظمیٰ کے منصب پر بٹھا دے گی پوری دنیا کے یہودی بھی ملکر عمران خان کو ہرگز ہرگز وزیر اعظم نہیں بنواسکتے ۔

http://www.dawn.com/news/1294967
Nov 7 2016:
KARACHI: Police resorted to heavy tear gas shelling and fired into the air in a Malir locality to disperse a large number of people who blocked the National Highway as well as the main railway track for hours on Monday in protest over the recent arrest of a Shia cleric and leaders.




http://search.jang.com.pk/print/212688-todays-print-city-news
11 Nov 2016:
شعیہ علماء کونسل ملتان ڈویژن کے صدر سید محمد شاہ نے جنگ سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ عقیدہ ختم نبوت ہمارے ایمان کا حصہ ہے اس سےانکار اسلام سے انکار ہے اسکے تحفظ کیلئے سب کچھ قربان کر دیں گے انہوں نے کہا کہ آئین کے مطابق قادنیوں کو اقلیت قراردیا جا چکا ہے لیکن آج وہ پھر سر اٹھا رہے ہیں انکی ہر سازش ناکام ہوگی عقیدی تحفظ نبوت کے خلاف اٹھنے والا ساتھ اور زبان کاٹ دی جائے گی حکومت سے مطالبہ کرتے ہیں کہ ملک میں اقلیتی ادہوں پر فائز قادیونیوں کو فوری فارگ کیا جائے۔


http://islamtimes.org/ur/doc/news/586120/
http://www.taghribnews.com/vdcai6nuo49nma1.zlk4.html
http://urdu.shiitenews.org/index.php?option=com_k2&view=item&id=44154:2016-11-24-12-04-17&Itemid=229
http://ur.rasanews.ir/detail/News/424649/2
24 Nov 2016:
حجت الاسلام مرزا یوسف حسین نے گلگت بلتستان کے تعلیمی اداروں میں یوم حسین پر پابندی کی مذمت کرتے ہوئے کہا : حکومت کی جانب سے یونیورسٹیز کے وائس چانسلرز مقرر کئے جاتے ہیں، ان میں قادیانی اور خارجی ذہنیت کے لوگ متعین کئے جاتے ہیں، وہ غیر محسوس طریقے سے توہین رسالت کا ارتکاب کرتے ہیں، اس قسم کے وائس چانسلرز کے خلاف کاروائی ہونی چاہیئے، اعلیٰ تعلیمی اداروں میں اس قسم کے متعصب افسروں کی تقرری تعلیمی اداروں کی تباہی ہوتی ہے اور طلباء متنفر ہوتے ہیں، ان اداروں میں یوم حسین کی مخالفت کرنے والے دراصل توہین رسالت کے مرتکب ہورے ہیں، ان کے خلاف توہین رسالت کے دفعات کے تحت ایف آئی آر در ج کی ہونی چاہیئے، شیعہ سنی مسلمان اس قسم کی سازشوں کو نہ برداشت کریں گے اور نہ کامیاب ہونے دیں گے۔


http://www.neonetwork.pk/25-Nov-2016/1976 
25 Nov 2016:
کراچی: سندھ اسمبلی سے منظور ہونے والے اقلیتوں کے تحفظ کے بل کو علمائے کرام اور دینی اسکالرز نے آئین اور اسلام کے خلاف قرار دے دیا۔ علمائے کرام کا کہنا ہے کہ اسلام کے نام سے حاصل ہونے والے ملک میں غیراسلامی بل کو مسترد کرتے ہیں۔
مذہب کی جبری تبدیلی کے خلاف سندھ اسمبلی میں بل منظور ہوگیا۔چیئرمین رویت ہلال کمیٹی اور ممتاز عالم دین مفتی منیب الرحمان کا کہنا ہے کہ یہ بل آئین کے خلاف ہے۔اسلام اپنی خوشی سے قبول کیا جاتا ہے جس پر پابندی نہیں لگائی جاسکتی۔
علامہ امین شہیدی نے بل کو اسلام، انبیا اور قرآن کے خلاف قرار دے دیا۔انہوں نے یہ تک کہہ دیا کہ بل کی منظوری سے لگتا ہے کہ ہم کسی کٹر ہندو معاشرے میں رہ رہے ہیں۔
معروف اسکالر علامہ زبیر احمد ظہیر نےبھی سندھ اسمبلی کے بل کی مخالفت کردی۔وفاق المدارس کے سیکرٹری قاری حنیف جالندھی کا کہنا تھا کہ وہ اس بل کو مستر د کرتے ہیں۔


http://dunya.com.pk/index.php/pakistan/2016-11-26/916676#.WDmKKqKLTwd
26 Nov 2016:

اقلیتی بل کی منظوری قرآن و سنت کے منافی ہے ، علماء کرام

حکمراں مذہبی معاملات میں ٹانگ اَڑانے کے بجائے عوامی مسائل پر توجہ دیں، مفتی تقی عثمانی بِل آئین سے بھی متصادم، ہرگز قبول نہیں ، قاری عثمان، مفتی علیم قادری، صوفی حسین لاکھانی
 جمعیت علماء پاکستان کے مرکزی نائب صدر پیر طریقت مفتی محمد عبدالعلیم قادری نے کہا کہ اقلیتی قانون اسلام سے بیزاری کا ثبوت ہے ، قانون کو کارنامہ قراردینے والے بتائیں آخراسلام سے وہ بیزارکیوں ہیں؟ اگر ان کو پاکستان میں اقلیتوں کا لفظ برالگتاہے تو وہ اُس ملک میں چلے جائیں جہاں غیر مسلم اکثریت میں ہیں، ہمیں کوئی اعتراض نہیں ہوگا لیکن اسلامی نظریاتی مملکت خداداد پاکستان میں ایسانہیں کرنے دیاجائے گا۔ جماعت اہلسنّت پاکستان کراچی کے ناظم صوفی حسین لاکھانی نے کہا کہ سندھ کے حکمراں شریعت سے متصادم قانون بنا کر اپنی عاقبت خراب نہ کریں ، سندھ حکومت کو بل کے حوالے سے علماء سے مشاورت کر کے اعتماد میں لینا چاہیے تھا۔ انہوں نے کہا کہ یہ بل اسلام کی ترویج و اشاعت روکنے کے مترادف ہے ۔ کوئی بھی غیر مسلم اپنی مرضی سے جب اور جس عمر میں چاہے اسلام قبول کر سکتا ہے ۔ -






















http://search.jang.com.pk/print/221990-todays-print-city-news 
27 Nov 2016: 
جمعیت علماءپاکستان و ملی یکجہتی کونسل کے صدر ڈاکٹر صاحبزادہ ابوالخیر محمد زبیر نے اپنے بیان میں کہا ہے کہ سندھ اسمبلی کا منیارٹی پروٹیکشن بل اسلام اور آئین پاکستان کے سراسر خلاف ہے‘ مسلمانان پاکستان اس اسلام مخالف قانون کو کسی صورت برداشت نہیں کریں گے



http://dailypakistan.com.pk/metropolitan4/28-Nov-2016/484648 
28 Nov 2016:
انجمن طلباء اسلام رہنماؤں محمد اکرم رضوی ،عامر اسماعیل ،طیب شیخ ،ملک خرم شہزاد۔اشتیاق احمد بھٹی ،ملک زبیر مصطفائی،طاہر سہیل مصطفائی نے سندھ اسمبلی میں اقلیتوں کے تحفظ کے نام پر منظور کیا گئے بل کو شریعت کے منافی قرار دیتے ہوئے مسترد کر دیا ہے ۔


http://www.urdu.shiitenews.org/index.php?option=com_k2&view=item&id=44255:2016-11-30-09-06-20&Itemid=229
30 Nov 2016:

علامہ امین شہیدی اسلامی فرقوں پر مشتمل امت واحدہ فورم کے صدر منتخب



http://www.islamtimes.org/ur/doc/news/587706/ 
30 Nov 2016:
ورلڈ پاسبان ختم نبوت کے سربراہ علامہ محمد ممتاز اعوان، تحریک تحفظ حرمین شریفین کے امیر حافظ زبیر احمد ظہیر، مسلم لیگ(ن) علماء و مشائخ کے صدر پیر ولی اللہ شاہ، جماعت الدعوۃ کے علی عمران شاہین، جے یو آئی کے حافظ حسین احمد، جے یو پی کے مفتی عاشق حسین، جماعت اسلامی کے علامہ شعیب الرحمن، جمعیت اہلحدیث کے شیخ محمد نعیم بادشاہ، جمعیت اہلسنت کے مولانا محمد حنیف حقانی، ملت جعفریہ کے علامہ وقار حیدر نقوی، تحریک حرمت رسولؐ کے ڈاکٹر شاہد نصیر، علماء و مشائخ اہلسنت کے پیر جمشید نورانی، مجلس احرار اسلام کے قاری محمد یوسف، احرار تحریک اتحاد بین المسلمین کے مولانا منیب الرحمن مصطفائی، جسٹس فورم کے میاں اشرف عاصمی ایڈووکیٹ اور تحریک اتحاد امت کے سید غلام محی الدین شاہ نے اپنے مشترکہ بیان میں امریکی کمیشن (یو ایس سی آئی آر ایف) کی جانب سے پاکستان کے تعلیمی نصاب میں اسلامیات کے مضامین میں تبدیلی لاکر اقلیتی راہنماؤں کو شامل کرنے اور اسلامی شخصیات کے کارناموں کے مضامین ختم کرنے اور سکولوں کی کتب میں صرف اسلام ہی سچا مذہب ہے جیسے مضامین کو ختم کرکے تمام مذاہب کی تعلیمات دینے کے مطالبے پر شدید تشویش کا اظہار کرتے ہوئے اسے ریاست پاکستان اور مداخلت فی الدین قرار دیکر یکسر مسترد کر دیا ہے۔ دینی راہنماؤں نے حکومت پر واضح کیا ہے کہا کہ یکساں نصاب کی آڑ میں دین اسلام اور ریاست پاکستان کیخلاف ناپاک سازشوں کو ہرگز کامیاب نہیں ہونے دینگے، تبدیلی کے نعروں کی گونج میں قوم کو تباہی کی جانب دھکیلنے کی ہر ناپاک سازش کی بھرپور مزاحمت کی جائیگی نیز دینی راہنماؤں نے کہا کہ امریکی ایماء پر نصاب تعلیم میں کسی قسم کی تبدیلی یا چناب نگر کے تعلیمی ادارے قادیانیوں کو دیئے گئے تو بھرپور تحریک چلائیں گے۔ انہوں نے سندھ اسمبلی سے اقلیتوں کے حقوق کے نام پر پاس کیے گئے غیر اسلامی وغیر آئینی بل کی شدید مذمت کرتے ہوئے اعلیٰ عدلیہ سے اس کیخلاف ازخود نوٹس لینے کا بھی مطالبہ کیا ہے۔




http://www.islamtimes.org/ur/doc/news/588005/
1 Dec 2016:
سندھ اسمبلی میں منظور شدہ اقلیتی بل کے سلسلہ میں جمعیت علماء پاکستان و ملی یکجہتی کونسل کے صدر ڈاکٹر صاحبزادہ ابوالخیر محمد زبیر نے جماعت اسلامی کے امیر سراج الحق، پیر یعقوب جان سرہندی، پیر نثار جان سرہندی، پیر غلام مجدد سمیت دیگر پیران کرام سے رابطہ کیا، حیدرآباد سے جاری بیان کے مطابق سب نے اس بل کو شریعت اور آئین پاکستان سے متصادم قرار دیتے ہوئے اس پر انتہائی افسوس اور تشویش کا اظہار کیا۔ رہنمائوں نے کہا کہ پیپلزپارٹی کی حکومت اپنے قائد ذوالفقار علی بھٹو کے بنائے ہوئے آئین کی دھجیاں بکھیر رہی ہے۔ پیپلز پارٹی کی حکومت یورپ کو خوش کرنے کیلئے قرآن و سنت سے متصادم قوانین بنا کر خود اپنے لئے گڑھا کھود رہی ہے، اگر حکومت نے بل واپس نہیں لیا تو تمام مذہبی قوتیں ملکر اس حکومت کے خلاف تحریک چلائیں گی۔



http://www.islamtimes.org/ur/doc/news/587966/
1 Dec 2016:
 امریکی کمیشن یو ایس سی آئی آر ایف کی جانب سے پاکستان کے تعلیمی نصاب میں اسلامیات کے مضامین میں تبدیلی لاکر اقلیتی راہنماؤں کو شامل کرنے اور اسلامی شخصیات کے کارناموں کے مضامین ختم کرنے اور سکولوں کی کتب میں صرف اسلام ہی سچا مذہب ہے، جیسے مضامین کو ختم کرکے تمام مذاہب کی تعلیمات دینے کے مطالبہ کو یکسر مسترد کرتے ہوئے مرکزی صدر سرفراز نقوی نے کہاکہ استعمار اور لادین قوتیں تعلیمی نصاب کو اپنا ہدف بنائے ہوئے ہیں جس سے نوجوان نسل کو دین سے دور کرنے کی ناکام کوشش کر رہی ہیں، پاکستان کی اکثریت اپنی تہذیب و ثقافت اور اسلام سے گہری وابستگی رکھتی ہے اس لئے نظام تعلیم کو سماجی ثقافتی، مذہبی حوالے سے مضبوط بنیاد پر استوار ہونا چاہئے، پاکستان کے نظام تعلیم کی حقیقی اساس مذہب پر ہی قائم ہو سکتی ہے، آئی ایس او نے ہمیشہ طلبا کے حقوق کیلئے عملی اقدامات اٹھائے ہیں، پاکستان کی نظریاتی سرحدوں کی محافظ آئی ایس او تعلیمی نصاب میں ملکی نظریاتی اساس کیخلاف اقدامات کو برداشت نہیں کرے گی۔



http://nation.com.pk/karachi/03-Dec-2016/call-for-repeal-of-forced-conversions-law
http://www.nawaiwaqt.com.pk/front-page/03-Dec-2016/538484
3 Dec 2016:
علامہ جعفر سبحانی نے کہاکہ اگر صوبائی حکومت نے یہ بل واپس نہ لیا تو سندھ کی سرزمین ان کا قبرستان بن جائے گا۔سرور راجپوت نے کہا کہ سندھ حکومت کی جانب سے تبدیلی مذہب کا بل پاس کرنے پر پُرزو ر مذمت کرتے ہیں ۔مستقیم نورانی نے کہا کہ حکمرانوں کے اندر غیرت نام کی کوئی چیز نہیں ہے ۔ عقیل انجم نے کہا کہ سندھ اسمبلی میں دین کی نمائندگی کرنے والا کوئی موجود نہیں ہے۔


http://humqadam.tv/urdu/2016/12/%D8%AA%D8%A8%D8%AF%DB%8C%D9%84%D8%A6-%D9%85%D8%B0%DB%81%D8%A8-%DA%A9%D8%A7-%D8%A8%D9%84-%D9%88%D8%A7%D9%BE%D8%B3-%D9%86%DB%81-%D9%84%DB%8C%D8%A7-%DA%AF%DB%8C%D8%A7-%D8%AA%D9%88-%D9%BE%D9%88%D8%B1
3 Dec 2016:
علامہ جعفر سبحانی نے کہاکہ اگر صوبائی حکومت نے یہ بل واپس نہ لیا تو سندھ کی سرزمین ان کا قبرستان بن جائے گا۔حیرت کی بات ہے کہ حکومت شراب کو فروخت کرنے کے لیے لائسنس جاری کرتی ہے ، بل کے حوالے سے لازمی طور پر علمائے کرام سے مشورہ کرنا چاہیئے تھا ۔پورے ملک کے کسی حصے میں غیر مسلموں کو زبردستی مسلمان نہیں بنایا جاتا۔


http://www.nawaiwaqt.com.pk/karachi/03-Dec-2016/538409
3 Dec 2016:
ادھر نبی سر روڈ میں بزرگ عالم دین خلیلی جماعت کے روحانی پیشوا پیر ایوب جان سرہندی نے پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ یہ بل اسلام کے خلاف اور پاکستان پر مداخلت پر مبنی ہے اس بل کے ذریعے یہ سازش کی جارہی ہے ۔انہوں نے مزید کہا کہ اس بل کے ذریعے ارکان اسمبلی جو کسی خاص ایجنڈے پر کام کررہے ہیں فسادات کی سازش کررہے ہیں ۔



http://www.dawn.com/news/1300104
3 Dec 2016:
Pakistan Tehreek-i-Insaf leader Sarwar Rajput criticised the government for the bill.
Qari Usman of the Jamiat Ulema-i-Islam criticised the Sindh chief minister for “taking illogical decisions resulting in anarchy and unrest among masses”.
A Shia Ulema Council leader warned that if the bill was not revoked, it would prove problematic for minorities themselves.


http://www.mwmpak.org/index.php/2015-04-23-09-10-57/2015-04-23-09-14-41/item/10461-2016-12-06-11-03-39
4 Dec 2016:
سکیولر تنظیمیں نوجوانوں کوچیل کی طرح اٹھا رہی ہیں، وحدت یوتھ انہیں حفظ کرے،علامہ راجہ ناصرعباس جعفری


http://www.islamtimes.org/ur/doc/news/588951/ 
5 Dec 2016:
نظام مصطفی پارٹی پنجاب کے صوبائی آرگنائزر سید آفتاب عظیم بخاری نے کہا ہے کہ ارض وطن میں قرآن و سنت سے متصادم کسی قانون کو رائج ہرگز نہیں ہونے دیں گے، سندھ اسمبلی میں پیش ہونیوالا اقلیتی بل پاکستان کو سیکولر اور لبرل بنانے کی گہری سازش ہے، 

http://www.islamtimes.org/ur/doc/news/588828/
5 Dec 2016:
ملک کی قابل ذکر تمام مکاتب فکر کی 20 بڑی دینی جماعتوں ورلڈ پاسبان ختم نبوت کے سربراہ علامہ محمد ممتاز اعوان، عالمی تحریک تحفظ ختم نبوت کے امیر پیر سلمان منیر، مسلم لیگ علماء و مشائخ کے صدر پیر ولی اللہ شاہ، ملی یکجہتی کونسل کے سردار محمد خان لغاری، جے یو آئی کے حافظ حسین احمد، جے یو پی کے مفتی عاشق حسین، جماعت اسلامی کے علامہ شعیب الرحمن، جماعت الدعوۃ کے علی عمران شاہین، مرکزی جمعیت اہلحدیث کے ڈاکٹر عبدالغفور راشد، جمعیت اہلسنت کے مولانا حنیف حقانی، ملت جعفریہ کے علامہ وقار حیدر نقوی، تحریک حرمت رسولؐ کے ڈاکٹر شاہد نصیر، علماء و مشائخ اہلسنت کے پیر جمشید نورانی، تحریک ناموسِ رسالت ؐ کے میاں محمد اویس، مجلس احرار اسلام کے قاری محمد یوسف احرار جمعیت علماءِ اہلسنت کے مفتی محمد اقبال تحریک اتحاد بین المسلمین کے مولانا منیب الرحمن مصطفائی جسٹس فورم کے میاں اشرف عاصمی تحریک اتحاد امت کے سید غلام محی الدین اور جمعیت مشائخ کے پیر سیف اللہ چشتی نے اپنے مشترکہ بیان میں قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی برائے انسانی حقوق کی جانب سے سندھ اسمبلی میں اقلیتوں کے تحفظ کے نام پر پروٹیکشن آف منارٹی بل 2015ء کو مسترد کرنے فیصلے کا بھرپور خیر مقدم کیا ہے اور کہا ہے کہ سندھ اسمبلی کا یہ متنازعہ بل نہ صرف انسانی حقوق کے سراسر خلاف ہے بلکہ یہ بل اسلام و آئین پاکستان کیساتھ ساتھ اقوام متحدہ کے انسانی حقوق کے چارٹرڈ کے بھی سراسر خلاف ہے۔


https://www.thenews.com.pk/print/170265-Religious-parties-threaten-to-lay-siege-to-Sindh-Assembly
6 Dec 2016:
On Tuesday the Jamiat Ulema-e-Islam-Fazl (JUI-F) organised a multi-party conference at the Karachi Press Club to discuss the law. Prominent among those present were the JUI-F’s Allama Rashid Mehmood Soomro, the Jamaat-e-Islami’s (JI) Dr Mairaj-ul-Huda, the ruling Pakistan Muslim League-Nawaz’s Ali Akbar Gujjar, the Wifaq-ul-Madaris al Arabia’s Qari Hanif Jalandhari, the Wifaq-ul-Madaris al Shia’s Allama Jafar Nomani, the Tehreek-e-Islami’s Shujauddin Shaikh and the Majlis-e-Wahdat-e-Muslimeen’s Maulana Maqsood Doomki.
The participants claimed that the new law was against the teachings of Islam, the Constitution of Pakistan and the Charter of the United Nations. After reaching a consensus, the religious parties threatened to lay siege to the Sindh Assembly if the legislature did not repeal the law in 15 days.


http://ur.rasanews.ir/detail/News/424945/2 
6 Dec 2016:
 حجت الاسلام مقصود علی ڈومکی نے کہا کہ دین مقدس اسلام اقلیتوں کے حقوق کا ضامن ہے۔ دینی جماعتوں کو اقلیتوں کے مقابل آنے کی بجائے ان کے جائز حقوق کا تحفظ کرنا چاہئے۔
سندہ اسمبلی اور پیپلز پارٹی کو چاہئے تھا کہ بل کے سلسلے میں علمائے کرام اور دینی جماعتوں کو اعتماد میں لیتی، بل کو جلد بازی میں پاس کرانا بہت سارے سوالات کو جنم دیتا ہے۔ 
انہوں نے کہا کہ ہمیں اسلام دشمنی پر مبنی ایجنڈا قبول نہیں، اقلیتوں کو اگر مشکلات یا امتیازی سلوک کا سامنا ہے تو ہم ان کے ساتھ بیٹھنے کے لئے تیار ہیں۔ حقوق نسواں بل ہو یا اقلیتوں سے متعلق حالیہ بل ، اس کے پیچھے کچھ مذموم عزائم چھپے ہیں، رقص و سرود کی محفلیں اور ناچ گانے کی تشہیر کسی صورت قبول نہیں۔ سندہ اسمبلی اور حکومت کو چاہئے کہ وہ متنازعہ نکات پر علمائے کرام اور دینی جماعتوں سے مذاکرات کرے۔
http://www.nawaiwaqt.com.pk/karachi/06-Dec-2016/539769
6 Dec 2016:
تنظیم وفاق المدارس پاکستان کے سربراہ رویت ہلال کمیٹی کے چیئرمین مفتی منیب الرحمن نے سندھ اسمبلی سے اقلیتی بل واپس لینے کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ متنازعہ بل کے خلاف 9 دسمبر بروز جمعہ کو صوبے میں بھرپور احتجاج کیا جائے گا،خلاف شریعت بل پاس کرنے پر سندھ حکومت اور سندھ اسمبلی کی مذمت کرتے ہیں جن اسمبلی ارکان نے امتناع قبول اسلام کا یہ قانون منظور کیا، ان پر لازم ہے کہ وہ اللہ سے توبہ کریں۔وہ پیر کو بیت رضوان میں علماء مشائخ کے اجلاس کے بعد جے یو پی کے مرکزی سیکرٹری جنرل صاحبزادہ شاہ اویس نورانی کے ہمراہ پریس کانفرنس سے خطاب کررہے تھے۔ اس موقع پر مفتی محمد جان نعیمی، مفتی رفیق الحسن حسنی، محمد ریحان نعمانی، پیر ایوب جان سرہندی،مفتی محمد ابراہیم قادری،پیر عبدالباقی، پیر ضیاء اللہ شاہ، مفتی محمد غوث صابری، عبدالحلیم غوری، محمد مستقیم نورانی ودیگر بھی موجود تھے۔


http://dailyaghaz.com/story/101608
6 Dec 2016:
 اہلسنّت سے تعلق رکھنے والے علماء مشائخ اور مذہبی جماعتوں کے رہنمائوں نے سندھ اسمبلی سے اقلیتوں کے حوالے سے پاس ہونے والے بل کو امتناع قبول اسلام ایکٹ قرار دیتے ہوئے مسترد کردیا ہے اور کہا ہے کہ یہ بل قرآن وسنت، دستور پاکستان اور انسانی حقوق کی خلاف ورزی ہے۔ گورنر سندھ اس بل کی توثیق نہ کریں جبکہ سندھ اسمبلی فوری طور پر بل واپس لے اور پیر پگارا قوم کو یہ بتائیں کہ انہوں نے مشائخ اور اکابر کا راستہ کیوں ترک کیا ہے۔


http://dunya.com.pk/index.php/pakistan/2016-12-09/925173#.WEqfE6KLTaY
8 Dec 2016:
اسلامی نظریاتی کونسل نے سندھ اسمبلی کی طرف سے منظور اقلیتی بل کومستردکرتے ہوئے اسے غیرآئینی اورغیراسلامی قراردیا اوراس حوالے سے گورنرکے نام خط لکھنے کافیصلہ کیاہے ۔ کونسل نے سینیٹ کی انسانی حقوق کمیٹی کی طرف سے تحفظ ناموس رسالت قانون کوبھی زیربحث لانے سے روکنے کی سفارش کی ہے ،قائد اعظم یونیورسٹی کے شعبہ فزکس کو ڈاکٹر عبدالسلام سے منسوب کرنے کی بھی مخالفت کرتے ہوئے مطالبہ کیاگیا کہ اس شعبہ کے حوالے سے ڈاکٹرریاض کی بے شمارخدمات ہیں اوران کے نام سے ہی منسوب ہے اس لیے اس شعبے کانام کسی اورکے نام سے منسوب نہ کیاجائے ۔


http://daily.urdupoint.com/livenews/2016-12-08/news-825754.html
8 Dec 2016:
سندھ اسمبلی کا اقلیتی بل اسلام دشمنی کا مظہر ہے، مفتی عبدالعلیم قادری


http://www.nawaiwaqt.com.pk/karachi/09-Dec-2016/540604
8 Dec 2016:
اقلیتی بل غیر اسلامی اور متنازعہ ہے خاموش نہیں بیٹھیں گے‘ صاحبزادہ ابوالخیر


8 Dec 2016: Allam Domki of the Majlis Wahdat ul Muslimeen, Sindh said: “Our religion opposes any use of force. Indeed, I hate using the word minority. These [non-Muslims] are our equal brothers. Yes they are facing a problem and it should be solved.” He said he would be willing to talk about it with anyone but the government has set an age limitation which is against their religion because girls become mature at nine and boys at 15. Therefore how can we can accept it? When asked how a girl of nine could understand Islam, he had no answer. Then he added that they opposed any criminal act but as Muslims, they cannot accept the government’s age limit.


https://twitter.com/MJibranNasir/status/808363939285372928
https://twitter.com/bilalfqi/status/808398935039602688
https://twitter.com/SaleemudDinAA/status/808339112969338880
https://www.rabwah.net/muslim-mob-attacks-mosque-in-pakistan/ 
http://tribune.com.pk/story/1261227/protesters-wrest-control-ahmadi-worship-place-chakwal/
12 Dec 2016: Over 1,000 people participating in a procession organised in connection with Eid Miladun Nabi on Monday wrested control of an Ahmadi worship place in Chakwal.


https://twitter.com/RabwahTimes/status/810204050788667392
https://twitter.com/RabwahTimes/status/808665028584992768 
13 Dec 2016: Pakistan: Police & Army personnel look on as Sunni Ittehad leader Ashraf Asif Jalali incites crowd against #Ahmadiyya Muslims in #Chakwal


https://twitter.com/RabwahTimes/status/810164845177929728 
13 Dec 2016: Ashraf Asif Jalali, Leader of extremist group, "Tehrik-e-Sirate-Mustaqeem" criticizes @RabwahTimes for publishing his pictures 


https://daily.urdupoint.com/livenews/2016-12-15/news-834466.html
15 Dec 2016:
(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین۔ 15 دسمبر2016ء) سنی اتحاد کونسل پاکستان کے چیئرمین صاحبزادہ حامد رضا نے کہا ہے کہ میلاد کے جلوسوں پر فائرنگ کرنے والے قادیانیوں کو گرفتار کیا جائے، قوم کا عدلیہ سے مایوس ہوجانا المیہ ہے، وزیر اعظم اور ان کے خاندان کا منی لانڈرنگ کا مجرم ہو نا کھلی حقیقت ہے،ناکام اور بدنام حکمران ملک و قوم کی جان چھوڑ دیں، سندھ اسمبلی کا غیر شرعی بل واپس نہ لیا گیا تو ملک گیر احتجاجی تحریک چلائی جائیگی، قائد اعظم یونیورسٹی کے شعبہ فزکس کو ڈاکٹر عبد السلام سے منسوب کرنا قادیانیت نوازی ہے۔


https://twitter.com/RabwahTimes/status/809985066847895554
16 Dec 2016:  #Pakistani extremists in Karachi hold banners with pictures of man who murdered #Ahmadiyya Muslims shopkeeper #AsadShah in #Scotland


http://daily.urdupoint.com/livenews/2016-12-17/news-837270.html
17 Dec 2016: 20 religious parties protest against Qadianis

https://daily.urdupoint.com/livenews/2016-12-17/news-837708.html
17 Dec 2016:
توہین رسالتﷺبدترین دہشت گردی ہے،علامہ طاہراقبال چشتی


http://www.islamtimes.org/ur/doc/news/594304/ 
24 Dec 2016:
ورلڈ پاسبان ختم نبوت کے بانی سربراہ علامہ محمد ممتاز اعوان اور مولانا شیخ محمد نعیم بادشاہ، مفتی عاشق حسین رضوی، علامہ شعیب الرحمن قاسمی، مولانا عبداللہ روپڑی اور علامہ عنایت حسین جعفری نے سندھ حکومت کی طرف سے شراب کی سرعام خریدو فروخت کی اجازت دینے پر شدید احتجاج کیا ہے۔ علامہ ممتاز اعوان نے کہا ہے کہ بانی پیپلز پارٹی مرحوم ذوالفقار علی بھٹو نے اپنے دورِ حکومت میں ملک و قوم کو 73ء کا متفقہ اسلامی آئین دیا اور جہاں بیشتر اسلامی قوانین کو لاگو کیے وہاں پر شراب پر مکمل پابندی لگائی اب جبکہ زرداری پیپلز پارٹی کی صوبائی حکومت سندھ نے اس پر پابندی ختم کرکے اسلام دشمنی کا کھلم کھلا ثبوت دیا اور بانی پارٹی مرحوم ذوالفقار علی بھٹو کے اہم اسلامی اقدام سے بھی غداری کی۔ علماء نے کہا کہ شراب کی خرید و فروخت کی اجازت دینا سندھ حکومت کا اسلام مخالف مینارٹی بل کے بعد دوسرا بڑا اسلام پر حملہ ہے





http://www.islamtimes.org/ur/doc/news/594573/ 
25 Dec 2016:
جماعت اہلسنّت پاکستان لاہور کے عہدیداروں کے اجلاس کے سے خطاب کرتے ہوئے مرکزی امیر صاحبزادہ پیر سید مظہر سعید کاظمی نے کہا ہے کہ حکومت نیو ائیر نائٹ کے نام پر ہونیوالے اخلاق سوز پروگراموں کو روکے، سرکاری سطح پر نیوائیر نائٹ کو ’’شب دعا ‘‘ کے طور پر منانے کا اعلان کیا جائے۔ انہوں نے کہاکہ شام کے بحران کے حل کیلئے مسلم حکمران اپنا کردار ادا کریں، ایران اور سعودی عرب کی کشیدگی کی وجہ سے امت مسلمہ انتشار کا شکار ہے۔ پیر سید مظہر سعید کاظمی نے مزید کہا کہ کشمیر، فلسطین، برما میں مسلمانوں پر ہونیوالے مظالم پر اقوام متحدہ کی خاموشی افسوسناک ہے۔ انہوں نے کہا کہ سندھ اسمبلی کا غیر شرعی بل واپس لیا جائے، چکوال میں میلاد کے جلوس پر فائرنگ کرنیوالے قادیانیوں کی عدم گرفتاری پنجاب حکومت کی نااہلی ہے، محمد نعیم شفیق کے قاتل گرفتار کرکے انصاف کے تقاضے پورے کئے جائیں۔ مظہر سعید کاظمی نے مزید کہا کہ شریعت کا نفاذ حکومت کی آئینی ذمہ داری ہے، حکمران ملک میں نظام مصطفی نافذ کرکے قیام پاکستان کے مقاصد پورے کریں، قانون ناموس رسالت میں کسی بھی طرح کی کوئی تبدیلی نہیں ہونے دیں گے، اقوام متحدہ انسداد توہین رسالت کیلئے عالمی سطح پر مؤثر قانون سازی کرے۔


http://dunya.com.pk/index.php/city/karachi/2017-01-02/940929#.WL6dmhKGMyk 
2 Jan 2017:
توہین رسالت سب سے بڑی دہشت گردی ہے ، رضوان قادری


http://www.islamtimes.org/ur/doc/news/597163/ 
4 Jan 2017:
انہوں نے کہا کہ برما میں مسلمانوں کی قتل و غارت اور نسل کشی کے ذمہ دار تھین سین اور آشن وراتھو پر جنگی جرم کا مقدمہ چلا کر انہیں پھانسی دی جائے، برما کے مسلمانوں کی حمایت کیلئے جہاد فرض ہو چکا ہے، حکومت فوری طور پر برما سے سفارتی تعلقات ختم کرکے وہاں پاکستان آرمی کو بھیجے بصورت دیگر تحریک لبیک یارسول اللہ (ص) کو برما میں جہاد کیلئے رضاکار بھرتی کرنے، انہیں ٹریننگ دینے اور برما بھیجنے کی اجازت دی جائے۔ انہوں نے کہا کہ ملک شام میں تباہی اور قتل و غارت کے تمام ذمہ داروں کیخلاف بھی جنگی جرم کا کیس چلایا جائے، برما، شام اور دنیا بھر کے مظلوم مسلمانوں کی امداد کیلئے ہم نے صراط مستقیم ویلفیئر ٹرسٹ کی طرف سے فنڈ قائم کر دیا ہے جس سے ان علاقوں میں کمبل اور غذائی اشیاء پہنچائی جائیں گی۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان کے اسلامی تشخص کیخلاف سازشیں کرنیوالوں سے اب ہر محاذ ہر کھلی جنگ ہو گی۔

ڈاکٹر اشرف آصف جلالی نے کہا کہ پاکستان کا مقدر صرف اور صرف نظام مصطفےٰ ﷺ ہی سے سنوارا جا سکتا ہے، 295C قانون ناموس رسالت کیخلاف سازشی عناصر ذلت و رسوائی کے انجام کو پہنچیں گے اس کے بدلنے کا ارادہ کرنیوالا خود بدل جائے گا، ہم امریکہ کے کہنے پر اپنے قومی نصاب تعلیم میں قرآن اور اسلام مخالف باتیں ہرگز داخل نہیں کر سکتے، بصورت دیگر لاکھوں اساتذہ اور کروڑوں بچوں کا ایمان داؤ پہ لگ جائے گا، سانحہ چکوال کے تمام گرفتار مسلمانوں کو فی الفور رہا کیا جائے، سابق گورنر سلمان تاثیر کی حمایت میں آج کے اخبارات میں چھپنے والا آصف علی زرداری کا غیر شرعی بیان کروڑوں عاشقان رسول کے مقدس جذبات پر بہت بڑا حملہ ہے، جس کی ہم پر زور مذمت کرتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ سابق گورنر سلمان تاثیر کیخلاف کروڑوں مسلمانوں کے جذبات کی قدر کرتے ہوئے پبلک مقامات پر اس کی یاد میں شمعیں جلانے پر پابندی لگائی جائے، شان تاثیر کیخلاف درج کی گئی ایف آئی آر پر حکومت وعدے کے مطابق عملدرآمد کرائے۔



http://dailyausaf.com/latestnews/2017-01-04/12183 
http://nayekhabar.com/2017/01/04/113164 
4 Jan 2017:
جمعیت علماء پاکستان (نورانی) و ملی یکجہتی کونسل کے صدر ڈاکٹر صاحبزادہ ابوالخیر محمد زبیر نے صدارتی خطاب میں کہا کہ قادیانیوں کی سازشوں سے امت کو بچانے کیلئے ہمارے اکابریں نے بھرپور جدوجہد کی پیر مہر علی شاہ نے قادیانیت کا ڈٹ کر مقابلہ کیاقائد اہلسنت علامہ شاہ احمد نورانی صدیقی نور اللہ مرقدہ نے قادیانیوں کو غیر مسلم اقلیت قراردلوا کرلاکھوں قادیانیوں کو مسلمان کیاپاکستان کی قومی اسمبلی نے قادیانیوں کو غیر مسلم اقلیت قرار دیااور پھر دنیا بھر میں قادیانیوں کے مکرو نظریاتی کا پردہ چاک کرتے ہوئے انہیں غیر مسلم اقلیت قرار دلوایاانہوں نے کہا کہ قادیانی ہر دور میں پاکستاناور اسلام کے خلاف سازشیں کرتے آئے ہیں اب بھی وہ ختم نبوت کے قانون کو تبدیل کرانے کیلئے سازشیں کررہے ہیں اور ہمارے حکمراں ان کے آلہ کار بنے ہوئے ہیں انہوں نے کہا کہ قانون ناموس مصطفی ﷺاور عقیدہ ختم نبوتسے متعلق قوانین سے کوئی چھیڑ چھاڑ کی گئی تو پاکستان کے غیور مسلم چین سے نہیں بیٹھیں گے پھر کوئی ممتاز قادری اٹھے گالہذا حکمراں قادیانی نواز پالیساں چھوڑ کر اسلام کے سپاہی بن جائیں۔
 
http://www.dawn.com/news/1306584
5 Jan 2017:
The walls of Karachi Press Club — which had recently been painted with colourful murals of several progressive civil society activists and journalists — were vandalised last night allegedly by members of politico-religious parties.
The messages left by the vandals were spray-painted over the portraits of nearly all women activists featured on the wall.
Though the vandals remain individually unidentified, the walls have the initials of politico-religious parties Pakistan Sunni Tehreek (PST) and Tehreek-i-Labbaik (TLY) sprayed on them.

http://alakhbar.com.pk/story/10622
7 Jan 2017:
ملک کی قابل ذکر 20بڑی دینی جماعتوں ورلڈ پاسبان ختم نبوت کے سربراہ علامہ محمد ممتاز اعوان جے یو آئی کے راہنما حافظ حسین احمد جے یو پی کے مفتی عاشق حسین عالمی تحریک تحفظ حرمین کے میاں محمد طاہر جماعت اسلامی کے علامہ شعیب الرحمن علماءو مشائخ اہلسنت کے صدر پیر ولی اللہ شاہ جماعت الدعوة کے علی عمران شاہین عالمی تحریک ختم نبوت کے مولانا پیر سلمان منیر جمعیت اہلحدیث کے شیخ محمد نعیم بادشاہ جمعیت اہلسنت کے مولانا محمد حنیف حقانی تحریک(باقی صفحہ نمبر 7بقیہ 38)
ملت جعفریہ کے علامہ وقار حیدر نقوی سنی علماءکونسل کے پیر سیف اللہ چشتی ملی یکجہتی کونسل کے سردار محمد خان لغاری مجلس احرار کے قاری یوسف احرار جمعیت مشائخ پاکستان کے پیرسلیم عباس تحریک حرمت رسول کے ڈاکٹر شاہد نصیر مصطفائی جسٹس موومنٹ کے میاں اشرف عاصمی ایڈووکیٹ تحریک اتحاد بین المسلمین کے عنایت حسین جعفری تحریک اہلسنت کے پیر جمشیدنورانی اور تحریک اتحاد امت کے علامہ عبد النعیم نعمانی نے نواز لیگ حکومت کی بدترین قادیانیت نوازی کیخلاف شدید احتجاج کیا ہے اور کہا ہے کہ حکومت کے پے درپے قادیانیت نواز اقدامات سے غیور اسلامیان پاکستان کے اندر شدید بے چینی و اضطراب کی لہر دوڑ گئی ہے جو کسی بہت بڑی دینی تحریک کا پیش خیمہ ثابت ہوسکتی ہے ۔ نواز لیگ کو ووٹ قادیانیوں نے نہیں مسلمانوں نے دیے حکومت نے اپنی قادیانیت نوازی ترک نہ کی تو مسلمانوں کو قادیانیت نواز سیاسی جماعت کو ووٹ نہ دینے کی شرعی مہم شروع کی جائیگی وزیر اعظم نواز شریف کا قادیانیوں کے بارے نرم گوشہ لمحہ فکریہ ہے شریف برادران اپنی بدترین کرپشن چھپانے کیلئے اسلام پر وار نہ کریں قادیانیت نوازی انکے اقتدار کو ہمیشہ کیلئے لے ڈوبے گی ملک بھر کی دینی جماعتوں کے تمام تر احتجاج کو خاطر میں نہ لاکر صدر ممنون حسین نے قائد اعظم یونیورسٹی کے شعبہ فزکس کا غدارِ وطن کٹر قادیانی ڈاکٹر سلام سے منسوب کرنا اپنے حلف سے غداری ہے دینی راہنماﺅں نے حکومت کی جانب سے چناب نگر کے تعلیمی ادارے قادیانیوں کو دینے کے مجوزہ فیصلہ پر شدید احتجاج کیا اور مطالبہ کیا کہ حکومت قادیانی نوازی ترک کرتے ہوئے چناب نگر کے تعلیمی ادارے قادیانیوں کودینے اوریونیورسٹی کے شعبہ فزکس کو بدنام زمانہ کٹر قادیانی ڈاکٹر عبد السلام سے منسوب کرنےکے فیصلے فوری واپس لے بصورت دیگر دینی جماعتیں حکومت کی قادیانیت نوازی کیخلاف ملک گیر احتجاجی تحریک چلانے پر مجبور ہونگی اور اسطرح پھر حالات کے ابتر ہونیکی تمام تر ذمہ داری حکومت پر ہی عائد ہوگی۔


http://www.islamtimes.org/ur/doc/news/601353/
http://www.islamtimes.org/ur/doc/news/601021/
17 Jan 2017:
 جماعت اہلسنّت پاکستان کے مرکزی ناظم اعلی علامہ ریاض حسین شاہ نے لاہور میں اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہا ہے کہ توہین رسالت کے مقدمہ کے اندراج سے پہلے تحقیقات کی تجویز ناقابل برداشت ہے، قانونِ ناموس رسالت کی اصلاح کے نام پر قانون کو غیر مؤثر بنانے کی سازش ہو رہی ہے، قانون ناموس رسالت کو غیر مؤثر بنانے کا مقصد توہین رسالت کا ارتکاب کرنے والوں کو کھلی چھٹی دینا ہے۔ انہوں نے کہا کہ توہین رسالت کے مقدمے کا اندراج مشکل بنانے کی سازش کامیاب نہیں ہونے دیں گے، سوشل میڈیا پر توہین قر آن، توہین رسالت، توہین صحابہ اور توہین ازواج مطہرات کا ارتکاب کرنیوالوں کیخلاف 295-C کے تحت کارروائی کی جائے، سوشل میڈیا پر گستاخیاں کرنیوالے انسانی حقوق کے کارکن نہیں کروڑوں مسلمانوں کے مجرم ہیں۔ انہوں نے کہا کہ پیغمبر اسلام کی شان میں گستاخی کو آزادی اظہار قرار دینا شیطانی حرکت ہے اور اس شیطانی حرکت کا ارتکاب کرنیوالوں کو گرفتار کرنا حکومت کی ذمہ داری ہے۔ سید ریاض حسین شاہ نے مزید کہا کہ قانون ناموس رسالت کو تبدیل کیا گیا تو حکومت کو سخت عوامی ردّعمل کا سامنا کرنا پڑے گا، سیکولز لابی اسلام دشمنی سے باز آجائے،


http://www.islamtimes.org/ur/doc/news/601326/
18 Jan 2017:
تحریک لبیک یارسول اللہ (ص) ضلع لاہور کے قائدین صاحبزادہ سردار احمد رضا فاروقی، مولانا محمد اشرف شاکر، مولانا محمد ندیم جیلانی، مولانا محمد صدیق مصحفی، مولانا محمد حامد مصطفیٰ جلالی، مولانا محمد رضا المصطفیٰ رازی، مولانا ثناءاللہ سیالوی، مولانا محمد افضل انجم جلالی، مولانا منظور احمد رضوی، مولانا سید محمد توصیف شاہ کی قیادت میں 295C میں مجوزہ ترمیم اور سوشل میڈیا پر گستاخانہ پیجز کیخلاف لاہور پریس کلب کے سامنے احتجاجی مظاہرہ کیا گیا۔ مظاہرین نے بینرز اور پلے کارڈ اٹھا رکھے تھے جن پر مختلف نعرے درج تھے۔ قائدین نے اپنے خطابات میں کہا توہین رسالت کرنیوالوں کو بے لگام چھوڑنا ملک کے امن کو تباہ کرنے کی ایک سازش ہے 295C کیخلاف واویلا اسلام دشمن قوتوں کا ایجنڈا ہے، سوشل میڈیا پر گستاخی کرنیوالوں کیخلاف 295C کے تحت جو ایف آئی آرز تحریک لبیک یارسول اللہ(ص) نے درج کروائیں انہیں 4 مہینے گزر چکے ہیں مگر ابھی تک اس پر کوئی ایکشن نہیں لیا گیا، سزا یافتہ گستاخوں کو اب تک پھانسی پر نہ چڑھانے کی وجہ سے آئے دن توہین رسالت کے واقعات ہو رہے ہیں لہذا آسیہ مسیح سمیت تمام سزا یافتہ گستاخوں کو سولی پر چڑھایا جائے اور جتنے بھی غازیان اسلام جیلوں میں ہیں انہیں رہا کیا جائے۔



https://youtu.be/gynxyZwGdeg?t=4m17s
19 Jan 2017: Khadim Hussain Rizvi inciting violence against missing bloggers accused of blasphemy. (Dawn News Zara Hut Key - from 4.17)


http://www.islamtimes.org/ur/doc/news/601687/
19 Jan 2017:
راولپنڈی سے لاہور پہنچے پر عہدیداروں سے خطاب کرتے ہوئے جماعت اہلسنّت پاکستان کے مرکزی ناظم اعلی علامہ پیر سید ریاض حسین شاہ نے اعلان کیا ہے کہ جماعت اہلسنّت جمعہ 20 جنوری کو گستاخ بلاگرز کیخلاف ملک گیر یوم احتجاج منائے گی۔ اس سلسلہ میں ملک بھر میں جمعہ کے اجتماعات میں سوشل میڈیا پر مبینہ گستاخیاں کرنیوالوں کیخلاف مذمتی قراردادیں منظور کی جائیں گی اور ان مبینہ گستاخوں کو سزا دینے کا مطالبہ کیا جائے گا جبکہ علماء اہلسنّت ’’آزادی اظہار کا فتنہ اور تحفظ ناموس رسالت کے تقاضے‘‘ کے موضوع پر خطبات جمعہ دیں گے۔ سید ریاض حسین شاہ نے کہا کہ سوشل میڈیا پر گستاخیاں کرنیوالوں کیخلاف بھی آپریشن ضرب عضب کیا جائے۔



https://www.thenews.com.pk/print/180383-Battle-lines-drawn-as-civil-society-religious-activists-face-off-over-fate-of-missing-persons
http://www.dawn.com/news/1309434
19 Jan 2017: About 100 members of Tehreek-i-Labaik Ya Rasool Allah arrived at Karachi Press Club and started hurling stones at people gathered there to support the missing activists.
They chanted slogans asking police to file blasphemy cases against the missing activists and carried banners that read: “Beheading is the punishment of blasphemers.”

http://www.islamtimes.org/ur/doc/news/601950/
http://www.nawaiwaqt.com.pk/lahore/21-Jan-2017/556497
20 Jan 2017:
تحریک لبیک یا رسول اللہ کے زیرہتمام ملک بھر میں اسلام اور آ زادی اظہار کے موضوع پر جمعہ پڑھایا گیا۔ اس موقع پر مرکزی جامع مسجد رضائے مجتبی میں اجتماع جمعة المبارک سے خطاب کرتے ہوئے ڈاکٹر محمد اشرف آصف جلالی نے کہاآزادی اظہار کی آڑ میں اسلام پر یلغار کی اجازت نہیں دیں گے 295C قانون ناموس رسالت اور قانون ختم نبوت کی پاسبانی کے لیے امت کا بچہ بچہ تیار ہے ۔ گستاخانہ بلاگرز معاشرے کے بہت بڑے ناسور ہیں وہ کسی نرمی کے مستحق نہیں۔ تحریک لبیک یا رسول اللہ کے مرکزی رہنما میاں ولید احمد شرقپوری شرقپور شریف نے کہا کہ 295C قانون ناموس رسالت کے خلاف سازشیں کرنے والے اپنے ایمان کی فکرکریں۔ پیر سید محمد نویدالحسن مشہدی نے کہا کہ سوشل میڈیا پر توہین رسالت کا دھندا کرنے والے معافی کے مستحق نہیں۔ میاں محمدتنویر احمد کوٹوی نے کہا کہ سیکولر سوچ پاکستان کے مسائل کا حل نہیں۔ علاوہ ازیں جماعت اہلسنت پاکستان کے زیراہتمام سوشل میڈیا پر گستاخانہ پیجز چلانے والوں کے خلاف ملک گیر یوم احتجاج منایا گیا اور ملک بھر میں جمعہ کے اجتماعات میں گستاخانہ بلاگرز کے خلاف مذمتی قرادادیں منظور کی گئیں اور مطالبہ کیا گیا ہے کہ حکومت شعائر اسلام کا مذاق اڑانے والے فتنہ پروروں کو گرفتار کرے۔ مرکزی ناظم اعلیٰ علامہ سید ریاض حسین شاہ نے اتفاق مسجد ماڈل ٹاﺅن میں جمعہ کے اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ سوشل میڈیا پر گستاخانہ پیجز چلانے والے دہشت گرد اور انتہاپسند ہیں۔



http://daily.urdupoint.com/livenews/2017-01-21/news-887882.html
http://islamtimes.org/ur/doc/news/602465/ 
22 Jan 2017:
جماعت اہلسنّت پاکستان کراچی کے رہنماﺅں مولانا ابرار احمد رحمانی، صوفی حسین لاکھانی، مولانا خلیل الرحمان چشتی، مولانا الطاف قادری، علامہ ناصر خان ترابی، مولانا عبد الحفیظ معارفی، علامہ کامران قادری اور مولانا عامر اخلاق شامی نے اپنے مشترکہ بیان میں کہا ہے کہ حکمراں اسلامی قوانین میں مداخلت سے باز رہیں، ملک کو سیکولر اسٹیٹ بنانے کا خیال اپنے دل و دماغ سے نکال دیں، سینٹ کی کمیٹی برائے انسانی حقوق تحفظ ناموس رسالت قانون 295-c میں ممکنہ تبدیلی یا اس قانون کو غیر مؤثر کرنے کی کوشش کرنے سے باز رہے، توہین رسالت مقدمے کا اندراج مشکل بنایا گیا تو پھر ایسا نہ ہو لوگ قانون ہاتھ میں لینے پر مجبور ہو جائیں۔ اپنے مشترکہ بیان میں جماعت اہلسنت کراچی کے رہنماؤں نے کہا کہ توہین رسالت کا قانون 295-c قومی اسمبلی سے متفقہ طور پر منظور شدہ ہے، اس قانون کو اسلامی نظریاتی کونسل سمیت تمام مکاتب فکر کی حمایت بھی حاصل ہے، لہٰذا اس قانون میں کسی ترمیم کی گنجائش نہیں ہے، حکومت اس حساس مسئلے کو چھیڑ کر مسلمانان پاکستان کے مذہبی جذبات کو مشتعل نہ کرے۔ رہنماؤں نے کہا کہ سوشل میڈیا پر گستاخانہ بلاگز چلانے والوں کے خلاف فوری قانونی ایکشن لیا جائے، ایسے گستاخ عناصر کو قانون کے مطابق سزا دیکر جلد نشان عبرت بنایا جائے، تاکہ آئندہ کسی کو بھی گستاخی کی جرأت نہ ہو۔






http://www.islamtimes.org/ur/doc/article/602499/
22 Jan 2017:
اس میٹنگ میں مجلس وحدت مسلمین کی طرف سے قراداد پڑھی گئی۔ تمام رہنماوں نے اس قرارداد پر اتفاق کیا کہ کوٹلی امام حسینؑ کی زمین شیعہ قوم کی زمین ہے اور ایک انچ بھی اوقاف کو نہیں دیں گے۔ ساتھ ہی ضلعی انتظامیہ کو خبردار کیا کہ اب تک جو ناجائز قبضہ کرکے چند لوگوں نے اپنے مکان تعمیر کئے ہیں، ان کو اس جمعہ سے پہلے پہلے گرایا جائے، اگر انتظامیہ نے یہ مکان نہ گرائے، تو ہم تمام شیعہ قوم مل کر بعد از نماز جمعہ ناجائز قابضین کے گھروں کو گرائیں گے۔
 

https://www.facebook.com/ahpakofficial?fref=nf 
https://twitter.com/ansarulhussain 
http://tribune.com.pk/story/1303150/recruitment-syria-interior-ministry-bans-sectarian-outfit/ 
22 Jan 2017: 
The interior ministry has proscribed another religious outfit due to its suspected involvement in hiring recruits from Khyber-Pakhtunkhwa (K-P) and Federally Administered Tribal Areas (Fata) for fighting in Syria.
Little-known Ansar ul-Hussain is said to be active in areas like Kurram Agency and Kohat and is suspected to be recruiting locals who were exported to Syria via Iran to take part in the civil war.
http://en.rasanews.ir/detail/News/426823/1 
26 Jan 2017: 
Hujjat al-Islam Dr. Isa Amini, a member of the Advisory Council of Pakistan’s Majlis Wahdat-e-Muslimeen, referred to the critical situation facing Shi’ahs in Pakistan and said that the most fundamental problem facing Pakistani Shi’ahs is the lack of unity on the one hand and on the other hand is the unity of the enemies of Shi’ahs.
....
He stressed that after the failure of Takfiri groups in Syria and Iraq, it is likely that their next destination is Pakistan and stressed that this phenomenon is in line with the Saudi Arabia’s plots in regard to the recent insecurity in Pakistan and added, “Of course we have no fear of the Wahhabis because we’ve learned lessons from Karbala and we don’t have any fear of standing against the Takfiri terrorists and an example of this is the Zaynabiyoun Brigades, which is a Pakistani Shi’ah group fighting against the enemies in Syria.”

Hujjat al-Islam Amini said Pakistani Shi’ahs are followers of Ayatollah Khamenei and the sources of emulation and if they give permission for jihad in Pakistan, certainly Pakistani Shi’ahs will eliminate Daesh from the country.

He stressed that the adherence of Pakistani Shi’ahs to Ayatollah Khamenei is their secret to success in all aspects of their lives and added, “Ayatollah Khamenei is like a mountain against the imperialist powers of the world and challenges their colonial mindset.”


http://nation.com.pk/national/29-Jan-2017/blasphemy-law-not-being-changed-says-dar 
http://www.islamtimes.org/ur/doc/news/604501/ 
28 Jan 2017:
وفاقی وزیرخزانہ اسحاق ڈار نے کہا ہے کہ ختم نبوت کے قانون میں کوئی تبدیلی نہیں ہوگی، ختم نبوت کے قانون کے تحفظ کے لئے ہزاروں وزارتیں قربان کرنے کو تیار ہیں، پاکستان کو اسلام کا قلعہ بنائیں گے، میرا ایمان ہے کہ پاکستان مسلم ممالک کی قیادت کرے گا، ملک کیخلاف سازشیں کرنے والوں کا انجام بھیانک ہوا، آئندہ بھی کامیاب نہیں ہوسکیں گے۔ اسلام آباد میں دربار گولڑہ شریف میں منعقدہ تحفظ ناموس رسالت و ختم نبوت کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے وزیرخزانہ نے کہا کہ پاکستان کو اسلام کا قلعہ بنائیں گے، ملک کیخلاف سازشیں کرنے والوں کا انجام بھیانک ہوا، آئندہ بھی کامیاب نہیں ہوسکیں گے، ختم نبوت پر کامل یقین ہی مومنوں کا سرمایہ حیات ہے۔ وفاقی وزیر نے کہا کہ ناموس رسالت کے تحفظ کے لئے کسی قربانی سے دریغ نہیں کرینگے۔ انہوں نے یقین دلایا کہ ختم نبوت قانون پر کوئی سمجھوتہ نہیں کیا جائے گا۔ انہوں نے کانفرنس میں اپنی شرکت کو خوش قسمتی قرار دیتے ہوئے کہا کہ بطور مسلمان ہر ایک کا ختم نبوت کے عقیدے پر ایمان ہے۔ اسحاق ڈار کا کہنا تھا کہ حضرت پیر مہر علی شاہ نے آج کے دن ایک مرتد کو چیلنج کیا، اسی سلسلے میں ہم ایک بار پھر عزم کرتے ہیں کہ پاکستان کو اسلام کا قلعہ بنایا جائے گا۔ اس موقع پر دیگر مقررین کا کہنا تھا کہ پیر مہر علی شاہ نے فتنہ قادیانیت کی سرکوبی کیلئے لازوال کردار ادا کیا، حکمرانوں کو ناموس مصطفی کے تحفظ کیلئے دو ٹوک موقف اپنانا ہوگا۔
 


http://gandhara.rferl.org/a/28269784.html
http://www.voanews.com/a/group-linked-to-syrian-war-recruiting-banned-in-pakistan/3698987.html
30 Jan 2017: Pakistani recruits are promised financial incentives and Iranian citizenship, analysts say. The IRGC organized a rally in Tehran last summer to honor fallen Pakistani fighters in Syria.
“We have thousands of fighters in the brigade…fighting in front lines,” Abu Talib Musawi, a Pakistani fighter in Syria, told the Tehran-based conservative Panjera magazine. VOA could not independently verify his account.
A Facebook page, which bears Ansar ul-Hussain name, lambasted the Pakistani government’s decision to ban the organization. The page pledges allegiance to Iranian Supreme Leader Ayatollah Ali Khamenei.
“We are proud that you are our leader,” the Facebook post reads.
http://www.islamtimes.org/ur/doc/news/605569/
31 Jan 2017:
جمعیت علماء پاکستان کے مرکزی صدر پیر اعجاز احمد ہاشمی نے کہا ہے کہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ مسلمانوں سے تعصب اور اسلام دشمنی میں باولے ہوگئے ہیں، ان کا نفسیاتی علاج ہونا چاہیے، مسلمان حکم قرآن حکیم کیوں بھول جاتے ہیں کہ یہود و نصاریٰ تمہارے کبھی دوست نہیں ہو سکتے، یہ ہماری غفلت ہے کہ ہم امریکہ کو اپنا دوست سمجھتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ مسلمانوں کی یہ ذلت و رسوائی اور عالمی سطح پر قتل و غارتگری کتاب الٰہی سے روگردانی اور دوری کی وجہ سے ہے۔ لاہور میں علماء کے وفود سے گفتگو میں انہوں نے کہا کہ ہم نے اللہ تعالیٰ کے پیغام اور سیرت رسول صلی اللہ علیہ وآلٰہ وسلم کو سمجھا ہوتا تو آئی ایم ایف اور ورلڈ بینک سے سود پر قرضے لے کر معیشت چلانے کی بجائے خود انحصاری کی پالیسی اختیار کرکے سادگی اپناتے مگر ایسی جرات سوائے ایران کے کسی مسلمان ملک نے نہیں دکھائی، کیونکہ اس نے کسی کا قرض دینا اور نہ ہی اسے آئی ایم ایف سے ڈکٹیشن لے کر اپنا بجٹ اور معاشی پالیسیاں تشکیل دینی ہیں، وہ اپنی آزادی اور خود مختاری کی پالیسی کو جاری رکھے ہوئے ہیں، جوکہ قابل تعریف ہے۔




https://www.youtube.com/watch?v=BujC601fbPw
http://www.urdu.shiitenews.org/index.php?option=com_k2&view=item&id=45348:2017-02-04-13-36-38&Itemid=241
https://www.facebook.com/ShiitenewsMedia/videos/777610222396378/
2 Feb 2017: Amin Shaheedi in an interview to Aamir Liaquat that European NGOs and mafias have funding blasphemers on social media (start at 3.20) and urges state to enact strictest laws against blasphemers. Allama Shabir Mesmi opposes slander against army.
 


http://islamtimes.org/ur/doc/news/606752/
5 Feb 2017:
اقوام متحدہ نے کشمیر کا مسئلہ حل نہ کرایا تو مسلم اقوام متحدہ کا اعلان کر دیں گے، سنی تحریک




https://twitter.com/i/web/status/829189826301788160
https://twitter.com/Arif_Wahidi/status/829189826301788160 
https://www.facebook.com/jafariapress.official/photos/pcb.732215606903508/732215490236853/?type=3
http://www.jafariapress.com/?p=10138
5 Feb 2017:

علامہ عارف واحدی نے خطاب کرتے ھوئے مولانا فضل الرحمان اور مولانا اللہ و سایا کو یہ کانفرنس منعقد کرنےپر اور تمام مسالک کے علمائ کرام کو ایک جگہ اکٹھا کر کےقانون تحفظ ختم نبوت پر اپنا نقطہ نظر بیان کرنے کا موقعہ دیا-علامہ عارف واحدی نے کہا کہ اس میں کوئی شک نہیں کہ ملک میں تمام مسالک اس قانون پر متفق ھیں یہ حضور اکرم کی عزت و عظمت اور حرمت کا پاسبان ھے تمام امت اس پر متفق ھے اور اس قانون کے خلاف ھر سازش کو جرات وبہادری سے ھم سب ملکر ناکام بنائیں گے اس میں کسی قسم کی ترمیم قابل قبول نہیں،البتہ اس قانون کا مسلمانوں کے خلاف غلط استعمال ھونا افسوسناک امر ھے بعض شدت پسند اس کو ایک دوسرے کے خلاف استعمال کر رھے ھیں ھمیں حکومت کے ساتھ ملکر اس قانون کا غلط استعمال روکنا ھو گا-
....
علامہ واحدی نے کہا کہ دشمنان اسلام قوتوں نے ایک سازش کے تحت امت مسلمہ میں اختلاف ڈال کے گل آلود پانی سے مچھلی پکڑنے کی کوشش کی ھے،ان تمام سازشوں کو ناکام بنانے کے لئےھمیں ایک ھوکر ان کا مقابلہ کرنا ھو گا جب ھم متحد تھے پاکستان جیسا عظیم ملک بنا لیا تھا اب بھی اپنی صفوں میں اتحاد قائم کر کے ملک و ملت اور اسلام کے خلاف ھر سازش کو ناکام بنا دیں گے –
علامہ عارف واحدی نے قادیانیوں کی طرف اشارہ کرتے ھوئے کہا کہ قادیانی ایک سامراجی مذہب ھے ان کے مراکز لندن اور غربی ممالک میں ھیں اسی طرح بہائی اور بابی باطل مذاہب بھی یہودیوں کی پیداوار ھیں جن کے مراکز اسرائیل میں ھیں یہ سب مذاہب ختم نبوت کے منکر ھیں ان کو کسی بھی سرکاری پروگرام میں مدعو نہ کیا جائے جناب راجہ ظفر الحق صاحب سے گذارش ھے کہ سرکاری پروگراموں میں ان منحرف مذاہب کے پیروکاروں کو دعوت نہ دی جائے 





http://dailypakistan.com.pk/national/08-Feb-2017/523225
http://islamtimes.org/ur/doc/news/607765/ 
8 Feb 2017: 

 لاہور میں میاں میر منزل میں ملی یکجہتی کونسل کی مرکزی مجلس عاملہ کے منعقدہ اجلاس میں حکومت سے مطالبہ کیا گیا ہے کہ جماعۃ الدعوۃ کے امیر حافظ سعید کی نظربندی فوری ختم کی جائے، ختم نبوت کے قانون پر عملدرآمد کویقینی بنایا جائے، مبینہ توہین رسالت کرنیوالے بلاگرز کیخلاف مقدمات درج کئے جائیں اور مسئلہ کشمیر کے حل کیلئے فوری اقدامات کئے جائیں، ان مطالبات کے حق میں 12 فروری کو ناصر باغ سے پنجاب اسمبلی تک بڑی ریلی نکالی جائے گی اور آئندہ کے لائحہ عمل کیلئے جلد ازجلد ملی یکجہتی کونسل کے قائدین کا اجلاس بلایا جائے گا۔ اجلاس میں نائب صدر پروفیسر عبد الرحمن مکی، سید نیاز حسین نقوی، حافظ عاکف سعید، مولانا اللہ وسایا، حافظ عبدا لغفار روپڑی، علامہ امین شہیدی، ابتسام الٰہی ظہیر، مولانا امجد خان، سید ضیاء اللہ شاہ بخاری، سید ثاقب اکبر، نذیر احمد جنجوعہ سمیت ملی یکجہتی کونسل کے مرکزی ذمہ داران شریک تھے۔


http://islamtimes.org/ur/doc/news/608564/
11 Feb 2017:
سربراہ پاکستان سنی تحریک محمد ثروت اعجاز قادری نے لاہور آفس سے جاری ہونیوالے اپنے بیان میں کہا ہے کہ لبرل ازم، سیکولرازم کی بنیاد پر مسلمانوں کو گمراہ کرنے کی سازش اب ختم ہونی چاہیے، انسانیت کے احترام اور انسانیت کی منزلت کا جو درس دین اسلام نے دیا وہ دنیا کے کسی مذہب میں نہیں ہے، ناموس رسالت (ص) کے قانون کو کتابوں میں بند کرکے رکھ دیا گیا ہے، یہود و نصاری اور ان کے ایجنٹ کھلے عام گستاخی رسول اور شعائر اسلام کیخلاف زہر اگل رہے ہیں مگر انہیں لگام دینے والا کوئی نہیں۔ انہوں نے کہا کہ انتہا پسندی اور فرقہ واریت کی مذمت کرتے ہیں مگر گستاخی رسول کسی صورت برداشت نہیں کر سکتے، وفاقی وزیر داخلہ بیرونی اشاروں پر بلاگرز کے سہولت کار بن رہے ہیں اور ان کیخلاف ثبوت ہونے کے باجود گرفتار کرنے کی بجائے بیرون ملک منتقل کر رہے ہیں۔



http://islamtimes.org/ur/doc/news/608594/
11 Feb 2017:
سیمینار کی صدارت بانی سرپرست علامہ مرزا یوسف حسین نے کی۔ مولانا امین انصاری، مولانا سلیم اللہ ترکی، علامہ علی کرار نقوی، علامہ عبدالخالق فریدی، آغا غلام محمد سلیم، اسلم خٹک، مطلوب اعوان، علامہ شاہ فیروز الدین رحمانی، علامہ قرۃ العین عابدی، علامہ عبداللہ جوناگڑھی، مولانا منظرالحق تھانوی، انور شاہ کشمیری، علامہ روشن دین، علامہ سید سجاد شبیر رضوی، علامہ حمید حسینی، علامہ صادق جعفری، مفتی سعید الرحمن، قاری انوار حمیدی، سید رضی حیدر رضوی، سید حسن مہدی و دیگر نے کہا کہ غیر شرعی مغربی جمہوری نظام نے اسلام کے نام پر بننے والی اسلامی نظریاتی مملکت خداداد پاکستان کو فرقہ واریت دہشت گردی ظلم و ناانصافی کی دلدل میں دھکیل دیا ہے، پاکستان میں حقیقی امن و خوشحالی کیلئے پرامن اسلامی انقلاب وقت کی اہم ترین ضرورت ہے، پوری قوم بلاامتیاز مسلک شیعہ سنی نظام مصطفی کے نفاذ کیلئے متحد ہیں، ملک کو سیکولر بنائے جانے کی سازشوں کو کسی صورت کامیاب نہیں ہونے دیا جائے گا، مفاد پرست سیاستدان اور امریکی نواز حکمران اپنا قبلہ درست کرلیں، مقاصد پاکستان اور نفاذ اسلام سے روگردانی کرنے والے ملک و قوم کے خیر خواہ نہیں ہوسکتے۔


http://islamtimes.org/ur/doc/article/608670/
12 Feb 2017:
جماعت اسلامی پاکستان کے مرکزی نائب امیر و ملی یکجہتی کونسل سندھ کے صدر اسداللہ بھٹو نے اپنے خطاب میں کہا کہ انقلاب سے قبل عالم اسلام میں تین بزرگ تھے، ایران میں امام خمینی (رہ)، پاکستان میں مولانا سید ابوالاعلٰی مودودی اور مصر میں حسن البنا، ان تینوں نے دنیا کے اندر اسلامی انقلاب کی بات کی تھی، یہی وجہ تھی کہ جب ایران میں اسلامی انقلاب آیا تو مولانا سید ابوالاعلٰی مودودی نے اسے اسلامی انقلاب کہا اور امام خمینیؒ نے بھی اپنے تین نمائندگان مولانا سید ابوالاعلٰی مودودی کے پاس بھیجے، اسی لئے آج تک دنیا بھر کے مظلومین و مستعضعفین کی نظریں انقلاب اسلامی ایران کی طرف اٹھتی ہیں، جس طرح انقلاب اسلامی کے آغاز سے آج تک ایران نے مظلومین و مستعضفین کو درپیش مسائل و مشکلات کے حل کیلئے صف اول کا کردار ادا کیا ہے، وہ ہمیشہ جاری و ساری رہے گا۔ انہوں نے کہا کہ دنیا میں جتنے بھی انقلاب آئے، ان میں صاحب انقلاب ہی سب کچھ ہوتا ہے، لیکن یہ امام خمینیؒ کا کمال تھا کہ انہوں نے اپنے یا اپنے اہل خانہ کیلئے ذرہ برابر بھی مادی استفادہ نہیں کیا، اگر امام خمینی (رہ) خود کو رضا شاہ پہلوی کے مقابلے میں پیش کرکے اپنی بادشاہت کا اعلان کرتے تو یقیناً عوام اسے قبول بھی کر لیتے، لیکن انہوں نے پوری زندگی اس اسلامی انقلاب کی خدمت کیلئے وقف کر دی۔





http://urdu.shiitenews.org/index.php?option=com_k2&view=item&id=45644:2017-02-17-12-22-17&Itemid=229 
17 Feb 2017: 

علامہ راحت الحسینی نے ... کہاکہ اس وقت 22 افراد برسر اقتدار،اپوزیشن بھی انکے اپنے پاس ہئ جو وزیر لئے ہیں 4 سنی دو شیعہ جبکہ70 سے 75 فیصد شیعہ ہیں۔لیکن افسوس ہے صورتحال پرمیں نے آل پارٹیز کانفرنس رکھی تاکہ جیت جائیں لیکن افسوس مجھے اتنا دکھ دیا کہ بیان نہیں کرسکتا، انتخابی عمل میں کس کی غلطی ہوئی بیان نہیں کرسکتا، غلط پالیسیوں کی وجہ سے ہم ناکام رہے، ابھی ہر خشک و تر اُن کے ہاتھ میں ہیں 11 سیکریٹری میں سے صرف 2 شیعہ ہیں،س وقت ہمارے وہان ھادی چینل پر پابندی ہے۔ ھدایت چینل پر پابندی۔پریس تی وی پر بھی پابندی۔ اگر پابندی نہین ہے تو ناچ گانے والے چینل ہین۔ لوکل چینل پر بھی کوئی مذھبی پروگرام دکھائین تو بھی پابندی۔

http://dw.com/p/2Y8rz
23 Feb 2017:
 ڈی ڈبلیو سے بات چیت کرتے ہوئے سنی تحریک کے علماء بورڈ کے رکن علامہ طاہر اقبال چشتی نے ڈی ڈبلیو کو بتایا، ’’ہم کسی صورت یہ قبول نہیں کریں گے کہ بریلوی اسٹوڈنٹس کو ایسے تراجم پڑھائیں جائیں، جو دیوبندی علماء نے کئے ہیں۔ ہمیں اور ہمارے اکابرین کو ان تراجم کے حوالے سے شدید تحفظات ہیں اور ان تراجم کے حوالے سے بریلوی علماء کے فتوے بھی موجود ہیں۔ ہمارے خیال میں اگر حکومت ترجمہ پڑھانا چاہتی ہے تو احمد رضا خان صاحب بریلوی کا لکھا گیا ترجمہ پڑھایا جائے۔ اگر علمائے دیوبند کا ترجمہ پڑھایا گیا تو اس پر شدید احتجاج کیا جائے گا۔‘‘


http://islamtimes.org/ur/doc/news/615021/
4 March 2017:
 جماعت اہلسنّت پاکستان کراچی کے امیر علامہ سید شاہ عبد الحق قادری نے لاہور میں پی ایس ایل فائنل کی خاطر اطراف کی مساجد میں جمعہ نہ ہونے دینے کی شدید مذمت کرتے ہوئے کہا کہ اسلامی جمہوریہ پاکستان کے حکمرانوں کا مساجد کی تالابندی کرنا دین سے بیزاری کا ثبوت ہے، نماز کیلئے کعبہ کا طواف رُک جاتا ہے، لیکن ہمارے حکمران اسلام مخالف فیصلے کرکے عذاب الٰہی کو دعوت دے رہے ہیں


http://islamtimes.org/ur/doc/news/616901/
10 March 2017:
تحریک لبیک یارسول اللہ (ص) کے بانی پیر افضل قادری نے کہا اب تو ہائیکورٹ نے واضح کر دیا ہے کہ سوشل میڈیا پر گستاخی رسول کے پیچھے ان لوگوں کا ہاتھ ہے جنہیں غیر مسلم قرار دیا گیا ہے لہٰذا اب حکومت اور اداروں کو چاہیے کہ قادیانیوں پر ہرگز اعتماد نہ کریں اور اُن کو تمام محکموں سے نکال باہر پھینکیں۔ پیر افضل قادری نے حکومت سے مطالبہ کیا کہ پاکستان اور پوری دنیا میں گستاخی رسول کی بیخ کنی کیلئے ایک خفیہ سیل قائم کریں۔

http://islamtimes.org/ur/doc/news/616849/
10 March 2017:
جمعیت علماء پاکستان کے مرکزی صدر پیر اعجاز ہاشمی نے سوشل میڈیا پر گستاخانہ مواد ہٹانے کے حوالے سے اسلام آباد ہائیکورٹ کے حکم کو سراہتے ہوئے واضح کیا ہے کہ جو حکومت سرور کائنات (ص) کے بارے میں گستاخانہ مواد ہٹانے میں ناکام ہے، اسے اقتدار میں رہنے کا کوئی حق نہیں، کوئی مسلمان حضرت محمد مصطفی صلی اللہ علیہ وآلہٰ وسلم کی گستاخی برداشت نہیں کر سکتا، ایسے لوگوں کو گستاخان رسول کے انجام سے عبرت حاصل کرنی چاہیے۔ عمرہ کی سعادت کے بعد حجاز مقدس سے وطن واپسی پر لاہور میں کارکنوں سے گفتگو میں انہوں نے کہا کہ عالمی برادری کو اسلام اور پاکستان کے دشمنوں کے بارے میں اپنا نظریہ درست کرنا ہوگا، جو بھی گستاخ اور دہشتگرد ہوتا ہے اس کے تانے بانے امریکہ، بھارت، برطانیہ اور اسرائیل سے جا ملتے ہیں، جس کی وجہ سے مسلمانوں کے خدشات مضبوط ہوتے جا رہے ہیں کہ اسلام میں نت نئے فرقے اور فتنوں کے پیچھے یہی ممالک ہیں، جنہوں نے مختلف مکاتب فکر کے درمیان علمی، تاریخی، نظریاتی اور اجتہادی اختلافات کو گستاخانہ رنگ دے کر مسلح گروہ پیدا کئے۔ ان کا کہنا تھاکہ اسلام کسی کی جان لینے کی اجازت نہیں دیتا، لیکن جو گستاخ رسول ہوگا اس کیلئے کوئی رعایت نہیں، اس لئے جسٹس شوکت صدیقی کے احکامات کی روشنی میں پی ٹی اے حکام گستاخانہ مواد ہٹا اور مجرموں کو بے نقاب کرکے معاملات کو خود ہی درست کرلیں ورنہ کوئی غازی علم دین شہید اور غازی ممتاز حسین قادری شہید اُٹھ کھڑا ہوا تو پھر ملکی حالات خراب ہوں گے۔


http://dailypakistan.com.pk/%D9%85%D9%84%D8%AA%D8%A7%D9%86-%D8%B5%D9%81%D8%AD%DB%81-%D8%A2%D8%AE%D8%B1/13-Mar-2017/542010
http://www.shianews.com.pk/index.php/2013-10-22-04-24-21/2013-10-22-04-25-59/item/26000-2017-03-13-05-58-14
http://islamtimes.org/ur/doc/news/617541/
12 March 2017:
شیعہ علماء کونسل پنجاب کے صدر علامہ سبطین حیدر سبزواری نے سوشل میڈیا پر توہین آمیز مواد کی موجودگی کو اسلام دشمنوں کی سازش اور متعلقہ اداروں کی نااہلی قرار دیتے ہوئے واضح کیا ہے کہ ناموس رسالت کا تحفظ اور ختم نبوت ہمارے ایمان کا حصہ ہے، توہین رسالت کوئی مسلمان برداشت نہیں کر سکتا، اس پر اسلام آباد ہائیکورٹ کی ہدایت قابل تعریف ہے، گستاخی کرنیوالوں کو بے نقاب کرکے ان ویب سائیٹس کو مکمل طور پر بند اور انہیں چلانے والوں کو مقام عبرت بنایا جائے۔


http://islamtimes.org/ur/doc/news/617828/
13 March 2017:
پاکستان میں گستاخانہ کلچر کو کسی صورت پروان نہیں چڑھنے دینگے، سنی تحریک

http://islamtimes.org/ur/doc/news/617881/
13 March 2017:
شان رسالت اور شان اہلبیت میں گستاخیاں کرنیوالے سب سے بڑے دہشتگرد ہیں، حامد رضا


http://islamtimes.org/ur/doc/news/618280/
14 March 2017:
 جماعت اہلسنّت پاکستان کراچی کے امیر علامہ سید شاہ عبدالحق قادری نے کہا کہ اسلام دشمن گستاخ بلاگرز کے ذریعے ملک کو داراُلفساد بنانا چاہتے ہیں، ایسے عناصر کو آپریشن ردالُفساد کے دائرے میں لاکر کیفر کردار تک پہنچایا جائے۔ انہوں نے کہا کہ مغربی قوتیں ختم نبوت و تحفظ ناموس رسالت سے متعلق آئینی رکاوٹوں کو ختم کرنے کے درپے ہیں۔


http://islamtimes.org/ur/doc/news/618518/
15 March 2017:
ڈاکٹر اشرف آصف جلالی نے کہا گستاخ بلاگرز کی پھانسی کروڑوں مسلمانوں کے دل کی آواز ہے، اگر حکمرانوں کی بے حسی سے قوم کے جذبات کا لاوا پھٹ گیا تو حالات کنٹرول سے نکل جائیں گے، پوری دنیا کے گستاخ یاد رکھیں وہ انتقام خداوندی سے نہیں بچ سکیں گے، عاشقانِ رسول اللہ توہین رسالت کی کوشش کرنیوالوں پر زمین تنگ کردیں گے، سوشل میڈیا کا قبلہ درست نہ کیا گیا تو کئی غازی ممتاز قادری جنم لیں گے۔


https://www.youtube.com/watch?v=h2wFoBcpeYA
https://twitter.com/KhadimRizviReal/status/842764499308367873
17 March 2017:
 نوازشریف کے ہولی پر دیئے جانے والے بیانات اور امیرالمجاھدین علامہ خادم حسین رضوی صاحب کے جوابات۔

http://www.mwmpak.org/index.php/2015-04-23-09-10-57/2015-04-23-09-19-01/item/11112-2017-03-19-20-55-35
19 March 2017:
روزنامہ آج میں شائع ہونے والے انتہائی متنازعہ اشتہار کے خلاف مجلس وحدت مسلمین کے بروقت ایکشن پر ٹی ایم او بنوں اور آفس مسئول کو معطل کردیا گیا ہے۔ تحصیل ناظم بنوں اور ٹی ایم او بنوں کی جانب سے خاکروب کی خالی آسامی کے لئے روزنامہ آج میں اشتہار دیا گیا تھا، جس میں مذہب کے خانے میں غیر مسلم کے ساتھ شیعہ کا لفظ بھی لکھا گیا۔ جس پر اہل تشیع میں شدید غم و غصہ پھیل گیا۔ اس معاملہ کا مجلس وحدت مسلمین نے بروقت نوٹس لیتے ہوئے نہ صرف صوبائی حکومت کو اپنے شدید تحفظات و خدشات سے آگاہ کیا بلکہ صوبائی و ضلعی حکومت کے خلاف کمپین کا بھی عندیہ دیا، دوسری جانب ایم ڈبلیو ایم کے صوبائی عہدیداران نے ضلعی حکومت کے ذمہ داران سے بھی روابط کئے،  بنوں کے میئروناظم ملک احسان اللہ خان نے رات گئے ایم ڈبلیوایم خیبر پختونخوا کے صوبائی سیکریٹری جنرل علامہ محمد اقبال بہشتی کو فون کرکے متنازعہ اور دل آزاراشتہار کی تشہیرپرمعذرت طلب کی،اس اشتہار کو پریس میں دینے والے ذمہ دار کو سزا دیکر معطل کرنے کی یقین دہانی کروائی اور  کل 20مارچ کو میڈیابلاکر پریس کانفرنس کرنے،اوردل آزار الفاظ واپس لیکر مناسب اشتہار نشر کرنے کابھی وعدہ کیا اور اس واقعہ کے فورا بعد سیکرٹری خیبر پختونخوا نے ٹی ایم او بنوں اور آفس سپرنٹنڈنٹ کو فوری طور پر معطل کر دیا ہے۔ تحصیل ناظم نے بتایا کہ Clerical Mistake سے اشتہار میں شیعہ  لکھا گیا ہے۔ اس سلسلے میں تحصیل ناظم بنوں کل ایم ڈبلیو ایم کے راہنماؤں کے ہمراہ پریس کانفرنس بھی کریں گے۔


http://www.mwmpak.org/index.php/2015-04-23-09-10-57/2015-04-23-09-14-41/item/11124-2017-03-21-14-28-35
21 March 2017:
تحصیل ناظم بنوں ملک احسان کا ایم ڈبلیوایم رہنماناصرشیرازی کو ٹیلیفون ،متنازعہ اشتہارکی اشاعت پر معذرت ،ذمہ داروں کی برطرفی کا اعلان


https://en.dailypakistan.com.pk/pakistan/kufr-fatwa-issued-against-prime-minister-nawaz-sharif-for-speaking-at-holi-festival/
21 March 2017: Allama Ashraf Jalali,  a leader of Pakistan Ahle Sunnah wa Jama’ah and secretary of Sunni Ittehad Council, said that the prime minister had not only blasphemed against Islam but also demeaned the ‘ideological foundations’ of Pakistan.


http://islamtimes.org/ur/doc/news/620437/
22 March 2017:
خیبر پختونخوا کی حکومت کے ادارے لوکل کونسل بورڈ نے ضلع بنوں میں تحصیل انتظامیہ کی طرف سے ایک اشتہار میں اہلِ تشیع کا نام غیر مسلموں کے خانے میں لکھنے پر ایک افسر سمیت 4 اہلکاروں کو ان کے عہدوں سے معطل کر دیا ہے۔ تحصیل ناظم نے تصدیق کی کہ ان کے دفتر سے جاری اشتہار میں غلطی کرنے پر میونسپل افسر اور آفس سپرنٹنڈنٹ سمیت 4 اہلکاروں کو معطل کر دیا گیا ہے۔ تحصیل ناظم کے مطابق خاکروب کی اسامی کیلئے ایک اشتہار جاری کیا گیا تھا، جس میں مذہب کے خانے میں غیر مسلموں کے ساتھ ساتھ اہلِ تشیع کا نام بھی دے دیا گیا۔ انہوں نے کہا کہ اس ضمن میں بنوں میں شیعہ علمائے کرام اور عمائدین سے معذرت بھی کی گئی ہے، جو ان کے بقول قبول کر لی گئی ہے۔


http://islamtimes.org/ur/doc/news/620500/ 
22 March 2017:
ثروت اعجاز قادری نے کہا کہ مسلمان حکمران اللہ و رسول سے ڈرنے کی بجائے امریکہ، یورپ اور اقوام متحدہ سے خوفزدہ ہو رہے ہیں، بلاگرز کی عدم گرفتاری اور ان کے نام ای سی ایل میں نہ ڈالنا گستاخ بلاگرز کو شیلٹر دینے کے مترادف ہے، گستاخ بلاگرز کی عدم گرفتاری حکومت کی مکمل ناکامی ہے، وزیر داخلہ عوام کو جواب دیں جن بلاگرز پر ناموس رسالت کا مقدمہ درج ہوا وہ ملک سے کیسے باہر چلے گئے۔ انہوں نے کہا کہ ناموس رسالت کے تحفظ کیلئے کسی بھی قسم کی قربانی دینے سے دریغ نہیں کرینگے، حضور اکرم (ص) کی شان میں ہرزہ سرائی کھلی دہشتگردی ہے،


http://islamtimes.org/ur/doc/news/620526/ 
22 March 2017:
علامہ نیاز نقوی نے کہا کہ اتحاد تنظیمات مدارس کے پانچوں وفاق نصاب میں تبدیلی کیلئے تیار ہیں، لیکن اس سے پہلے نفرت آمیز مواد کی نشاندہی کی جائے۔ انہوں نے کہا کہ حکومت فیصلہ نہیں کر سکی کہ مدارس دینیہ سے مربوط ادارہ کونسا ہے، وزارت مذہبی امور، وزارت تعلیم، وزارت داخلہ، نیکٹا اور اب قومی سلامتی کے مشیر لیفٹینٹ جنرل (ر) ناصر جنجوعہ معاملات کی نگرانی کر رہے ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ مدارس دینیہ نے معاشرے میں اہم کردار ادا کیا ہے، پانچوں مدارس کو تعلیمی بورڈز کا درجہ دیا جائے۔ علامہ محمد رمضان توقیر نے کہا کہ تحصیل میونسپل کمیٹی بنوں کے گستاخانہ اشتہار کی ذمہ دار صوبائی حکومت ہے، ذمہ داروں کی صرف معطلی کافی نہیں، انہیں ملازمتوں سے برخاست کرکے توہین مذہب کا مقدمہ درج کرکے سزا دی جائے۔


https://www.dawn.com/news/1322426
23 March 2017:
Welcoming the decision of Bishop Nazeer Alam to join the JUI-F, Maulana Fazl termed it a good omen for the unity of the country and humanity ...
“My own father during his ministry in KP did not allow late Zulfikar Ali Bhutto’s government to nationalise missionary schools and ordered the government schools to bring the quality of education there up to the level of missionary schools.”



http://islamtimes.org/ur/doc/news/622459/ 
28 March 2017:
مجلس وحدت مسلمین صوبہ سندھ کے سیکرٹری جنرل علامہ مقصود علی ڈومکی نے کہا ہے کہ نظام امامت و ولایت ظلمت اور تاریکی میں نور کی کرن ہے اور آج دنیا میں جاری ظلم و بربریت کے ماحول میں عالم انسانیت کے لئے اگر کہیں کوئی روشنی اور امید کی کرن ہے تو وہ نظام ولایت و امامت ہی ہے۔ 

http://bigstory.ap.org/article/291f2d0792db41b581fb46d11fc2485b/pakistani-sentenced-prison-germany-spying-iran 
https://www.washingtonpost.com/world/europe/pakistani-sentenced-to-prison-in-germany-for-spying-for-iran/2017/03/28/f4576330-13d3-11e7-bb16-269934184168_story.html?utm_term=.d8ab4597fad4 
28 March 2017: 
BERLIN — A German court has sentenced a 31-year-old Pakistani to four years and three months in prison for spying for Iran by seeking out possible Jewish and Israeli-related targets for attacks in Germany and France.
The German news agency dpa reported Tuesday that Haider Syed Mustafa was convicted by a Berlin court for collecting extensive material on the former head of the German-Israeli Association and on a French-Israeli professor from an economic university in Paris, for the elite Quds Force unit of Iran’s Revolutionary Guard. No attacks were carried out.
Mustafa, who came to Germany in 2012 to study for an engineering degree at the University of Bremen, received more than 2,000 euros (2,170 dollars) for his spying activities which included shooting hundreds of photos and creating presentations on the potential targets. He refused to testify during the trial.

http://islamtimes.org/ur/doc/news/624673/
4 April 2017:
ذوالفقار بھٹو شہیدِ ختمِ نبوت ہیں، انہیں امریکہ اور قادیانیوں نے قتل کروایا، ممتاز اعوان


https://youtu.be/pclB45fx4to?t=8m31s
6 April 2017: Allama Amin Shaheedi saying that Israel wants to capture area from Nile to Euphrates and it also includes Mecca and Madina


https://twitter.com/cybertosser/status/854465838933569537 
https://www.youtube.com/watch?v=_f1Ou6i_sZo&t=21m14s 
17 April 2017: Hanif Qureshi: #AWKU incident shows even university-educated Pakistanis can't tolerate even accusation of blasphemy....Punish those who wrongfully accused #Mashal, not those who killed him as they just acted after being told he was blasphemer

https://twitter.com/wiqi/status/854614214220156928
17 April 2017: Barelvi cleric Saqib Raza Mustafai threatening Mumtaz Qadri style attacks if blasphemous bloggers are not arrested.

https://www.dawn.com/news/1327713 
18 April 2017: In Chakwal by-polls today PMLN candidate is being accused of supporting Ahmadis and blasphemers. Main rival is PTI.


http://islamtimes.org/ur/doc/news/633243/
3 May 2017:
مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے مرکزی سیکرٹری اطلاعات سید علی احمر زیدی نے کہا ہے کہ بول ٹی وی کے لائسنس کی منسوخی آزادی صحافت کے تقاضوں کے برعکس ہے، صحافیوں کو مختلف طریقوں سے دبایا جا رہا ہے، الیکٹرانک جرائم کے انسداد کے بل 2016ء میں بھی اظہار رائے کی آزادی کو سلب کرنے کی کوشش کی گئی،


http://islamtimes.org/ur/doc/news/631164/ 
26 April 2017: 
وفاق المدارس الشیعہ پاکستان کی طرف سے جامعہ اہلبیتؑ اسلام آباد کے پرنسپل علامہ شیخ محمد شفا نجفی کو حکومت پاکستان کی طرف سے قرآن مجید کے متفقہ ترجمے کیلئے تشکیل کردہ کمیٹی میں بطور نمائندہ مقرر کر دیا گیا ہے۔ وفاقی وزارت تعلیم کی طرف سے پانچوں وفاق المدارس سے ایک ایک نمائندہ عالم دین کا نام طلب کیا گیا تھا تاکہ پہلی سے بارہویں جماعت تک قرآن مجید ناظرہ اور ترجمہ پڑھانے کیلئے متفقہ مسودہ کی منظوری دی جا سکے۔ جس کیلئے پارلیمنٹ نے قانون سازی پہلے سے کرلی ہے۔


http://www.urdu.shiitenews.org/index.php?option=com_k2&view=item&id=46922:2017-05-04-13-17-39&Itemid=239
https://twitter.com/cybertosser/status/860488377832964096
4 May 2017: #Shia cleric Nasir Abbas: Liberals & Takfiris both are Zionists, & their strategic alliance is aimed at preventing Imam Mahdi's reappearance


http://islamtimes.org/ur/doc/news/634117/
6 May 2017:
چیئرمین تحریک لبیک یارسول اللہ (ص) و بانی تحریک صراط مستقیم ڈاکٹر محمد اشرف آصف جلالی نے گورنر سندھ محمد زبیر کے قائداعظم کے متعلق موقف کی شدید مذمت کرتے ہوئے کہا بانی پاکستان دو قومی نظریہ کے زبردست حامی تھے، گورنر سندھ نے قائد کے خطاب کو غلط انداز میں پیش کیا ہے،... ڈاکٹر اشرف آ صف جلالی نے کہا قائداعظم محمد علی جناح نے غازی علم الدین شہید کا مقدمہ لڑ کر ثابت کر دیا کہ وہ مسلمانوں کیلئے الگ خطہ چاہتے ہیں، قائداعظم محمد علی جناح ملک میں نظام مصطفیٰ (ص) کا نفاذ چاہتے تھے، لبرل ازم جیسی غلاظت کے خاتمہ کیلئے علماء مشائخ اور پیران عظام علم جہاد بلند کریں۔ انہوں نے کہا کسی کو مغربی سوچ نوجوان نسل پر مسلط نہیں کرنے دیں گے۔

http://islamtimes.org/ur/doc/news/634792/
8 May 2017:
انہوں نے مزید کہا کہ اسلام دشمن قوتیں امت مسلمہ کو اسلام کی بنیادی تعلیمات سے منحرف کرنے کے لئے عقیدے پر ضرب لگانا چاہتی ہیں، امام مہدی علیہ السلام کی ذات مقدسہ پر مسلمانوں کے تمام مسالک کا اجماع اور مکمل ایمان ہے، قرب قیامت کی علامات میں امام مہدی علیہ السلام کا ظہور مستند کتابوں میں مذکور ہے، امام برحق کے خلاف بات کرنا احادیث نبوی ﷺ کو صریحاََ جھٹلانے کے مترادف ہے، جو توہین رسالت ہے، سعودی وزیر دفاع محمد بن سلمان نے امام مہدی علیہ السلام سے جنگ کرنے کا ارادہ ظاہر کرکے گناہ کبیرہ کا ارتکاب کیا ہے۔

http://islamtimes.org/ur/doc/news/639756/
23 May 2017:
وفاق المدارس الشیعہ پاکستان اور ملی یکجہتی کونسل کے مرکزی نائب صدر علامہ قاضی نیاز حسین نقوی نے ڈونلڈ ٹرمپ کی ریاض میں ہونیوالی کانفرنس میں شرکت اور پاکستان کی بجائے، دہشتگرد ملک بھارت کو دہشتگردی سے متاثرہ ملک قرار دینے کی مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ قرآن کی سرزمین پر اسلامی تعلیمات کا مذاق پوری امت کیلئے لمحہ فکریہ ہے، بے پردہ مہمان خواتین کا استقبال، شاہ سلمان کا نامحرم خاتون سے مصافحہ اور مردوں کے اجتماع میں ان کی موجودگی سے سعودی حکمران خادم حرمین شریفین کا اعزاز کھو چکے ہیں۔


https://twitter.com/RiazSangi/status/877205018952298496
20 June 2017: #umerkot #pirayoob followers threaten #hindu community after their protest against force conversion @MJibranNasir @RVankwani @gianchandppp


http://islamtimes.org/ur/doc/news/647534/
20 June 2017:
 نجی ٹی وی کی خصوصی رمضان ٹرانسمیشن ”اسلام اور میری زندگی“ بعنوان ”جدید معیشت، تجارت اور اسلامی سرمایہ کاری“ میں معروف علمائے کرام علامہ محمد حسین اکبر سربراہ ادارہ منہاج الحسینؑ، سید ضیاءاللہ بخاری سربراہ متحدہ جمعیت اہلحدیث، سید فہیم الحسن تھانوی جامعہ اشرافیہ، مفتی ابوبکر اعوان ایڈووکیٹ رہنما تنظیم اتحاد امت پاکستان کا کہنا تھا کہ جدید معاشی رحجانات میں پائیدار اور منافع بخش تجارت وہی ہے جو شرعی احکامات کے مطابق ہو، بلاشبہ سودی نظام معیشت نے دنیا کو جنگوں اور غربت میں اضافہ کے سوا کچھ نہیں دیا، آج بھی دنیا میں ایک مستحکم امن، ترقی اور خوشحالی کا ماحول پیدا کرنے کیلئے اسلامی سرمایہ کاری کے نظام پر عمل کرنا ہوگا۔


https://www.dawn.com/news/1340717
21 June 2017:
Activists of the Ahle Sunnat Wal Jamat, Ghousia Jamat and Jeelani Jamat gathered outside the press club after marching on different streets to stop what they called the propaganda with “blasphemous contents” on social media in the wake of Ravita’s conversion to Islam.
Addressing the protesters, Noor Mohammad Udhepuri said there was a planned propaganda against Islam which would not be tolerated, adding that the act of a person should not be counted as the act or teachings of any religion.
He said 50 per cent population of district was non-Muslims and there had been religious harmony among Hindus and Muslims, but such practices and comments on social media would harm cordial atmosphere.
Maulana Yaqoob claimed that Khanqah-i-Gulzar Khalil had not converted anyone forcibly and said the people came there with their aspiration to embrace Islam. He alleged that planned conversion of schedule caste communities to Christianity was going on in missionary schools throughout Mirpurkhas division, but nobody spoke against it because they offered monetary benefits and converted Hindus.
Mufti Nizam Sikandri said the so-called activists remained silent when Jiyo and Meena Kolhi committed suicide in Islamkot as their religion did not let them marry.


http://islamtimes.org/ur/doc/news/657287/
30 July 2017:
اسلام ٹائمز۔ مجلس وحدت مسلمین پنجاب کے سیکرٹری جنرل علامہ مبارک علی موسوی نے لاہور میں صوبائی کابینہ کے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ کرپشن کیخلاف بے رحمانہ احتساب کے بغیر ملک و قوم پر مسلط مافیا سے نجات ممکن نہیں، سپریم کورٹ نے عوام کے دلوں کی ترجمانی کی ہے، کرپٹ مافیا کے نشان عبرت بننے تک جدوجہد جاری رکھیں گے، تکبر رعونت کے ذریعے مسلط شاہانہ نظام کا زمین بوس ہونا غریب عوام کی دعاوں کا نتیجہ ہے، ...نواز شریف کے اتحادی ملک دشمنوں کے آلہ کار ہیں، وہ آل شریف کی بادشاہت بچانے اور اپنے سیاہ کرتوں پر پردہ ڈالنے کیلئے نواز شریف کیساتھ ہیں، ان سب کے تانے بانے انڈیا سے ملتے ہیں



http://islamtimes.org/ur/doc/news/661131/
https://twitter.com/cybertosser/status/897045030363385856
14 August 2017: Sarfraz Naqvi President ISO: Pakistan was made in the name of Islam but enemies want it to become a liberal state.

http://islamtimes.org/ur/doc/news/662758/
20 August 2017: Sarfraz Naqvi President ISO:oppose inclusion of non-Muslim leaders in Pakistan's syllabus


https://daily.urdupoint.com/livenews/2017-08-25/news-1177830.html
26 August 2017:
سربراہ جمعیت علمائ پاکستان صاحبزادہ ابو الخیر محمد زبیرنے خاتم النبین کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہاکہ جو ناموس رسالت کے لیے لڑتا ہے وہ حضور صلی اللہ علیہ وسلم کا پسندیدہ بن جاتا ہے،اللہ پاک نے میرے نبی اکرم کو خاتم النبین قرار دیا ہے۔
جب انسان ناموس رسالت کے لیے نکلتا ہے اللہ پاک اسکی مدد فرماتے ہیں۔انہوں نے کہاکہ اگر نواز شریف ناموس رسالت کے جان نثاروں کی قدر کرتا تو آج نااہل نہ ہوتا۔
....
علامہ امین شہیدی نے اپنے خطاب میں کہاکہ عالم انسانیت کی نجات صرف نبی مکرم صلی اللہ علیہ وسلم کی پیروی ہے ،ختم نبوت کے خلاف سازشوں کی آج شکل بدل چکی ہے ،عالم اسلام کے پیمانہ عشق کو ماپنے کے لئے کئی بار گستاخیاں کی گئیں ،اب نیا نصاب تعلیم سامنے آیا ہے،نئے نصاب میں اسلامی تعلیمات کی جگہ مغربی مفکرین کو پڑھایا جا رہا ہے


https://youtu.be/BTvci4C1B1o?t=4m19s
25 Aug 2017: Allam Amin Shaheedi at Golra Sharif conference: Qadianism is part of blasphemous plot. Western powers raised Salman Rushdie and Taslima Nasreen to test our love of Prophet.  Western NGOs pushed for women protection bill in Punjab. They are trying to take love of Prophet and Abhyl Bayt from syllabus and replace them with Western thinkers. Our next generation would be atheist, irreligious and secular and not Aashiq Rasul.


http://videos.mwmpak.org/en/2015-04-23-09-10-57/2015-04-23-09-16-35/2017-08-26-02-09-18
 http://ur.rasanews.ir/detail/News/429663/2
26 August 2017:  Salafi jihadi outfit #JuD and MWM (pro-Iran Shias) jointly hold anti-US rally in Lahore
مجلس وحدت مسلمین کے زیراہتمام سربراہ مجلس وحدت مسلمین علامہ راجہ ناصر عباس جعفری کی اپیل پر امریکہ کی جانب سے پاکستان کیخلاف ہرزہ سرائی اور سویلین حکمرانوں کی مجرمانہ خاموشی کیخلاف ملک بھر میں "یوم مردہ باد امریکہ" منایا گیا۔ چاروں صوبوں، آزاد کشمیر اور گلگت بلتستان کے مختلف اضلاع میں احتجاجی مظاہرے و ریلیاں نکالی گئیں۔
نماز جمعہ کے اجتماعات میں امریکی صدر کی ہرزہ سرائی کی بھرپور مذمت کرتے ہوئے اس دھمکی کو پاکستانی عوام کی توہین قرار دیا گیا۔
لاہور پریس کلب کے سامنے احتجاجی مظاہرہ کیا گیا۔ مظاہرے میں مرد، خواتین اور بچوں کی بڑی تعداد اور جماعت الدعوۃ کی سیاسی جماعت "ملی مسلم لیگ" کے رہنماؤں نے بھی شرکت کی۔ شرکاء امریکہ مردہ باد اور امریکہ کا جو یار ہے وہ قوم کا غدار ہے کے نعرے لگاتے اپنے غم و غصے کا اظہار کرتے رہے۔ شدید گرمی کے باوجود بڑی تعداد میں شہریوں نے احتجاج میں شرکت کی۔
احتجاجی مظاہرے کی قیادت مرکزی سیکرٹری سیاسیات سید اسد عباس نقوی، سیکرٹری جنرل پنجاب علامہ مبارک موسوی اور سیکرٹری جنرل لاہور علامہ سید حسن ہمدانی نے کی۔


http://islamtimes.org/ur/doc/news/667447/
7 Sep 2017:
جماعت اہلسنت پاکستان کے مرکزی امیر غزالی زماں علامہ سید مظہر سعید کاظمی نے کہا ہے کہ قادیانی ملک وقوم کی جڑوں کو کھوکھلا کر رہے ہیں، کلیدی عہدوں پر فائز قادیانیوں کو فوری طور پر ان کے عہدوں سے فارغ کیا جائے اور ان کی سرگرمیوں کو بند کیا جائے، 
....

جماعت اہلسنت کے ناظم اعلی علامہ محمد فاروق خان سعیدی نے کہا کہ قادیانی اسلام و پاکستان کے بدترین دشمن ہیں اور ربوہ پاکستان میں اسرائیل کی حیثیت رکھتا ہے، برمی مسلمانوں کی دادرسی کے لئے امت مسلمہ اپنا کردار ادا کرے، 




http://islamtimes.org/ur/doc/news/668009/
10 Sep 2017:
وفاق المدارس الشیعہ پاکستان کے سیکرٹری جنرل علامہ محمد افضل حیدری نے کہا ہے کہ اعلان غدیر یوم تکمیل دین ہے، حدیث غدیرکی اسلامی تاریخ میں اہمیت سے انکار ممکن نہیں، امت مسلمہ اعلان غدیر پرکاربند رہتی تونفاق کا شکار نہ ہوتی۔ ختم نبوت اسلام کا اساسی عقیدہ ہے کہ اسلام آخری دین اور خاتم المرسلین حضرت محمد مصطفی صلی اللہ علیہ وآلٰہ وسلم آخری نبی ہیں، ان کے بعد نبوت کا دروازہ بند ہوگیا۔ بعد میں مرزا غلام احمد قادیانی جیسوں نے نبوت کے جھوٹے دعوے کئے، وہ کذاب ہیں۔ ایسے فتنہ پرورلوگ اسلام کو کمزور کرنے کیلئے پیدا کئے گئے۔ 


http://islamtimes.org/ur/doc/news/668849/
13 Sep 2017:
سنی تحریک تاجر ونگ کے زیراہتمام برما میں مسلمانوں کی ہونیوالی بدترین قتل و غارت کیخلاف احتجاجی مظاہرہ صوبائی آفس پیر مکی کے باہر کیا گیا۔ مظاہرین سے خطاب کرتے ہوئے ڈویژنل صدر علامہ مجاہد عبدالرسول خان، شیخ محمد نواز قادری، حافظ امجد حسین وٹو نے کہا کہ برما کے مسلمانوں کے تحفظ کیلئے جہاد فرض ہو چکا ہے، مسلم حکمران برما حکومت اور بدھ مت 
مذہب انتہا پسندوں کیخلاف جہاد کا اعلان کریں۔




http://islamtimes.org/ur/doc/interview/669189/
15 Sep 2017:
امامؑ زمانہ کیلئے زمینہ سازی کرنیوالا سید علی خامنہ ای کی نصرت کرے، ورنہ وہ استعمار کا ایجنٹ ہے، سید سرفراز نقوی

http://islamtimes.org/ur/doc/news/669195/
15 Sep 2017:
وطن عزیز کے مسائل نظام ولایت سے دوری کا نتیجہ ہیں، عشرہ ولایت کانفرنس میں مقررین کا خطاب


http://ur.rasanews.ir/detail/News/430116/4
http://www.nawaiwaqt.com.pk/karachi/26-Sep-2017/668939 
26 Sep 2017: 
۔علامہ احمد اقبال رضوی کا کہنا تھا کہ ہمارا اصلی دشمن عالمی استکبار ہے اور اس کے ایجنٹ پاکستان کی سلامتی کے دشمن ہیں، امت مسلمہ کے اتحاد کے دشمن ہیں، عالمی استکبار نے لبرل ڈیموکریسی کے نظام کے ذریعے دنیا کو اپنے شکنجے میں جکڑ رکھا ہے، 


https://twitter.com/AminShaheedi/status/914940194511605760
2 Oct 2017:
ختم نبوت پرایمان کاکالم ختم کرناامریکہ برطانیہ اوریورپ کادیرینہ مطالبہ تھاجواب نوازشریف کی اسمبلی پوراکررھی ھےکھاں ھیں ھماری مزھبی جماعتیں ؟

http://ur.rasanews.ir/detail/News/430202/2
http://www.mwmpak.org/2015-04-23-09-10-57/2015-04-23-09-14-41/2017-10-03-13-00-07
3 Oct 2017:
وحدت نیوز (اسلام آباد) مجلس وحدت مسلمین کے مرکزی ڈپٹی سیکریٹری جنرل سید ناصرشیرازی  نے   قومی اسمبلی سے انتخابی اصلاحات بل کی منظوری اور کاغذات نامزدگی میں عقیدہ ختم نبوت کے حوالے سے شق میں تبدیلی کی شدید مذمت کی ہے، مرکزی سیکریٹریٹ سے جاری اپنے ایک بیان  میں انہوں نے کہا ہے کہ عقیدہ  ختم نبوت جزایمان ہے، شق میں تبدیلی  کوئی بھی غیرت مند مسلمان برداشت نہیں کر سکتا۔     انہوں نے کہا کہ حکمران ٹولاایک مخصوص ایجنڈے پر کام کر رہا ہے، مسلم لیگ ن  کی حکومت نے اپنے نااہل قائد کو دوبارہ پارٹی صدارت کے منصب تک پہنچانے کیلئے آئین کی دھجیاں اڑائی ہیں ، مسلم لیگ ن نے ترمیم کرکے ہمیشہ کیلئے چوروں، لٹیروں، ڈاکوئوں، قاتلوں کیلئے سیاسی میدان صاف کردیاہے، حالیہ آئینی ترمیم قرآن وسنت کی تعلیمات کے بھی برخلاف ہےجس پر تمام سیاسی ومذہبی جماعتوں کو صدائے احتجاج بلند کرنا چاہئے۔


http://islamtimes.org/ur/doc/news/673902/
http://islamtimes.org/ur/doc/news/673868/
http://islamtimes.org/ur/doc/news/673939/
http://islamtimes.org/ur/doc/news/673938/
3 Oct 2017:
تحریک لبیک پاکستان کے زیراہتمام انتخابی اصلاحات قانون کیخلاف احتجاجی مظاہرہ اور نیوز کانفرنس کی گئی۔ نیوز کانفرنس میں میاں ولید احمد شرقپوری اور پیر نوید الحسن شاہ مشہدی بھی موجود تھے۔ تحریک لبیک یا رسول اللہ(ص) کے سربراہ ڈاکٹر اشرف آصف جلالی نے کہا کہ ’’انتخابی اصلاحات بل‘‘ کے نام پر ایمان اور پاکستان پر بہت بڑا حملہ کیا گیا ہے، ایک طرف ایک نااہل اور عدالت سے مجرم قرار دئیے گئے شخص کو پارٹی کا صدر بنانے کیلئے جمہوری نظام کو داؤ پر لگا دیا گیا ہے اور فوج اور عدلیہ سے جنگ شروع کر دی گئی اور دوسری طرف اس سے بھی خطرناک عمل مسلمانوں کے اجتماعی اور قطعی عقیدہ ’’عقیدہ ختم نبوت‘‘ کے لحاظ سے ترمیم کرنا ہے، جس کے نتیجے میں ختم نبوت کے منکر قادیانی بھی مسلمان امیدوار بن کر انتخابات میں حصہ لے سکیں گے، نہایت خاموشی سے حالیہ منظور کردہ بل میں الیکشن آرڈر 2002 ء کی ذیلی شق 7B اور 7C کو نکال دیا گیا ہے۔ ختم نبوت کے حلف نامے میں ’’میں صدق دل سے حلف اٹھاتا ہوں ‘‘ کو ختم کرکے ’’میں یقین رکھتا ہوں‘‘ کے الفاظ شامل کر دئیے گئے ہیں، حالیہ ترمیم کے نتیجے میں امتناع قادیانیت آرڈریننس اپنی افادیت کھو بیٹھے گا اور قادیانیوں کو ایمان اور پاکستان کیخلاف مزید کھل کھیلنے کا موقع مل جائے گا۔


https://www.pakistantoday.com.pk/2017/10/03/tly-protests-against-election-act-2017/
3 Oct 2017:
The Tehreek E Labbaik Ya Rasool Allah Pakistan (TLY) on Tuesday staged protest outside the Punjab Assembly at Faisal Chowk, alleging that the government was preparing to change the blasphemy law through Election Act 2017.
..... 
Although the protest was held in violation of section 144, interestingly no official from City District Government Lahore, Operation deputy inspector general and deputy commissioner office was informed prior to the protest. However, an official in commissioner office seeking anonymity told Pakistan Today that such organisations never ask for permission prior to protest. He also said that authorities are reluctant about suppressing such protests which are about a sensitive issue such as blasphemy.


https://youtu.be/PJAjy2UJVB4?t=32m22s 
4 Oct 2017: Kokab Noorani (#Barelvi cleric) asks Nawaz Sharif to repent and seek forgiveness for his attempt to repeal Khatm-e-Nabuwat clause



http://islamtimes.org/ur/doc/news/674543/
5 Oct 2017:
تحریک لبیک یارسول اللہ کے مرکزی سربراہ تحریک صراط مستقیم کے بانی ڈاکٹر اشرف آصف جلالی نے لاہور میں علماء و مشائخ کے ملاقات کرنیوالے وفد سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ساجد میر راہِ فرار اختیار کر رہے ہیں، وہ اپنے الفاظ پر قائم رہیں اور مناظرہ کی تاریخ اور چینل کا تعین کریں ورنہ ہم اپنی طرف سے تاریخ اور جگہ کا تعین کر دیں گے۔ انہوں نے کہا کہ عقیدہ ختم نبوت کیلئے ہم تو بڑے سے بڑے معرکے کیلئے بھی تیار ہیں، مناظرہ تو بہت آسان سی چیز ہے۔ انہوں نے کہا کہ تحریک لبیک یارسول اللہ کے کارکنان اور ملک بھر میں پھیلے عاشقان رسول نے بروقت کھڑے ہو کر عقیدہ ختم نبوت کیخلاف ہونیوالی بہت بڑی سازش کو ناکام بنا دیا ہے، جس پر اسلامیان پاکستان کو اس عظیم فتح کی مبارکباد پیش کرتے ہیں۔


http://www.nawaiwaqt.com.pk/front-page/07-Oct-2017/674551
6 Oct 2017:
 ملک بھر میں مذہبی جماعتوں نے ختم نبوت حلف نامہ کی بحالی کے فیصلہ پر یوم تشکر منایا جبکہ حکومت سے مطالبہ کیا کہ تبدیلی کے ذمہ داروں کو بے نقاب کیا جائے‘ مختلف شہروں میں مظاہروں کے دوران وزیر قانون زاہد حامد کو برطرف کرنے کا مطالبہ کیا گیا۔
....
 ڈاکٹر محمد اشرف آصف جلالی نے کہا عقیدہ ختم نبوت کے بارے میں ایک قومی کمشن تشکیل دیا جائے جو ہمہ وقت عقیدہ ختم نبوت کے خلاف ہونے والی سازشوں پر نظر رکھے اور ان کا تدارک کرے۔ پاک فوج کے پالیسی بیان نے پاکستانی عوام کے دل جیت لئے ہیں۔
....
 علامہ قاری محمد زوار بہادر نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ختم نبوت کے حلف میں ترمیم پر دستخط کرنے والے تمام ممبران اسمبلی نااہل ہو چکے ہیں۔ 
6 Oct 2017:
مظاہرے سے علامہ جاوید اکبر ثاقی نے بھی خطاب کیا انہوں نے کہا نواسہ رسول ﷺ اور خاندان رسالت سے محبت مسلمانوں کے ایمان کاجز ہے،راناثنااللہ نے پنجاب کو ایک دفعہ پھر فرقہ واریت کی دلدل میں دھکیلنے کی کوشش کی ہے،اگر اس مفسد شخص کیخلاف کاروائی نہ کی گئی تو ملک گیر احتجاجی مظاہروں کا اعلان کرینگے،انہوں نے کہا ہماری جانیں فدا ہوں سرکار دوعالم ﷺ پر ختم نبوت قانون میں تبدیلی کرنے والے وزیر کو برطرف کر دیا جائے،اور اسے تاحیات کے لئے نااہل قرار دیا جائے۔
6 Oct 2017:
شیعہ علما کونسل پنجاب کے صدر علامہ سید سبطین حیدر سبزواری نے کہا ہے کہ ختم نبوت اسلام کا اساسی عقیدہ ہے، حکومت نے انتخابی امیدواروں کے حلف نامے میں بدنیتی پر مبنی ترمیم واپس لے کر دانشمندی کا مظاہرہ کیا ہے، اسلام اور آئین میں طے شدہ معاملات کو چھیڑ کر حکمران اپنے لئے مشکلات پیدا نہ کریں۔ عقیدہ امامت ختم نبوت کی بین، واضح اور روشن دلیل ہے۔مسجد جعفریہ جامعتہ النجف ڈسکہ میں خطبہ جمعہ دیتے ہوئے انہوں نے کہا کہ اسلامی جمہوریہ پاکستان کے آئین کے مطابق ختم نبوت کا مسئلہ طے شدہ ہے، جس پر تمام مکاتب فکر کے نمائندہ علما نے پارلیمنٹ پر بحث میں حصہ لیا، اہل تشیع کی طرف سے مبلغ اسلام آیت اللہ محمد حسین نجفی اور مولانا محمد اسمٰعیل مرحوم نے قرآن و احادیث اور فرامین معصومین سے ثابت کیا تھا کہ پیغمبر اکرم حضرت محمد مصطفی صلی اللہ علیہ وآلہٰ وسلم آخری نبی ہیں، ان کے بعد نبوت کا دروازہ بند ہو گیا، جو بھی دعویدار بعد میں نمودار ہوئے، وہ جھوٹے ہیں، جن کے پیچھے اس وقت کی استعماری قوتیں موجود تھیں تاکہ اسلام کو کمزور کیا جائے۔ اسی طرح فرقے بھی اسی بنیاد پر بنائے گئے، جن میں اہلسنت اور اہل تشیع کو مزید ٹکڑوں میں تقسیم کرکے امت کی طاقت کا شیرازہ بکھیرا گیا،
6 Oct 2017: Kokab Noorani (Barelvi cleric): One who amended 'finality of prophethood' clause should publicly revive his faith in Islam and not get intimate with his wife before that
ترمیم کرنے والے شخص پر تجدید ایمان لازم ہے، اس کےبغیر وہ اگر اپنی بیوی کے قریب  بھی جاتے ہیں تو مجرم ہونگے، کوکب نورانی   

http://www.shianews.com.pk/index.php/2013-10-22-04-32-45/item/27953-2017-11-20-11-16-30
http://islamtimes.org/ur/doc/news/684446/
https://twitter.com/cybertosser/status/932391244185161728
https://twitter.com/cybertosser/status/932396039486701568
23 Oct 2017:
Arson attempt in a Barelvi shrine in Lahore. Rumors that arsonists are Shias. Barelvi and Shia clerics declaration that arsonist is an Ahmadi, protected by Ahmadi police officers, and part of an Ahmadi conspiracy to instigate Shia-Sunni riots

http://ur.rasanews.ir/detail/news/430546/2
http://islamtimes.org/ur/doc/news/679377/
26 oct 2017:
 امام خمینی ٹرسٹ کے سربراہ و اسلامی نظریاتی کونسل کے ممبر حجۃ الاسلام والمسلمین علامہ سید افتخار حسین نقوی نے سپریم کورٹ آف پاکستان میں رٹ دائر کی تھی کہ پاکستان کے فیملی لاء میں بہت سی ایسی چیزیں موجود ہیں، جن کی وجہ سے فقہ جعفریہ کے لوگوں کے لئے مسائل پیدا ہو رہے ہیں جیسے اول، پاکستان میں خلع کو جو نظام رائج ہے، جس میں عدالت تین ماہ میں بغیر کسی تحقیق کے اور خاوند کی حاضری کے خلع جاری کر دیتی ہے، یہ فقہ جعفریہ کے خلاف ہے۔ دوم، اسی طرح طلاق کے حوالے سے شیعہ نقطہ نظر کے مطابق گواہ اور دیگر شرائط کا ہونا ضروری ہے مگر عدالتوں میں فیصلے اس کے خلاف ہو رہے ہیں۔ درخواست میں مطالبہ کیا گیا تھا کہ پاکستان کا آئین یہ کہتا ہے کہ فیملی لاء ہر مسلک کے نقطہ نظر کے مطابق ہوگا مگر عملی طور پر قانون سازی نہ ہونے کی وجہ سے ایسے فیصلے ہو رہے ہیں، جس کے وجہ سے فقہ جعفریہ کے لوگ کئی مسائل کا شکار ہیں۔ عدالت خلع دے دیتی ہے مگر فقہ جعفریہ میں اس کی کوئی حیثیت نہیں، بچیاں پریشان ہوتی ہیں اور شوہر بھاری پیسے لیکر طلاق دیتے ہیں یا دیتے ہی نہیں اور بچی کا مستقبل تباہ کر دیا جاتا ہے۔ اس لئے ضروری ہے کہ ایسی قانون سازی کی جائے جو فقہ جعفریہ کی آراء کے مطابق ہو، سپریم کورٹ ریاست کو حکم دے کہ وہ یہ قانون سازی کرے۔

http://tn.ai/1556663
26 Oct 2017:
مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے مرکزی رہنما علامہ اصغر عسکری

پاکستان میں بہائیت کے بڑھتے اثر و رسوخ کے بارے میں علامہ کا کہنا تھا کہ اس میں کوئی شک نہیں ہے کہ جس طرح قادیانیت ایک استعماری ایجنڈا تھا، اسی طرح بہائیت بھی ایک انحرافی فرقہ ہے، استعماری طاقتیں ان کی پشت پناہی کر رہی ہیں، پاکستان میں ان دنوں بہائیت کے پروگرام بڑھ رہے ہیں، لوگوں کے ساتھ ان کے روابط ہونا شروع ہو گئے ہیں، یہاں وزارت داخلہ اور وزارت مذہبی امور کی ذمہ داری ہے کہ ایسے انحرافی گروہ جو خود کو مسلمان کہتے ہیں، ان پر کڑی نظر رکھیں اور اس حوالے سے ہمیں آواز اٹھانی چاہیے، اور خاص طور پر مختلف این جی اووز جو فنڈنگ کر رہی ہیں، اس پر حکومت کڑی نظر رکھے تاکہ ان کے فتنے اور گمراہی سے قوم بچ سکے۔


https://tribune.com.pk/story/1549797/1-cjp-takes-notice-lahore-faith-healer-brainwashing-youth/
4 Nov 2017:
In their appeal filed with the Supreme Court’s Human Rights Cell, Qazi Shakiluddin Ahmad and his wife requested the chief justice to take action against a Lahore-based faith healer allegedly involved in indoctrinating young men to act against a particular religious sect.


http://islamtimes.org/ur/doc/news/681549/ 
5 Nov 2017:
جامعہ نعیمیہ کے ناظم اعلیٰ علامہ ڈاکٹر محمد راغب حسین نعیمی نے لاہور میں ملاقات کرنیوالے جماعت اسلامی پاکستان کے نائب امیر اسداللہ بھٹو سے گفتگو کرتے ہوئے کہا ہے کہ حکومت قانون ختم نبوت پر ڈاکہ زنی کرنیوالے ذمہ داران کو بے نقاب کرے، انتخابی بل 2002ء کے شق 7 بی اور 7 سی کو الیکشن ایکٹ 2017ء کا لازماً حصہ بنایا جائے، قادیانی ووٹر لسٹیں اقلیتوں کی فہرست میں شامل ہونی چاہیے، قانون ناموس رسالت اور قانون ختم نبوت کے تحفظ کیلئے کسی بھی قربانی دینے سے دریغ نہیں کریں گے، پاکستان کی اسلامی و نظریاتی سرحدوں کا تحفظ ہر صورت کی جائے گا۔ دونوں مذہبی رہنماؤں نے الیکشن ایکٹ 2017ء میں شق 7 بی اور 7 سی کو بحال نہ کرنے پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے مطالبہ کیا کہ الیکشن ایکٹ 2017ء کی دفعہ 37 کے آگے ذیلی دفعہ 37 بی کا اضافہ کر دیا جائے اور اس میں سابق دفعہ 7 سی کے متن کو من و عن درج کیا جائے۔ اسی طرح اس مقام پر دفعہ 37 بی کا اضافہ کرکے اس میں سابق دفعہ 7 سی کا متن بعینہ شامل کیا جائے۔ 


http://tn.ai/1567682
https://twitter.com/cybertosser/status/929866589977169922
7 Nov 2017:
Allama Iqbal Bahishti: Imperial powers founded Wahhabism, Ahmadism, Shiekhism and Baha'ism to harm Islam. Baha'ism is the most dangerous among these 4 heretical faiths

https://twitter.com/cybertosser/status/930791183894372352
https://tribune.com.pk/story/1557958/1/
12 Nov 2017:
Ex-airforce guy beaten by #Barelvi radicals, and released on the condition that he would bring all ex-servicemen to join their sit-in  …

https://twitter.com/shianews313/status/930814755195023360
https://twitter.com/cybertosser/status/931180652095041537
16 Nov 2017:
Deobandi cleric laments that Barelvis outplayed Deobandis in restoration of anti-Ahmadi law and Deobandi leaders were arm-twisted to back opponents of anti-Ahmadi law.  ShiiteNews alleges these are Saudis & Jews who arm-twisted Deobandis to do that


https://www.facebook.com/ShiitenewsMedia/videos/949723135185085/
https://twitter.com/AfshanMasab/status/932012145847529473
18 Nov 2017:
"خادم رضوی بریلوی ہے، میں دیو بندی ہوں لیکن میں کہتا ہوں کہ وہ درست کررہے ہیں." علامہ طاہر اشرفی "یہ چور ڈکیت جان بوجه کر تصادم چاہتے ہیں..شرم نہیں آتی اس حکومت کو." علامہ حسن ظفر نقوی 😐😕


http://islamtimes.org/ur/doc/news/685119/
22 Nov 2017:
مجلس وحدت مسلمین جنوبی پنجاب کے سیکرٹری جنرل علامہ اقتدار حسین نقوی نے کہا ہے کہ نواز شریف کو پاکستان کی سب سے بڑی عدالت نے متفقہ طور پر چور قرار دیا ہے...۔ حکمرانوں نے انتخابی اصلاحات بل میں ترمیم کی آڑ میں ختم نبوت حلف نامے میں بھی ترمیم کر دی، یہ سب بیرونی آقائوں کے اشارے پر کیا گیا، جس کیلئے پوری سازش تیار کی گئی۔ اگر حکمران اس معاملے میں بے قصور ہیں تو پھر پوری قوم کے مطالبے پر اس قانون میں ترمیم کرنے والے ختم نبوت کے ڈاکووں کو سامنے کیوں نہیں لاتے، ذمہ داران کو چھپانے کیلئے حکمران جس قدر زور دے رہے ہیں، اس سے ثابت ہوتا ہے کہ پوری حکومت ہی اس قانون کی تبدیلی میں ملوث ہے۔


https://twitter.com/cybertosser/status/934474818082295808
http://islamtimes.org/ur/doc/news/685700/
25 Nov 2017:
پُرامن مظاہرین پر تشدد قابل مذمت ہے، حکومت ہوش میں آئے ایسا نہ ہو کہ عاشقان رسول کا سمندر اسے بہا لے جائے، علامہ ناظر تقوی
https://twitter.com/cybertosser/status/934444796642578432
http://islamtimes.org/ur/doc/news/685688/
25 Nov 2017:
عقیدہ ختم نبوت ایمان کا بنیادی جز ہے، اس میں تبدیلی کرنیوالے قوم و ملک کے مجرم اور خائن ہیں۔ ان مجرموں کو قوم کے سامنے پیش کیا جائے ، پُرامن مظاہرین پر تشدد قابل مذمت ہے،  علامہ راجہ ناصر عباس جعفری 

https://twitter.com/cybertosser/status/934871232448815112
http://islamtimes.org/ur/doc/news/685940/
26 Nov 2017:
اہلسنت تنظیمات کی اعلان کردہ ملک گیر ہڑتال کی مکمل حمایت کا اعلان کرتے ہیں۔ ختم نبوت  میں تبدیلی کرنے والے مجرموں کو قوم کے سامنے پیش کیا جائے، وزیر اعظم اور وزیر داخلہ کو اپنے عہدے سے فوری مستعفی ہوجانا چاہیئے۔ علامہ احمد اقبال رضوی 



http://islamtimes.org/ur/doc/news/686142/
27 Nov 2017:
 اصغریہ اسٹوڈنٹس آرگنائزیشن پاکستان کے مرکزی صدر قمر عباس غدیری نے کہا ہے کہ شمع رسالت کے پروانے ختم نبوت کے قانون پر کسی بھی قسم کے قدغن کو قبول نہیں کرینگے، قانون ناموس رسالت میں تبدیلی کی کوشش اور حکومتی بدنیتی سب پر واضح ہو چکی ہے، نبی اکرمؐ کی ناموس پر ہمارے ماں باپ، ہماری جانیں اور مال سب قربان ہیں، اسلام آباد دھرنے پر کارروائی کی مذمت کرتے ہیں



https://twitter.com/cybertosser/status/938083152513437696
5 Dec 2017:
اہلسنت علمائے کرام کے ساتھ ملکر اتحاد و وحدت اور محبت و اخوت کی فضا قائم رکھیں گے، قانون تحفظ ختم نبوت کے خلاف ہر سازش کو ہم سب مل کر ناکام بنائیں گے۔ علامہ عارف واحدی



http://ur.rasanews.ir/detail/news/432214/2
12 Dec 2017:
سا نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق صوبائی سیکرٹری جنرل مجلس وحدت مسلمین بلوچستان حجت الاسلام برکت علی مطہری نے کہا ہے ... امریکہ کا ہر صدر پاگل اور نفسیاتی ہوتا ہے کیونکہ امریکہ استعمار کا مرکز ہے مظلوم انسانیت کے خلاف پلاننگ اور خصوصاً مسلمانوں کو ختم کرنے کے لیے منصوبے بناے جاتے ہیں۔
انہوں نے بیان کیا کہ آمریکی صدر ٹرمپ حیوان وحشی سے بھی بدتر ہے ، مسلمانوں کی توہین کی جاررہی ہے، بیت المقدس صرف مسلمانوں کا مرکز ہے ،بیت المقدس مسلمانوں کا قبلہ اول ہے، یہودیت انسانیت کی دشمن اور ہرمکتب کی دشمن ہے ۔
انہوں ننے تاکید کی کہ عرب لیگ ممالک یہودیوں کی غلامی  کی وجہ سے ذلیل اورخوار ہیں قرآن میں ارشاد ہے یہودیوں کو اپنا سربراہ مت بناو یہ آپ لوگوں کےدوست کبھی بھی نہیں بنے گے بلکہ آپ لوگوں کے دشمن ہیں
http://islamtimes.org/ur/doc/news/691590/
21 Dec 2017:
مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے مرکزی سیکرٹری جنرل علامہ راجہ ناصر عباس جعفری نے کہا ہے ... امریکہ دوستی کے لبادے میں چھپا ہوا عالم اسلام کا بدترین دشمن ہے۔ یہود و نصاریٰ کا واحد ہدف امت مسلمہ کو مغلوب کرکے انہیں اپنے زیر اثر رکھنا ہے۔ دنیا بھر کے مسلمان اس استعماری ایجنڈے کی حقیقت سے بخوبی آگاہ ہیں۔ عالم اسلام کو اپنی سالمیت اور بقا کے لئے امت واحدہ بننا ہوگا۔ تمام مسلم ممالک کے لئے اب ذاتی اختلافات اور رنجشوں کو بھلا کر یکجا ہونے کا وقت ہے، انہوں نے کہا کہ امریکہ اور اس کے حواری طاقت کے بل بوتے پر عالم اسلام کو زیر کرنا چاہتے ہیں۔ ان شیطانی طاقتوں کو ایمانی قوتیں اپنے اتحاد و وحدت کے ہتھیار سے شکست سے دوچار کر سکتی ہیں۔ ایم ڈبلیو ایم کے سیکرٹری جنرل کا کہنا تھا کہ اسرائیل اور امریکہ کے خلاف سعودی عرب سمیت تمام ممالک کو بھی واضح موقف اختیار کرنا ہوگا۔ جو مسلم ممالک یہود و نصاریٰ کی آنکھوں میں آنکھیں ڈال کر بات کرنے کی جرات نہیں رکھتے، انہیں مسلمان کہلانا زیب نہیں دیتا۔ 


https://twitter.com/cybertosser/status/948185799773876224
http://islamtimes.org/ur/doc/article/693443/
29 Dec 2017:
  لیاقت باغ راولپنڈی میں جماعۃ الدعوۃ کے زیراہتمام تحفظ بیت المقدس کانفرنس میں ایران کے سفیر مہدی ہنر دوست نے بھی شرکت کی اور انہوں نے اس موقع پر مولانا سمیع الحق کا شکریہ ادا کیا کہ انہوں نے سب کو بیت المقدس کے مسئلے پر اکٹھا کیا۔



http://tn.ai/1630742
http://www.islamtimes.org/ur/news/697555
16 Jan 2018:
علامہ راجہ ناصر عباس جعفری نے کہا کہ آل سعود نے عالمی ذرائع ابلاغ میں واضح طور پر کہا ہے کہ ہم امام مہدی علیہ السلام کی فوج سے جنگ کریں گے، سابق وزیراعظم نواز شریف آل سعود کے فکری، نظریاتی اور دیگر اعتبار سے مکمل حمایتی ہیں، ہماری نون لیگ سے مخالفت کی بنیادی وجہ امام مہدی ؑ کے دشمن آل سعود سے آل شریف کی اسٹریجٹک پارٹنر شپ ہے، پاکستان میں ملت تشیع کو اسی وجہ سے مشکلات کا شکار بنایا جایا رہا ہے۔


http://www.mwmpak.org/2015-04-23-09-10-57/2015-04-23-09-14-41/2018-01-23-15-58-22
23 Jan 2018:
مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے مرکزی ڈپٹی سیکرٹری جنرل علامہ احمد اقبال رضوی سانحہ قصور میں ملوث شخص کی مبینہ گرفتاری پر اطمینان کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ معصوم بچی کے ساتھ درندگی کا ارتکاب کرنے والے شخص کو سرعام سولی پر لٹکایا جائے۔معاشرے میں بسنے والے انسان نما درندے عبرت ناک سزاؤں کے مستحق ہیں۔ایسے افراد کے ساتھ کسی بھی قسم کی معمولی سی لچک پوری قوم کی تذلیل تصور ہو گی۔اس طرح کے مجرموں کو عوام کے سامنے سولی پر لٹکا کر دوسروں کے لیے نشان عبرت بنایا جانا چاہیے ۔

https://twitter.com/cybertosser/status/963734080092299264
http://islamtimes.org/ur/doc/news/704718/
https://dailypakistan.com.pk/13-Feb-2018/731165
13 Feb 2018: Raghib Naeemi (#Barelvi cleric), Kazim Naqvi (#Shia cleric) and Abdul Wahab Ropri (#Salafi cleric) declare mixed-gender funeral of #AsmaJahangir un-Islamic, denounce organizers and participants.

No comments: